فیض ایک شہرِ آشوب کا آغاز ۔ فیض احمد فیض

فرخ منظور

لائبریرین
ایک شہرِ آشوب کا آغاز

اب بزمِ سخن صحبتِ لب سوختگاں ہے
اب حلقۂ مے طائفۂ بے طلباں ہے

گھر رہیے تو ویرانیِ دل کھانے کو آوے
رہ چلیے تو ہر گام پہ غوغائے سگاں ہے

پیوندِ رہِ کوچۂ زر چشمِ غزالاں
پابوسِ ہوس افسرِ شمشاد قداں ہے

یاں اہلِ جنوں یک بہ دگر دست و گریباں
واں جیشِ ہوس تیغ بکف درپئے جاں ہے

اب صاحبِ انصاف ہے خود طالبِ انصاف
مُہر اُس کی ہے میزان بہ دستِ دگراں ہے

ہم سہل طلب کون سے فرہاد تھے لیکن
اب شہر میں تیرے کوئی ہم سا بھی کہاں ہے

فروری، 1966ء
 

شیزان

لائبریرین
اب صاحبِ انصاف ہے خود طالبِ انصاف
مُہر اُس کی ہے میزان بہ دستِ دگراں ہے

بہت خوب فرخ صاحب
 

طارق شاہ

محفلین
بہت خُوب انتخاب فراخ صاحب!
ذیل رقم شعر اوپر آپ سے شاید نا دانستہ غلط ٹائپ ہو گیا ہے
درست کردیں گے تو عنایت ہوگی:
گھر رہئے تو ویرانیِ دل کھانے کو آوے
رہ چلئےتو ہرگام پہ غوغائے سگاں ہے

تشکّر اور داد، فیض صاحب کے کلام سے انتخاب پر
بہت خوش رہیں
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت خُوب انتخاب فراخ صاحب!
ذیل رقم شعر اوپر آپ سے شاید نا دانستہ غلط ٹائپ ہو گیا ہے
درست کردیں گے تو عنایت ہوگی:
گھر رہئے تو ویرانیِ دل کھانے کو آوے
رہ چلئےتو ہرگام پہ غوغائے سگاں ہے

تشکّر اور داد، فیض صاحب کے کلام سے انتخاب پر
بہت خوش رہیں

بہت نوازش طارق شاہ صاحب لیکن یہ شعر ایسے ہی ہے۔
گھر رہیے تو ویرانیَ دل کھانے کو آوے
رہ چلیے تو ہر گام پہ غوغائے سگاں ہے

آپ کو اس شعر میں کیا غلطی محسوس ہوئی؟
 

طارق شاہ

محفلین
بہت نوازش طارق شاہ صاحب لیکن یہ شعر ایسے ہی ہے۔
گھر رہیے تو ویرانیَ دل کھانے کو آوے
رہ چلیے تو ہر گام پہ غوغائے سگاں ہے

آپ کو اس شعر میں کیا غلطی محسوس ہوئی؟
میں نے لکھ دیا تھا، شاید آپ نے غور نہیں کیا شعر یوں درست ہے:
گھر رہئے تو ویرانیِ دل کھانے کو آوے
رہ چلئےتو ہرگام پہ غوغائے سگاں ہے

جواب کے لئے ممنون ہوں
بہت خوش رہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
حضور، فہرست تو یہاں بھی محدود ہے۔ لیکن آپ کو جونسا کلام بھی چاہیے ہو مجھے بتائیے گا۔ پوسٹ کر دیا جائے گا۔ :)
فیض احمد فیض، اقبال رح، غالب اور ابن انشاء فہرست کے اوپر اوپر موجود ہیں۔ ویسے آج کل فاتح بھائی کے کلام کے پیچھے پڑا ہوں فیس بک پر۔ اس کا فائدہ یہ بھی ہے کہ جہاں سمجھ نہ آئے تو فوراً ان سے کلام کی تشریح بھی مانگ لیتا ہوں
 

فرخ منظور

لائبریرین
میں نے لکھ دیا تھا، شاید آپ نے غور نہیں کیا شعر یوں درست ہے:
گھر رہئے تو ویرانیِ دل کھانے کو آوے
رہ چلئےتو ہرگام پہ غوغائے سگاں ہے

جواب کے لئے ممنون ہوں
بہت خوش رہیں

مجھے تو سمجھ نہیں آئی۔ شعر تو یوں ہی درست ہے۔
گھر رہیے تو ویرانیِ دل کھانے کو آوے
رہ چلیے تو ہر گام پہ غوغائے سگاں ہے
 

فرخ منظور

لائبریرین
فیض احمد فیض، اقبال رح، غالب اور ابن انشاء فہرست کے اوپر اوپر موجود ہیں۔ ویسے آج کل فاتح بھائی کے کلام کے پیچھے پڑا ہوں فیس بک پر۔ اس کا فائدہ یہ بھی ہے کہ جہاں سمجھ نہ آئے تو فوراً ان سے کلام کی تشریح بھی مانگ لیتا ہوں

اللہ رحم کرے آپ پر قبلہ! :)
 

فرخ منظور

لائبریرین
فیض کے کی کتاب "سرِ وادی سینا" دیکھ لیں یا کلیات " نسخہ ہائے وفا"

سرِ وادیِ سینا کے صفحہ نمبر 43 اور نسخہ ہائے وفا کے صفحہ نمبر 417 پر یہ شعر ایسے ہی درج ہے۔
گھر رہیے تو ویرانئِ دل کھانے کو آوے
رہ چلیے تو ہر گام پہ غوغائے سگاں ہے
کہیں گے تو ابھی تصویر اتار کر بھی پوسٹ کر دوں گا۔
 

طارق شاہ

محفلین
میرے پاس نسخہ ہائے وفا، مکتبِ کارواں کا (اوریجنل) مصور ایڈیشن ہے
ابھی دیکھا تو اُس میں صفحہ 411 پر ویسا ہی لکھا ہے جیسا میں نے
آپ کو لکھا ہے ۔رہئے، چلئے
 
Top