ایک دوست کے والد صاحب کی وفات پر تعزیتی نظم

فعلن فعلن فعلن فعلن

باپ

دھوپ میں باہر جب میں نکلتا
مجھ پر میرے باپ کا سایہ پڑتا
اب میں سمجھا میرا باپ مرے آگے کیوں چلتا تھا
جب میں پیر اٹھاتا تو وہ اپنی ہتھیلی نیچے رکھ دیتا تھا
اب جو میرے سر سے اسکا سایہ اٹھا تو یہ معلوم پڑا
راہِ زیست کٹھن ہے کتنی
ریت ان صحراؤں کی گرم ہے کتنی
 

الف نظامی

لائبریرین
فعلن فعلن فعلن فعلن
باپ
دھوپ میں باہر جب میں نکلتا
مجھ پر میرے باپ کا سایہ پڑتا
اب میں سمجھا میرا باپ مرے آگے کیوں چلتا تھا
جب میں پیر اٹھاتا تو وہ اپنی ہتھیلی نیچے رکھ دیتا تھا
اب جو میرے سر سے اسکا سایہ اٹھا تو یہ معلوم پڑا
راہِ زیست کٹھن ہے کتنی
ریت ان صحراؤں کی گرم ہے کتنی
یہ پڑھ کر دل سے بے اختیار ہائے نکلی ، کچھ تو ہے اس نظم میں۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
باپ

دھوپ میں باہر جب میں نکلتا
مجھ پر باپ کا سایہ پڑتا

۔۔روانی کے لیے لفظ میرے کو دوسرے مصرعے سے نکال دیا ہے، آپ کو درست لگے تو واپس لا سکتے ہیں، روانی اوپر کے مصرعے سے مطابقت کو کہہ رہا ہوں یہاں۔۔


اب میں سمجھا میرا باپ مرے آگے کیوں چلتا تھا
جب میں پیر اٹھاتا تو وہ اپنی ہتھیلی نیچے رکھ دیتا تھا

اب جو میرے سر سے اسکا سایہ اٹھا تو یہ معلوم پڑا
۔۔۔ یہ مصرع اوپری دو مصرعوں سے اوپر لے آئیں، تب کیسا رہے گا؟

راہِ زیست کٹھن ہے کتنی
ریت ان صحراؤں کی گرم ہے کتنی
 
باپ

دھوپ میں باہر جب میں نکلتا
مجھ پر باپ کا سایہ پڑتا

۔۔روانی کے لیے لفظ میرے کو دوسرے مصرعے سے نکال دیا ہے، آپ کو درست لگے تو واپس لا سکتے ہیں، روانی اوپر کے مصرعے سے مطابقت کو کہہ رہا ہوں یہاں۔۔


اب میں سمجھا میرا باپ مرے آگے کیوں چلتا تھا
جب میں پیر اٹھاتا تو وہ اپنی ہتھیلی نیچے رکھ دیتا تھا

اب جو میرے سر سے اسکا سایہ اٹھا تو یہ معلوم پڑا
۔۔۔ یہ مصرع اوپری دو مصرعوں سے اوپر لے آئیں، تب کیسا رہے گا؟

راہِ زیست کٹھن ہے کتنی
ریت ان صحراؤں کی گرم ہے کتنی
یعنی یوں کر دیا جائے۔۔۔

باپ

دھوپ میں باہر جب میں نکلتا
مجھ پر باپ کا سایہ پڑتا
اب جو میرے سر سے اسکا سایہ اٹھا تو یہ معلوم پڑا
میرا باپ مرے آگے کیوں چلتا تھا
جب میں پیر اٹھاتا تو وہ اپنی ہتھیلی نیچے رکھ دیتا تھا
اب میں سمجھا
راہِ زیست کٹھن ہے کتنی
ریت ان صحراؤں کی گرم ہے کتنی

اب ٹھیک ہے بھائی؟؟؟
 
Top