ایک جاگیر دار اپنے چیلوں سے۰۰۰

یوسف-2

محفلین
اُٹّھو ! مری جاگیر کو اِک کھیت بنادو
اِن کچے مکانوں پہ ذرا ہل ہی چلادو
گرماؤ ذرا میرا لہو کھیل سے اپنے
سرکار کے کارندوں کو آپس میں لڑادو
:zabardast1: :great:
:best:

خلیل بھائی! اگر علامہ اقبال کی روح تک آپ کی یہ نظم پہنچائی جائے تو وہ بیک وقت بہت غمگین بھی ہوں گے اور بہت خوش بھی۔ غمگین اپنے خوابوں کی ریاست کی موجودہ صورتحال سے آگاہ ہو کر اور خوش اس لئے کہ آپ جیسے خوش کلام شاعر نے علامہ کی نظم کو پاکستان کی موجودہ صورتحال سے کس خوبصورتی سے ہم آہنگ کرکے پیش کیا ہے۔ ڈھیر ساری داد قبول کیجئے۔ آج شام ہم اپنے اہل و عیال کے ہمراہ ان شاءاللہ العزیز عمرہ کی ادائیگی کے لئے سوئے حرم روانہ ہورہے ہیں۔ لہٰذا عین ممکن ہے کہ اگلے دو ہفتوں تک محفل میں حاضری ممکن نہ رہے۔​
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہ
کیا خوب" ھل " چلایا ہے علامہ کی زمین پر ۔۔۔۔۔۔۔
فصل تازہ و توانا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
 
Top