ایک تازہ غزل اصلاح کی گزارش ہے

شہنواز نور

محفلین
السلام علیکم ۔۔۔۔۔۔ ایک غزل پیش خدمت ہے اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے سپاس گزار رہوں گا ۔۔۔۔۔ شہنواز نور
 

شہنواز نور

محفلین
غزل
وہ غم تحریر کرتے ہیں خوشی تحریر کرتے ہیں
چلو کاغذ پر اپنی زندگی تحریر کرتے ہیں
تمہارا ذکر بھی الفاظ کے پیکر میں ڈھلتا ہے
کچھ اس انداز سے ہم شاعری تحریر کرتے ہیں
تری رسوائی کا خدشہ ہمیں اکثر ستاتا ہے
کبھی غم کو چھپاتے ہیں کبھی تحریر کرتے ہیں
زمانے سے کوئی شکوہ نہیں کرتے مگر پھر بھی
غزل کی شکل میں ہم بے بسے تحریر کرتے ہیں
ہماری فکر کی پرواز بھی محدود ہے ہم تک
گزرتی ہے جو ہم پر بس وہی تحریر کرتے ہیں
ترا کردار بھی رب کی عدالت میں دکھائیں گے
ترے شانے پہ جو نیکی بدی تحریر کرتے ہیں
وفا کے نور سے روشن تمہاری انجمن ہوگی
تمہارے نام ہم یہ آخری تحریر کرتے ہیں

شہنواز نور
 

شہنواز نور

محفلین
میں ممنون و مشکور ہوں سر اس رہنمائی کیلئے ۔۔۔۔۔ قافیہ۔۔۔۔۔۔ بے بسی ۔۔۔۔۔۔ ہی ہے ۔۔۔۔ غلطی سے ٹائپ ہو گیا تھا ۔۔۔۔۔
 
Top