ایک اورغزل حاضر ہے، رہنمائی کا انتظار رہے گا

حیرتوں کا شمار کیا کرنا
عقل پر اعتبار کیا کرنا
مسکراہٹ سجائے لیتے ہیں
درد کو آشکار کیا کرنا
اک تعلق نبھے، غنیمت ہے
اور یہ پیار و یار کیا کرنا
جان حاضر ہے نقد میں لے لو
دوستوں سے ادھار کیا کرنا
اس کا ہی نام ، ذکر اس کا شکیلؔ
دوسرا کار و بار کیا کرنا​
 
Top