ایم کیو ایم کا مینڈیٹ پسند نہیں تو کراچی کو پاکستان سے الگ کردیا جائے، الطاف حسین

بحث دوسرے رُخ کی طرف چلی جائے گی۔۔۔
جمعیت کو میں اسلام دشمن سمجھتا ہوں۔۔اس جماعت نے قائدِ اعظم اور پاکستان کی مخالفت کی تھی۔۔بس اتنا ہی کہنا چاہوں گا۔۔
مہاجر اور متحدہ کے بارے میں یہ کہ مہاجر ایک حقیقت ہیں اور متحدہ بھی ایک حقیقت ہے۔۔۔ ۔۔مہاجر اور متحدہ ایک دوسرے کے لیئے لازم ہیں۔ مہاجروں کی نظر میں پاکستان کی سلامتی کی خاطر ایم کیو ایم ، متحدہ قومی مومنٹ بن گئی ہے تو یہ ایک احسن فیصلہ تھا۔۔۔
اندرونِ سندھ رہنے والے مہاجروں اور پاکستان کے وسیع تر مفاد کی خاطر پپلز پارٹی یا کسی بھی جماعت سے کسی بھی قسم کی Conflict دوراندیشی نہیں۔۔ اس لیئے پاکستان میں رہنے والی قوموں بشمول مہاجروں کے ایم کیو ایم کا متحدہ قومی مومنٹ میں تبدیل ہونا قائدِ تحریک کی ایک دوراندیشی تھی اور ہے۔۔
مہاجر قوم یا متحدہ قومی مومنٹ لڑائی جھگڑے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔۔ جبکہ جمیعت وہ جماعت ہے جس نے پورے ملک میں کلاشنکوف کلچر متعارف کروایا اور پورے ملک کا ستیاناس کردیا۔۔
میرا سوال جوں کا توں ہے۔۔۔ حضرت ادھر ادھر کی باتیں کرنے کے بجاءے میرے سوال کا جواب دے دیں: یہ مفاہمت یا دور اندیشی الیکشن کے ایام میں کیوں نہیں ہوتی؟ ایوانوں میں یا رہنماوں کے سطح تک کیوں رہتی ہے نیچے کیوں نہیں پہنچتی؟ متعارف تو آپ کی جماعت نے بھی بہت سے چیزیں کرائیں ہے حضور :D مٹی پاوء۔۔۔ اندرون سندھ کے رہنے والے مہاجروں کا بہترین مفاد اس چیز میں ہے کہ جناح پور، مہاجر پور یا مہاجر صوبے کے شوشے نا چھوڑے جائیں! یہ شوشا کس نے متعارف کروایا؟
 
ایم کیو ایم کی اور ن لیگ یا کسی اور سیاسی جماعت کی سیاست ،سوچ اور زباں کا فرق شہبازے (نادمِ اعلیٰ )کے اس بیان سے صاف ظاہر ہے
لاہور(ایجنسیاں+ ٹی وی رپورٹ)سابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ الیکشن کے دوران پیدا ہونے والے باہمی اختلافات بھلا کر ایک خوشحال، خود مختار اور باوقار پاکستان کے لیے مل کر کام کریں۔ رائے ونڈ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے راولپنڈی میں 2نشستیں گنوائیں کیا ہم بھی احتجاج کریں۔ہمیں پاکستان کی سربلندی اور اس کے غریب عوام کی خوشحالی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ سے ہاتھ ملا کر چلنا ہوگا۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں دھاندلی کے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان الزامات کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ ہارنے والوں کو الزام تراشی کا راستہ اپنانے کی بجائے اپنی پالیسیوں اور طرز عمل پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بسوں میں سفر کرنے والے عام شہریوں ، دفتروں میں کام کرنے والے کلرکوں، لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے دکانداروں، سرکاری اسکولوں میں تعلیم پانے والے نوجوانوں، کم آمدنی والے کاشتکاروں، ملازموں اور خواتین کی خواہشات اور ضروریات کو نظر انداز کر کے کوئی سیاسی جماعت عوامی نمائندگی کا اعزاز حاصل نہیں کر سکتی۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ میٹرو بس سروس ہو یا لیپ ٹاپ کی تقسیم، آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم ہو یا شمسی توانائی سے کام کرنے والے لیمپس ان سب کا مقصد قومی وسائل میں ایک عام آدمی کو حصہ دار بنانا ہے اور ہم انشاء اللہ دوبارہ نہ صرف ان تمام منصوبوں کو وسعت دیں گے بلکہ ایسے مزید منصوبے متعارف کروائیں گے جن میں جنرل ہیلتھ انشورنس بھی شامل ہے۔ اب جبکہ قوم مسلم لیگ(ن) کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے میری خواہش ہے کہ ہم سب مل کر قومی تعمیر نو میں مسلم لیگ ن کا ہاتھ بٹائیں۔
 
ہر کسی کو خوش کرنا ممکن نہیں، اور نہ ہی کوئی انسان تمام تر غلطیوں سے مبرا ہے۔ تھوڑی بہت لچک کا مظاہرہ کیجئے، اگلی بات جو الطاف حسین نے کہی کہ لیکن ہمارے بزرگوں کی تہذیب اسکی اجازت نہیں دیتی، تو اس کے بعد مزید صفائی کی ضرورت نہیں۔
ہم پر اعتراض کرنے سے بہتر ہے کہ پی ٹی آئی والوں پر اعتراض کیجئے کیونکہ یہ "پہل" کرنے والے یہی لوگ ہیں، اور رسول (ص) کی حدیث کے مطابق گناہ اور ذمہ داری برائی میں پہل کرنے والے پر ہے۔
جی سب کو تحریک انصاف گلے میں ہڈی محسوس ہو رہی ہے ، مجھے بتائیں کہ الطاف بھائی جیسی زبان کبھی عمران نے استعمال کی ہو۔

جس طرح کی گھٹیا زبان متحدہ والے استعمال کرتے ہیں وہ بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ مثال کے طور پر

مصطفی کمال : الو کے پٹھے
الطاف حسین : وردی اتار دو وردی اتار دو ، بھئی وردی اتروا کر کیا دیکھنا چاہتے ہو (اس سے بڑھ کر اور فحش گوئی کیا ہو سکتی ہے ایک پارٹی کے سربراہ سے)
 

کاشفی

محفلین
میرا سوال جوں کا توں ہے۔۔۔ حضرت ادھر ادھر کی باتیں کرنے کے بجاءے میرے سوال کا جواب دے دیں: یہ مفاہمت یا دور اندیشی الیکشن کے ایام میں کیوں نہیں ہوتی؟ ایوانوں میں یا رہنماوں کے سطح تک کیوں رہتی ہے نیچے کیوں نہیں پہنچتی؟ متعارف تو آپ کی جماعت نے بھی بہت سے چیزیں کرائیں ہے حضور :D مٹی پاوء۔۔۔ اندرون سندھ کے رہنے والے مہاجروں کا بہترین مفاد اس چیز میں ہے کہ جناح پور، مہاجر پور یا مہاجر صوبے کے شوشے نا چھوڑے جائیں! یہ شوشا کس نے متعارف کروایا؟
یہ شوشا جس نے متعارف کروایا اس نے اپنے تعصب اور اپنے غلط فعل کا بھانڈا خود پھوڑ دیا۔۔۔
اور اس شوشے کو جمعیت اور دوسرے ملک دشمن عناصر نے بہت اُچھالا لیکن جب ایم کیو ایم کے خلاف غلط الزام لگانے پر خود ہی اس شوشے کو چھوڑنے والے نے معافی مانگی اور اعتراف کیا تو جمعیت کے لوگوں نے چُپ سادھ لی۔۔۔ لیکن جمیعت کے کچھ لوگ ابھی تک اس حقیقت سے ناواقف ہیں۔۔ انہیں تحقیق کرنی چاہیئے ۔۔ اپنی من گھڑت باتیں پھیلانے کی عادت ترک کرنی چاہیئے۔۔۔ اس عادت سے انہیں کچھ فائدہ نہیں ہوگا بلکہ وہ 3 ، 4 سیٹوں تک ہی محدود رہیں گے۔۔:D
جو جماعت قائدِ اعظم اور پاکستان کی مخالفت میں رہی ہو وہ جماعت کس طرح اسلام اور پاکستان کی خدمت کرسکی ہے۔۔یہ باتاں عام بندوں کو سمجھ نہیں آتی۔۔
 

کاشفی

محفلین
ایم کیو ایم کی اور ن لیگ یا کسی اور سیاسی جماعت کی سیاست ،سوچ اور زباں کا فرق شہبازے (نادمِ اعلیٰ )کے اس بیان سے صاف ظاہر ہے
لاہور(ایجنسیاں+ ٹی وی رپورٹ)سابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ الیکشن کے دوران پیدا ہونے والے باہمی اختلافات بھلا کر ایک خوشحال، خود مختار اور باوقار پاکستان کے لیے مل کر کام کریں۔ رائے ونڈ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے راولپنڈی میں 2نشستیں گنوائیں کیا ہم بھی احتجاج کریں۔ہمیں پاکستان کی سربلندی اور اس کے غریب عوام کی خوشحالی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ سے ہاتھ ملا کر چلنا ہوگا۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں دھاندلی کے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان الزامات کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ ہارنے والوں کو الزام تراشی کا راستہ اپنانے کی بجائے اپنی پالیسیوں اور طرز عمل پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بسوں میں سفر کرنے والے عام شہریوں ، دفتروں میں کام کرنے والے کلرکوں، لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے دکانداروں، سرکاری اسکولوں میں تعلیم پانے والے نوجوانوں، کم آمدنی والے کاشتکاروں، ملازموں اور خواتین کی خواہشات اور ضروریات کو نظر انداز کر کے کوئی سیاسی جماعت عوامی نمائندگی کا اعزاز حاصل نہیں کر سکتی۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ میٹرو بس سروس ہو یا لیپ ٹاپ کی تقسیم، آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم ہو یا شمسی توانائی سے کام کرنے والے لیمپس ان سب کا مقصد قومی وسائل میں ایک عام آدمی کو حصہ دار بنانا ہے اور ہم انشاء اللہ دوبارہ نہ صرف ان تمام منصوبوں کو وسعت دیں گے بلکہ ایسے مزید منصوبے متعارف کروائیں گے جن میں جنرل ہیلتھ انشورنس بھی شامل ہے۔ اب جبکہ قوم مسلم لیگ(ن) کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے میری خواہش ہے کہ ہم سب مل کر قومی تعمیر نو میں مسلم لیگ ن کا ہاتھ بٹائیں۔
بیان شہباز شریف دے رہے ہیں اور نام ایم کیو ایم کا لکھا جارہا ہے۔۔یہ ایک کھِلا ہوا تِضاَد ہے۔اس سے دل کے اندر چھپا ہوا بغض ظاہر ہوتا ہے۔:)
 
یہ شوشا جس نے متعارف کروایا اس نے اپنے تعصب اور اپنے غلط فعل کا بھانڈا خود پھوڑ دیا۔۔۔
اور اس شوشے کو جمعیت اور دوسرے ملک دشمن عناصر نے بہت اُچھالا لیکن جب ایم کیو ایم کے خلاف غلط الزام لگانے پر خود ہی اس شوشے کو چھوڑنے والے نے معافی مانگی اور اعتراف کیا تو جمعیت کے لوگوں نے چُپ سادھ لی۔۔۔ لیکن جمیعت کے کچھ لوگ ابھی تک اس حقیقت سے ناواقف ہیں۔۔ انہیں تحقیق کرنی چاہیئے ۔۔ اپنی من گھڑت باتیں پھیلانے کی عادت ترک کرنی چاہیئے۔۔۔ اس عادت سے انہیں کچھ فائدہ نہیں ہوگا بلکہ وہ 3 ، 4 سیٹوں تک ہی محدود رہیں گے۔۔:D
جو جماعت قائدِ اعظم اور پاکستان کی مخالفت میں رہی ہو وہ جماعت کس طرح اسلام اور پاکستان کی خدمت کرسکی ہے۔۔یہ باتاں عام بندوں کو سمجھ نہیں آتی۔۔

بہترین۔۔۔ ٹی وی ٹاک شوز طرح ٹائیں ٹائیں ٹائیں ٹائیں۔۔۔۔۔:LOL:
 
الطاف بھائی نے ہرگز یہ مطالبہ نہیں کیا کہ کراچی کو پاکستان سے الگ کردیا جائے۔۔۔۔انہوں نے تو اپنا ارادہ بتا یا ہے۔ اور ارادے اور مطالبے کا فرق تو سب کو پتہ ہی ہے :cool:
 
تحریک انصاف ہڈی تو محسوس نہیں ہورہی ہے کم سے کم مجھے نہیں۔۔
تحریک انصاف اگر کام کرکے دکھائے گی تو اسے اگلے الیکشن میں ضرور زیادہ ووٹ ملیں گے۔۔
نیا پاکستان تو دیکھنے کو نہ مل سکا۔۔
نیا خیبر پختونخواہ ضرور دیکھیں گے۔۔۔:p
 
بیان شہباز شریف دے رہے ہیں اور نام ایم کیو ایم کا لکھا جارہا ہے۔۔یہ ایک کھِلا ہوا تِضاَد ہے۔اس سے دل کے اندر چھپا ہوا بغض ظاہر ہوتا ہے۔:)
نام ایم کیو ایم کا نہیں لکھا ہوا حضرت صرف طرز سیاست کا فرق اور زبان کی اہمیت کے لئے شہبازے کابیان کوٹ کیا ہے۔۔۔ اسطرح کی تنقید ایم کیو ایم پر بھی ہوئی تھی تو علیحدگی، تلوراریں، مٹھی، بہنیں اور پتا نہیں کون کون سے الفاظ استمعال ہوئے! حضرت یہ ایک سیاسی زباں میں دیا ہوا ردعملی بیان ہے نا کوئی تلخی اور نا :love: بعد کے تردیدی بیانوں کی ضرورت مگر آپ کہاں ان چکروں میں پڑ رہے ہیں۔۔ چھوڑیں سرکار۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
بہترین۔۔۔ ٹی وی ٹاک شوز طرح ٹائیں ٹائیں ٹائیں ٹائیں۔۔۔ ۔۔:LOL:

آپ کو یہ ہنر زیادہ بہتر طریقے معلوم ہے ٹائیں ٹائیں ٹائیں :LOL:۔۔ یہ وڑائچ کی طرح منہ کھولنے کی ضرورت نہیں۔۔یہ شکل وہ جب بناتا ہے جب وہ خود کِھلا ہوا تِضاد بولتا ہے۔۔۔
 
مجھے ایم کیو ایم اور تحریک انصاف میں کچھ زیادہ فرق نظر نہیں آرہا ، ماضی کی ایم کیو ایم ، آج کی پی ٹی آئی ۔۔۔
اس نے بھی مظلومیت کو رونا روکے کراچی میں قبضہ کرلیا اور دیکھتے ہی دیکھتے دہشتگرد تنظیم بن گئی ۔۔۔
ایسا ہی کچھ پی ٹی آئی خیبر پختونخواہ میں ہونے والا ، انتظار کرے ، پی ٹی آئی کی بھی مسلح ونگ بننے والی ہے

بس اتنا فرق ضرور ہے کہ عمران ، الطاف کی طرح غدار وطن نہیں
 

کاشفی

محفلین
نیا پاکستان تو دیکھنے کو نہ مل سکا۔۔
نیا خیبر پختونخواہ ضرور دیکھیں گے۔۔۔ :p
انیس بھائی وہاں ڈروں حملے رک جائیں یہی کافی ہوگا وہاں کے لیئے۔۔اور دیکھتے ہیں کہ تعلیم کے سلسلےمیں کیا کام ہوتا ہے وہاں۔۔
اور اچھے کام ہوں تو خوش آئند ہے۔
 
یہ شوشا جس نے متعارف کروایا اس نے اپنے تعصب اور اپنے غلط فعل کا بھانڈا خود پھوڑ دیا۔۔۔
اور اس شوشے کو جمعیت اور دوسرے ملک دشمن عناصر نے بہت اُچھالا لیکن جب ایم کیو ایم کے خلاف غلط الزام لگانے پر خود ہی اس شوشے کو چھوڑنے والے نے معافی مانگی اور اعتراف کیا تو جمعیت کے لوگوں نے چُپ سادھ لی۔۔۔ لیکن جمیعت کے کچھ لوگ ابھی تک اس حقیقت سے ناواقف ہیں۔۔ انہیں تحقیق کرنی چاہیئے ۔۔ اپنی من گھڑت باتیں پھیلانے کی عادت ترک کرنی چاہیئے۔۔۔ اس عادت سے انہیں کچھ فائدہ نہیں ہوگا بلکہ وہ 3 ، 4 سیٹوں تک ہی محدود رہیں گے۔۔:D
جو جماعت قائدِ اعظم اور پاکستان کی مخالفت میں رہی ہو وہ جماعت کس طرح اسلام اور پاکستان کی خدمت کرسکی ہے۔۔یہ باتاں عام بندوں کو سمجھ نہیں آتی۔۔
یہ شوشا جس نے بھی متعارف کرایا اس نے جماعت اسلامی کے خلاف انتہائی غلیظ اور بدبودار سازش کی ہے۔۔۔۔ تمام اسلام دشمن عناصر جو خود کو سیکولر کہلاتے ہیں جماعت اسلامی کے خلاف ایک زبان ہو کر سازشیں کرتے ہیں۔ جو لوگ انکی حقیقت سے واقف ہیں وہ جانتے ہیں کہ انکی بدبو دار باتوں میں کوئی سچائی اور کوئی حقیقت نہیں ہے، نا انہیں دین سے کچھ لینا دینا نا وطن سے۔۔۔ انہیں چاہیے کے اپنی اصلاح کریں اور جماعت اسلامی جیسی ملک کی وفادار اور اسلام پسند جماعت کے خلاف من گھڑت اور بہیودہ باتیں پھیلانے کی عادت ترک کردیں انہیں اس کا کچھ فائدہ نہیں ہوگا۔۔
کیسا :eek: کاپی پیسٹ اور ایڈیٹ۔۔۔ ٹائیں ٹائیں۔۔
 
آپ کو یہ ہنر زیادہ بہتر طریقے معلوم ہے ٹائیں ٹائیں ٹائیں :LOL:۔۔ یہ وڑائچ کی طرح منہ کھولنے کی ضرورت نہیں۔۔یہ شکل وہ جب بناتا ہے جب وہ خود کِھلا ہوا تِضاد بولتا ہے۔۔۔
ہم تو آپ کے شاگردی اختیار کرنا چاہتیں سر جی۔۔۔ وڑائچ کون ہے اور کیا بولتا اور کیسے منہ کھولتا ہے ہمیں پتا نہیں نا پتا کرنے کا شوق ہے۔۔۔ بس ہم تو تضاد و تصنع سے بھر پور بے اثر بنا دلائل تحاریر ٹائپ کرنے میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
نام ایم کیو ایم کا نہیں لکھا ہوا حضرت صرف طرز سیاست کا فرق اور زبان کی اہمیت کے لئے شہبازے کابیان کوٹ کیا ہے۔۔۔ اسطرح کی تنقید ایم کیو ایم پر بھی ہوئی تھی تو علیحدگی، تلوراریں، مٹھی، بہنیں اور پتا نہیں کون کون سے الفاظ استمعال ہوئے! حضرت یہ ایک سیاسی زباں میں دیا ہوا ردعملی بیان ہے نا کوئی تلخی اور نا :love: بعد کے تردیدی بیانوں کی ضرورت مگر آپ کہاں ان چکروں میں پڑ رہے ہیں۔۔ چھوڑیں سرکار۔۔۔
انصاف کا تقاضہ ہوتا ہے کہ کس نے کس طرح زبان استعمال کی ہے پہلے ، پہلے اس کا ذکر ہوتا۔۔لیکن چونکہ خود کو اعلیٰ سمجھنے والے اس طرح کی بات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔۔
اور جمعیت کا طرزِ عمل رہا ہے کہ وہ اُلٹی سیدھی بات خود تو کرتے ہیں لیکن جب کوئی دوسرا کرتا ہے تو وہاں ان کو تہذیب وغیرہ نظر آجاتی ہے۔۔:)
ہم بھی تمہارے طرح کے انسان ہیں۔۔جو تم کروگے وہی ہم بھی کریں گے۔۔
 
جماعت ؟؟؟امی کراچی کی بلکہ پورے پاکستان کی ایک "Reject" کی ہوئی جماعت ہے۔۔
مُلا پاکستان بننے کے مخالف تھے۔۔۔ تحریکِ خاکسار۔۔۔(y)
اب وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان بنایا ہی انہوں نے تھا۔۔۔
یہ حقیقت ہے کہ یہ جماعت طالبان کا سیاسی ونگ ہے۔
 
Top