ایران کے کارٹون ۔ ۔ ۔

الف نظامی

لائبریرین
اظہرالحق نے کہا:
راجہ فار حریت نے کہا:
اظہرالحق نے کہا:
نعمان نے کہا:
ٓآپ نے میرے کسی سوال یا اعتراض کا جواب نہیں دیا۔ وہی جذباتی گردان۔

مجھے وجہ تلاش کرنے کی ضرورت نہیں کہ یہ پتلون پہننے والے بے فکرے زندہ دلان لاہور (جو پتنگ بازی پر کروڑوں روپے پھونکتے ہیں) وہ بینکوں اور کے ایف سی پر ناموس رسالت کے نام پر کیوں حملے کر رہے تھے۔ میں تو آپ کو سوچنے کی دعوت دے رہا تھا۔ مگر غالبا آپ کی سوچ مغربی مصنفیں کے نام ہی ازبر کرنے پر صرف ہوجاتی ہے۔

غازی علم دین کا ایرانی کارٹونوں کے صحیح ثابت ہونے سے کیا تعلق ہے؟

اور جو لوگ ان ہنگاموں میں مرے ہیں اگر انہیں چوائس دی جاتی تو باخدا ان میں سے کوئی اس شہادت کا طلبگار نہ ہوتا۔

آپ بے عمل ہوسکتے ہیں۔ لیکن میں باعمل انسان ہوں جو کہتا ہوں اسے مانتا ہوں اور اس پر اپنی زندگی میں عمل بھی کرتا ہوں۔ اگر باعمل ہونے سے آپ کی مراد جلاؤ گھیراؤ پتھراؤ یا خودکش حملے ہیں تو اللہ بچائے ایسے اعمال سے۔ غالبا عمل سے آپ کی مراد یہ ہے کہ آپ کی طرح یاہو کے چیٹ رومز پر جہاد کیا جائے؟

اور یہ آپ سے کس نے کہہ دیا کہ سیکولر سوچ کا حامل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آدمی نان مسلم ہوگیا؟ میرا مذہب میرا ذاتی معاملہ ہے اس سے آپ کو قطعا کوئی دلچسپی نہیں ہونا چاہئیے۔ نہ ہی +پکے اس سوال کا موجودہ پوسٹ سے کوی تعلق ہے اور نہ ہی اس سے آپ کی بات میں کوی وزن پیدا ہوتا ہے۔

جس دوران میں پوسٹ لکھ رہا تھا زکریا نے آپکی پوسٹ کا جواب دے دیا۔ اور مجھے احساس ہوا کہ فضول ہی یہ سب بھی لکھ دیا مگر اب جب لکھ ہی دیا ہے تو پوسٹ‌ بھی کردوں۔

کس بات کا جواب دوں بھائی؟
اس بات کا کہ مذہب ذاتی معاملہ ہے ۔ ۔ پھر تو بھائی مسلہ ہی کوئی نہیں ۔ ۔ کیونکہ میرا کوئی حق نہیں کسی کے عقائد پر کچھ کہنا ۔ ۔۔ لیکن اسلام واحد ایسا مذہب ہے جو انفرادیت کا نہیں بلکہ اجتماعیت کا درس دیتا ہے ۔ ۔ اگر کوئی اسے انفرادی سمجھتا ہے تو پھر ۔ ۔ ۔۔ میں کیا کہوں

میری پوسٹ غور سے پڑھیں تو پتہ چلے گا آپ کی ہر بات کا جواب ہے ۔ ۔ ۔ مگر شاید آپ ان لوگوں میں سے ہیں جو یہ سوچتے اور کہتے ہیں دیکھو کون کہ رہا ہے ، یہ مت دیکھو کہ کیا کہ رہا ہے ۔ ۔ ۔

آپ کا تجزیہ اپنی جگہ ٹھیک مگر میں اب بھی اس بات پر قائم ہوں کہ ۔۔ مسلمان اتنے گئے گذرے نہیں ۔ ۔ جو لوگ اپنے غصے کا غلط استعمال کر رہے ہیں انکی اس حرکتوں کی وجہ انکی لیڈرشپ کا نہ ہونا ہے ۔ ۔ ۔
اظہر یہ سب مذہب کو ذاتی معاملہ سمجھنے والے ہیں ان پر کیوں مغز کھپا رہے ہیں۔ اسلام ک تصورِ اجتماعیت کا ان سے کیا واسطہ۔

بھائی میرے ۔ ۔ ۔ میں تو کچھ کہتا ہوں یہ کچھ سمجھتے ہیں ۔ ۔ مگر میں اپنی بات پر قائم ہوں ۔ ۔ اور مغزکھپائی اسلئے کرتا ہوں کہ بقول امام شافعی

“میں کسی سے اسلئے بات کرتا ہوں کہ میری خواہش ہوتی ہے کہ اللہ اسے ہدایت دے ، اسے گناہوں سے بچائے ، اور میں کسی سے بحث نہیں کرتا مگر جب خواہش ہو سچ تک پہنچنے کی ، بنا اسکے کہ وہ (بحث کرنے والا) اور میں اس تک پہلے پہنچ جائیں (یعنی سچ پا لیں) “
میرے خیال میں یہ لوگ آپ کی بات سمجھتے ہیں لیکن اپنا نظریے کا پرچار کرنا چاہتے ہیں اور جمہور پر اپنی رائے مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔
جبکہ ہم تو ان پراپنی رائے مسلط نہیں کرنا چاہتے ، یہ اپنا نظریہ شوق سے رکھیں لیکن جمہور پر اپنے رائے مسلط کرنے کے خواب نہ دیکھیں۔
بقول لکم دینکم ولی دین
 
Top