اہلِ اظہار نہیں چاہنے والے مجھ کو، کس کے ہونٹوں سے گروں کون سنبھالے مجھ کو

سلمان حمید

محفلین
وہ شاعری نہیں ہے بابا !!! نہیں یقین تو جس کو مرضی دکھا کے دیکھ لیں ۔
مجھے تو آتی ہی نہیں ہے شاعری اس لئے تو آپ کو بولا تھا کہ مجھے بتا دیں وزن کیسے کرتے ہیں آ پ نے بتایا ہی نہیں :sad2:
چلیں وزن کرنا تو میں بتا دوں لیکن اگر کسی اور نے آپ کو بتا دیا کہ جس سے وزن کرنا سیکھ رہی ہو اس کا تو خود وزن خراب ہے تو؟؟ :rollingonthefloor:
 

ماہی احمد

لائبریرین
السّلامُ علیکم
:)

ٹیکنالوجی اور فکرِمعاش میں ایسا الجھا کہ سال سے اوپر ہو گیا ہے اور اردو لکھنا ہی بھول گیا ہوں۔ میں اردو ادب سے دوبارہ جڑنے آیا ہوں۔ کسی کا زبردستی شاگرد نہیں بننا چاہتا اور نہ ہی اپنی شاعری سنا سنا کر کسی کے سر درد کی وجہ بننا چاہتا ہوں۔ اگر کوئی استاد شاعر امکان دیکھ کر راہنمائی کر دے تو بہت مہربانی ہو گی ورنہ خود کو سمجھا لوں گا کہ یہ میرے بس کا روگ نہیں۔
مجھے اس بات سے شدید اختلاف ہے۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
چلیں وزن کرنا تو میں بتا دوں لیکن اگر کسی اور نے آپ کو بتا دیا کہ جس سے وزن کرنا سیکھ رہی ہو اس کا تو خود وزن خراب ہے تو؟؟ :rollingonthefloor:

نہیں ایسا کوئی نہیں بولے گا پکا !! ہممممم ؟؟
ویسے ایک طریقہ میں بتاؤں کیا ؟ مجھے فاتح لالہ نے بتایا تھا ، آسان ہے مگر وہ کیا ہے نا کہ ابھی میں نے آزما کے نہیں دیکھا،
انہوں نے بولا تھا کہ جب تمھیں کچھ لکھنا ہو تو کسی مشہور شاعر کی مشہور غزل یا نظم گنگناؤ ،
پھر
اور گنگناؤ ، اور اور اور گنگناؤ
اس کے بعد اس کی زمین میں لکھو۔

اور ایک بھی بتایا تھا کہ جو بھی لکھو گنگنا گنگنا کے لکھو تو وزن میں لکھا جاتا ہے ۔
 

سلمان حمید

محفلین
اردو ادب سے جو ایک بار جُڑ گیا، جُڑ گیا۔ دوبارہ جُڑنے کی کیا بات ہوئی بھلا۔
آپ کو مبارک ہو، آپ اصلاح والی حیثیت میں آرہی ہیں لیکن میں آپ کو بتانا بھول گیا کہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اصلاح، بتانے اور سننے والے دونوں کے لیے اصلاح ہو لیکن سننے والا اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اس اصلاح کو قبول نہ کرے۔ ایسے حالات سے گھبرا کر کسی کی اصلاح کرنے (ٹانگ اڑانے) سے پیچھے نہیں ہٹنا:biggrin:

میں ہٹ دھرم نہیں ہوں اسی لیے آپ کی بات سے کچھ کچھ متفق ہوں۔ لیکن میں کبھی ادب سے جڑا ہی نہیں تھا اور پہلے بھی ایک دو بار ناکام کوشش کر چکا ہوں اسی پیرائے میں لکھا تھا :)
 

سلمان حمید

محفلین
نہیں ایسا کوئی نہیں بولے گا پکا !! ہممم مم ؟؟
ویسے ایک طریقہ میں بتاؤں کیا ؟ مجھے فاتح لالہ نے بتایا تھا ، آسان ہے مگر وہ کیا ہے نا کہ ابھی میں نے آزما کے نہیں دیکھا،
انہوں نے بولا تھا کہ جب تمھیں کچھ لکھنا ہو تو کسی مشہور شاعر کی مشہور غزل یا نظم گنگناؤ ،
پھر
اور گنگناؤ ، اور اور اور گنگناؤ
اس کے بعد اس کی زمین میں لکھو۔

اور ایک بھی بتایا تھا کہ جو بھی لکھو گنگنا گنگنا کے لکھو تو وزن میں لکھا جاتا ہے ۔
بالکل ٹھیک کہا تھا انہوں نے لیکن میں ایک اور طریقے پر بھی عمل کرتا ہوں۔ پہلے ایک ہی سُرمیں پڑھی جا سکنے والا مصرع یا شعر لکھ لیتا ہوں جو ایک ہی لے میں بغیر اٹکے پڑھا جا سکے پھر اپنے ایک پرانے استاد کے بتائے گئے طریقے (جس میں سے کافی کچھ بھول گیا ہوں) کو استعمال کر لیتا ہوں۔ الفاظ کو یک، دو، سہ حرفی بنانے کے طریقے کو۔
 

سلمان حمید

محفلین
۔
بالکل ٹھیک کہا تھا انہوں نے لیکن میں ایک اور طریقے پر بھی عمل کرتا ہوں۔ پہلے ایک ہی سُرمیں پڑھی جا سکنے والا مصرع یا شعر لکھ لیتا ہوں جو ایک ہی لے میں بغیر اٹکے پڑھا جا سکے پھر اپنے ایک پرانے استاد کے بتائے گئے طریقے (جس میں سے کافی کچھ بھول گیا ہوں) کو استعمال کر لیتا ہوں۔ الفاظ کو یک، دو، سہ حرفی بنانے کے طریقے کو۔

حرفوں میں توڑنے کا مطلب یہ نائمہ عزیز بہن کہ اگر آپ کے ہی ایک شعر کو لے لیا جائے تو آپ پہلے مصرعے کہ ایسے توڑ سکتی ہیں (کیوں کہ یہ طریقہ مجھے پوری طرح نہیں آتا اور 3 سال کے طویل عرصے میں کافی بھول بھی چکا ہوں تو کسی استاد کی نظر میں غلطی کی نشاندہی پہ معذرت چاہتا ہوں)۔

یہ - حقی- قت - ہےتو- خوا - ب - کیوں - نہیں - ہو- جا - تی
2 - 3 - 2 - 3 - 2 - 1 - 3 - 3 - 2 - 2- 2

یہ حقیقت ہے تو خواب کیوں نہیں ہو جاتی!
تیرے جانے کی سچائی سراب کیوں نہیں ہو جاتی


اب آپ دیکھیں گی کہ دوسرا مصرع بھی اسی ترتیب سے ٹوٹتا ہے کہ نہیں :)
باقی یہ بحث بعد کی ہے کہ یہ مصرع کسی بحر میں آتا ہے کہ نہیں
 
آخری تدوین:

ماہی احمد

لائبریرین
آپ کو مبارک ہو، آپ اصلاح والی حیثیت میں آرہی ہیں لیکن میں آپ کو بتانا بھول گیا کہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اصلاح، بتانے اور سننے والے دونوں کے لیے اصلاح ہو لیکن سننے والا اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اس اصلاح کو قبول نہ کرے۔ ایسے حالات سے گھبرا کر کسی کی اصلاح کرنے (ٹانگ اڑانے) سے پیچھے نہیں ہٹنا:biggrin:
:coffee: :)
 

قیصرانی

لائبریرین
بالکل ٹھیک کہا تھا انہوں نے لیکن میں ایک اور طریقے پر بھی عمل کرتا ہوں۔ پہلے ایک ہی سُرمیں پڑھی جا سکنے والا مصرع یا شعر لکھ لیتا ہوں جو ایک ہی لے میں بغیر اٹکے پڑھا جا سکے پھر اپنے ایک پرانے استاد کے بتائے گئے طریقے (جس میں سے کافی کچھ بھول گیا ہوں) کو استعمال کر لیتا ہوں۔ الفاظ کو یک، دو، سہ حرفی بنانے کے طریقے کو۔
آئیڈیا۔۔۔
ایک پروگرام بنا لیں، جس میں ان پٹ کے طور پر مطلوبہ سوچ ڈال دیں تو وہ اشعار بنا کر آؤٹ پٹ کر دے۔ ہاتھوں ہاتھ بکے گا :)
 
رات مسجد میں کئے یاد تری سے شکوے
اب تو ہونے دے مرے رب کے حوالے مجھ کو
محترمی، جناب سلمان حمید صاحب۔ کسرِ نفسی بھی ماشاءاللہ خوب ہے، اور شاعری بھی۔ یقیناً یہاں ایسے اساتذہ ہیں جن کی اپنی کندن بنانے کی صنعتیں ہیں۔ آپ میں تو پھر رمق ہے۔ زندہ و پائندہ رہیں۔ ایک مصرعے کو استاد محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب نے غور طلب قرار دیا ہے۔
میری صلاح یہ ہے کہ اسے یوں کر لیجیے:
رات مسجد میں تری یاد سے رو رو کے کہا
آداب۔ :)
 
مدیر کی آخری تدوین:

ناعمہ عزیز

لائبریرین
۔


حرفوں میں توڑنے کا مطلب یہ نائمہ عزیز بہن کہ اگر آپ کے ہی ایک شعر کو لے لیا جائے تو آپ پہلے مصرعے کہ ایسے توڑ سکتی ہیں (کیوں کہ یہ طریقہ مجھے پوری طرح نہیں آتا اور 3 سال کے طویل عرصے میں کافی بھول بھی چکا ہوں تو کسی استاد کی نظر میں غلطی کی نشاندہی پہ معذرت چاہتا ہوں)۔

یہ - حقی- قت - ہےتو- خوا - ب - کیوں - نہیں - ہو- جا - تی
2 - 3 - 2 - 3 - 2 - 1 - 3 - 3 - 2 - 2- 2

یہ حقیقت ہے تو خواب کیوں نہیں ہو جاتی!
تیرے جانے کی سچائی سراب کیوں نہیں ہو جاتی


اب آپ دیکھیں گی کہ دوسرا مصرع بھی اسی ترتیب سے ٹوٹتا ہے کہ نہیں :)
باقی یہ بحث بعد کی ہے کہ یہ مصرع کسی بحر میں آتا ہے کہ نہیں


کیا حال کر دیا بیچارے کا ۔۔۔ ویسے ایک بات بتاؤں کیا ؟
یہ میتھس کی مجھے بالکل بھی سمجھ نہیں آتی ہے ،اسی لئے ہی میں نے انگریزی ادب میں ایم اے کیا ہی ہی ہی ،، پر میں پریکٹس کروں گی توڑ توڑ کے۔

اور جب آپ کو مجھے ٹیگ کرنا ہو تا ناعمہ ، "ع" کے ساتھ لکھا کریں تو مجھے اطلاع مل جائے گی :)
 
آخری تدوین:
Top