اگر میں شاعرہ ہوتی - پارٹ ٹو - از ناعمہ غزیز

سلمان حمید

محفلین
شاعرہ ناعمہ عزیز سے معذرت کے ساتھ، میں ان کی نظم "اگر میں شاعرہ ہوتی" کا پارٹ ٹو پیش کرنا چاہوں گا۔

اگر میں شاعرہ ہوتی
تو میں تم کو سنا دیتی
وہ سب نظمیں، وہ سب غزلیں
جو کوئی بھی نہیں سنتا۔
میں تم کو سب بتا دیتی
مرے بچپن کے وہ قصے
جو امی نے بتائے ہیں۔
مرے سب دوستوں کے راز
جو وہ مجھ کو بتا کر کہتے رہتے ہیں
پلیز اب تم کسی کو مت بتا دینا
اگر میں شاعرہ ہوتی
تو وہ سب راز کی باتیں
میں غزلوں میں عیاں کر کے
چھَپا دیتی کتاب اپنی
میں غزلوں کی بہت عمدہ سی اک دن شاعرہ بنتی
بہت چالاک سی پھپھے کٹن شاعرہ
کہ جس سے ہر کوئی دبتا
کہ جس کو ہر کوئی اپنے مشاعرے میں
بلا کر اس قدر سنتا
کہ ہر اک راز افشا ہو گیا ہوتا
کہ اس مصروف دنیا میں
ہر اک کے پاس اتنا وقت ہوتا ہے
کہ وہ آرام سے گھنٹوں
سبھی کے عیب سنتا ہے
بڑے چاؤ سےسنتا ہے
اگر میں شاعرہ ہوتی
تو سب ہی مجھ کو سننے کو چلے آتے
میں اللہ کی قسم جاناں
بڑی مشہور ہو جاتی۔

نوٹ - اس کو مذاق کے طور پہ لیا جائے۔ میرا مقصد کسی کی تضحیک کرنا نہیں ہے :)
 

سلمان حمید

محفلین
ہاہاہاہاہا بہت خوب :) لالہ مگر ایک غلطی کر دی آپ نے پارٹ ٹو تو آپ کے نام سے ہونا چاہئے نا :)
نہیں نا، میں چاہتا ہوں کہ اگر کسی کو پسند آ گئی تو میں بتا دوں گا کہ میں نے لکھی ہے، اگر نہ پسند آئی تو تمہارا نام لگا دوں گا :p
 
Top