فاروق احمد بھٹی
محفلین
اساتذہ کرام جناب محمد یعقوب آسی صاحب، جناب الف عین صاحب، جناب محمد وارث صاحب، اور دیگر صاحبانِ علم اور محفلین کے سامنے ایک غزل اصلاح کی غرض سے پیش ہے۔ اپنی قیمتی آرا سے نواز کر شکریہ کا موقع دیں۔
اک ذرا ہوش گنوا دو اب تو
سارے خدشات مٹا دو اب تو
عقل کو سود و زیاں کا سودا
اسکو دیوانہ بنا دو اب تو
زندگی یونہی کٹی جاتی ہے
عشق کی مجھ کو سزا دو اب تو
ہوش کھونا ہے مجھے اے ساقی
تھوڑی سی مجھ کو پلا دو اب تو
دور محفل سے ہمی ہو رکھے
محرمِ راز بنا دو اب تو
زندگی درد بھری ہے سوغات
اس کو آسان بنا دو اب تو
عقل پر جسکی بِنا ہے احمدؔ
ایسی تہذیب ہٹا دو اب تو
اک ذرا ہوش گنوا دو اب تو
سارے خدشات مٹا دو اب تو
عقل کو سود و زیاں کا سودا
اسکو دیوانہ بنا دو اب تو
زندگی یونہی کٹی جاتی ہے
عشق کی مجھ کو سزا دو اب تو
ہوش کھونا ہے مجھے اے ساقی
تھوڑی سی مجھ کو پلا دو اب تو
دور محفل سے ہمی ہو رکھے
محرمِ راز بنا دو اب تو
زندگی درد بھری ہے سوغات
اس کو آسان بنا دو اب تو
عقل پر جسکی بِنا ہے احمدؔ
ایسی تہذیب ہٹا دو اب تو