اک دعا

فیصل کمال

محفلین
یا ان دریدہ بدنوں کو کوئی مسیحا عطاکر
یا پھر مجھے سے میری نظر چھین لے

تختہِ مشقِ ستم بنے جارھیں مسلسل
ان ستم زدوں سے ان کا صبر چھین لے

جن کا وطیرہ ھو گئی ھے توھین آدمیت
ان خود سروں سے تو ان کا سر چھین لے

چند گھر پوری بستی پے ھنس رھے ھیں
ان ھسنے والوں سے انکا گھر چھین لے

چھین لے حکمرانوں سے ان کا جاہ وحشم
ان کِبر کے پُتلوں سےانکا کروفر چھین لے

خوش ھو رھے ھیں ھماری تیرہ شبی پر
الہی تو ان سے ان کی سحر چھین لے
 

الف عین

لائبریرین
یہ ’اشعار‘ غ؛لط فورم میں پوسٹ ہوئے ہیں، یہاں مستند شعراء کا کلام پوسٹ ہوتا ہے جو بحر میں ہو، کیونکہ یہ کلام بحر سے خارج ہے، اس لئے اسے یا تو اصلاح سخن میں پیش کیا جانا چاہئے، اور اصلاح لینی چاہئے یا ’میں شاعر تو نہیں۔۔۔۔‘ کے تحت پوسٹ کریں۔
خیالات ماشاء اللہ اچھے ہیں۔
 

فیصل کمال

محفلین
السلام علیکم،
غلط جگہ پر پوسٹ کرنے پر معافی کا خواستگار ھوں۔ اردو شاعری کے بارے میں علم واجبی سا ھے اس لیے صرف "اآپکی شاعری" کی کیپشن پڑھ کر پوسٹ کردی۔

فیصل کمال
 
Top