اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

محمداحمد

لائبریرین
جو اس کے چہرے پہ رنگِ حیا ٹھہر جائے​
تو سانس، وقت، سمندر، ہوا ٹھہر جائے​
وہ مسکرائے تو ہنس ہنس پڑیں کئی موسم​
وہ گنگنائے تو بادِ صبا ٹھہر جائے​
 

مغزل

محفلین
امیرزادوں‌سے دلی کے مت ملا کر میر ؔ
کہ ہم غریب ہوئے ہیں انہیں‌کی دولت سے
خدائے سخن میرتقی میر
 

انتہا

محفلین
با وصفِ ضبط آنکھ سے آنسو نکل گئے
یہ آفتاب چڑھنے نہ پائے کہ ڈھل گئے
اب کیا ستائیں گی ہمیں دوراں کی گردشیں
اب ہم حدودِ سوزوزیاں سے نکل گئے
زکی کیفی ؔ
 

عمر سیف

محفلین
دنیا کے اس شور نے امجد کیا کیا ہم سے چھین لیا ہے
خود سے بات کیے بھی اب تو کئی زمانے ہو جاتے ہیں
 

نیلم

محفلین
ہونا تو چاہیے کہ یہ میرا ہی عکس ہو!
لیکن یہ آئینے میں مرے روبرو ہے کون!

اس بے کنار پھیلی ہوئی ....... کائنات میں
کس کو خبر ہے کون ہوں میں! اور تُو ہے کون
 

عمران خان

محفلین
بہت کم لوگ واقف ہیں سُخن آثار لمحوں سے
جسے محسوس کرتے ہیں، اُسے لکھا نہیں جاتا
عجب ہی آئینہ خانہ ہے یہ دنیا تحیّر کا
یہاں آنکھیں چلی جاتی ہیں اور چہرا نہیں جاتا
 

نیلم

محفلین
بہک کر باغ جنت سے چلا آیا تھا دُنیا میں
سُنا ہے بعد محشر پھر اُسی جنت کی دعوت ہے
چلا تو جاؤں جنت میں مگر یہ سُوچ کر چُپ ہؤں
میں آدم ذات ہوں مجھے بہک جانے کی عادت ہے.
(علامہ اقبال)
 

زبیر مرزا

محفلین
میں نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں وہ لوگ
آتے جاتے ہوے موسم تھے زمانہ تو تھا

(نا معلوم)
کیا یاد کرادیا آپ نے

اب کہ کچھ دل ہی نہ مانا کہ پلٹ کرآتے
ورنہ ہم دربدروں کا تو ٹھکانہ تُوتھا
یاراغیار کے ہاتھوں میں کمانیں تھیں فراز
اور سب دیکھ رہے تھے کہ نشانہ تو تھا

(احمد فراز)
 
Top