نصیر الدین نصیر اٹھتے بیٹھتے، پیر نصیرالدین نصیررحمتہ اللہ علیہ

یوسف سلطان

محفلین
کس تصور میں وہ کھوجاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
اپنے جی میں آپ شرماتےہیں اٹھتے بیٹھتے

پاس رہ کر جو ستم ڈھاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
جب چلے جائیں تو یاد آتے ہیں اٹھتے بیٹھتے

اب تو وہ رہنے لگے ہر وقت مجھ سے بد گماں
ہو برا ان کا ، جو بھڑکاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے

ہےغنیمت چند لمحوں کے لیے مِل بیٹھنا
دوست دنیا میں بچھڑ جاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے

کس کو یارائے سخن ، کس کو مجالِ گفتگو
آپ جب خنجر ہی لہراتے ہیں اٹھتے بیٹھتے

آئنہ ہے ، اور وہ ہیں ، اور میرا دل نصیر
ان کی بن آئی ہے ، تڑپاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے

پیر نصیرالدین نصیررحمتہ اللہ علیہ​
 

محمد فہد

محفلین

پیر نصیرالدین نصیر رحمۃاللہ علیہ کی شاعری کیا بات ہے ۔۔۔۔۔۔
بہت خوبصورت کلام ۔۔


شبِ غم نہ پُوچھ کیسے تِرے مُبتلا پہ گُزری
کبھی آہ بھر کے گِرنا کبھی گِر کے آہ بھرنا
پیر نصیرالدین نصیر رحمتہ اللہ علیہ​





 

یوسف سلطان

محفلین
پیر نصیرالدین نصیر رحمۃاللہ علیہ کی شاعری کیا بات ہے ۔۔۔۔۔۔
بہت خوبصورت کلام ۔۔


شبِ غم نہ پُوچھ کیسے تِرے مُبتلا پہ گُزری
کبھی آہ بھر کے گِرنا کبھی گِر کے آہ بھرنا
پیر نصیرالدین نصیر رحمتہ اللہ علیہ​
شکریہ پسند کرنے کے لئے
 

محمد فہد

محفلین
میرا خدا جسے اوجِ کمال دیتا ہے
اسے بتولّ کی چوکھٹ پہ ڈال دیتا ہے
پرکھنا ہو جو کسی کو تو یا حسینّ کہو
یہ وہ نام ہے جو شجرے کھنگال دیتا ہے

پیر نصیرالدین نصیر رحمۃاللہ علیہ​
 

یوسف سلطان

محفلین
Top