آپ ﷺ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
ہم عشقِ نبیﷺ دل میں بسانے میں لگے ہیں
فردوس میں گھر اپنا بنانے میں لگے ہیں

اعمال کو سنت کی ضیاء کرکے عطا ہم
نام و نشاں ظلمت کا مٹانے میں لگے ہیں

ہم عاشقِ سرکارِ ﷺ مدینہ ہیں زمانے
خود مٹ گئے ہم کو جو مٹانے میں لگے ہیں
ذکی طارق بارہ بنکوی
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
حق شفاعت کا جن کو ملا وہ نبی
جن کو قرآن حاصل ہوا وہ نبی
ملتی ہے جن پہ ہر اک دوا وہ نبی
ہیں فراز اپنے حاجت روا وہ نبی

حُبّ ِ صلّ ِ عليٰ پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفی پر کروڑوں سلام
سرفراز حسین فراز
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
جس گھڑی مجھ پر ہوئی اُنؐ کی نگاہِ التفات
بحرِ غم سے دور اِس دل کا سفینہ آ گیا

نعت گوئی سن کے میری ہمنوا کہنے لگے
بن کے محفل میں غزالی چشمِ بینا آ گیا

محمد مصطفےٰ غزالی ، پٹنہ
 

یاسر شاہ

محفلین
مسلمانوں کو فیض اس بزم سے ممکن نہیں اکبر
کہ جس میں عزت_ نام_ محمد ہو نہیں سکتی
(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)


اکبر
 

سیما علی

لائبریرین
نہیں پیاس باقی رہی میرے دل کی
نبی ﷺآبِ زمزم پلانے لگے ہیں

ہمیں ناز ہے اپنی قسمت پہ بسملؔ
گلے ہم کو آقا ﷺلگانے لگے ہیں
پریم ناتھ بسملؔ
مرادپور، مہوا، ویشالی، بہار
 

سیما علی

لائبریرین
ہونعت ِ بشر یا کوئی شایان محمدﷺ
ہے جب کہ خدا خود ہی ثنا خوان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
اللہ رے جولان یہ عرفان محمدﷺ
ہے ہر دو جہاں گوشہ دامان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
اے ایت ِ حق نام خدا شان محمدﷺ
تفسیر اسی کی ہے یہ قرآن محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
درکار و سزا وار و مریضان محمدﷺ
درمانِ مسیحا نہیں درمان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
تھمتے نہیں اشک غمِ ہجرانِ محمدﷺ
رہتے ہیں صدا طالب دامانِ محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
ہو جائے جو یہ عشق میں قربان محمدﷺ
کہلائے مری جانِ حزیں جان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
ہے لعل و جو اہر لب و دندان محمدﷺ
گویا ہے دھن پاک بد خشان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
رکھتا ہے ستوں چار یہ ایوان محمدﷺ
وہ چار جو ہیں خاصۂ خاصان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
یا رب رہوں دن رات غزل خوان محمدﷺ
ہو جائے حسن بھی تراسان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
رفعت ہو بیان کیا جسے کہتے بھی ہے معراج
پائیں تیرے ایوان کی ہے اے شان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
ہر سنت حضرت پہ چل سر کے بل اے دل
کر دے جو خدا تجھ کو قدر دان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
کیا بات ہے حضرت کے اطاعت کے شرف کی
شاہان دو عالم ہیں غلامان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
تخلیقِ دو عالم کے ہوئے آپ ہی باعث
دیکھے کوئی شان ،شان و سرور سامانِ محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
جان دینے کو تیار ہی رہتے تھے صحابہ
کافی تھا فقط جنبش ِمثرگان محمدﷺ
میں اور میرے ماں باپ ہو قربان محمدﷺ
مجذوب اٹھے خواب زیارت الٰہی
سودا ذرا زلف ِ پریشان محمدﷺ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(خواجہ عزیز الحسن مجذوب ؔخلیفہ مجاز حکیم الامت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ)

f7Vzm93.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
ڈوبی ڈوبی سی ہے پھر نبضِ یقین و آگہی
عظمت ِانسانیت ہے جاں بہ لب، شاہِ ؐ عرب

رہ نما ہیں جادہ پیماے فریب و مکر و فن
کارواں ہے مائلِ لہو و لعب، شاہِ ؐ عرب

خالد علیم​

 

سیما علی

لائبریرین
راحت اندوری کا ایک نعتیہ قطعہ جو غیر معمولی حبِ رسولﷺ کا غماز ہے :
زم زم و کوثر و تسنیم نہیں لکھ سکتا
اے نبیﷺ، آپﷺ کی تعظیم نہیں لکھ سکتا
میں اگر سات سمندر بھی نچوڑوں راحت
آپ ﷺکے نام کی اک میم نہیں لکھ سکتا
 

سیما علی

لائبریرین
نظر میں ہے جمال گنبد خضرا کی رعنائی
فلک رفعت نبیؐ ﷺکے پاک در کی بات کرتے ہیں
وہ جس کی ذات عالی نازش کونین ہے قیصرؔ
اسی فخر الرسل خیر البشر کی بات کرتے ہیں
قیصر وارثی
 

سیما علی

لائبریرین
لکھیں اس کے سوا تعریف کیا ہم اس کی عظمت کی
ریاضِ خلد دنیا میں فقط گھر ہے محمدؐﷺ کا

تصدق دولتِ کونین ہے جس کے تقدس پر
جہانِ فقر و فاقہ میں وہ بستر ہے محمدؐﷺ کا
ڈاکٹر محمد شرف الدین ساحل
 

سیما علی

لائبریرین
ان کی ذاتِ اقدس ہی ، رحمتِ مجسم ہے
عرش پر معظّم ہے ، اور فخرِ عالم ہے

یہ شرف ملا کس کو ، فرش کے مکینوں میں
قدسیوں کی محفل میں ، ذکر ان کا پیہم ہے
ڈاکٹر محمد شرف الدین ساحل
 

سیما علی

لائبریرین
جو لب پہ خیر الوریٰ ؐﷺ کے آیا وہ لفظ فرمان ہوگیا ہے
بہارِ مدحت کاہے وہ مژدہ ،ثنا کا عنوان ہوگیا ہے

چمک اٹھی پھر حسین محفل، درودِ خیر لبشﷺرؐ کی ضو سے
چلاہے ذکرِ حضورؐ ﷺجب بھی وہ نورِ عرفان ہوگیا ہے
گوہر ملیسانی
 

سیما علی

لائبریرین
مرے کریم گنہ زہر ہے مگر آخر
کوئی تو شہد شفاعت چشیدہ ہونا تھا

تری قبا کے نہ کیوں نیچے نیچے دامن ہوں
کہ خاکساروں سے یاں کب کشیدہ ہوتا تھا

رضا جو دل کو بنانا ہے جلوہ گاہِ حبیب
تو پیارے قید خودی سے رہیدہ ہونا تھا
از شاہ احمد رضا خان
 

سیما علی

لائبریرین
بلغ العلیٰ بکمالہٖ، کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیع خصالہٖ، صلو علیہ وآلہٖ

جو رضائے احمدِ مجتبیٰ، وہ رضائے خلقِ کبریا
یہ ہے شان رفعتِ مصطفیٰ، کہ نہ کوئی حد ہے نہ انتہا

بلغ العلیٰ بکمالہٖ، کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیع خصالہٖ، صلو علیہ وآلہٖ
 

سیما علی

لائبریرین
بے حد و بے شمار خطائیں سہی ، مگر
کچھ غم نہیں کہ لاج ہے اب مصطفی ﷺ کے ہاتھ

ہم عاصیوں کے آپﷺ ہی تو دستگیرہیں
ہم سب کا آسرا ہیں شہ ِ انبیاء ﷺ کے ہاتھ
 

سیما علی

لائبریرین
محبوب کبریا کا ہونٹوں پہ تذکرہ تھا
آنکھوں کے سامنے وہ گنبد ہرا بھرا تھا

در پر بلا لو آقا، در پر بلا لو آقاﷺ
دیوانہ مصطفےٰ ﷺکا رو رو کے کہہ رہا تھا
 
Top