انکل ... !

انکل ... !


جب تیسری بار زوردار انداز سے دروازہ پیٹے جانے پر ہم نے دروازے کی اوٹ سے منہ نکالا تو ایک مدقوق الحال قریب المرگ بڈهے فقیر سے ٹاکرا ہوا اور جب اس نے اپنے سیاہی مائل زرد دانتوں کی نمائش کرتے ہوئے چرس زدہ آواز میں کہا ...

'' اللہ کے نام پہ کچه دے دو انکل ''

تو ہم نے اندر سے ابهرتی ہوئی حاتم طائی کی روح کو دباتے ہوئے خالص چنگیز خانی انداز میں اسکے منہ پر دروازہ ٹهونک دیا .



حسیب احمد حسیب
 
Top