انڈے یا ڈنڈے

انڈے یا ڈنڈے

پہلے زمانے میں بچے انڈے سے زیادہ ڈنڈے کھاتے تھے، پھر جا کر کہیں امتحان میں کامیاب ہوتے تھے۔
اب قانوناً بچوں کو ڈنڈے مارنا حرام ہے، اس لئے سارا زور انڈے کھلانے پہ ہے۔

مائیں انڈے کھلائے بغیر اپنے بچوں کو اسکول جانے نہی دیتیں۔

اگر بچہ انڈا کھائے بغیر اسکول چلا جائے تو مائیں سارا دن تشویش میں گزارتی ہیں کہ کہیں انڈے نہ کھانے کی وجہ سے بچہ کلاس سے انڈا لے کر واپس نہ آجائے۔ اس لئے بعض مائیں جو کچھ زیادہ ہوشیار ہوتی ہیں وہ روزانہ اپنے بچوں کو ایک پراٹھے اور دو انڈے کھلاتی ہیں تاکہ ایک کے ساتھ دو صفر مل کر پورا سو (100) بن جائے اور ان کا لخت جگر پورے 100 نمبروں سے امتحان میں کامیاب ہوجائے۔ اس طرح بچے تو 100 نمبر لے آتے ہیں لیکن فارمی انڈوں کی وجہ سے کمزور ہی رہتے ہیں۔

مگر آج کی مائیں تو بس نمبر گنتی ہیں، کمزوری اور طاقت وری سے انہیں کوئی سروکار نہیں۔

تو بات ہو رہی تھی انڈوں کی، تو انڈوں میں ایسا کیا ہے جسے کھاکر بچہ 100 نمبری بن جاتا ہے۔
جب اس بات پر میں نے غور کیا تو یہ عقدہ کھلا کہ انڈوں میں میرے رب نے خاص برکت رکھی ہے۔

" انڈا " دنیا میں برکت والی چیزوں میں سے ایک ہے، جسے ہم اور آپ روزانہ صبح ناشتے میں کھاتے ہیں۔ پھر انڈوں سے کیک، پیسٹڑی اور انواع و اقسام کے ڈشیس بھی بناتے ہیں۔

کیا کبھی آپ نے غور کیا کہ دنیا میں روزانہ کتنے انڈے کھائے جاتے ہیں؟
تو آپ کو معلوم ہو کہ دنیا میں روزانہ تقریباً 4 ارب انڈے کھائے جاتے ہیں۔

ہمارے رب نے اس میں ایسی برکت رکھی ہے کہ اس کے پیداوار میں کوئی کمی بھی نہیں ہوتی بلکہ جون جوں دنیا کی آبادی بڑھتی جارہی ہے اس کی پیداوار میں بھی اسی طرح اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

لہذا انڈے کھانے میں بھی برکت ہے۔
اور انڈوں کی تجارت کرنے میں بھی برکت ہے۔

چند مرغیاں اور ایک مرغ پال لیں، پھر دیکھیں گھر میں ہر طرف انڈے ہی انڈے نظر آئیں گے اور وہ بھی اورگانک (Organic) انڈے جو عام فارمی انڈوں سے ڈبل قیمت میں ملتے ہیں اور جسے کھا کر آپ کے بچے اور زیادہ طاقتور ہوجائیں گے اور زیادہ نمبر لائیں گے، کیا مضائقہ کہ کوئی ٹیچر آپ بچے کو 100 میں 200 دے دے۔

اور اگر آپ مرغی فارمنگ کی بزنس کرلیں تو انڈوں کے ساتھ ساتھ مرغیوں کی برکتوں سے بھی آپ مالامال ہوجائیں گے۔

اسی لئے سابق وزیر اعظم نے لوگوں کو مرغیاں پالنے کا مشورہ دیا تھا لیکن اس ملک کے ناسمجھ عوام نے اسے مذاق میں اڑا دیا۔ آج میں بھی آپ لوگوں کو یہی مشورہ دے رہا ہوں لیکن مکمل دلائل کے ساتھ ، اس لئے آپ سب میری باتوں کو مذاق میں نہیں اڑا سکتے۔ میری باتوں کو مذاق میں اڑانے والے آئندہ موسم سرما میں انڈے کے بجائے ڈندے کھانے پہ مجبور ہوجائیں گے جب انہیں ایک انڈے کی قیمت 50 روپے ادا کرنی پڑے گی۔

جب آپ مرغیاں پال لیں یا مرغی فارمنگ کی تجارت کرلیں تو اس ناچیز (محمد اجمل خان) کو روزانہ مرغیوں اور انڈوں کا نذرانہ بھیجنا نہ بھولیں۔

خیر اندیش: #محمد_اجمل_خان
۔
 

سید عمران

محفلین
جی تو یہ چاہتا ہے سو بکریاں اور سو مرغیاں پال لیں...
پھر دودھوں نہائیں انڈوں پھلیں...
اور پانچوں انڈے گھی میں بکرا کڑاہی میں!!!
:starving::starving::starving:
 
Top