انپیج سے یونی کوڈ اردو تحریر میں تبدیلی کرنے والے حضرات

الف عین

لائبریرین
ادھر میں نے کئی ان پیج فائلوں کو کنورٹ کیا ہے۔ اس لئے اپنے تجربات شئیر کرنا چاہتا ہوں۔
میں نے دونوں کنورٹرس استعمال کئے ہیں۔ ایس ایچ سافٹ کا یو سی 2 اور امانت علی گوہر کا اردو یونی کوڈ سالیوشن۔ پہلے ان دونوں کے بارے میں۔
امانت صاحب کا یونی کوڈ سالیوشن کاپی پیسٹ کے عمل پر کام کرتا ہے اور اس میں آپ یونی کوڈ سے ان پیج میں بھی کنورٹ کر سکتے ہیں۔ استعمال میں یہ جلد کام کرنے والا ہے کہ آپ ان پیج کھولیں اور مکمل فائل کاپی کر کے یہاں پیسٹ کریں اور نتیجہ حاصل کریں۔ اگر چہ اس کے نتیجے کی فائل میں اغلاط زیادہ ہوتی ہیں بہ نسبت یو سی 2 کے۔ یو سی میں پہلے آپ کو ان پیج میں جا کر فائل کو ٹیکسٹ فارم،یٹ میں امپورٹ کرنا ہوگا۔ لیکن اس میں یہ آسانی بھی ہے کہ آپ کئی فائلیں ایک ساتھ ٹیکسٹ فارمیٹ میں محفوظ کر کے ایک ساتھ (بیچ پروسیسنگ) کر کے اردو تحریر (یونی کوڈ) میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ لیکن یہ خامی بھی کہ پھر یہ ایچ ٹی ایم ایل میں آؤٹ پُٹ دیتا ہے، اور اگر آپ کو ویب پیج نہیں چاہئے تو پھر کاپی پیسٹ کر کے اپنا ڈاکیومینٹ بنانا ہوگا۔ اور ویب پیج بنانا ہوتو پھر اس کی انکوڈنگ مسئلہ پیدا کرے گی۔ یہ خامی ان دونوں پروگرامس میں مشترک ہے کہ یہ در اصل عربی 1256 ان کوڈنگ رکھتے ہیں برامد ہونے والے ڈاکیومینٹ کی، یو ٹی ایف 8 نہیں۔
برامد شدہ فاکیومینٹ میں ورڈ پروسیسر (م س ورڈ وغیرہ) میں ڈھونڈھو اور بدلو کے طریقے سے سارے:
*"ہء" کو "ۂ" میں بدل دیں۔ سارے "ہ ء" کو بھی۔ اور خیال رکھیں کہ آپ کی "ۂ" کے بعد بھی خالی سپیس ہو، یعنی نالۂ دل کو دو الفاظ سمجھا جائے تو بہتر ہے۔ اگر اس طرح ٹائپ کیا گیا ہے "ہ ء" یعنی 'ہ' اور 'ہمزہ' کے درمیان خالی جگہ (سپیس) تو بھی اسی طرح "رپلیس آل" کر دیں۔
*"ۂ کی ہی جگہ ان پیج میں اگر آپ ہمزہ ہ ٹائپ کریں تو ٹھیک نظر آتا ہے لیکن جب اس کو اردو تحریر میں بدلا جاتا ہے تو یہ ایک نئی سورت اختیار کر لیتا ہے جس کو نام نہیں دیا جا سکتا لیکن جو بہر حال غلط ہے: وہی مثل لوں نالئہ دل۔ اپ سب چیخ اٹھیں گے کہ یہ غلط املاء ہے۔ ان کو بھی رپلیس آل کر کے دور کیا جا سکتا ہے، فائنڈ "ئہ" رپلیس وِد "ۂ"۔
*"ئو" کو "ؤ" سے بدلیں۔
*عربک اعداد (عربیک انڈک ڈجٹس) کو ایکسٹینڈیڈ عربک انڈک اعداد سے بدلیں۔ اردو تحریر یہی ایکسٹینڈیڈ کیریکٹر سیٹ استعمال کرتی ہے، اور کچھ فانٹس میں محض عربک انڈک فانٹس میں کچھ اعداد کے گلفس ہوتے ہی نہیں۔ بہتر ہو کہ اگر آپ میری طرح اردو اعداد پسند بھی کرتے ہوں تو پہلے قدم میں اسے انگریزی میں تبدہیل کر دیں۔ اردو کی بورڈس میں ایکسٹینڈیڈ والا سیٹ ہے اس لئے آپ عربک سیٹ ٹائپ نہیں کر سدکیں گے، انھیں ڈھونڈھنا ہوگا۔ اور وہاں سے کاپی کر کے ورڈ کے ڈھونڈھو بدلو کے مکالماتیہ (ڈائلاگ باکس کا یہ ترجمہ اب میں فائنل کر رہا ہوں) میں ڈھونڈھو کے خانے میں پیسٹ کریں اور بدلو کے خانے میں متعلّقہ انگریزی (لیٹن) عد د ٹائپ کریں اور رپلیس آل کر دیں۔ ایسا کیوں، یہ میں آگے بتانے جا رہا ہوں۔ اگرچہ ثقّہ اردو والے انگریزی اعداد کو قبول نہیں کریں گے۔
اب ان دونوں کنورٹرس کی خامیوں اور ان کے حل کے بارے میں:
امانت گوہر صاحب کا اردو سالیوشن سے ٹیکسٹ کنورٹ ہونے کے بعد جب پیسٹ کریں گے تو ورڈ یا
اوپن آفس وغیرہ میں مندرجہ ذیل اغلاط سامنے آئیں گی۔
*"آ" کی جگہ آپ کو ایک ڈبّہ اور انگریزی/لیٹن کا ای گراؤ (È)نظر آئے گا۔ یہاں آپ رپلیس آل نہیں کر سکتے۔ کہ ڈبّے تب بھی چھوٹ جائیں گے۔ میں یہ کرتا ہوں کہ محض فائنڈ کرتا ہوں۔ اور ایک بار فائنڈ کر کے اس مکالمے کو ختم کر دیتا ہوں، اور اس کے محض کنٹرول پیج ڈاؤن سے کام چلاتا ہوں۔ یہ اس لئے کہ "ؤ" میں بھی یہی کیریکٹر آ جاتا ہے، ورنہ اس کا میکرو بنایا جا سکتا ہے، یا اگر میکرو بنائیں تو فاٰنڈ کے بعد کا بنائیں، ایک عدد آ کے لئے، ایک دوسرا ' ؤ ' کے لئے۔ اگر آپ نے رپلیس آل کر کے "آ" بنا دیا ہے اور ڈبّے چھوٹ گئے ہوں تو ایک یہ ترکیب بھی کی جا سکتی ہے کہ آپ سارے "آ" ڈھونڈھیں"۔ اور یہاں یہ ٹِپ بھی دے دوں کہ اس کے لئے اگر آپ محض ڈھونڈھو میں "آ" ٹائپ بھی کریں تو ورڈ سارے الف دکھانا شروع کرے گا۔ چنانچہ اگر محض آ یا ؤ ڈھونڈھنا ہو تو ڈھونڈھو بدلو کے مکالماتیہ میں "مور" کے آپشنس میں "الف حمزہ" کو شامل کرنے والے بٹن کو منتخب کریں تو یہ محض آ یا ؤ دکھائے گا، سارے ا یا و نہیں۔
*اکثر "ؤ" کنورٹ کرنے میں الٹا سوالیہ نشان بھی آ جاتا ہے، اس کو بھی آپ اسی طرح محض فائنڈ کر کے جائیں اور میکرو کے ذریعے ؤ سے بدل دیں۔
* اٗلٹا سوالیہ نشان (¿) "ۂ" کی صورت میں بھی آتا ہے ایک ڈبّے کے ساتھ۔ اسے بھی محض فائنڈ رپلیس کرنے میں ڈبّہ چھوٹ جانے کا خطرہ ہے، اور اسے بھی محض فائنڈ کر کے (کنٹرول پیج ڈاؤن یا آپ، ایک بار ڈھونڈھنے کے بعد) مینوالی یا میکرو کے ذریعے ۂ سے بدل دیں۔
*ان پیج میں سن عیسوی کے لئے بھی جو ہمزہ استعمال میں آیا ہوگا، وہ بھی "ئ" میں بدل جاتا ہے۔ یہ ڈھونڈھنے کے لئے ڈھونڈھو میں"مور" میں "سپیشل" کلک کر کے پہلے منتخب کریں "کوئ عدد" (خیال رہے کہ یہ لیٹن انگریزی اعداد کے ساتھ عمل کیا جائے، اردو میں بدلنے کے بعد ممکن نہ ہوگا۔) اور اس کے بعد "کسی عدد" کے بعد ایک بار بغیر سپیس کے ہمزہ ی (ئ) ٹائپ کریں، اور ڈھونڈھیں۔ اور جہاں "ئ" ملے اسے محض ء سے بدل دیں۔ اگلی بار اسی عمل میں "کسی عدد" اور ئ کے درمیان سپیس دے کر ڈھونڈھیں۔ یہ اس لے کہ کہیں سن اور عیسوی کے درمیان سپیس دیا ہوگا اور کہیں نہیں بھی دیا گیا ہوگا۔
*اعداد کے بارے میں اوپر لکھا ہے۔ اور مشورہ دیا ہے کہ پہلے اسے انگریزی کے اعداد میں بدل دیں کہ م س ورڈ اعداد کے طور پر اب بھی محض لیٹن کے اعداد کو پہچانتا ہے۔ اردو یونی کوڈ سالیوشن میں سب سے پریشانی کی بات ہے کہ یہ اعداد کی ترتیب اٗلٹ دیتا ہے (در اصل یہ ان پیج کی ہی خرابی ہے کہ اعداد اس میں اٗلٹے ٹائپ کرنے پڑتے ہیں، ۲۰۰۶ کو ۶۰۰۲ ٹائپ کریں تو درست ہوگا ان پیج میں۔ اور اسی طرح یہ پروگرام بھی کنورٹ کرتا ہے۔ لیکن اعداد کی ترتیب اٗلٹنے کے لئے میں یاہو اردو کمپیوٹنگ کے ایک رکن کا ممنون ہوں (جنھوں نے قرآن 2000 فائل بھیجی تھی)۔ ان کی ٹِپ کے مطابق، دو عددی ہندسے کو تبدیل کرنا ہو تو یوں کریں:
1۔ check Use wildcards
2۔ Find: ([!0-9])([0-9])([0-9])([!0-9]) یعنی ڈھونڈھو کے خانے میں یہ ٹائپ کریں۔
اور بدلو کے خانے میں
\1\3\2\4
اسی طرح چار عددی ہندسے کو بدلنے کے لئے
Find ([!0-9])([0-9])([0-9])([0-9])([0-9])([!0-9])
Replace with: \1\5\4\3\2\6
اس طرح آپ کا ۶۰۰۲ ۔۔۔۔۲۰۰۶ میں بدل جائے گا۔
*اس کے بعد اگر اعداد کو دوبارہ اردو یعنی عربک انڈک ایکسٹینڈیڈ ڈجٹس میں تبدیل کرنا چاہیں تو ایک اور ضرور ٹِپ۔ م س ورڈ اعداد کو ہمیشہ اپنے نارمل لیٹن سکرپٹ کے فانٹ میں دکھاتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ یہاں آپ بدلو میں فارمیٹ بھی دے دیں۔ یعنی ڈھونڈھو"
1،2، 3 وغیرہ
اور بدلو
۱، ۲، ۳ وغیرہ
اور اگر آپ کا نارمل سٹائل کا کامپلیکس سکرپٹ نفیس ویب نسخ ہے تو فارمیٹ منتخب کرتے وقت فانٹ پر کلک کریں اور اوپر اور نیچے، لیٹن سکرپّٹ اور کامپلیکس سکرپٹ، * دونوں جگہ* نفیس ویب نسخ فانٹ چنیں۔ ورنہ اعداد ٹائمس نیو رومن میں ہو جائیں گے جو اردو کے نظر نہیں آئیں گے۔

اب ایس ایچ سافٹ کے یو سی 2 کے بارے میں
سب سے بہتر بات یہ ہے کہ اس میں اتنے ڈبّے نظر نہیں آتے اور یہ "ؤ" اور " آ" کو درست دکھاتا ہے، لیکن ۂ کو نہیں۔ اس سلسلے میں اصلاح کی ضرورت نہیں۔
*اس کی ایک خامی یہ ہے کہ پوری تحریر میں یہ پیراگراف کی جگہ لائن بریک دکھاتا ہے۔ اور اگر پیراگراف نہیں ہوں تو بھی پورا متن ہی ایک واحد پیرا بن جاتا ہے۔
اس صورت میں ڈھونڈھو اور بدلو کا عمل اس طرح کریں:
ڈھونڈھو۔۔۔ مور ۔۔۔۔۔۔ سپیشل ۔۔۔۔۔۔ مینو ال لائن بریک
بدلو پیراگراف مارک
اعداد کے سلسلے میں اس میںبھی وہ طرقے اپنائیں جو اوپر یونیکوڈ سالیوشن کے بارے میں لکھا ہے۔
اور جیسا کہم اوپر لکھا ہے کہ اس میں یہ آسانی ہے کہ آپ کئی داکیومینٹس کو ایک ساتھ کنورٹ کر سکتے ہیں لیکن ان پُٹ کے لئے آپ کو پہلے ان پیج میں ٹیکسٹ کاپی بنانی پڑے گی۔ اس سلسلے میں ایک اور سوال ان پیج استعمال کرنے والوں سے ایک اور تانے بانے میں۔
 

الف عین

لائبریرین
اور کچھ باتیں یاد آئیں جو صبح نہ جانے کیسے بھول گیا تھا۔
کئ ان پیج ٹائپ کرنے والے یہ مزید غلطیاں کرتے ہیں:
1۔ کیوں کہ ان پیج میں نون غنہ کے بعد اگر آپ بغیر سپیس دئے بھی کوئ حرف ٹائپ کریں تو یہ قبول کر لے گا، لیکن اردو تحریر میں نہیں۔ " یہاں ہیں" کی شکل اس طرح بن جائے گی "یہاںہیں"۔ اسکی ترکیب بھی ورڈ میں یوں کریں۔
ڈھونڈھو: ں اور اس کے فوراً بعد بغیر سپیس کے سپیشل میں جا کر Any letter
بدلو: ں اور سپیس ٹائپ کریں
رپلیس آل کر دیں۔
2۔ تلفّظ میں اگر "اے" کی آواز ہے تب درمیانی ی کے لئے بھی "ے" ٹائپ کر دی جاتی ہے۔ ان پیج میں فرق نہیں پڑتا، لیکن اردو تحریر میں "پیش" "پےش" بن جاتا ہے۔ اسکے لئے رہلیس آل کمانڈ بھی کام نہیں کرتی۔ البتّہ فائنڈ میں کر کے پھر کنٹرول پیج ڈاؤن کر کے ایک ایک کر کے اس طرح تصحیح کر سکتے ہیں:
ڈھونڈھو: ے اور اس کے فوراً بعد بغیر سپیس کے سپیشل میں جا کر Any letter
اور جب یہ تلاش کر لے تو ے کی جگہ ی تائپ کر دیں۔ رپلیس آل میں ے کی جگہ ی تو ہو جا ئے گی لیکن اس کے بعد کا حرف بھی حذف ہو جائے گا، یہ درست نہیں۔ خیال رہے کہ ں یا ے کے سلسلے میں Any letter چنیں Any Character نہیں، ورنہ یہ "ہے" اور "اسے" جیسے الفاظ بھی دکھائے گا جن کے آخر میں سپیس ضرور ہو گی۔
3۔ اکثر لوگ تجزئے / تجزیے کو بھی "ےے" سے لکھ دیتے ہیں جو کنورٹ ہو کر "تجزےے" بن جاتا ہے۔ اس کو رپلیس آل کر کے ٹھیک کیا جا سکتا ہے:
ڈھونڈھیں: ےے
بدلیں: یے
3۔ ان پیج میں کہیں کہیں، جیسے حرف ف یا حرف ق کے فوراً بعد اضافت لگانے سے کسرہ حرف کے پیچھے چھپ جاتا ہے، اس کی تصحیح کے لئے لوگ اس حرف کے بعد سپیس دے کر زیر لگاتے ہیں جسے ان پیج قبول کر لیتا ہے، لیکن یونیکوڈ انجن نہیں۔ یہ اس طرح ہو جائے گا " ذوق ِ شعری"۔ جو غلط ہے، یہ "ذوقِ شعری" ہونا چاہیے۔
اس کے علاوہ کیوں کہ یو سی 2 ہر پمزہ کو ئ میں بدل دہیتا ہے، اس لئے دیکھیں کہ آخر میں ہمزہ والے الفاظ کی کیا صورت بنی ہے کنورژن کے بعد۔ یو سی2 "اجزاء" کو بھی "اجزائ" میں بدل دیتا ہے۔ اسی طرح اگر ان پیج میں نالۂ دل کو بھی نالءدل لکھا گیا ہے تو اسے بھی نالئ دل کر دے گا۔ اس کے لئے بھی ایک ایک کر کے ڈھونڈھ کر ہی تبدیلی کی جا سکتی ہے۔
ڈھونڈھیں: ئ اور سپیس، کیوں کہ یہ لفظ کے آخر میں ہی ممکن ہے، اور آئ گئ کو چھوڑ کر (ویسے زیادہ تر ٹائپ کرنے والے ان کو ئی لکھتے ہیں، ہمزہ ی کے بعد ایک اور ی، اس لئے ممکن ہے کہ اس کی ضرورت نہ ہو، پھر بھی احتیاط بہتر ہے) ایسے الفاظ کی "ئ" کو "ء" سے بدل دیں۔ سپیس کے ساتھ ڈھونڈھو۔۔بدلو کے عمل کے بعد یہی عمل دوہرائیں اور اس بار "ئ" کے بعد سپیشل میں جا کر پیرا گراف بھی لے لیں۔ کہ ممکن ہے کہ پیرا کا آخری حرف یہ تائپ کیا گیا ہو، اور اس کے بعد وقفہ نہ دیا گیا ہو۔
4۔ اس پر یہ مشاہدہ بھی یاد آیا کہ کبھی کبھی ٹائپ کرنے والے حضرات پیرا کے آخر میں وقفے کا نشان ("۔") نہیں دیتے۔ اس کو بھی دیکھ لیا کریں۔
5۔ کچھ اصحاب کی عادت ہوتی ہے کہ سطر ختم ہوتی ہے تو خواہ مخواہ ایک یا دو بار سپیس کی کنجی دبا دیتے ہیں۔ ہمارے وہاب اعجاز کی ہر فائل میں یہ غلطی تھی، اس کو بھی ڈھونڈھو بدلو کیا جا سکتا ہے۔ ڈھونڈھو: پیرتاگراف مارک، اور ایک سپیس، بدلو: محض پیرا گراف مارک۔۔ اس کے بعد مزید ایک بار، ڈھونڈھو، پیرا مارک، اور دو سپیس، بدلو: محض پیراگراف مارک۔
6۔ ان پیج میں دو طرح کے کاما ہیں، ایک کاما ایسا بھی ہے جو سطر سے کچھ اونچا ہوتا ہے، اکثر اسی کو اُلٹے پیش کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے، اور اگر "کوٗچ" لکھا گیا ہے تو وہ "کو،چ" بن جاتا ہے، اس کے لئے ہر کاما کو ڈھونڈھنا تو مشکل ہے، اگر صبر سے کام لیں تو کر سکتے ہیں، ورنہ میری طرح ایک بار تیز نظر دوڑا لیں تو ایسی کئ اغلاط پکڑنے میں آ بھی سکتی ہیں۔
7۔ جہاں ضرورت ہو، وہاں کھڑی زبر اور زیر ضرور استعمال کریں۔ علیحدہ کا لکھ ہی چکا ہوں، بعینہٖ وغیرہ بھی درست لکھیں۔ کما حقہٗ کی طرح۔
ممکن ہے کہ بعد میں مزید باتیں بھی یاد آئیں۔
 

راقم

محفلین
بہت معلوماتی۔ شکریہ

السلام علیکم۔
آپ نے تو پوری تفصیل سے سمجھا دیا ہے۔ بہت شکریہ۔
 

شاکر

محفلین
بھائی جان، مجھے کچھ دن کیلئے ڈونگلی مستعار ملی تھی، ان پیج تھری والی۔ تو میں‌نے تو کافی ان پیج کتب کو یونی کوڈ میں فارمیٹ برقرار رکھتے ہوئے الحمدللہ بدل لیا ہے۔ میرے خیال میں تو یہی سب سے بہترین طریقہ ہے۔ فارمیٹ سمیت یونی کوڈ میں کنورژن پر میں بہت خوش ہوں۔ البتہ چند ٹائپنگ کے حوالے سے ان پیج فائلز میں‌مسائل تھے، مثلاً یہی کہ نون غنہ کے بعد اسپیس نہیں تھی وغیرہ۔ جو کہ آپ کی اس شیئرنگ سے الحمدللہ حل ہو گئے۔ البتہ سب سے بڑا مسئلہ تھا اعداد کا الٹ جانا۔ اوپر آپ نے جو حل بتایا ہے، تھوڑی تگ و دو کے بعد سمجھ آ گیا اور الحمدللہ انگلش اور اردو کے تمام الٹے اعداد بھی سیدھے ہو گئے ہیں۔ میں نے اپنے ٹپس کے فولڈر میں‌اس دھاگے کو بھی شامل کر لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائیں کہ آپ کی یہ محنت میرے لئے تو بہت ہی فائدہ مند ثابت ہوئی، جس کیلئے میں‌آپ کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
 

الف عین

لائبریرین
بھائی تو وہ فائلیں مجھ کو بھی بھیج دیں برقی کتابوں کے لئے!! لیکن یہ تو بتائیں کہ کنورٹر کون سا استعمال کیا ہے جس نے فارمیٹ برقرار رکھا ہے (حالانکہ یہ تو ممکن نہیں، فانٹ کی تبدیلی تو بہر حال ہو گی ہی
 

شاکر

محفلین
بھائی تو وہ فائلیں مجھ کو بھی بھیج دیں برقی کتابوں کے لئے!! لیکن یہ تو بتائیں کہ کنورٹر کون سا استعمال کیا ہے جس نے فارمیٹ برقرار رکھا ہے (حالانکہ یہ تو ممکن نہیں، فانٹ کی تبدیلی تو بہر حال ہو گی ہی
محترم ، معذرت کہ وہ ان پیج فائلز ادارہ کی طرف سے شائع ہونے والے ماہنامہ "محدث" کی ہیں ۔ جو کہ کاپی رائٹس سے آزاد نہیں‌ہیں۔
میں‌نے کنورژن کیلئے ان پیج ہی استعمال کیا ہے۔ دراصل ان پیج کے جدید ورژن تین میں یہ سہولت ہے کہ آپ فانٹس وغیرہ یونیکوڈ کے استعمال کر سکتے ہیں۔ تو ہوتا یوں ہے کہ ان پیج کے پرانے ورژن کی فائل کو ان پیج تھری میں‌کھولیں۔ اور فانٹس یونی کوڈ کے اپلائی کر دیں۔ اور پھر صرف ورڈ میں‌کاپی پیسٹ۔ فارمیٹنگ سے میری مراد۔ رنگ، سائز، پیراگراف وغیرہ تھی ، جو کہ اس عمل کے دوران غیر مبدل رہتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
محترم ، معذرت کہ وہ ان پیج فائلز ادارہ کی طرف سے شائع ہونے والے ماہنامہ "محدث" کی ہیں ۔ جو کہ کاپی رائٹس سے آزاد نہیں‌ہیں۔
میں‌نے کنورژن کیلئے ان پیج ہی استعمال کیا ہے۔ دراصل ان پیج کے جدید ورژن تین میں یہ سہولت ہے کہ آپ فانٹس وغیرہ یونیکوڈ کے استعمال کر سکتے ہیں۔ تو ہوتا یوں ہے کہ ان پیج کے پرانے ورژن کی فائل کو ان پیج تھری میں‌کھولیں۔ اور فانٹس یونی کوڈ کے اپلائی کر دیں۔ اور پھر صرف ورڈ میں‌کاپی پیسٹ۔ فارمیٹنگ سے میری مراد۔ رنگ، سائز، پیراگراف وغیرہ تھی ، جو کہ اس عمل کے دوران غیر مبدل رہتے ہیں۔
ہاں انپیج 3 کے کم از کم اس خوبی کا میں بھی قائل ہیں :)
 
Top