انٹرویو انٹرویو وِد Atheist

عسکری

معطل
ایز یو وش برادر ۔ ۔ ۔ اگر آپ بات چیت جاری نہیں رکھنا چاہتے تو کوئی بات نہیں ۔ آپ خوش رہیں۔ عموما" اس قسم کی بحث کا کوئی نتیجہ نکلتا بھی نہیں ہے جہاں بحث و تکرار کے اصول واضح نہ ہو اور جہاں کوئی تیسرا اپنی اتھارٹی کے ساتھ تسلیم شدہ اصولوں کی کسی فریق کو بزور قوت خلاف ورزی سے روکنے کے لئے موجود نہ ہو۔ جیسے ہر کھیل میں کوئی نہ کوئی ریفری یا ایمپائر ہوتا ہے۔

چونکہ آپ نے خود اس دعوت کو قبول کیا تھا اس لئے لوگ آپ سےسوالات کر رہے ہیں۔ سوالات ذاتی بھی ہوتے ہیں اور نظری بھی۔ اور اگر کئی فرد اپنے اقلیتی عقائد کا اس طرح کھلم کھلا پرچار کرے کہ اسے اپنی آئی ڈی ہی بنالے تو اس موضوع پر سوالات کا پوچھا جانا تو ایک فطری سی بات ہے۔

یہاں تو اتنی آزادی ہے کہ منتظمین میں سے بیشتر مسلمان ہیں، مگر اس کے باوجود ایک ایتھیسٹ (اسلام کے مخالف) کی جانب سےاپنے دستخط میں دین، ملا، اللہ اور فی سبیل اللہ جیسے اسلامی شعار کے خلاف کھلم کھلا انسلٹ و تضحیک کو کھلے دل سے برداشت کر رہے ہیں۔ اور کسی نے اپنے انتظامی اختیارات کو استعمال نہیں کیا۔ اگر کسی فورم میں اتنے ہی ایتھیسٹ منتظمین ہوتے اور وہاں کوئی مسلمان اپنے دستخطوں میں اسی طرح ایتھیسٹ کی تضحیک و تذلیل کرتا تو کیا اسے برداشت کر لیا جاتا؟

مجھے امید ہے کہ آپ اس انٹرویو کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، خواہ آپ اس کا اقرار کریں یا انکار۔ یہاں اٹھائے گئے غیر حل شدہ سوالات ہمیشہ آپ کے تعاقب میں رہیں گے۔ آپ جس تاریک سرنگ میں داخل ہوچکے ہیں، شاید وہاں سے آپ کے نلکنا اب ممکن نہیں۔ اور اس تاریک سرنگ میں تادیر پرسکون رہنا بھی ممکن نہیں جہاں تازہ ہوا داخل نہ ہوسکتی ہو۔ اس کے باوجود ہمری وہی دعا اب ببھی برقرار ہے، جو اوپر آپ کو دی گئی ہے۔ کاش اس دعا کا آپ کو کوئی فائدہ ہوسکے

میں نا بھاگ رہا ہوں نا منع کر رہا ہوں پر آُ کو بتا رہا ہوں وہی بات جو آُ بتا رہے ہیں اور میں امید کرتا ہوں میرے ساتھ وہی ہو جو میرے لیے اچھا ہو اور کچھ؟ اور فورم پر کب میں نے کہا میں اسلام دشمن ہوں میں نیوٹرل ہوں اور رہنا چاہتا ہوں اس میں کوئی ایسی بات نہیں رہی سائن کی جب ملا پاکستان میں خون خرابہ بند کر دیں گے میں کوئی اچھے سے لگاؤں گا ۔ویسے کیا کبھی کسی نے ڈاکٹر استاد سائنسدان لوہار موچی کے بارے میں ایسی بات لکھی ؟ ملا ہی کیوں کیونکہ ملاؤں نے خون کی ندیاں بہا رکھی ہیں مذہب کے نام ہر ۔
 

یوسف-2

محفلین
میں نا بھاگ رہا ہوں نا منع کر رہا ہوں پر آُ کو بتا رہا ہوں وہی بات جو آُ بتا رہے ہیں اور میں امید کرتا ہوں میرے ساتھ وہی ہو جو میرے لیے اچھا ہو اور کچھ؟ اور فورم پر کب میں نے کہا میں اسلام دشمن ہوں میں نیوٹرل ہوں اور رہنا چاہتا ہوں اس میں کوئی ایسی بات نہیں رہی سائن کی جب ملا پاکستان میں خون خرابہ بند کر دیں گے میں کوئی اچھے سے لگاؤں گا ۔ویسے کیا کبھی کسی نے ڈاکٹر استاد سائنسدان لوہار موچی کے بارے میں ایسی بات لکھی ؟ ملا ہی کیوں کیونکہ ملاؤں نے خون کی ندیاں بہا رکھی ہیں مذہب کے نام ہر ۔
یہی تو اسلام دشمنی ہے آپ کی ! عراق میں حملہ کرنے والے اتحادی ملا تھے جنہوں نے لاکھوں عراقیوں کا خون بہایا۔ افغانستان میں حملہ کرنے والے اتحادی ملا تھے، جنہوں نے لاکھوں افغانیوں کا خون بہایا۔ پاکستان میں ڈرون حمل کرکے معصوم لوگوں کا خون ملا بہا رہے ہیں۔ دنیا کی معلومہ تاریخ میں (اگر آپ کو تاریخ کا پتہ ہو تو) مسلم ملائوں نے کتنے خون بہائے اور آپ کے ممدوح یہود و نصاریٰ نے کتنے خون بہائے؟ ہٹلر مسلمان ملا تھا، اس نے کتنا خون بہایا؟ ابھی تاروے میں دہشت گرد ملا تھا؟

یقینا" جہاد میں مسلمانوں نے کافروں کا خون بہایا یا ان کے ایجنٹوں اور منافقین کا ۔ لیکن اگر تاریخ اٹھا کر دیکھی جائے تو اس قسم کی جنگوں میں جتنا خون مسلمانوں نے بہایا، اس سے کہیں زیادہ خون کفار، یہود و نصاریٰ اور الحاد کے لبادے میں چھپے ان کے ایجنٹوں نے بہایا۔ پاکستان میں مساجد اور امام بارگاہوں،بازاروں میں امریکی سی آئی اے اور ان کے زر خرید ایجنٹوں نے دھماکہ کرکے ملائوں کا نام لگایا۔ یہ سی آئی اے اور ان کے ایجنٹ ملا ہیں ؟ یہ تو میں آپ کو آئینہ دکھا رہا تھا کہ آپ مسلمانوں کی اکثریت والے فورم میں مسلم شعائر کی کھلم کھلا تضحیک و تذلیل کر رہے ہیں، مگر اس کے باوجود آپ کو برداشت کیا جارہا ہے۔ اور آپ سے چند سوالات برداشت نہیں ہورہے؟ کیا الحاد کے علمبرداروں کا یہی وطیرہ ہوا کرتا ہے؟؟؟

میرا خیال ہے کہ اب آپ سے دانشمندانہ اور غیر جانبدارانہ مکالمہ کی امید رکھنا فضول سی بات ہے۔ جہاں رہیں، جیسے رہیں، خوش رہیں۔:biggrin:
 

یوسف-2

محفلین
اب آپ تلخ کلامی :grin: سے قبل والے صرف انہی سوالات کا جواب تلاش کریں، جن کے بارے میں آپ نے کہا تھا کہ پڑھنا پڑے گا؟ یعنی انسان محدود ہے تو لامحدود کون ہے؟ خیر و شر کے فیصلہ کا تیعن کون سی اتھارٹی کرے۔ ہر فرد انفرادی طور پر ایسا کرنے لگے تو کوئی بھی عمل نہ تو خیر رہے گا نہ شر۔ ایک کا شر، دوسرے کا خیر ہوگا۔ سائنسدان کہتے ہیں کہ مادہ نہ تو پیدا کیا جاسکتا ہے، نہ فنا۔ یہ صرف ایک حالت سے دوسری حالت میں تبدیل ہوتا ہے۔ تو یہ کائنات میں جو اتنا مادہ ہے، وہ کہاں سے آیا؟ جب کائنات نہ تھی تو اتنا مادہ بھی تو نہیں تھا۔ اور جب یہ کائنات ایک دن ختم ہوجائے گی تو یہ مادہ کہاں چلا جائے گا۔ مادے کا اگر حال "وجود" ہے تو ماضی و مستقبل والا "عدم وجود" کیا چیز ہے۔ انسان مرنے کے بعد "کہاں" چلا جاتا ہے اور پیدا ہونے سے پہلے "کہاں" تھا؟ انسان بھی مادی صورت میں موجود ہے، لہٰذا اس کا ماضی و مستقبل بھی ہوگا۔ جیسا کہ سائنسدان کہتے ہیں کہ مداہ نہ تو پیدا کیا جاسکتا ہے، نہ فنا تو انسان اس گوشت پوست کی صورت سے قبل کیا تھا اور کہان تھا اور بعد میں کہاں ہوگا؟؟؟

ایسے بہت سے سوالات ہیں جن کا جواب آپ کو کبھی نہیں ملے گا، جب تک آپ اس کائنات کے خالق سے نہیں پوچھیں گے، جس کے آپ فی الوقت منکر ہیں۔ آنکھ بند ہوتے ہی، یہ انکار ایک پچھتاوا بن کر آپ کو اور جملہ ملحدین کو بتلائے گا کہ ع
اقرار کی صورت ہے انکار سے ظاہر + جس کا انکار کرتے ہو، وہی خدا تو ہے

(نوٹ: مجھے یقین ہے کہ یہ شعر اس طرح درست نہیں ہے، گو مفہوم و مطلب کے اعتبار سے "درست" ہی ہے، اگر اکسی کو درست انداز میں شعر یاد ہو تو پلیز اسے نقل کر دے، پیشگئ شکریہ)
 

یوسف-2

محفلین
وجود باری تعالیٰ ۔۔۔۔ سائنس کی نظر میں !

تحریر: ڈاکٹر کریسی موریسن، سابق صدر نیویارک اکیڈمی آف سائنس


ڈاکٹر موریسن ایک معروف سائنسدان ہیں، کوئی ملا یا پادری نہیں۔ اگر علم کی طلب ہو تو انہیں پڑھئے اور دیکھئے کہ وہ ایک خالق اعظم کے بارے میں کیا فرماتے ہیں۔ اور ہوسکے تو ہماری رہنمائی کے لئے ان کے اٹھائے گئے نکات کا تردیدی جواب لکھئے۔ یہ صفحات آپ کے لئے حاضر ہیں۔
 

عسکری

معطل
وجود باری تعالیٰ ۔۔۔۔ سائنس کی نظر میں !

تحریر: ڈاکٹر کریسی موریسن، سابق صدر نیویارک اکیڈمی آف سائنس


ڈاکٹر موریسن ایک معروف سائنسدان ہیں، کوئی ملا یا پادری نہیں۔ اگر علم کی طلب ہو تو انہیں پڑھئے اور دیکھئے کہ وہ ایک خالق اعظم کے بارے میں کیا فرماتے ہیں۔ اور ہوسکے تو ہماری رہنمائی کے لئے ان کے اٹھائے گئے نکات کا تردیدی جواب لکھئے۔ یہ صفحات آپ کے لئے حاضر ہیں۔

مجھے ہارون یحیی زیادہ پسند ہیں ویسے ان کی کتابیں پڑھی تھی کئی سال پہلے ۔


http://en.wikipedia.org/wiki/Adnan_Oktar
 

عسکری

معطل
عمران آپ کے مندرجہ بالا دستخط میں فی سبیل اللہ کا ذکر ہے۔ یہ آپ کس اللہ کا ذکر کر رہے ہیں جب کے آپ تو کسی اللہ کو مانتے ہی نہیں۔

یہ ان کو گولی انہیں کھلانی والی بات ہے میرا اس سے مقصد اقرار نہیں پر ان کو جواب ہے جو دہشت گردی کو جہاد فی سبیل اللہ کہتے ہیں
 
اور اب اس نشست کی سب سے اہم بات میں آپ کی گوش گزار کر دوں ۔ کیونکہ میں یہاں اتنے سال سے ہوں اور میں ممبرز کے جزبات کی قدر کرتا ہوں ان کے دل کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتا اسلیے ایتیسٹ ہوتے ہوئے بھی ایسے سوالات ایسی تحاریر سے خود کو بہت روکا ہوا ہے جو مذہب کی چولیں ہلا کر رکھ دیں۔ میں جان بوجھ کر صرف دفاع کر رہا ہوں اور ایگریسو نہیں ہو رہا کہ کسی کے دل کو ٹھیس نا پہنچے ورنہ آپ اچھی طرح جانتے ہیں اگر ان سوالات کو جو آپ کر رہے ہیں اگر ایک ایتھیسٹ کے طور پر میں کاؤنٹر کروں گا تو آپ کو شدید ترین تکلیف کا سامنا ہو گا جو کہ میں نہیں چاہتا ۔دنیا کے ہر فورم پر مذہب کو ماننے والے صرف اسی وجہ سے ایتتھیسٹوں کو کچھ نہیں کہتے کہ ان کو کیا کہنا جب یہ کسی دائرے میں آتے ہی نہیں ایتھی ازم کو کوئی کیا کہہ سکتا ہے؟ نا میں ہندو ہوں نا عیسائی نا مسلم کے آپ مجھے غلط ثابت کرتے بھریں گے ۔ہماری تو بنیاد ہی ایک ایسی آزادی پر ہے جو ......................................................................................................................................................... آپ کس طرح اسے کاؤنٹر کریں گے؟اپ سے گزارش ہے ایگریسو نا ہوں اور مجھے بھی نا کریں ورنہ سوالات اور باتیں ہو جائیں گی کہ آپ سمیت بہت سارے ممبر ہرٹ ہوں گے ۔ ہاں میں جان بوجھ کر جواب نہیں دے رہا نا آپ کے سوالات کو کاؤنٹر کر رہا ہوں معزز فورم ممبران کی دل آزاری سے بچنے کے لیے ۔آپ رہنے دیں اتنا اچھل کود اگر کسی مذہب کو ماننے والے کے ساتھ ہی بہتر ہوتی ہے ایتھسٹوں کے ساتھ نہیں۔

درج بالا اقتباس کے حذف شدہ الفاظ سے میرے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے، مجھے یقین ہے کہ یہی حال دوسرے خدا کو ماننے والے ممبرز کا بھی ہوگا کیوں کہ میرے خیال کے مطابق اردو محفل کے 99.9 فیصد اراکین خدا کو ماننے والے ہیں۔
یہ ٹھیک ہے کہ محفل میں سب کو اظہار رائے کی ازادی ہے لیکن کیا اس کا یہی مطلب ہے فساد والے دستخط لگائے جائیں، آزادی کے نام پر دوسروں کے مذہبی جذبات مجروح کیے جائیں۔ اگر ایسا ہے تو پھر یہاں بعض اراکین پر پابندی کیوں لگتی ہے، پھر تو سب کو کھلی چھوٹ ملنی چاہیے جس کا ذاتی طور پر نہ میں قائل ہوں، نہ منتظمین اور نہ ہی دیگر اراکین۔
لہذا میری منتظمین سے پرزور گزارش ہے کہ یا تو ملحد موصوف پر مستقل پابندی لگائی جائے یا انہیں یہ الفاظ واپس لینے اور ان پر معذرت کرنے پر مجبور کیا جائے یا اس سلسلے کو ختم کرتے ہوئے یہ دھاگہ مقفل کیا جائے۔
اللہ ہمیں گمراہی سے بچائے اور ہم سب کو سیدھی راہ پر چلائے۔ آمین
والسلام
 

شمشاد

لائبریرین
عمران حافظ سمیع اللہ آفاقی صاحب کی بات سے مجھے بھی پورا پورا اتفاق ہے۔ اس بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟

ایک واقعہ تو آپ نے سُنا ہو گا کہ ایک صاحب سڑک پر اپنی چھڑی گماتے ہوئے جا رہے تھے کہ چھڑی دوسرے صاحب کی ناک پر لگ گئی۔ وہ صاحب بہت غصے میں آئے۔ اس پر پہلے صاحب کہنے لگے کہ میں آزاد آدمی ہوں جو چاہے کروں۔ تو دوسرے صاحب بولے جہاں سے میری ناک شروع ہوتی ہے وہاں آپ کی آزادی ختم ہو جاتی ہے۔

تو آپ کی آزادی کہاں سے شروع ہوتی ہے اور کہاں پر ختم ہوتی ہے آپ اکیلے اس کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔
 

ابو کاشان

محفلین
جب ایک ملحد کچھ منانے ہی کو تیار نہیں تو کیوں فضول وقت برباد کیا جا رہا ہے۔ وہ کوئی مبلغ نہیں، لیکن پوچھ پوچھ کر اسے مبلغ بنایا جا رہا ہے۔
ایک سوال پوچھا جاتا ہے وہ اس کا الٹا جواب دیتا ہے۔ اسلامی شعائر کی تذہیک کرتا ہے، اسے اس پر کون اُکسا رہا ہے؟
ایک غیر اہم چیز کو اتنی اہمیت کیوں دی جا رہی ہے۔ ایک بھائی نے اسے دین کی دعوت دے دی۔ اس نے انکار کر دی۔ بات ختم۔ اب وہ جانے اس کا عقیدہ۔
یا تو فورم پر ہر غیر مسلم پر پابندی لگا دی جائے۔ نہ آئے نہ مسئلہ بنے۔ کیوں بھئی؟
 

نازنین ناز

محفلین
مجھے بھی سمیع بھائی اور ابو کاشان بھائی کی باتوں سے پورا اتفاق ہے۔ موصوف کو پہلے ساجد بھائی نے اور بعد میں دو تین دفعہ یوسف ثانی صاحب نے ایک اللہ کی طرف رجوع کرنے کی دعوت دے دی موصوف نے انکار کردیا اور اپنی موجودہ زندگی پر خوشی واطمینان کا اظہار کردیا۔ میرے خیال سے بات ختم کردینی چاہئے نہ کہ ان سے بحث کرکے ان کے منہ سے خالق کائنات اور اسلام کے خلاف مغلظات اگلوائی جائیں۔ بلکہ مجھے تو گلہ یوسف ثانی صاحب سے بھی ہے کہ وہ کیوں ایک ایسے شخص سے بحث میں الجھ رہے ہیں جو اسلامی شعائر کا مذاق اڑاتا ہے اور جسے اخلاقیات چھوکر بھی نہیں گزریں۔ ایسے شخص سے بحث کرنا کم از کم یوسف ثانی جیسے اعلی تعلیم یافتہ اور دینی ذہن کے حامل شخصیت کے شایان شان نہیں۔
میری کوئی بات یوسف ثانی صاحب کو بری لگی ہو تو معافی چاہتی ہوں۔
 

جاسم

محفلین
میرے خیال سے یوسف ثانی بھائی نے جو سوالات اٹھائے ہیں، ان کا جواب ملنا چاہئیے۔۔۔ کیونکہ کسی بھی چیز کے غلط یا صحیح ہونے کا کوئی پیمانہ ہوتا ہے۔ Atheist نے اگر نہیں ماننا تو نہ مانیں، پر انہیں چاہیے کہ ان سوالات کے جواب دیں جو یوسف ثانی بھائی نے اٹھائے ہیں، تاکہ پھر کبھی کوئی شخص جو کہ Atheism سے متاثر ہونے جا رہا ہو، تو اسے بھی پتہ ہو کہ یہ Free Thinking والا کانسپٹ کہاں جا کر رک جاتا ہے۔۔۔۔۔
دین اسلام کا مذاق اڑانے سے نہ تو اس کی افادیت کم ہو گی، نہ ہی اس کی اہمیت کم ہو گی۔ کیونکہ Atheist کے جو اعتراض میں نے پڑھے ہیں، وہ شخصی زیادہ ہیں۔۔۔۔ جنہیں وہ دین اسلام سے جوڑ رہے ہیں، اور یہ ٹھیک بات نہیں۔ کسی شخص کی غلط چیزوں کو دیکھ کر دین اسلام کو قصور وار ٹھہرانہ اچھی بات نہیں۔
 

نازنین ناز

محفلین
جاسم بھائی آپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ کسی بھی چیز کے غلط یا صحیح ہونے کا کوئی پیمانہ ہوتا ہے لیکن یہ پیمانے تو ہم مذہبی لوگوں کے لیے ہیں کسی لادین کو آپ ان پیمانوں کا کیسے پابند کریں گے۔ ایک ملحد جب کسی قسم کی اخلاقیات کو مانتا ہی نہیں ہے اور وہ اس کا فخریہ اظہار بھی کرتا ہے تو آپ اس سے کیسے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یوسف ثانی صاحب کے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دے۔ مجھے یوسف ثانی صاحب کے اٹھائے گئے سوالات پر اعتراض نہیں انہوں نے بہت زبردست علمی اور قائل کرنے والے سوالات کئے ہیں لیکن اعتراض اس پر ہے کہ غلط شخص سے یہ سوالات کئے جارہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہمارے لئے قرآن کی یہ دو آیتیں کافی ہیں:
اذا خاطبھم الجاھلون قالوا سلامًا
لکم دینکم ولی دین
جہاں تک دین اسلام کا مذاق اڑانے سے دین کی افادیت واہمیت کم نہ ہونے کا تعلق ہے تو میرے علم کے مطابق اس کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ اسے ایسے لادین کے سامنے پیش کیا جائے جسے اخلاقیات کے مفہوم کا بھی علم نہیں اور جو اخلاقی اقدار اپنی ٹھوکر پر رکھتا ہے۔ ایسے شخص سے گفتگو کرنا اور جواب میں خدا تعالی کی ذات اور دین اسلام کے خلاف مغلظات سننا کہاں کی عقل مندی ہے۔ بخاری شریف کی حدیث ہے کمی بیشی اللہ معاف فرمائے:
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ سب سے بڑا کبیرہ گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنے ماں باپ کو گالی دے۔” لوگوں نے عرض کی کہ بھلا اپنے ماں باپ کو گالی کون دے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس طرح کہ کوئی شخص کسی کے باپ کو گالی دے اور وہ شخص (جس کو گالی دی گئی ہو جواب میں) اس (گالی دینے والے) کے باپ کو گالی دے .... اور یہ کسی کی ماں کو گالی دے اور وہ اس کے بدلے میں اس کی ماں کو گالی دے۔‘‘
مجھے اقرار ہے کہ یہاں یوسف ثانی صاحب نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس کے جواب میں یہ خدشہ ہو کہ کچھ غلط سننے کو ملے گا۔ لیکن یہ وضاحت کئی بار کی جاچکی ہے کہ اصل مسئلہ مخاطب کا ہے کہ وہ کس مزاج کا حامل ہے۔ جہاں تک صحت مندانہ بحث کی بات ہے تو اس کے لئے یہ لڑی ملاحظہ کریں اور دیکھیں کہ اس میں ایک دوسرے کی بات کو کیسے برداشت کیا گیا ہے۔ میں ذاتی طور پر قادیانیت کے خلاف ہوں لیکن اس بحث میں رانا کو داد دوں گی کہ انہوں نے غلط ہوتے ہوئے بھی کس طرح برداشت کا مظاہرہ کیا گو آخر میں کچھ ذاتیات پر اتر آئے مگر بحیثیت مجموعی ان کا رویہ درست رہا۔
جاسم بھائی اس پوسٹ سے آپ کی بات رد کرنا مقصود نہیں بس تصویر کے دوسرے رخ کا رائے کے درجے میں اظہار کرنا تھا پھر بھی اگر میری کسی بات سے آپ کی دل آزاری ہوئی ہو تو معافی کی خواستگار ہوں۔
 

عسکری

معطل
کیونکہ اب اس میں بہتری کی کوئی گنجائش نہیں اور لعن طعن سٹآرٹ ہو چکی ہے میری گزارش ہے کہ اسے بند کر دیا جائے اب میں مزید نا کوئی جواب دوں گا نا ہی اور مجھے کچھ کہنا ہے ۔بلکہ ہو سکے تو اسے ڈیلیٹ کر دیا جائے جیسا کہ اس سے بہت سارے لوگوں کے مذہبی جزبات کو ٹھیس پہنچی جس کا میں معذرت خواہ ہوں اور جسکا مجھے افسوس ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے افسوس ہے کہ انٹرویو اس نہج پر چلا گیا کہ بدمزگی پیدا ہو گئی جو کہ نہیں ہونی چاہیے تھی۔ بہرحال میں عمران کے علاوہ ان تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس انٹرویو میں حصہ لیا۔ اور یوسف بھائی سے درخواست کروں گا کہ آخر میں اپنا پیغام ضرور دیں۔
 

عثمان

محفلین
یہ دہریہ صاحب جعلی دہریہ ہیں۔ ان کا اصل نام بھی عمران نہیں بلکہ عبداللہ ہے (بلکہ یہ نام بھی شائد اصل نہیں)۔ اردو بلاگستان میں بالکل مختلف خیالات اور فکر کے ساتھ پائے جاتے ہیں۔ شائد شغل کے لئے ادھر حال ہی میں دہریہ بنے ہیں۔
اصل دہریوں سے اگر واسطہ پڑ جائے تو بہت سے اہل ایمان بھاگ کھڑے ہوں۔ کچھ دہریوں کی باتیں بڑے بڑے جغادریوں کو بغلیں جھانکنیں پر مجبور کردیتی ہیں۔
ستم ظریفی ملاحضہ فرمائیں کہ لوگ دہریے کے اختلاف کو اسلامی شعائر کی توہین ٹھہرا رہے ہیں۔ بندہ پوچھے کہ اگلا سخت اختلاف کے ساتھ سامنے نہیں آئے گا تو کیا پھولوں کا ہار پہنائے گا ؟۔ جو شخص تبلیغ دین کی الف بے سے بھی واقف ہے ، جانتا ہے کہ اس راہ میں بڑی برداشت درکار ہوتی ہے ، بہت کچھ سخت سننا پڑتا ہے۔ اب اگر اعصاب اتنے ڈھیلے ہیں تو بحث میں دخل ہی نا دیں۔ بہرحال یہ سب دیکھتے ہوئے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ فیس بک جیسی ویب سائٹس کی بیہودہ چھیڑ خانی پر پاکستان میں لوگ سڑکوں پر کیوں چیختے اور توڑ پھوڑ کرتے پھرتے ہیں۔
 
Top