انٹرویو انٹرویو وِد فرحت کیانی

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت شکریہ امن!
چلیں جی، میں حاضر ہوں کچھ نئے سوالات کے ساتھ:
بہت شکریہ۔ :)

× گھر میں آپ لوگ کس زبان میں بات کرتے ہیں؟
اردو، پنجابی، انگریزی سب چلتا ہے۔

× آپ کے ابا کیا کرتے ہیں؟
ابا مطالعہ کیا کرتے ہیں ، خبریں سنا کرتے ہیں اور اپنی بیگم سے نوک جھونک کیا کرتے ہیں :openmouthed: ۔ پہلے یہ سب جز وقتی مصروفیات تھیں ، اب ریٹائرمنٹ کے بعد کُل وقتی مشاغل ہیں۔ :)

× تینوں بھائیوں کی کیا مصروفیات ہیں؟
بھائی ماشاءاللہ اپنی اپنی فیلڈ میں کام کر رہے ہیں۔ بڑے بھائی ایک سرکاری ادارے سے وابستہ ہیں۔ ایک بھائی نے انجینئرنگ کی ہے ۔ اور تیسرے بھائی نے بزنس مینیجمنٹ اور آپریشنل ریسرچ کا میدان چنا ہے۔

× آپ کو اپنی کون سی تین عادتیں پسند ہیں؟
ایمانداری اور خلوص سے کام کرنا۔
وقت پر کام کرنے کی کوشش۔
اپنا خود سے منسلک لوگوں کا خیال رکھنا مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔
اور ایک اضافی عادت : کافی پینا اور شاپنگ کرنا۔
کتنا مشکل تھا اپنی تین اچھی عادتیں ڈھونڈنا :whew:
ویسے عادت اور خوبیوں میں فرق ہوتا ہے ورنہ میں نے ایک بار ایک سوالنامہ بھرا تھا جس میں اپنی خوبیوں کا ذکر کرنا تھا۔ اس کو ڈھونڈ کر سامنے رکھ لیا کہ چھاپہ مار لوں۔ پھر دیکھا تو آپ نے عادت کی بات کی تھی۔ میں نے یہ سوچ کر کہ پھر بلیو بک آف رُولز کا حوالہ نہ آ جائے، وہ سوالنامہ ایک طرف کر دیا :idontknow:

× اپنی کن تین عادتوں سے چِڑتی ہیں؟
بڑی بڑی باتوں کو برداشت کرنے اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر فوراً رو پڑنے کی عادت پر۔
اگر میں کسی کام کے نہ کرنے یا کہیں نہ جانے کا ارادہ کر لوں تو پھر خود کو اس طرف لانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
کبھی کبھی کسی کام کو بہت زیادہ لٹکا دیتی ہوں۔

× کس تاریخی شخصیت سے متاثر ہیں؟
مردوں میں محمد علی جناح ، ونسٹن چرچل اور نپولین بونا پارٹ سے۔
خواتین میں رابعہ بصری اور ہیلن کیلر سے۔

× عملی زندگی میں کسی شخصیت نے متاثر کیا؟
حقیقتاً بے شمار لوگوں نے۔
لیکن پھر مجھے بلیو بُک آف رُولز کا خیال آ گیا ہے تو پاکستان آنے کے بعد جاب پر میری ڈپٹی ڈائریکٹر نے۔ میرے خیال میں ان سے زیادہ شاید ہی میں کسی سے متاثر ہوئی ہوں۔

× فلمیں تو آپ دیکھتی ہی ہیں تو یہ بتائیے کہ کس فلمی کردار سے خود کو مماثل سمجھتی ہیں؟
کبھی زیادہ خیال نہیں کیا۔ لیکن ایک دلچسپ بات بتاتی ہوں۔ شاید حیرانگی بھی ہو اور ہنسی بھی آئے۔ مجھے اکثر اپنی حرکتیں مسٹر بین سے ملتی جلتی محسوس ہوتی ہیں۔:openmouthed:

× اردو کا کوئی افسانوی کردار جو آپ کو خود جیسا لگتا ہو؟
کبھی دھیان نہیں دیا۔

× اسکول کی زندگی کا کوئی یادگار واقعہ جو ہم لوگوں سے شیئر کرنا چاہیں۔
بہت سارے ہیں۔ تھوڑی دیر میں لکھتی ہوں۔

باقی سوالات بعد میں۔۔۔ :)
بہت شکریہ۔ :whew: :)
 
یہ سوال کیا واقعی سنجیدگی سے پوچھا گیا ہے؟ :thinking2:
ویسے ابھی تو حال ہی میں 'ایڈونچرز ان ایٹیٹیوڈ' والوں کے سیشنز اٹینڈ کئے ہیں۔ اگرچہ گھر والوں کو خیال ہے کہ اس نے بھی میرے مزاج پر کوئی مثبت اثر نہیں ڈالا :crying3: ۔ اور میں جواب میں سب سے 'گھر کی مرضی دال برابر' کا مطلب پوچھنا شروع کر دیتی ہوں :jokingly:۔
سچی بات تو یہ ہے کہ جب بندے کا چیزوں پہ بس نہ چلتا ہو تو کُول ڈاؤن ہونا ہی پڑتا ہے اور آہستہ آہستہ لوگوں پر خوامخواہ کا رعب پڑنا شروع ہو جاتا ہے کہ بھئی یہ بندہ تو بڑا ٹھنڈے مزاج کا ہے :openmouthed:۔
اپنے بارے میں معلوم نہیں لیکن شاید روزمرہ زندگی میں ایسے لوگ بہت ملتے رہے جن کا سیلف کنٹرول کافی اچھا تھا تو شاید دیکھا دیکھی میرے اندر بھی تھوڑی بہت یہ چیز آ گئی ہو۔

بہت پتہ کی بات کہہ دی ، میرے اندر میں کئی چیزیں لوگوں کی دیکھا دیکھی اور کچھ لوگوں کی توقعات پورا کرنے کے چکر میں آ گئیں جیسے لوگ بچپن میں کہا کرتے تھے کہ یہ پڑھتا ہے اچھا بچہ ہے تو اس تاثر کو قائم رکھنے کے چکر میں جبر کرکے بھی پڑھنا پڑا ۔ مجھ سے کم عمر کزن بیچاروں کی خاصی شامت آئی ہوتی تھی جو ذرا پڑھائی میں کمزور ہوتا تو میری آمد پر اس کی والدہ محترمہ میری مثال دے کر خوب زچ کیا کرتی تھیں اسے اور میں چاہ کر بھی اس سے ہمدردی نہ کر پاتا۔
خدا جانے کتنے کزن پیٹھ پیچھے مجھے برا بھلا کہتے ہوں گے کہ کیا تھا یہ بھی اگر ہماری طرح پڑھ کر نہ دیتا ۔ :ROFLMAO:
 
لکھ سکتی تھی لیکن آپ کی کتاب کا بھی خیال تھا کہ ترجمے کے لئے کچھ مزید مواد مل جائے آپ کو۔ :angel:

میں نے رسک پر تقریبا 99 بہترین اقوال ڈھونڈیں ہیں اور اب خوفزدہ ہوں کہ ان کا ترجمہ کیسے کروں گا۔
فی الحال تو سوچا ہے کہ گوگل پلس وغیرہ پر کاپی پیسٹ سے دوکانداری جاری رکھوں ، اسی بہانے بہت سے لوگ "کافی" متاثر ہوں گے کہ بندہ بڑا "رسکی" ہے۔ :LOL:
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت پتہ کی بات کہہ دی ، میرے اندر میں کئی چیزیں لوگوں کی دیکھا دیکھی اور کچھ لوگوں کی توقعات پورا کرنے کے چکر میں آ گئیں جیسے لوگ بچپن میں کہا کرتے تھے کہ یہ پڑھتا ہے اچھا بچہ ہے تو اس تاثر کو قائم رکھنے کے چکر میں جبر کرکے بھی پڑھنا پڑا ۔ مجھ سے کم عمر کزن بیچاروں کی خاصی شامت آئی ہوتی تھی جو ذرا پڑھائی میں کمزور ہوتا تو میری آمد پر اس کی والدہ محترمہ میری مثال دے کر خوب زچ کیا کرتی تھیں اسے اور میں چاہ کر بھی اس سے ہمدردی نہ کر پاتا۔
خدا جانے کتنے کزن پیٹھ پیچھے مجھے برا بھلا کہتے ہوں گے کہ کیا تھا یہ بھی اگر ہماری طرح پڑھ کر نہ دیتا ۔ :ROFLMAO:
ایسا ہی ہوتا ہے۔ دوسروں کی توقعات پوری کرنے کے چکر میں بھی انسان بہت سے کام کر لیتا ہے۔

میں نے رسک پر تقریبا 99 بہترین اقوال ڈھونڈیں ہیں اور اب خوفزدہ ہوں کہ ان کا ترجمہ کیسے کروں گا۔
فی الحال تو سوچا ہے کہ گوگل پلس وغیرہ پر کاپی پیسٹ سے دوکانداری جاری رکھوں ، اسی بہانے بہت سے لوگ "کافی" متاثر ہوں گے کہ بندہ بڑا "رسکی" ہے۔ :LOL:

نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہُوا

اس لئے ترجمہ کرنے کا کام تو ختم کرنا ہی ہو گا۔ :openmouthed:
کاپی پیسٹ والی بات مجھے تو نہیں سنائی کہیں :thinking2:
 

فرحت کیانی

لائبریرین
× اسکول کی زندگی کا کوئی یادگار واقعہ جو ہم لوگوں سے شیئر کرنا چاہیں۔
پہلے تو بہت معذرت کہ ایک ہی بار میں مکمل جواب نہیں لکھ سکی۔
سکول میں گزرا سارا وقت ہی یادگار ہے۔ اور اس سوال نے تو مجھے کل اتنے سارے مزے کے دن یاد کروا دیئے۔ :)
ایک واقعہ تو بہت ہی دلچسپ ہے اور اس کو لیکر میرا ابھی تک مذاق بنتا ہے۔
میں کے جی میں تھی تو ہماری کلاس میں ایک نئی بچی آئی۔ اس کی ایک بہن ہم سے ایک کلاس سینئر تھی۔ ایک دن انہوں نے بریک ٹائم میں سب بچوں سے کہا کہ ہم آپ کو ایک نئی گیم بتاتے ہیں جو وہ اپنے پچھلے سکول میں کھیلا کرتی تھیں۔ مجھے اس گیم کا نام تو یاد نہیں آ رہا لیکن وہ پکڑن پکڑائی ٹائپ کا کوئی کھیل تھا۔ جس میں ایک ٹیم دوسری کو پکڑتی ہے اور جو ممبر پکڑا جاتا ہے اس کو گیم سے آؤٹ کر دیا جاتا ہے۔ پھر اگر اس کا کوئی ٹیم ممبر اس کو آ کر ہاتھ لگا دے تو وہ دوبارہ گیم میں شامل ہو سکتا ہے۔ میں نے یہ والی گیم پہلے کبھی نہیں کھیلی تھی۔ بہرحال گیم شروع ہوئی۔ ہماری ٹیم کو بھاگنا تھا۔ بھاگتے ہوئے میں پکڑی گئی تو مجھے اس نئی بچی کی بہن نے کہا۔ 'آپ مر گئی ہو اس لئے اب آپ گیم سے آؤٹ ہو۔' یہ ٹرم میں نے پہلے کبھی نہیں سُنی تھی۔ میں سمجھی وہ مجھے کہہ رہی ہے کہ میں سچ میں ہی اناللہ ہو گئی ہوں:shocked: ۔ میں نے پہلے تو اس کے ساتھ بحث کی کہ نہیں میں تو زندہ ہوں لیکن جب بار بار وہ لوگ کہتی رہیں کہ نہیں آپ مر گئی ہو تو مجھے رونا آ گیا اور میں نے انہیں اپنے بڑے بھائی کی دھمکی لگائی جو کلاس 5 میں تھے اور ہیڈ بوائے تھے کہ میرے بھائی سے سارے بچے ڈرتے ہیں میں ابھی انہیں بتاتی ہوں۔ پھر میں باقاعدہ اپنے بھائی کے پاس گئی۔ انہیں بتایا کہ یہ بچی کہتی ہے کہ میں فوت ہو گئی ہوں۔ اب آپ اسے جا کر ڈانٹیں اور بتائیں کہ میں ابھی زندہ ہوں :openmouthed:۔ پھر اتنا مزہ آیا جو بڑی باجیاں سیکنڈری کلاسز میں پریفیکٹس تھیں وہ بھی ہمارے ساتھ آئیں اور انہوں نے دوبارہ گیم شروع کروائی اور مجھے بھی بتایا کہ اس گیم میں 'مرنے' کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ گیم سے آؤٹ ہیں اور جب آپ کا ٹیم ممبر آپ سے آ کر ہاتھ ملائے گا تو آپ 'زندہ' ہو جائیں گے۔
شکر ہے ان لوگوں نے مجھے جلدی بتا دیا ورنہ کوئی ہنگامہ کھڑا ہو جانا تھا :jokingly:

دوڑ پیچھے کی طرف اے گردشِ ایام تُو :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
محترم فرحت کیانی بہنا
یہ " یاد " بھی بہت عجیب ہوتی ہے نا محترم بہنا
کبھی ہنسی بن کر لبوں پہ پھیل جاتی ہے
کبھی قہقہہ بن کر فضاؤں میں پھیل جاتی ہے ۔
اور کبھی آنکھوں کو وضو کروا دیتی ہے ۔
کوئی ایسی " یاد " شریک محفل کریں گی جس نے بے اختیار ہنسا دیا یا رلا دیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔؟
بجا فرمایا نایاب بھائی۔ یادیں تو بس ایسی ہی ہوتی ہیں۔ آتی ہیں تو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتیں۔ اور انسان بیک وقت مسکرا بھی رہا ہوتا ہے اور آنکھیں بھی صاف کر رہا ہوتا ہے۔ :)
بہت سی ایسی یادیں ہیں جن کا خیال آتے ہی میں کہیں کی کہیں پہنچ جاتی ہوں۔ ایک یاد تو میں نے ابھی اوپر شیئر کی ہے۔ :)


محترم بہنا یہ " لائف سائنسز " کیا ہوتی ہیں ؟
سائنس کی تشریح کیسے کریں گی ۔۔۔ ۔۔؟

علمِ حیاتیات کو لائف سائنسز بھی کہا جاتا ہے نایاب بھائی۔ اور اس میں ہم حیاتیات کے ہر پہلو کو تفصیلاً پڑھتے اور کھنگالتے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ سادہ الفاظ میں روزمرہ زندگی میں کسی بھی شے یا عمل کی بنیاد کو ایک sytematic انداز میں سمجھنے اور پرکھنے کو سائنس کہا جا سکتا ہے۔


صورت و سیرت میں ایسا کہ بادشاہوں کی پسند ٹھہرے
" در " کا سابقہ ہو تو " بہت عمدہ موتی کہلائے
" شہوار " آپ کی شخصیت سے عین مطابق ٹھہرتا ہے ۔۔۔
بہت شکریہ :) ۔ لیکن اس نام کا ذکر میری زندگی میں شاید ایک آدھ بار ہی ہوا ہو گا۔ :) وہ بھی اس طرح کہ ہمیں سکول میں ایک بار 'نیم سٹوری (نام کی کہانی؟) کا کام دیا گیا تھا جس میں ہمیں اپنے اپنے نام کا مطلب اور تاریخ یعنی کس نے نام رکھا اور کیوں رکھا وغیرہ لکھنا تھا تو اماں سے یہ ذکر سُنا۔ :)

باقی سوالات کے جواب میں تھوڑی دیر تک لکھتی ہوں نایاب بھائی۔ :)
 
پہلے تو بہت معذرت کہ ایک ہی بار میں مکمل جواب نہیں لکھ سکی۔
سکول میں گزرا سارا وقت ہی یادگار ہے۔ اور اس سوال نے تو مجھے کل اتنے سارے مزے کے دن یاد کروا دیئے۔ :)
ایک واقعہ تو بہت ہی دلچسپ ہے اور اس کو لیکر میرا ابھی تک مذاق بنتا ہے۔
میں کے جی میں تھی تو ہماری کلاس میں ایک نئی بچی آئی۔ اس کی ایک بہن ہم سے ایک کلاس سینئر تھی۔ ایک دن انہوں نے بریک ٹائم میں سب بچوں سے کہا کہ ہم آپ کو ایک نئی گیم بتاتے ہیں جو وہ اپنے پچھلے سکول میں کھیلا کرتی تھیں۔ مجھے اس گیم کا نام تو یاد نہیں آ رہا لیکن وہ پکڑن پکڑائی ٹائپ کا کوئی کھیل تھا۔ جس میں ایک ٹیم دوسری کو پکڑتی ہے اور جو ممبر پکڑا جاتا ہے اس کو گیم سے آؤٹ کر دیا جاتا ہے۔ پھر اگر اس کا کوئی ٹیم ممبر اس کو آ کر ہاتھ لگا دے تو وہ دوبارہ گیم میں شامل ہو سکتا ہے۔ میں نے یہ والی گیم پہلے کبھی نہیں کھیلی تھی۔ بہرحال گیم شروع ہوئی۔ ہماری ٹیم کو بھاگنا تھا۔ بھاگتے ہوئے میں پکڑی گئی تو مجھے اس نئی بچی کی بہن نے کہا۔ 'آپ مر گئی ہو اس لئے اب آپ گیم سے آؤٹ ہو۔' یہ ٹرم میں نے پہلے کبھی نہیں سُنی تھی۔ میں سمجھی وہ مجھے کہہ رہی ہے کہ میں سچ میں ہی اناللہ ہو گئی ہوں:shocked: ۔ میں نے پہلے تو اس کے ساتھ بحث کی کہ نہیں میں تو زندہ ہوں لیکن جب بار بار وہ لوگ کہتی رہیں کہ نہیں آپ مر گئی ہو تو مجھے رونا آ گیا اور میں نے انہیں اپنے بڑے بھائی کی دھمکی لگائی جو کلاس 5 میں تھے اور ہیڈ بوائے تھے کہ میرے بھائی سے سارے بچے ڈرتے ہیں میں ابھی انہیں بتاتی ہوں۔ پھر میں باقاعدہ اپنے بھائی کے پاس گئی۔ انہیں بتایا کہ یہ بچی کہتی ہے کہ میں فوت ہو گئی ہوں۔ اب آپ اسے جا کر ڈانٹیں اور بتائیں کہ میں ابھی زندہ ہوں :openmouthed:۔ پھر اتنا مزہ آیا جو بڑی باجیاں سیکنڈری کلاسز میں پریفیکٹس تھیں وہ بھی ہمارے ساتھ آئیں اور انہوں نے دوبارہ گیم شروع کروائی اور مجھے بھی بتایا کہ اس گیم میں 'مرنے' کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ گیم سے آؤٹ ہیں اور جب آپ کا ٹیم ممبر آپ سے آ کر ہاتھ ملائے گا تو آپ 'زندہ' ہو جائیں گے۔
شکر ہے ان لوگوں نے مجھے جلدی بتا دیا ورنہ کوئی ہنگامہ کھڑا ہو جانا تھا :jokingly:

دوڑ پیچھے کی طرف اے گردشِ ایام تُو :)

یہ تو زبردست واقعہ سنایا ہے ، بہت ہی لطف آیا پڑھ کر کہ فرحت بچپن سے ہی کتنی شوقین تھی زندگی کی :LOL:

میرا سب سے چھوٹا بھائی جو قریب آٹھ دس سال کا تھا ، ایک فلم میں سری دیوی کی موت پر انتہائی غمگین ہو گیا کہ بیچاری ہیروئن مر گئی ہے۔ وہ اسے حقیقت میں فوت شدہ سمجھ بیٹھا ، میں نے اور گھر والوں نے بڑا سمجھایا ، مذاق اڑایا پر اسے کسی طرح یقین نہ آیا کہ یہ واقعہ اصلی نہیں ہے اور ہم پہلے تو لطف اٹھاتے رہے پھر سنجیدہ بھی ہوئے اور پھر تھک ہار کر دوبارہ مذاق اڑا کر لطف لینے لگے۔ :)
 

امن ایمان

محفلین
فرحت آپ کے جوابات پڑھ کے بہت اچھا لگا۔۔:) اب تھوڑا سا میں آپ کو تنگ کرلوں : )

ہ فرحت آج آپ جس مقام پر ہیں ماشاءاللہ تواپنی اس کامیاب زندگی کا زیادہ کریڈٹ کس کو دیں گی؟
ہ گھر میں سالگرہ منانے کا رواج ہے؟
ہ تحفے تحائف کسی ایونٹ پر ہی دیتی ہیں یا گھر والوں کے لیے جب دل چاہا کچھ لے لیا؟
ہ آپ کو تحفے میں سب سے زیادہ دینا کیا پسند ہے اور لینا کیا پسند ہے؟

(فرحت میں آپ کی مصروفیت کی وجہ سے آپ کو زیادہ تنگ نہیں کررہی۔۔۔سوال خود ہی تھوڑے کم کم پوچھ رہی ہوں۔۔۔ٹھیک کررہی ہوں نا۔۔۔؟؟؟)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
محترم بہنا یہ " ایمبریس " کون سی کیفیت ہوتی ہے ۔
متاثر ؟
خوفزدہ ؟
میرے لئے یہ گھبراہٹ اور شرمندگی کی کیفیت ہوتی ہے نایاب بھائی۔


کہتے ہیں کہ " آئیڈیل " تو ایسا ہیرو ہوتا ہے جو کہ انسان کو اپنی خوبیوں سے متاثر کرتے اسے اپنی شخصیت کو سدھارنے پر ابھارتا ہے ۔
آپ کے نزدیک آئیڈیل پر یقین رکھنا کیوں ضروری نہیں ۔۔۔ ۔؟
بالکل ٹھیک کہتے ہیں۔ اور میں یہ تو نہیں کہتی کہ آئیڈیئل پر یقین نہیں ہونا چاہئیے۔ بس جب میں اپنی بات کرتی ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ آئیڈیئل سے مطلب کسی بھی کمزوری اور خامی سے مبرا شخصیت ہوتی ہے۔انسانِ کامل صرف ایک شخصیت ہیں اور وہ ہیں نبی آخر الزماں (صلی اللہ علیہ وسلم)۔ تمام مسلمانوں کی طرح اور بطور انسان میرے لئے ان (صلی اللہ علیہ وسلم) کے علاوہ کوئی بھی ہیرو ایسا نہیں جس کی پوری شخصیت میرے لئے آئیڈئیل ہو۔ اور ان کی تقلید مجھ پر واجب ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں۔

دنیاوی ہیروز پر بھی یقین رکھا جا سکتا ہے اور میرے بھی کئی ہیرو ہیں جن کا ذکر عاطف بٹ کے سوالات کی پچھلی قسط میں کیا بھی۔ لیکن آئیڈیئل کو بھی ہم دو معنوں میں لیتے ہیں ناں نایاب بھائی۔ ایک تو یہ کہ کوئی ایسی شخصیت جس سے متاثر ہو کر آپ اپنے اندر بھی ان کی خوبیاں پیدا کرنے کے تگ و دود میں لگ جائیں اور ایک وہ جس سے متاثر ہو کر آپ بس متاثرین میں ہی شامل رہیں اور اس کی شدت بڑھتی ہی چلی جائے۔ میں خود کو ان میں سے کسی بھی قطار میں کھڑے نہیں پاتی۔ کیونکہ سچ کہوں تو میں لوگوں سے متاثر تو ہو جاتی ہوں لیکن خود کو ان کے پیچھے چلنے پر مجبور نہیں کر پاتی۔ دوسرا یہ کہ ہمارے جتنے بھی ہیروز ہوتے ہیں مکمل پرفیکٹ وہ بھی نہیں ہوتے۔ تو میں خود کو متاثرین کی صف میں بھی کھڑا نہیں پاتی۔


متفق ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ مگر کیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
مذہب اپنی تعلیمات کے ذریعے " تہذیب " کو انسان تک پہنچاتے اسے آزاد چھوڑتا ہے یا
اپنی تعلیمات کو بالجبر انسان پر لاگو کرتے اسے تہذیب سکھاتا ہے ۔۔؟
مذہب انسان کو شعور بخشتا ہے۔ اور شعور اور جبر کو ایک جگہ اکٹھا نہیں کیا جا سکتا۔


آپ نے ماشاءاللہ پاکستان کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی زندگی بسر کی ہے ۔ پاکستان سے پیار تو آپ کی تحریروں سے جھلکتا رہتا ہے ۔
کیا آپ نے کبھی پاکستانی معاشرے اور دوسرے ممالک کے معاشروں کے درمیان موازنہ کیا ۔ آپ کی نگاہ میں پاکستانی معاشرے کی خوبیاں و خامیاں کیا ہیں ۔۔۔ ؟
جی نایاب بھائی۔ جب موازنہ کرنا شاید انسانی فطرت میں شامل ہوتا ہے۔ تو میں بھی ایسا کرتی تھی اور کرتی ہوں۔ اگرچہ ہر دفعہ جانبداری سے کام لیتے ہوئے اپنے معاشرے کو زیادہ نمبر دے دیتی ہوں۔ :)
مجھے لگتا ہے کہ پاکستانی معاشرے کی ایک خوبی لوگوں کا ابھی بھی رشتوں ناتوں کو بہت زیادہ اہمیت دینا ہے۔ اور ایک خامی معاشرتی زندگی میں انفرادی ذمہ داریوں کو نظر انداز کرنا ہے اور یہی رویہ معاشرے میں محاسبے ، جواب طلبی اور جوابدہی کی روایت کے پنپ نہ سکنے کی ایک وجہ ہے۔

معلوم نہیں میں کہاں تک صحیح سوچتی ہوں لیکن میرے خیال میں لوگ ہر جگہ ایک سے ہوتے ہیں۔ غربت ، بے ایمانی ، بے حسی اور اخلاقی برائیاں ہر جگہ اور ہر معاشرے میں کسی نہ کسی حد تک پائی جاتی ہیں لیکن جس معاشرے میں اکاؤنٹیبیلیٹی کا کلچر موجود ہو وہاں ان رویوں کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ میں نے اور کسی کی بات نہیں کرتی۔ میں نے پاکستانیوں کو دوسرے ممالک میں قانون کی پاسداری کرتے ہوئے بھی دیکھا اور انہی لوگوں اپنے ہی ملک میں قانون توڑتے ہوئے بھی۔ ایک بار میں نے ہیتھرو لندن کے بجائے ایک اور شہر سے پاکستان کی فلائٹ لی تھی جہاں پاکستانی ماشاءاللہ کافی زیادہ تعداد میں رہتے ہیں۔ اور ہوا یہ کہ وہی لوگ جو چیک اِن سے لیکر جہاز میں بیٹھنے تک انتہائی مؤدبانہ انداز میں قطار میں بھی کھڑے رہے اور سگریٹ نوشی بھی مخصوص جگہ پر جا کر کرتے رہے، جیسے ہی اسلام آباد آ کر اترے تو امیگریشن کاؤنٹر پر ہی اصول و ضوابط کی دھجیاں بکھیرنا شروع کر دیں۔ اچھے خاصے دکھنے والے لوگ پورے پورے خاندان کے ہمراہ بچوں اور اکیلے مسافروں والی قطار میں جگہ لیکر کھڑے ہو گئے۔ سامان کے انتظار کرتے ہوئے سگریٹ نوشی کر کے جو ماحول کو دھواں دھار کیا گیا وہ بھی بیان سے باہر ہے۔ دونوں مقامات میں فرق صرف اتنا تھا کہ وہاں قانون کی ذرا سی بھی خلاف ورزی پر پکڑ ہونے کا خطرہ تھا اور یہاں ایسا کچھ نہیں تھا۔ لیکن یہ صرف پاکستانیوں تک ہی محدود نہیں ہے۔ ہم جن معاشروں پر رشک کرتے ہیں وہاں بھی یہ سب کچھ ہوتا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
یہ تو زبردست واقعہ سنایا ہے ، بہت ہی لطف آیا پڑھ کر کہ فرحت بچپن سے ہی کتنی شوقین تھی زندگی کی :LOL:

میرا سب سے چھوٹا بھائی جو قریب آٹھ دس سال کا تھا ، ایک فلم میں سری دیوی کی موت پر انتہائی غمگین ہو گیا کہ بیچاری ہیروئن مر گئی ہے۔ وہ اسے حقیقت میں فوت شدہ سمجھ بیٹھا ، میں نے اور گھر والوں نے بڑا سمجھایا ، مذاق اڑایا پر اسے کسی طرح یقین نہ آیا کہ یہ واقعہ اصلی نہیں ہے اور ہم پہلے تو لطف اٹھاتے رہے پھر سنجیدہ بھی ہوئے اور پھر تھک ہار کر دوبارہ مذاق اڑا کر لطف لینے لگے۔ :)

یعنی میں اکیلی ہی ایسی نہیں میرے جیسے اور بھی موجود ہیں اس دنیا میں :openmouthed: ۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
فرحت آپ کے جوابات پڑھ کے بہت اچھا لگا۔۔:) اب تھوڑا سا میں آپ کو تنگ کرلوں : )
بہت شکریہ امن۔ :)
ضرور تنگ کریں :)۔ اب میں وعدہ کر چکی ہوں ورنہ میں نے پھر وہی جملہ کہنا تھا جواباً آپ کو تنگ کرنے کے لئے :smile2:۔

ہ فرحت آج آپ جس مقام پر ہیں ماشاءاللہ تواپنی اس کامیاب زندگی کا زیادہ کریڈٹ کس کو دیں گی؟
حقیقتاً اپنے والدین اور بھائیوں کو۔ میں کبھی بھی بہت ambitious نہیں رہی امن۔ جو کام کرتی ہوں کر لیتی ہوں لیکن مجھے ہمیشہ ایک دھکے کی ضرورت رہتی ہے اور وہ دھکا ہمیشہ سب گھر والوں نے مل کر لگایا۔ میں کسی ایک کو سب سے زیادہ کریڈٹ نہیں دے سکتی۔
ویسے اس بارے میں بات کرتے ہوئے مجھے وہ لطیفہ یاد آتا ہے جب ایک آدمی پانی میں ڈوبتے ہوئے بچے کو بچا کر ساحل پر واپس پہنچا تو سب اس کی ہمت اور جذبے کی تعریفیں کرنے لگے۔اس پر وہ شخص کہنے لگا کہ باقی سب تو ٹھیک ہے یہ بتاؤ مجھے پانی میں دھکا کس نے دیا تھا ۔ مجھ میں اور اس آدمی میں فرق یہ ہے کہ مجھے معلوم ہے کہ مجھے دھکا کس نے دیا تھا :openmouthed:۔

ہ گھر میں سالگرہ منانے کا رواج ہے؟
بچپن میں ہوتا تھا لیکن زیادہ دھوم دھام سے نہیں۔ اب بھی سالگرہ کی تاریخ ضرور یاد رکھی جاتی ہے۔ چاہے کہیں بھی ہوں ہم لوگ ایک دوسرے کو وِش کرنا نہیں بھولتے اور تحفہ دینا بھی۔ اور مجھے تحفہ دینا تو کوئی بھول ہی نہیں سکتا کیونکہ میں خود ہی سب کو یاد کروا دیتی ہوں۔ :angel:

ہ تحفے تحائف کسی ایونٹ پر ہی دیتی ہیں یا گھر والوں کے لیے جب دل چاہا کچھ لے لیا؟
کسی موقع کا انتظار نہیں کرتی۔ جب بھی کوئی چیز اچھی لگے لے لیتی ہوں۔

ہ آپ کو تحفے میں سب سے زیادہ دینا کیا پسند ہے اور لینا کیا پسند ہے؟
دینے میں ویسے تو دوسرے کی پسند کو سامنے رکھتی ہوں یا ایسی چیز لینے کی کوشش ہوتی ہے جو ان کے کام آ سکے۔ لیکن زیادہ تر پہننے اوڑھنے کی چیزیں خریدتی ہوں۔
لینے میں تو سب کچھ پسند ہے :jokingly:۔ گھر والوں سے لینا ہو تو سب کے کریڈٹ کارڈ نمبرز میرے پاس بھی ہیں۔ میں ان کی طرف سے خود آرڈر کر دیتی ہوں یا آن لائن سٹورز پر دیکھ کر لنک بھجوا دیتی ہوں۔


(فرحت میں آپ کی مصروفیت کی وجہ سے آپ کو زیادہ تنگ نہیں کررہی۔۔۔ سوال خود ہی تھوڑے کم کم پوچھ رہی ہوں۔۔۔ ٹھیک کررہی ہوں نا۔۔۔ ؟؟؟)
جی امن۔ بالکل ٹھیک کر رہی ہیں۔ :)
 
Top