انٹرویو انٹرویو ود دوست

امن ایمان

محفلین
شاکر۔۔وہ میں نے آپ کی نظم “ایک بہت ہی عزیز ہستی کے نام“ پڑھی ہے ۔۔ بہت اچھی ہے۔

ہ آپ آئیڈیل پر یقین رکھتے ہیں؟

ہ شاکر محبت کیا ہے؟ ( آپ بہت اچھا لکھتے ہیں سو اس بارے میں دو لفظی جواب نہیں چلے گا)

ہ کیا دوسروں کی غلطیاں آسانی سے معاف کر دیتے ہیں؟

ہ شاکر زندگی میں کبھی خود کو بے بس محسوس کیا؟

ہ ڈپریشن پر کس طرح قابو پاتے ہیں؟

ہ شاکر اگر آپ کے ہاتھ چراغ کا جن لگ جائے تو کون سی تین ایسی خواہشات ہوں گی جن کو آپ پورا ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔؟
 

دوست

محفلین
شاکر۔۔وہ میں نے آپ کی نظم “ایک بہت ہی عزیز ہستی کے نام“ پڑھی ہے ۔۔ بہت اچھی ہے۔
شکریہ۔۔
ہ آپ آئیڈیل پر یقین رکھتے ہیں؟
جی کچھ کچھ۔۔
ہ شاکر محبت کیا ہے؟ ( آپ بہت اچھا لکھتے ہیں سو اس بارے میں دو لفظی جواب نہیں چلے گا)
محبت کیا ہے؟؟
کبھی بظاہر بجھے نظر آنے والے کوئلے دیکھے ہیں جب پر راکھ جمی ہوتی ہے لیکن وہ اندر سے جل رہے ہوتے ہیں؟؟
میرے لیے محبت بالکل ویسی ہی چیز ہے۔۔جس طرح دھیمی آنچ پر کوئی ہنڈیا پکے اس طرح دھیمی دھیمی آنچ ہونی چاہیے دل میں محبت کی۔۔اندر سے گرمی چاہے روح کو جلائے دے رہی ہے اوپر سے ایسا ہو جیسے یہاں صرف راکھ ہی باقی رہ گئی ہے۔۔محبت میں محبوب جانے اور محب جانے کوئی اور کیوں جانے۔۔۔اور اگر راز کھلے بھی تو تب جب سب کچھ سچ مچ راکھ ہوچکا ہو۔۔
اک میں ہوواں اک توں ہوویں۔۔۔کوئی تیسرا کیوں ہو۔۔
ہ کیا دوسروں کی غلطیاں آسانی سے معاف کر دیتے ہیں؟
غلطی پر منحصر ہے اور شاید مجھ پر بھی۔۔ہوسکتا ہے معاف کردوں ہو سکتا ہے نہ معاف کروں۔۔
ہ شاکر زندگی میں کبھی خود کو بے بس محسوس کیا؟
کچھ موقعے ایسے آئے تھے جب لگا تھا کہ کاش کاش۔۔۔۔
لیکن الحمد اللہ کہ اس کا کرم شامل حال رہا۔۔۔
ہ ڈپریشن پر کس طرح قابو پاتے ہیں؟
مصروف کرلیتا ہوں کسی کام میں خود کو۔۔۔یا اس بات کو بھلانے کی کوشش کرتا ہوں۔۔۔کبھی جل کڑھ بھی لیتا ہوں۔۔
ہ شاکر اگر آپ کے ہاتھ چراغ کا جن لگ جائے تو کون سی تین ایسی خواہشات ہوں گی جن کو آپ پورا ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔؟
میری ڈھیر ساری پڑھائی۔۔
اپنے ماں باپ کو ڈھیر سارا آرام۔۔۔اور کاش کہ میرا ملک ترقی کرجائے۔۔۔
 

حجاب

محفلین
محبت کیا ہے؟؟
کبھی بظاہر بجھے نظر آنے والے کوئلے دیکھے ہیں جب پر راکھ جمی ہوتی ہے لیکن وہ اندر سے جل رہے ہوتے ہیں؟؟
میرے لیے محبت بالکل ویسی ہی چیز ہے۔۔جس طرح دھیمی آنچ پر کوئی ہنڈیا پکے اس طرح دھیمی دھیمی آنچ ہونی چاہیے دل میں محبت کی۔۔اندر سے گرمی چاہے روح کو جلائے دے رہی ہے اوپر سے ایسا ہو جیسے یہاں صرف راکھ ہی باقی رہ گئی ہے۔۔محبت میں محبوب جانے اور محب جانے کوئی اور کیوں جانے۔۔۔اور اگر راز کھلے بھی تو تب جب سب کچھ سچ مچ راکھ ہوچکا ہو۔۔
اک میں ہوواں اک توں ہوویں۔۔۔کوئی تیسرا کیوں ہو۔۔



واہ کیا تشریح کی ہے آپ نے محبت کی بہتتتتتتتتت خوب،یہ آپ کے اپنے ذاتی الفاظ ہیں یا کسی اور کے،اگر آپ کے ہیں تو ایک بار پھر بہت خوب ۔
 

اجنبی

محفلین
محبت کرنا بہت بڑی حماقت ہے ۔ محبت کی نہیں جاتی ، ہو جاتی ہے ۔ محبت میں تخصیص نہیں ہوتی ۔ آج کل ہمارے ہاں محبت کا مطلب لیا جاتا ہے صنفِ مخالف سے محبت ۔ جبکہ بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں محبت کا مطلب ہے نفسانی خواہش ۔ وہ لوگ محبت کے لفظ کو بدنام کر رہے ہیں ۔ رہ گئی ہماری بات ، تو ہمارے ہاں یوں ہوتا ہے کہ “ابا جی میں فلاں لڑکی یا لڑکے سے محبت کرتا یا کرتی ہوں ۔ اب آپ میری اس سے شادی کیجیے ورنہ میں آپ کو عاق کردوں گا یا گی“ ۔ یہ کوئی محبت نہیں ہے ، یہ محض ایک خواہش ہے ، جب وہ خواہش پوری ہو جاتی ہے تو طلاق ہو جاتی ہے ۔ جس شخص کے دل میں محبت ہوتی ہے وہ سب سے محبت کرتا ہے ۔ وہ کسی لڑکی یا لڑکے کے لیے اپنے والدین کو نہیں چھوڑتا ۔ اگر آپ کو کسی لڑکی یا لڑکے سے محبت ہے تو کیا ضروری ہے کہ اسے اپنے گھر میں لاکر رکھا جائے؟ محبت دل سے ہوتی ہے ، دیگر اعضا سے نہیں ۔ :oops:

(ہائے اتنی سنجیدہ تحریر ، یہ میں نے کیسے لکھ دی؟ میرا کام تو کچھ اور ہے) :lol:
 

نعمان

محفلین
میرے اندر ایک یہ بہت خامی ہے کہ میں محفل کے دیگر گوشوں کی تھریڈز سے بے خبر رہ جاتا ہوں۔ خیر اب آرام سے انٹرویو ایک ہی نشست میں پڑھ لیا۔

شاکر میاں جہاں تک میں نے سمجھا ہے تم ان بزرگان (شہاب، مفتی، اشفاق) کے صوفیانہ فلسفوں سے متاثر ہو۔اور اکثر و بیشتر موقع بہ موقع اداس ہوجاتے ہو۔ کچھ ایسی ہی صورتحال ہماری بہن (جو انٹرویو لے رہی ہیں، کیا بھلا سا نام ہے ان کا؟) کی ہے جن کی انٹرویو کے جوابات پڑھتے ہوئے آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔ اف خدا تم لوگ کتنے ایموشنل ہو یار۔ اور یہ محبت کے فلسفہ بھی دیکھو۔ ارے بھائی محبت میں درد شرد نہیں ہوتا دراصل انسان محبت کرتا ہی اسلئے ہے کیونکہ وہ خوش رہنا چاہتا ہے۔ محبت راکھ ہوتی ہے، آگ ہوتی ہے، درد ہوتی ہے، تکلیف ہوتی ہے۔ اگر محبت ایسی ہوتی تو سارے عاشق ہسپتالوں میں ایڑیاں رگڑ رہے ہوتے۔

ابن انشاء کی کتاب خمار گندم کے ایک مضمون انٹرویو علم دریاؤ ہے سے ایک اقتباس پیش خدمت ہے۔
=====================
ایک اخبار میں ریڈیو پاکستان لاہور کی اناؤنسر مس زاہدہ بٹ‌کا انٹرویو چھپا ہے۔ انٹرویو کرنے والے نے ان سے پوچھا، کہ آپ کی پسند کیا کیا چیزیں ہیں۔ انہوں نے فرمایا:
“کریلے گوشت، بچے، قلم، بال بنانے کے نت نئے نمونے اور پراسرار ناول“

انشاء جی آگے لکھتے ہیں:

زاہدہ بٹ‌ نے ایک سانس میں اپنی پسندیدہ اشیاء کی جو فہرست گنائی ہے۔ یہ بھی انٹرویو نگاری کا تازہ اسلوب ہے۔ ہم نے پچھلے چھ ماہ کے اخباروں سے لوگوں کی پسند کی کچھ اور مثالیں بھی جمع کی ہیں۔ تازہ خواہی داشتن گرداغ‌ ہائے سینہ را۔

ایک صاحب نے کہا:
مولانا راشدالخیری کی کتابیں، کبڈی، آم کا اچار، لارل ہارڈی، بیسن کے پکوڑے اور ماؤزے تنگ۔

ایک بزرگ نے فرمایا:
مولانا مودودی کی تعلیمات، صوفیہ لارین، اصلی گھی کی جلیبیاں اور باٹا کے جوتے۔

ایک بھلے مانس بولے
مرزا غالب۔ پودینے کی چٹنی، تمباکو والا پان، راگ بھاگیشری اور گوبھی کا پھول۔

اور یہ آخری فہرست ہماری فلموں کی ایک مشہور رقاصہ نے اپنے انٹرویو میں دی:
بھولو پہلوان، کیوی بوٹ پولش، نظریہ اضافیت، کچی کیریاں اور بہشتی زیور۔
==============================

خیر ۔۔۔
تو شاکر جلدی سے ذرا ان سوالوں کے جوابات دے ڈالو:

کیا تم نے بہشتی زیور کا مطالعہ کیا ہے؟


مزاحیہ فلموں میں تمہاری پسندیدہ فلمیں کونسی ہیں؟

کیا تم کبھی کسی فلم یا ڈرامے میں کوئی المیہ منظر دیکھتے ہوئے بہت زیادہ رنجیدہ ہوئے ہو؟ اگر ہاں تو فلم کا نام اور سین کی تفاصیل بیان کریں۔

ٹی وی کتنی دیر تک دیکھتے ہو اور ٹی وی پر پسندیدہ شوز کونسے ہیں؟


اگر ہم تمہیں دو گھنٹے کے لئے پاکستان کا چیف آف آرمی اسٹاف بنادیں تو تم کیا کرو گے؟

دوستی کی تو بہت ہوئی کچھ دشمنی پر بھی کہو، کیا تم لوگوں کو جلدی معاف کردیتے ہو یا دشمنی نبھانے والوں میں سے ہو؟
 

دوست

محفلین
واہ کیا تشریح کی ہے آپ نے محبت کی بہتتتتتتتتت خوب،یہ آپ کے اپنے ذاتی الفاظ ہیں یا کسی اور کے،اگر آپ کے ہیں تو ایک بار پھر بہت خوب ۔
جی یہ میرے اپنے الفاظ ہیں۔۔۔اور خیالات بھی۔۔
محبت کرنا بہت بڑی حماقت ہے ۔ محبت کی نہیں جاتی ، ہو جاتی ہے ۔ محبت میں تخصیص نہیں ہوتی ۔ آج کل ہمارے ہاں محبت کا مطلب لیا جاتا ہے صنفِ مخالف سے محبت ۔ جبکہ بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں محبت کا مطلب ہے نفسانی خواہش ۔ وہ لوگ محبت کے لفظ کو بدنام کر رہے ہیں ۔ رہ گئی ہماری بات ، تو ہمارے ہاں یوں ہوتا ہے کہ “ابا جی میں فلاں لڑکی یا لڑکے سے محبت کرتا یا کرتی ہوں ۔ اب آپ میری اس سے شادی کیجیے ورنہ میں آپ کو عاق کردوں گا یا گی“ ۔ یہ کوئی محبت نہیں ہے ، یہ محض ایک خواہش ہے ، جب وہ خواہش پوری ہو جاتی ہے تو طلاق ہو جاتی ہے ۔ جس شخص کے دل میں محبت ہوتی ہے وہ سب سے محبت کرتا ہے ۔ وہ کسی لڑکی یا لڑکے کے لیے اپنے والدین کو نہیں چھوڑتا ۔ اگر آپ کو کسی لڑکی یا لڑکے سے محبت ہے تو کیا ضروری ہے کہ اسے اپنے گھر میں لاکر رکھا جائے؟ محبت دل سے ہوتی ہے ، دیگر اعضا سے نہیں ۔ Embarassed

(ہائے اتنی سنجیدہ تحریر ، یہ میں نے کیسے لکھ دی؟ میرا کام تو کچھ اور ہے)
تم ابھی بچے ہو کاکے اتنی بڑی بڑی باتیں نہ کرو :lol:
بات ٹھیک کہی ہے لیکن ہر کسی کا محبت کے بارے میں نکتہ نظر ہوتا ہے اور میرا نکتہ نظر ہے کہ ماں باپ، بہن بھائی یا دوسرے رشتے کوئی بھی ہوں سے محبت عین فطری ہے جو کہ ناقابل تردید اور ناقابل تبدیل ہے۔۔ لیکن ایک محبت ذرا خصوصی قسم کی ہوتی ہے اس عمومًا اس کی مراد ہی لی جاتی ہے چاہے وہ اللہ سے ہو یا اس کے بندوں سے۔۔۔
میرے اندر ایک یہ بہت خامی ہے کہ میں محفل کے دیگر گوشوں کی تھریڈز سے بے خبر رہ جاتا ہوں۔ خیر اب آرام سے انٹرویو ایک ہی نشست میں پڑھ لیا۔

شاکر میاں جہاں تک میں نے سمجھا ہے تم ان بزرگان (شہاب، مفتی، اشفاق) کے صوفیانہ فلسفوں سے متاثر ہو۔اور اکثر و بیشتر موقع بہ موقع اداس ہوجاتے ہو۔ کچھ ایسی ہی صورتحال ہماری بہن (جو انٹرویو لے رہی ہیں، کیا بھلا سا نام ہے ان کا؟) کی ہے جن کی انٹرویو کے جوابات پڑھتے ہوئے آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔ اف خدا تم لوگ کتنے ایموشنل ہو یار۔ اور یہ محبت کے فلسفہ بھی دیکھو۔ ارے بھائی محبت میں درد شرد نہیں ہوتا دراصل انسان محبت کرتا ہی اسلئے ہے کیونکہ وہ خوش رہنا چاہتا ہے۔ محبت راکھ ہوتی ہے، آگ ہوتی ہے، درد ہوتی ہے، تکلیف ہوتی ہے۔ اگر محبت ایسی ہوتی تو سارے عاشق ہسپتالوں میں ایڑیاں رگڑ رہے ہوتے۔

ابن انشاء کی کتاب خمار گندم کے ایک مضمون انٹرویو علم دریاؤ ہے سے ایک اقتباس پیش خدمت ہے۔
=====================
ایک اخبار میں ریڈیو پاکستان لاہور کی اناؤنسر مس زاہدہ بٹ‌کا انٹرویو چھپا ہے۔ انٹرویو کرنے والے نے ان سے پوچھا، کہ آپ کی پسند کیا کیا چیزیں ہیں۔ انہوں نے فرمایا:
“کریلے گوشت، بچے، قلم، بال بنانے کے نت نئے نمونے اور پراسرار ناول“

انشاء جی آگے لکھتے ہیں:

زاہدہ بٹ‌ نے ایک سانس میں اپنی پسندیدہ اشیاء کی جو فہرست گنائی ہے۔ یہ بھی انٹرویو نگاری کا تازہ اسلوب ہے۔ ہم نے پچھلے چھ ماہ کے اخباروں سے لوگوں کی پسند کی کچھ اور مثالیں بھی جمع کی ہیں۔ تازہ خواہی داشتن گرداغ‌ ہائے سینہ را۔

ایک صاحب نے کہا:
مولانا راشدالخیری کی کتابیں، کبڈی، آم کا اچار، لارل ہارڈی، بیسن کے پکوڑے اور ماؤزے تنگ۔

ایک بزرگ نے فرمایا:
مولانا مودودی کی تعلیمات، صوفیہ لارین، اصلی گھی کی جلیبیاں اور باٹا کے جوتے۔

ایک بھلے مانس بولے
مرزا غالب۔ پودینے کی چٹنی، تمباکو والا پان، راگ بھاگیشری اور گوبھی کا پھول۔

اور یہ آخری فہرست ہماری فلموں کی ایک مشہور رقاصہ نے اپنے انٹرویو میں دی:
بھولو پہلوان، کیوی بوٹ پولش، نظریہ اضافیت، کچی کیریاں اور بہشتی زیور۔
بھائی ذرا خیال رہے اس خامی کو عام زندگی میں بھی کہیں لاگو نہ کر بیٹھنا۔۔ 8)
بات جہاں تک حساسیت کی ہے تو یہ ہونی چاہیے۔۔زندگی کے بارے میں ہر کسی کا ایک نکتہ نظر ہے میرے خیال میں محبت اور یہ جذبات ایک لازمی جزو ہیں۔ شاید مجھ پر ان بزرگوں کے فلسفوں کا بھی اثر ہے بلکہ میں تصوف سے بہت متاثر ہوں۔۔ لیکن یہ بھی غلط ہے کہ محبت کو صرف درد سمجھتا ہوں۔۔۔محبت تو محسوس کیے جانے والی چیز ہے یہ الگ بات ہے کوئی اسے کس طرح محسوس کرتا ہے۔۔۔میرے لیے محبت ہمیشہ ایک اکسانے والا اور امید دلانے والا جذبہ رہی ہے اور دعا ہے کہ رہے بھی۔۔
ابن انشاء کے بارے میں بتاتا چلوں جو چہرہ آپ اس کا تحاریر میں‌ دیکھتے ہیں عام زندگی میں وہ اس سے بہت مختلف تھا۔ ممتاز مفتی اسے قدرتی طور پر بجھا ہوا شخص لکھتا ہے۔۔کئی بار اس نے خود کشی کی کوشش کی تھی۔۔اور اسے بھی عشق تھا ایک شادی شدہ خاتون سے۔۔
کیا تم نے بہشتی زیور کا مطالعہ کیا ہے؟
کیا ہے۔۔
لیکن کافی عرصہ پہلے کوئی 15 سال کی عمر میں شاید۔۔
مزاحیہ فلموں میں تمہاری پسندیدہ فلمیں کونسی ہیں؟
ہوم الون ہی یاد آرہی ہے مزاحیہ فلموں میں۔۔پسند کی بات نہیں کرسکتا چونکہ اتنی زیادہ دیکھی ہیں نہیں۔۔فلموں کے معاملے میں بہت بدذوق ہوں جو ملا دیکھ لیا وہ بھی جب میرا پرانا کیبل نیٹ والا میڈیا شئیر سرور پر رکھا کرتا تھا تب۔۔۔
کیا تم کبھی کسی فلم یا ڈرامے میں کوئی المیہ منظر دیکھتے ہوئے بہت زیادہ رنجیدہ ہوئے ہو؟ اگر ہاں تو فلم کا نام اور سین کی تفاصیل بیان کریں۔
میرا خیال ہے یہ واقعہ ایک سے زیادہ بار ہو چکا ہے لیکن ڈرامہ یاد نہیں۔۔۔
ٹی وی کتنی دیر تک دیکھتے ہو اور ٹی وی پر پسندیدہ شوز کونسے ہیں؟
یونہی آتے جاتے کبھی نظر پڑجاتی ہے۔۔ڈرامے دیکھتا کوئی 5 سال پہلے چھوڑ چکا ہوں۔ صبح کبھی فراغت ہوتو نیوز مارننگ دیکھ لیا کرتا ہوں۔۔
اگر ہم تمہیں دو گھنٹے کے لئے پاکستان کا چیف آف آرمی اسٹاف بنادیں تو تم کیا کرو گے؟
فوج کو صدر کے ماتحت کردوں اگر اس عہدے کے بس میں یہ ہو تو تاکہ فوج یہ نام نہاد انقلابات نہ لاسکے۔۔
دوستی کی تو بہت ہوئی کچھ دشمنی پر بھی کہو، کیا تم لوگوں کو جلدی معاف کردیتے ہو یا دشمنی نبھانے والوں میں سے ہو؟
غلطی اور میرے اپنے موڈ پر ہے۔۔ ہوسکتا ہے معاف کردوں اگر ضد پر آجاؤں تو پھر موج ہوجائے۔۔دوسرے کا رویہ بھی دیکھتا ہوں ویسے کبھی ایسا موقع آیا نہیں کسی دوست کے معاملے میں۔۔
 

امن ایمان

محفلین
جی کچھ کچھ۔۔

اچھا جی تو کیا آپ بتائیں گے کہ آپ اپنے آئیڈیل میں کیا خوبیاں دیکھنا چاہتے ہیں۔؟؟؟


کبھی بظاہر بجھے نظر آنے والے کوئلے دیکھے ہیں جن پر راکھ جمی ہوتی ہے لیکن وہ اندر سے جل رہے ہوتے ہیں؟؟

ہممم بہت خوب۔۔لیکن پتہ ہےلاکھ چاہیں لیکن محبت کی خوشبو، جلن، تپش کسی نہ کسی طرح اپنے ہونے کا پتہ دے جاتی ہے۔لیکن کیا راکھ ہونے کے بعد کچھ بچتا بھی ہے ؟؟؟


میری ڈھیر ساری پڑھائی۔۔
اپنے ماں باپ کو ڈھیر سارا آرام۔۔۔اور کاش کہ میرا ملک ترقی کرجائے۔۔۔


میرے پاس چراغ کا جن نہیں ہے۔۔لیکن میں پھر بھی دعا کروں گی کہ اللہ آپ کی ان سب نیک خواہشات کو پورا کردے آمین۔


ۃ کیا کبھی کسی شخص سے نفرت کی؟
ۃ آپ کی محبت اور نفرت کی آخری حد کیا ہوسکتی ہے؟
 

امن ایمان

محفلین
قدیر نے کہا:
جس شخص کے دل میں محبت ہوتی ہے وہ سب سے محبت کرتا ہے ۔ وہ کسی لڑکی یا لڑکے کے لیے اپنے والدین کو نہیں چھوڑتا ۔ اگر آپ کو کسی لڑکی یا لڑکے سے محبت ہے تو کیا ضروری ہے کہ اسے اپنے گھر میں لاکر رکھا جائے؟ محبت دل سے ہوتی ہے ، دیگر اعضا سے نہیں ۔

قدیر آپ یقین کریں کہ یہی بس یہی میں بھی کہتی ہوں اور سب کو سمجھانا بھی چاہتی ہوں۔۔ہائے شکر ہے کہ کوئی میری طرح بھی سوچتا ہے۔ :roll:



نعمان نے کہا:
کچھ ایسی ہی صورتحال ہماری بہن (جو انٹرویو لے رہی ہیں، کیا بھلا سا نام ہے ان کا؟) کی ہے جن کی انٹرویو کے جوابات پڑھتے ہوئے آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔ اف خدا تم لوگ کتنے ایموشنل ہو یار۔ اور یہ محبت کے فلسفہ بھی دیکھو۔ ارے بھائی محبت میں درد شرد نہیں ہوتا دراصل انسان محبت کرتا ہی اسلئے ہے کیونکہ وہ خوش رہنا چاہتا ہے۔

ہیںںںںںںںںںں یہ میں نے اتنے المیہ ۔۔غمگین۔۔دکھ بھرے جوابات کہاں پوسٹ کردیے جو آپ کی آنکھیں بھگونے کا باعث بن گئے ہیں۔۔؟:shock: ۔۔مجھے تو خود بلاوجہ افسردہ رہنا ذہر لگتا ہے۔۔ ویسے بات اگر محبت کے فلسفے کی کی جائے تو جناب محبت صرف کہانیوں والی تو نہیں ہے۔۔ میری ماما کودو دن کے لیے کہیں جانا پڑ گیا تھا اور کیا آپ یقین کریں گے کہ ان کے بغیر گھر پر رہنا مجھے عذاب لگ رہا تھا۔۔۔اور کچن میں کام کرتے ہوئے تو میں رو پڑی تھی ( وجہ کام کی زیادتی نہیں تھی اچھا) محبت میں دکھ، درد، خوشی سب کچھ ہی ہوتا ہے۔ آپ چاہے یقین کریں یا نہیں۔
 

امن ایمان

محفلین
بخدمت جانب دوست صاحب،
مودبانہ گذارش ہے کہ یہاں مسمات امن ایمان نے گذشتہ سال مورخہ تئیس دسمبر سن دو ہزار چھ میں دو یا تین عدد معصوم معصوم سوال پوچھے تھے جن کے تادیر جوابات موصول نہیں ہوسکے۔ برائے مہربانی آپ اپنے قیمتی وقت میں سے کچھ وقت اس تھریڈ کے لیے نکالیں اور اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو ہوسکتا ہے کہ ۔۔۔۔اب کیا ہوسکتا ہے یہ میں اگلی بار بتاؤں گی ۔ویسے مجھے امید ہے کہ آپ یہ اگلی بار نہیں آنے دیں گے۔

درخواست گزار
امن ایمان
 

دوست

محفلین
مسمی نہیں مسمات محترمہ۔
جواب دئیے دیتا ہوں بس ایویں یاد ہی نہیں رہا۔ جب یاد آتا تھا کمپیوٹر سے دور ہوتا تھا۔
آئیڈیل میں خوبیوں کا پوچھا ہے آپ نے۔۔۔
آئیڈیل کی خوبیاں وہی عمومًا جو آپ کسی اچھے انسان میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
راکھ ہوجانا ہی تو زندگی دیتا ہے۔ جب بندہ اپنے آپ کو فنا کرڈالے تب ہی کچھ بن سکتا ہے۔
نفرت ابھی تک ایسی نوبت نہیں آئی۔
میری محبت اور نفرت کی حد ففٹی ففٹی کا چانس ہے۔ اگر تو دل ہواتو اسے منا لوں گا کچھ عرصے بعد ضد باندھ لی تو کبھی مڑ کر نہیں دیکھوں گا۔
لیجیے جی کام ختم۔
 

حجاب

محفلین
ابھی آپکا بلاگ دیکھا ہے میں نے دوست ،واہ بہت خوب افسانہ از شاکر حسین کہ، عجب چیز محبت ہے ۔
اور شاعری بھی بہت اچھی ہے ،یعنی کے مستقبل میں ایک مجموعہ شاعری کا اور ایک افسانے کا آنے کی امید رکھی جا سکتی ہے۔
 

دوست

محفلین
شکریہ پسندیدگی کا۔
یہ پرانی باتیں‌ ہیں آج کل نہیں‌ ہوتا یہ سب۔ کبھی زمانے تھے وہ بھی۔ اب موڈ نہیں‌ ہوتا لکھنے کا۔ کبھی کبھار اگر دل کر جائے تو۔
 

امن ایمان

محفلین
میں اکیلی ہوں اس لیے مسمی لکھا۔۔آپ کو کیا جو مرضی لکھوں۔۔۔ویسے یہ آپ نے اتنا سڑا بھنا جواب کس خوشی میں لکھا ہے؟ :evil: ۔۔ یوں لگ رہا تھا جیسے کسی نے گن پوائنٹ پر لکھوایا ہے۔۔۔ ویسے تو ہر جگہ پہنچے ہوئے ہوتے ہیں اور بول رہے ہوتے ہیں بس یہاں ہی کچھ لکھتے ہوئے یاداشت کھو جاتی ہے اور تب واپس آتی ہے جب کمپیوٹر بند ہوتا ہے۔

اگر ابھی یہاں آنے کا موڈ نہیں ہے تو بتا دیں کہ میں بھی دوبارہ کب تشریف لاؤں۔۔کیوں اتنا تو مجھے پتہ چل گیا ہے کہ جو کام زبردستی کروایا جائے وہ کام کسی کام کا نہیں ہوتا۔
 

دوست

محفلین
زبردستی؟؟؟
یہ کس نے کہا آپ سے
خیر میں‌ عرض کردوں گا آپ سے۔ فی الحال کچھ کام کرنے کا موڈ ہے۔ یہ تو چلتا ہی رہے گا۔
 

امن ایمان

محفلین
زبردستی؟؟؟
یہ کس نے کہا آپ سے


آپ کے جواب نے :beating: ۔۔ اگر واقعی آپ کسی کام کے موڈ میں ہیں تو پکا والا وعدہ کریں کہ آپ مجھے پھر بتا ضرور دیں گے بلکہ ذپ کردیں گے کہ اب میں فری ہوں۔۔اور یہاں جواب دینے کے موڈ میں ہوں ٹھیک۔۔۔۔؟
 
Top