انسان اور جانور میں کیا فرق ہے

عزیزامین

محفلین
مشورہ

نہیں میں اس بات کو نہیں مانتا ہوں معصومیت تو جانوروں میں بھی بہت پائی جاتی ہے بہت سے جانور معصوم ہیں یہ وجہ بھی نہیں ہو سکتی



میں نے دوست کو بتایا تھا کے انسان کے پاس عقل ہے اور وہ اس عقل کا بہترین استعمال کرنا جانتا ہے اس لیے انسان اشرف المخلوقات ہے آپ کیا کہتے ہیں
اک معصوم سا شیر پا ل لیں میں بھی دیکھنے آوں گا اس شرط پر کہ اسوقت شیر پنجرے میں ہو کیوں کے میری نظر میں جنگل کا بادشا معصوم نہیں
 

فاروقی

معطل
محترم انسان اور جانور میں فرق؛::؛

جب خدا نے انسان کو بنایا تو اس کے دل میں تمام علوم کو بھی رکھ دیا..........اس میں ہر قسم کا علم شامل ہے.............خواہ وہ علم اچھا ہے یا برا.......صحیح ہے یا غلط........اور یہ علم سیکھنے کی صلاحیت بھی ہر انسان کے اندر رکھی ہے..........

مثلا ایک شخص لکڑی کا کام(علم) سیکھنا چاہتا ہے...........یہ علم پہلے سے اس کے اند رہے اور سب کے اند ر ہے........لیکن اس علم کو سیکھنے کے لیے.استاد کی ضرورت ہے ........جو اس علم کو ہمارے اندر سے(لاشعور یا تحت شعور) نکال کر ہمارے شعور مین لاتا ہے.........اسی طرح کسی بھی علم کو اس کے متعلقہ استاد سے اپنے (لاشعور ) سے نکلوایا جاسکتا ہے........

یہ علوم ہیں جو ایک انسان کو جانوروں سے ممتاز کرتے ہیں.............

دوسرا ::: خدا نے انسان کو اشرف المخلوقات کہا ہےاسی وجہ:::::........اسے دماغ ،ذہن، سوچ،،فکر..عقل،،،فہم،،،،عطا کیا ہے........وہ اپنے مسائل کا حل نکال سکتا ہے.......مشکل وقت پر صحیح فیصلہ کر سکتا ہے............اچھے برے کی تمیز کر سکتا ہے.....حرام حلال کو پہچان سکتا ہے...........صحیح وغلط کو علیحدہ علیحدہ کر سکتا ہے................اچھے کام خود بھی کرتا ہے...........اور دوسروں کو اس کی تلقین بھی کرتا ہے.................

کیا یہ تمام صلاحیتیں جانوروں میں بھی ہیں.................نہیں ہیں............دماغ ہے لیکن . . . کھانے پینے کے علاوہ ان میں کچھ نہین آ سکتا......

یہ چیز انسان اور جانور میں فرق کرتی ہے.............لیکن اگر ان میں کوئی چیز انسان میں نظر نہ آئے تو آپ اسے شوق سے جانور پکار سکتے ہیں................
 

فاروقی

معطل
السلام علیکم
آج میری ایک دوست سے بات ہو رہی تھی میں نے اس سے پوچھا جان اور طاقت کا ایک ہی مطلب ہے جیسے ہم کہتے ہیں
اس میں بہت جان ہے
یا

اس میں بہت طاقت ہے
اگر اس کو اس طرح کہا جائے کہ وہ بہت طاقتور ہے لیکن جب اس کو یہ کہا جائے کہ وہ بہت جانور ہے تو اس کو بُرا لگے گا اس پر ہم دونوں کے ایک بحث شروع ہو گی اور بات انسان اور جانور میں کیا فرق ہے تک چلی گی اب یہ موضوع میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں آپ مجھے بتائیں کے انسان اور جانور میں کیا فرق ہے
خرم شہزاد خرم


محترم انسان اور جانور میں فرق؛::؛

جب خدا نے انسان کو بنایا تو اس کے دل میں تمام علوم کو بھی رکھ دیا..........اس میں ہر قسم کا علم شامل ہے.............خواہ وہ علم اچھا ہے یا برا.......صحیح ہے یا غلط........اور یہ علم سیکھنے کی صلاحیت بھی ہر انسان کے اندر رکھی ہے..........

مثلا ایک شخص لکڑی کا کام(علم) سیکھنا چاہتا ہے...........یہ علم پہلے سے اس کے اند رہے اور سب کے اند ر ہے........لیکن اس علم کو سیکھنے کے لیے.استاد کی ضرورت ہے ........جو اس علم کو ہمارے اندر سے(لاشعور یا تحت شعور) نکال کر ہمارے شعور مین لاتا ہے.........اسی طرح کسی بھی علم کو اس کے متعلقہ استاد سے اپنے (لاشعور ) سے نکلوایا جاسکتا ہے........

یہ علوم ہیں جو ایک انسان کو جانوروں سے ممتاز کرتے ہیں.............

دوسرا ::: خدا نے انسان کو اشرف المخلوقات کہا ہےاسی وجہ:::::........اسے دماغ ،ذہن، سوچ،،فکر..عقل،،،فہم،،،،عطا کیا ہے........وہ اپنے مسائل کا حل نکال سکتا ہے.......مشکل وقت پر صحیح فیصلہ کر سکتا ہے............اچھے برے کی تمیز کر سکتا ہے.....حرام حلال کو پہچان سکتا ہے...........صحیح وغلط کو علیحدہ علیحدہ کر سکتا ہے................اچھے کام خود بھی کرتا ہے...........اور دوسروں کو اس کی تلقین بھی کرتا ہے.................

کیا یہ تمام صلاحیتیں جانوروں میں بھی ہیں.................نہیں ہیں............دماغ ہے لیکن . . . کھانے پینے کے علاوہ ان میں کچھ نہین آ سکتا......

یہ چیز انسان اور جانور میں فرق کرتی ہے.............لیکن اگر ان میں کوئی چیز انسان میں نظر نہ آئے تو آپ اسے شوق سے جانور پکار سکتے ہیں................
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
اک معصوم سا شیر پا ل لیں میں بھی دیکھنے آوں گا اس شرط پر کہ اسوقت شیر پنجرے میں ہو کیوں کے میری نظر میں جنگل کا بادشا معصوم نہیں


اگر میں شیر کا بچہ اپنے گھر میں‌پالوں تو وہ بڑا ہو کر بلی کے بچے کی طرح معصوم ہی ہو گا وہ اس وقت جنگل کا بادشاہ نہیں‌ہو گا گھر کا شیر ہو گا جس طرح سب انسان عقل مند نہیں‌ہو سکتے اسی طرح سب جانور بھی ظالم نہیں‌ہو سکتے
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
محترم انسان اور جانور میں فرق؛::؛

جب خدا نے انسان کو بنایا تو اس کے دل میں تمام علوم کو بھی رکھ دیا..........اس میں ہر قسم کا علم شامل ہے.............خواہ وہ علم اچھا ہے یا برا.......صحیح ہے یا غلط........اور یہ علم سیکھنے کی صلاحیت بھی ہر انسان کے اندر رکھی ہے..........

مثلا ایک شخص لکڑی کا کام(علم) سیکھنا چاہتا ہے...........یہ علم پہلے سے اس کے اند رہے اور سب کے اند ر ہے........لیکن اس علم کو سیکھنے کے لیے.استاد کی ضرورت ہے ........جو اس علم کو ہمارے اندر سے(لاشعور یا تحت شعور) نکال کر ہمارے شعور مین لاتا ہے.........اسی طرح کسی بھی علم کو اس کے متعلقہ استاد سے اپنے (لاشعور ) سے نکلوایا جاسکتا ہے........

یہ علوم ہیں جو ایک انسان کو جانوروں سے ممتاز کرتے ہیں.............

دوسرا ::: خدا نے انسان کو اشرف المخلوقات کہا ہےاسی وجہ:::::........اسے دماغ ،ذہن، سوچ،،فکر..عقل،،،فہم،،،،عطا کیا ہے........وہ اپنے مسائل کا حل نکال سکتا ہے.......مشکل وقت پر صحیح فیصلہ کر سکتا ہے............اچھے برے کی تمیز کر سکتا ہے.....حرام حلال کو پہچان سکتا ہے...........صحیح وغلط کو علیحدہ علیحدہ کر سکتا ہے................اچھے کام خود بھی کرتا ہے...........اور دوسروں کو اس کی تلقین بھی کرتا ہے.................

کیا یہ تمام صلاحیتیں جانوروں میں بھی ہیں.................نہیں ہیں............دماغ ہے لیکن . . . کھانے پینے کے علاوہ ان میں کچھ نہین آ سکتا......

یہ چیز انسان اور جانور میں فرق کرتی ہے.............لیکن اگر ان میں کوئی چیز انسان میں نظر نہ آئے تو آپ اسے شوق سے جانور پکار سکتے ہیں................

بہت شکریہ کوئی اور اس سے بھی تفصیل سے بتا سکتا ہے
میرے دوست نے کہا تھا عقل تو جانور میں بھی ہوتی ہے اس نے مثال یہ دی تھی
اگر ایک جانور کے راستے میں‌ دریا یا آگ آجائے تو وہ اس سے بچ کر چلے گا اس بارے میں آپ کیا کہتے ہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ کوئی بہت بڑی بحث نہیں ہے۔

انسان چونکہ جاندار ہے سو اُسے لغوی اعتبار سے جانور کہا جا سکتا ہے۔

لیکن اللہ نے انسان کو جانوروں کے مقابلے میں ممتاز رکھا ہے، اُسے اشرف المخلوقات بنایا ہے اور اُسے تمام مخلوق سے بڑھ کر اور بہتر عقل سے نوازا ہے اور خاص الخاص اُسے ناطق یعنی بات کرنے والا بنایا ہے۔ اور یہ سب خوبیاں اُس میں اس لیے رکھی گئی ہیں کہ وہ اس زمین پر خدا کا خلیفہ ہے اور باقی تمام اشیا اس کے تصرف کے لیے ہیں۔ اگر کوئی جانور کبھی ان تمام اوصاف کا دعویٰ کرے اور انہیں‌ ثابت بھی کردے تو آپ اسے بھی انسان کہ سکتے ہیں۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
یہ کوئی بہت بڑی بحث نہیں ہے۔

انسان چونکہ جاندار ہے سو اُسے لغوی اعتبار سے جانور کہا جا سکتا ہے۔

لیکن اللہ نے انسان کو جانوروں کے مقابلے میں ممتاز رکھا ہے، اُسے اشرف المخلوقات بنایا ہے اور اُسے تمام مخلوق سے بڑھ کر اور بہتر عقل سے نوازا ہے اور خاص الخاص اُسے ناطق یعنی بات کرنے والا بنایا ہے۔ اور یہ سب خوبیاں اُس میں اس لیے رکھی گئی ہیں کہ وہ اس زمین پر خدا کا خلیفہ ہے اور باقی تمام اشیا اس کے تصرف کے لیے ہیں۔ اگر کوئی جانور کبھی ان تمام اوصاف کا دعویٰ کرے اور انہیں‌ ثابت بھی کردے تو آپ اسے بھی انسان کہ سکتے ہیں۔

کیا یہ کہہ سکتے ہیں کہ انسان اور جانور میں‌ سب سے اہم فرق عقل کا ہے؟؟؟؟
 

فاروقی

معطل
بہت شکریہ کوئی اور اس سے بھی تفصیل سے بتا سکتا ہے
میرے دوست نے کہا تھا عقل تو جانور میں بھی ہوتی ہے اس نے مثال یہ دی تھی
اگر ایک جانور کے راستے میں‌ دریا یا آگ آجائے تو وہ اس سے بچ کر چلے گا اس بارے میں آپ کیا کہتے ہیں

جناب اللہ نے ہر جانور میں بھی اتنی عقل رکھی ہے کہ وہ اپنے تخفظ کے لیے سوچ سکتا ہے.........بچوں سے پیار کا اظہار کر سکتا ہے................بھوک پیاس محسوس کرنے پر احتجاج کر سکتا ہے...............لیکن کیا وہ انسانوں کی بہتری کے متعلق سوچ سکتا ہے...؟........کیا وہ کھانے پینے کا انتظا م خود کر سکتا ہے........؟...اپنی گندگی صاف کر سکتا ہے.......؟.کیا وہ کائنات پر غور فکر کر سکتا ہے......؟/........علم سیکھ سکتا ہے..........محتلف زبایں سیکھ سکتا ہے..........؟.اظہار خیال کر سکتا ہے.......؟.بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے...........؟.........نفع نقصان کے متعلق جان سکتا ہے...............حکومت بنا سکتا ہے......؟........ نہین جناب یہ سب کچھ وہ نہین کر سکتا ...........تو کیا انسان اور جانور برابر ہے..........؟
 

محمداحمد

لائبریرین
کیا یہ کہہ سکتے ہیں کہ انسان اور جانور میں‌ سب سے اہم فرق عقل کا ہے؟؟؟؟

بالکل!

جانوروں میں بھی عقل ہوتی ہے پر وہ بہت محدود ہوتی ہے ۔ دوسرا بڑا فرق زبان و بیان کا ہے جس طرح ہم عقل اور زبان کے ذریعے اس بحث میں منہمک ہیں کوئی جانور اس سرگرمی میں حصہ دار نہیں بن سکتا۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین

بالکل!

جانوروں میں بھی عقل ہوتی ہے پر وہ بہت محدود ہوتی ہے ۔ دوسرا بڑا فرق زبان و بیان کا ہے جس طرح ہم عقل اور زبان کے ذریعے اس بحث میں منہمک ہیں کوئی جانور اس سرگرمی میں حصہ دار نہیں بن سکتا۔

بہت خوب اس کا مطلب یہ ہوا کے اگر محتصر جواب دیا جائے تو پھر انسان اور جانور میں عقل اور زبان کا فرق ہے
 

ایم اے راجا

محفلین
انسان کو دماغ دیا جانا، اسے عقل کی قوت عطا کرنا، سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کے بعد سوچے گئے پلانز پر عملدرآمد کرنا ہی انسان کو اشرفالمخلوقات بناتا ہے، جانور کے پاس دماغ تو مگر سوچنے سمجھنے اور اس پر عملدرآمد کرنے کے لیئے نہیں صرف زندہ رہنے کے لیئے ہے، فرشتوں کو دماغ ہے ہی نہیں وہ ایک پابند کی گئی مخلوق ہیں، جنوں کے پاس بھی دماغ اس حالت کا نہیں کہ وہ انسان کا مقابلہ کر سکیں، اگر ایسا ہوتا تو جنوں کو انسان تو قبضے میں کر سکتا ہے اور اس سے اپنے احکامات بھی منوا سکتا ہے، لیکن جن کبھی انسان کو قبضے میں کر کے اپنی مرضی کے مطابق عمل نہیں کروا سکتا، پوری کائنات میں اگر آپ نظر دوڑائیں تو انسان ہی ایسی مخلوق نظر آتی ہے جو کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ دماغ کی بدولت ہی پوری کائنات کو مسخر کیئے ہوئے ہے اور چاند پر پیر رکھنے کے بعد ستاروں پر کمند ڈالنے کی فکر میں ہے۔
گویا کہ انسان صرف اور صرف دماغ، سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں ہی اسے اشرف المخلوقات بناتی ہیں۔
اور انسان کو عطا کردہ لازوال اور بے حد طاقت ور دماغ ہی جانور اور انسان میں ایک واضح فرق کی لکیر کھینچتا ہے، یہی وجہ ہیکہ پیغمبر انسانوں میں صورتِ انسان بھیجے گئے، ورنہ کسی دوسری مخلوق میں بھیجے جاتے۔ خرم بھائی امید ہیکہ اب آپ بات کو سمجھ گئے ہونگے اور اس جواب سے آپ کے سوال کو تشفی مل گئی ہوگی۔ شکریہ۔
 

عزیزامین

محفلین
میرے خیال میں خیال میں یہ بہت بڑا فرق ہے ،میرے خیال میں جانور میں تبدیلی نہیں آتی بے شک گھر میں رکھو
 
Top