انسانی شخصیت میں مثبت و منفی رویوں کا کردار

عندلیب

محفلین
بیوی شوہر سے : آپ نے تو کبھی میرے پکوان کی تعریف نہیں کی۔
ماں اولاد سے : پڑوس کے بچے کو دیکھا تم نے؟ کتنے اچھے اخلاق کا ہے۔ کبھی اس کی طرح کا سلیقہ اپنے اندر بھی پیدا کرو۔
بہن بھائی سے : جب سے شادی ہوئی ہے بھائی کی تب سے تو تیور ہی بدل گئے ہیں۔
معلمہ اپنی شاگردہ سے : اگر یونہی پڑھائی پر توجہ کم اور فالتو گپ شپ میں وقت برباد کیا جاتا رہے تو آپ لوگ کبھی آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔

خواتین کے درمیان ان انسانی رویوں کا مشاہدہ عموماً دیکھا جاتا ہے۔ کیا یہ رویے قابل تعریف ہو سکتے ہیں؟
یا پھر ایسے رویے جیسا کہ :

بیوی شوہر سے : کبھی تو تعریف بھی کر دیا کیجئے تاکہ مزید اچھے کھانے بنانے کی امنگ پیدا ہو۔
ماں اولاد سے : بیٹے اپنے اخلاق اتنے اچھے بناؤ کہ دوسروں کے مقابلے میں تمہاری مثال پیش کی جائے۔
بہن بھائی سے : شادی کے بعد مصروفیت میں اضافہ ہونے پر بھائی ہماری طرف کم توجہ دے پا رہے ہیں ۔
معلمہ اپنی شاگردہ سے : پڑھائی کی طرف صحیح توجہ کامیابی اور کامرانی کی طرف لے جاتی ہے۔

انسانی شخصیت کی تعمیر میں یقیناً رویے اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
اگر آپ کے رویے مثبت ہیں تو بقول شخصے آپ ایک ہر دلعزیز شخصیت کی مالک کہلائیں گی۔
اور اگر آپ کے رویے منفی ہیں تو بقول شخصے جسمانی، جذباتی اور عقلی اعتبار سے آپ ایک کمزور شخصیت سمجھی جائیں گی۔

انہی مثبت و منفی انسانی رویوں کے موضوع پر نیٹ سرفنگ کے دوران چند اچھی تحریریں نظر سے گزریں۔ آپ بھی ملاحظہ فرمائیں۔

اپنی شخصیت کو ایسے سجائیے جیسے پرفیوم کی بھینی بھینی خوشبو لوگوں کو آپ کے معطر وجود کا احساس دلاتی رہتی ہے۔ اسی طرح آپ کا مثبت رویہ بھی انھیں آپ کے ہونے کا احساس دلاتا رہے گا۔ باعث زحمت بننے سے کہیں اچھا ہے کہ باعث رحمت بنا جائے اور اپنے حصے کی نیکیاں حاصل کی جائیں۔
سو دوسروں کو بدلنے اور اپنی امیدوں پر پورا اتروانے کی بجائے خود معاشرے میں اپنے اچھے اور مثبت رویے کا کردار واضح کیجئے کیونکہ کسی بھی معاشرے کے لوگوں کا رویہ ہمیشہ ایک اہم رول ادا کرتا ہے
مزید پڑھیں -- ہمارا رویہ
منفی ذہنیت کے لوگ دوسروں سے صرف اور صرف منفی توقعات وابستہ کر لیتے ہیں۔ (وہ یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ہر شخص انہیں دھوکہ دینے کے لئے کمربستہ ہے۔) یہ منفی ذہنیت بسا اوقات اتنی شدید ہو جاتی ہے کہ ایک اچھا خاصا مثبت طرز فکر رکھنے والا شخص بھی ان کا شکار ہو جاتا ہے۔ منفی ذہنیت والے افراد نہ تو خود کچھ کرتے ہیں اور نہ ہی کسی کو کچھ کرتا دیکھ سکتے ہیں۔ منفی ذہنیت کے پیچھے جسمانی، جذباتی اور عقلی اعتبار سے ایک کمزور شخصیت ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں -- مثبت طرز عمل ہی زندگی کی ضمانت ہے!
ہمارے معاشرے میں لوگوں کی اکثریت منفی رویوں کے محدود خول میں بند رہ کر زندگی گزارتی ہے۔ ایسے لوگ ان بند پنجروں سے باہر جھانکنے اور نکلنے کی کبھی کوشش ہی نہیں کرتے۔ وہ مثبت رویوں کی نشاط انگیز اور فرحت بخش قوت سے لطف اندوز ہونے سے زندگی بھر محروم رہتے ہیں۔ جو لوگ ہمیشہ مثبت رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہیں وہ مثبت سوچ اور ہر دلعزیز شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے بار بار ملنا چاہتے ہیں، ان سے ہمیشہ مثبت توقعات رکھی جاتی ہیں اور اس کے برعکس جولوگ ہمیشہ منفی ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں وہ منفی سوچ اور شخصیت کے مالک بن جاتے ہیں اور اپنے حلقہ احباب میں اچھی شہرت کے حامل نہیں رہتے۔
مزید پڑھیں -- مثبت اور منفی رویے
 
Top