انسانی حقوق کا چیمپیئن پاکستان خود شیشے کے محل کا مکین ہے، اسرائیلی وزارتِ خارجہ

جاسم محمد

محفلین
انسانی حقوق کا چیمپیئن پاکستان خود شیشے کے محل کا مکین ہے، اسرائیلی وزارتِ خارجہ
28 مئ 2021
_118707946_7fe64c7a-0ae7-4b60-8239-9274a2f889b0.jpg

،تصویر کا ذریعہTWITTER

،تصویر کا کیپشن
اسرائیلی وزارت خارجہ کے جنرل مینیجر ایلون یوشپز

اسرائیلی وزارت خارجہ کے جنرل مینیجر ایلون یوشپز نے پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے اس (پاکستان) کی توجہ اپنے ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال کی طرف مبذول کروائی ہے۔

انھوں نے اپنی ایک حالیہ ٹویٹ میں لکھا ’انسانی حقوق کا ’چیمپیئن‘ پاکستان، جو عملی طور پر شیشے کے محل میں رہتا ہے، مشرق وسطیٰ کی واحد جمہوریت (اسرائیل) کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے خصوصی سیشن میں (انسانی حقوق کی) تبلیغ کر رہا ہے۔ یہ منافقت کی بہترین مثال ہے۔‘

اپنی اس طنزیہ ٹویٹ کے ساتھ ایلون یوشپز نے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے سنہ 2020 میں جاری کردہ ایک رپورٹ کا لنک بھی چسپاں کیا ہے، یہ رپورٹ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی اس رپورٹ میں پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایلون یوشپز کی اس ٹویٹ تنقیدی ٹویٹ کو اسرائیل کی وزرات خارجہ کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے ری ٹویٹ بھی کیا گیا ہے۔

اسرائیلی رد عمل کی وجہ

_118707943_67c69306-80c3-4d7f-9014-a6332cef78fd.jpg

،تصویر کا ذریعہTWITTER

اسرائیلی وزارت خارجہ کے اعلیٰ اہلکار کی جانب سے یہ ٹویٹ پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک اعلامیے کے پس منظر میں کی گئی ہے۔

اس اعلامیے میں، جو پاکستانی وزارت خارجہ کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کیا گیا، آگاہ کیا گیا تھا کہ ’آج (27 مئی) مقبوضہ فلسطینی علاقے بشمول مشرقی یروشلم میں انسانی حقوق کی خوفناک صورتحال پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کا خصوصی اجلاس ہو گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود اس اجلاس سے خطاب کریں گے اور کمیشن کو پاکستان کی (اس تناظر میں) توقعات سے آگاہ کریں گے۔‘

یاد رہے کہ جمعرات کے روز ہونے والے انسانی حقوق کمیشن کے ورچوئل اجلاس میں پاکستان بھی ان 24 ممالک میں شامل تھا جنھوں نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو این ایچ آر سی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان اقوام متحدہ میں علاقائی امن اور استحکام کے ساتھ انسانی حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔‘

اجلاس میں خطاب سے دوران شاہ محمود قریشی نے فلسطینیوں کا انڈیا کے زیر انتظام کشمیر سے موازنہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کو کشمیر کے معاملات میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ’جموں و کشمیر اور فلسطینیوں کے حالات میں مماثلت ہے۔ دونوں مقامات کے شہریوں کے انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ دونوں مقامات کے شہریوں کو حق خودارادیت حاصل ہو۔ دونوں ہی معاملات میں اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔‘

گذشتہ روز پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے انعقاد میں مسٹر بوزکیر کے کردار کی تعریف کی۔‘

’انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک قابل عمل، آزاد اور متمول فلسطینی ریاست کے قیام کا تصور کرتے ہوئے، ایک منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کی سہولت کے لیے اقدامات کرنا چاہیں جو فلسطینی ریاست کی 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ہو۔ جس کا دارالحکومت القدس شریف ہے۔‘

اسرائیل اور غزہ تنازع: اقوام متحدہ کا ادارہ تشدد کی تحقیقات کرے گا

_118707949_3611fb15-71b1-42bd-a646-8889d9b87593.jpg

،تصویر کا ذریعہEPA

گذشتہ روز ہی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسرائیل اور حماس کے مابین حالیہ لڑائی میں تشدد کی تحقیقات کے لیے ووٹ دیا ہے۔

اس تنظیم نے اسلامی ممالک کے ایک گروپ کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو نو کے مقابلے میں 24 ووٹوں سے منظور کیا۔

تاہم دوسری جانب امریکہ نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے خطے میں امن لانے کی پیشرفت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

11 دن کی شدید لڑائی کے دوران غزہ میں بچوں اور خواتین سمیت کم از کم 242 افراد مارے گئے جبکہ اسرائیل میں 13 ہلاکتیں ہوئیں۔ گذشتہ جمعہ کو مصر کی ثالٹی کی وجہ سے اسرائیل اور حماس نے سیز فائر کیا تھا۔

تنظیم اسلامی کانفرنس (او آئی سی) اور فلسطینی وفد کی جانب سے لائی جانے والی اس قرارداد کے متن میں اسرائیل، مغربی کنارے اور غزہ میں حقوق پامال ہونے کی اطلاعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس میں ’بار بار کشیدگی، عدم استحکام اور تنازعات کی روک تھام کی بنیادی وجوہات‘ کو جاننے کے لیے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے قرارداد کا خیرمقدم

_118708135_getty.jpg

،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES

پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی مبینہ پامالیوں سے متعلق انسانی حقوق کمیشن کی اس قرارداد کا خیرمقدم کیا ہے۔

وزرات خارجہ کی جانب جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی) کی جانب سے تنظیم اسلامی کانفرنس (او آئی سی) کے زیر قیادت قرارداد کو قبول کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’حقوق انسانی کی پامالیوں کی تحقیقات کے لیے ایچ آر سی کا خصوصی اجلاس اور بین الاقوامی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ عدم استحکام اور ناانصافی کو ختم کرنے اور معنی خیز احتساب کا عمل شروع کرنے کے عالمی عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔‘

وزرات خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور بین الاقوامی قوانین کے ساتھ ساتھ فلسطین کے عوام کے حقوق اور وقار کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے اس قرارداد پر مؤثر عملدرآمد کا خواہشمند ہے۔‘

یاد رہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ہے اور ابتدا ہی سے فلسطین کے مؤقف کی تائید کرتا آیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران پر تنقید کے جواز اور کیا کم ہیں ؟
لیکن یہ یہودی ایجنٹ ۔ !!!! یاللعجب ۔ کون لوگ ہو تسی۔
مخالفین و ناقدین جب عمران خان کے کسی کام کی تعریف کرتے ہیں تو شک گزرتا ہے موصوف نے کوئی غلط کام تو نہیں کر دیا :)
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی نیازی کچھ بھی کرے وہ فرشتہ ہی رہے گا ۔۔؟؟
یہ پہلی دفعہ ہے کہ پاکستان کے کسی اقدام پر اسرائیل کی چیخیں نکلی ہیں اور وہاں کے وزیر اعظم تک نے اس پر ناراضگی کا اظہار پبلک میں کیا ہے۔ لیکن آپ کے مولانا کو ابھی بھی لگتا ہے کہ نیازی یہودی ایجنٹ ہے۔ اس ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی کا اب کیا علاج ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی نیازی کچھ بھی کرے وہ فرشتہ ہی رہے گا ۔۔؟؟
اسرائیل کی وزارت عظمی اور خارجہ سے پاکستانی قرارداد کے بعد چیخیں نکل رہی ہیں اور ادھر مولانا کے حامی پوری ڈھٹائی سے نیازی کو یہودی ایجنٹ کہہ رہے ہیں۔

پاکستان کی مسئلہ فلسطین پر کاوشوں سے اسرائیل بلبلا اٹھا
عبدالرحمان شریف ہفتہ 29 مئ 2021

2183688-netanyahu-1622273086-789-640x480.jpg

وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں مسئلہ فلسطین پر بھرپور انداز میں آواز اٹھائی اور دو ٹوک موقف اپنایا تھا۔ فوٹو : فائل


تل ابیب: پاکستان کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے کی جانے والی کاوشوں سے اسرائیل بلبلا اٹھا ہے۔

پاکستان نے غزہ اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی طیاروں کی 11 روز تک جاری رہنے والی وحشیانہ بمباری کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر میں بھرپور کردار ادا کیا اور اسرائیلی جارحیت پر دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے دنیا کے سامنے اسرائیلی جنگی جرائم کو بے نقاب کیا جس پر نہ صرف عالمی میڈیا بلکہ مسلم ممالک سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہنگامی دوروں، عالمی رہنماؤں سے ملاقات اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں کی گئی تقریر نے مسئلہ فلسطین پر نہ صرف دنیا کے ضمیر کو جنجھوڑ کر رکھ دیا بلکہ عالمی میڈیا بھی اس معاملے پر خاموش نہ رہ سکا، وزیر خارجہ کی کاوشوں سے طاقت کے نشے مست اسرائیل کو شدید دھچکا پہنچا اور مجبوراً اسرائیلی وزیراعظم نے سیز فائر کا اعلان کیا۔

minis-1622272889.jpg


گزشتہ روز بھی پاکستان کی ہی کاوشوں کے باعث اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں پاکستان کی قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کرتے ہوئے غزہ کے علاقے میں اسرائیلی بمباری کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم سے متعلق عالمی تحقیقات کا اعلان کیا گیا، پاکستانی حکومت کی جانب سے مسئلہ فلسطین پر بھر پور آواز اٹھانا اسرائیلی حکومت کو ایک آنکھ نہ بھایا جس پر اب اسرائیل نے بھی بھارت کی طرح پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایلون اشیز جو بھارت میں اسرائیلی سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، ٹوئٹر پر پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کا چیمپئین پاکستان خود شیشے کے گھر میں رہتا ہے، اقوام متحدہ میں مشرقی وسطیٰ کی واحد جمہوریت کو درس دے رہا ہے، یہ منافقت کی اعلیٰ مثال ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر نے پاکستانی وزارت خارجہ کے آفیشل اکاؤنٹ پر اسرائیلی کے خلاف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے اجلاس سے متعلق کی گئی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے یہ ٹوئٹ کی تھی جب کہ اس بیان کو خود اسرائیلی وزارت خارجہ نے بھی ری ٹوئٹ کیا ہے۔
 

سید رافع

محفلین
اور کچھ لوگ عمران خان کو اسرائیل کا ایجنٹ گردانتے تھے۔ ہاہا۔

اس معاملے کی اصل بعینہ وہی ہے جو یو این او میں کشیمر پر عمران خان کی ولولہ انگیز "مجاہدانہ" تقریر کی تھی۔

کچھ دینے سے پہلے اپنے آپکو "مجاہد" ثابت کرنا ہوتا ہے اور پھر "وہ" چیز قانونی طور پر حوالے کر دی جاتی ہے۔

اس بار اسرئیل کو قبول کرنے کا معاملہ ہے۔ اس سے قبل کشمیر چھوڑنے کا معاملہ ہے۔ سعودیہ، امارات اور پاکستان ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔ پاکستانی فوج اسرائیل کو قبول کر چکی ہے۔
 

سید رافع

محفلین
اسرائیل کی وزارت عظمی اور خارجہ سے پاکستانی قرارداد کے بعد چیخیں نکل رہی ہیں اور ادھر مولانا کے حامی پوری ڈھٹائی سے نیازی کو یہودی ایجنٹ کہہ رہے ہیں۔

پاکستان کی مسئلہ فلسطین پر کاوشوں سے اسرائیل بلبلا اٹھا
عبدالرحمان شریف ہفتہ 29 مئ 2021

2183688-netanyahu-1622273086-789-640x480.jpg

وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں مسئلہ فلسطین پر بھرپور انداز میں آواز اٹھائی اور دو ٹوک موقف اپنایا تھا۔ فوٹو : فائل


تل ابیب: پاکستان کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے کی جانے والی کاوشوں سے اسرائیل بلبلا اٹھا ہے۔

پاکستان نے غزہ اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی طیاروں کی 11 روز تک جاری رہنے والی وحشیانہ بمباری کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر میں بھرپور کردار ادا کیا اور اسرائیلی جارحیت پر دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے دنیا کے سامنے اسرائیلی جنگی جرائم کو بے نقاب کیا جس پر نہ صرف عالمی میڈیا بلکہ مسلم ممالک سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہنگامی دوروں، عالمی رہنماؤں سے ملاقات اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں کی گئی تقریر نے مسئلہ فلسطین پر نہ صرف دنیا کے ضمیر کو جنجھوڑ کر رکھ دیا بلکہ عالمی میڈیا بھی اس معاملے پر خاموش نہ رہ سکا، وزیر خارجہ کی کاوشوں سے طاقت کے نشے مست اسرائیل کو شدید دھچکا پہنچا اور مجبوراً اسرائیلی وزیراعظم نے سیز فائر کا اعلان کیا۔

minis-1622272889.jpg


گزشتہ روز بھی پاکستان کی ہی کاوشوں کے باعث اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں پاکستان کی قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کرتے ہوئے غزہ کے علاقے میں اسرائیلی بمباری کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم سے متعلق عالمی تحقیقات کا اعلان کیا گیا، پاکستانی حکومت کی جانب سے مسئلہ فلسطین پر بھر پور آواز اٹھانا اسرائیلی حکومت کو ایک آنکھ نہ بھایا جس پر اب اسرائیل نے بھی بھارت کی طرح پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایلون اشیز جو بھارت میں اسرائیلی سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، ٹوئٹر پر پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کا چیمپئین پاکستان خود شیشے کے گھر میں رہتا ہے، اقوام متحدہ میں مشرقی وسطیٰ کی واحد جمہوریت کو درس دے رہا ہے، یہ منافقت کی اعلیٰ مثال ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر نے پاکستانی وزارت خارجہ کے آفیشل اکاؤنٹ پر اسرائیلی کے خلاف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے اجلاس سے متعلق کی گئی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے یہ ٹوئٹ کی تھی جب کہ اس بیان کو خود اسرائیلی وزارت خارجہ نے بھی ری ٹوئٹ کیا ہے۔

یہ کشیمر جیسی نورا کشتی ہے۔ صحیح کہا پاکستان خود کانچ کے گھر میں بیٹھا ہے۔ اسکی یہ جرات طے شدہ منصوبہ ہے۔

اس معاملے کی اصل بعینہ وہی ہے جو یو این او میں کشیمر پر عمران خان کی ولولہ انگیز "مجاہدانہ" تقریر کی تھی۔

کچھ دینے سے پہلے اپنے آپکو "مجاہد" ثابت کرنا ہوتا ہے اور پھر "وہ" چیز قانونی طور پر حوالے کر دی جاتی ہے۔

اس بار اسرئیل کو قبول کرنے کا معاملہ ہے۔ اس سے قبل کشمیر چھوڑنے کا معاملہ ہے۔ سعودیہ، امارات اور پاکستان ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔ پاکستانی فوج اسرائیل کو قبول کر چکی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس معاملے کی اصل بعینہ وہی ہے جو یو این او میں کشیمر پر عمران خان کی ولولہ انگیز "مجاہدانہ" تقریر کی تھی۔

کچھ دینے سے پہلے اپنے آپکو "مجاہد" ثابت کرنا ہوتا ہے اور پھر "وہ" چیز قانونی طور پر حوالے کر دی جاتی ہے۔

اس بار اسرئیل کو قبول کرنے کا معاملہ ہے۔ اس سے قبل کشمیر چھوڑنے کا معاملہ ہے۔ سعودیہ، امارات اور پاکستان ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔ پاکستانی فوج اسرائیل کو قبول کر چکی ہے۔
لیں ایک اور سازشی نظریہ مارکیٹ میں آگیا کہ فوج نے بھارت اور اسرائیل سے صلح کر لی ہے۔ اگر ایسا ہے تو بھرپور فوجی دباؤ کے باوجود وزیر اعظم عمران خان نے اسرائیل کو تسلیم کیوں نہیں کیا؟ بھارت سے تجارت کیوں نہیں کھولی؟
 

جاسم محمد

محفلین

سید رافع

محفلین
لیں ایک اور سازشی نظریہ مارکیٹ میں آگیا کہ فوج نے بھارت اور اسرائیل سے صلح کر لی ہے۔ اگر ایسا ہے تو بھرپور دباؤ کے باوجود وزیر اعظم عمران خان نے اسرائیل کو تسلیم کیوں نہیں کیا؟ بھارت سے تجارت کیوں نہیں کھولی؟

٧٣ سال سے ملّاء جو چورن اپنی جنونی ان پڑھ عوام کو بیچ رہے ہیں اس کا بھی زبردست دباو عمران دجال اصغر پر ہے۔

سیدھی سی بات ہے پاکستان کی ترقی اسلام پسندوں اور مسلمان جنونیوں کو فائدہ دے گی اس لیے تجارت کے بجائے آن لائن تجارت پر لے جایا جا رہا ہے۔
 

سید رافع

محفلین

ستر سال کا پڑھا لکھا سات سال تو لگیں بھولنے میں۔ ٹیکس کرونا مہنگائی۔ دماغ قوم کا ٹھیک کر کے رکھ دے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
٧٣ سال سے ملا جو چورن اپنی جنونی ان پڑھ عوام کو بیچ رہے ہیں اس کا بھی زبردست دباو عمران دجال اصغر پر ہے۔
یہ وہ عظیم قوم ہے جو بھٹو کے قادیانیوں کو آئین میں کافر قرار دینے پر اسے اسلامی ہیرو بنا دیتی ہے۔ ضیا کے متنازعہ حدود آرڈیننس جیسے قوانین لانے پر اسے امیر المومنین بنا دیتی ہے۔ لیکن جب عمران کشمیر اور فلسطین کیلئے عالمی فورمز پر آواز بلند کرتا ہے تو اسے دجال اصغر کا لقب دیتی ہے۔ خود دیکھ لیں مسئلہ لیڈروں میں ہے یا قوم کی منافقت میں۔
 

سید رافع

محفلین
لیں ایک اور سازشی نظریہ مارکیٹ میں آگیا کہ فوج نے بھارت اور اسرائیل سے صلح کر لی ہے۔ اگر ایسا ہے تو بھرپور فوجی دباؤ کے باوجود وزیر اعظم عمران خان نے اسرائیل کو تسلیم کیوں نہیں کیا؟ بھارت سے تجارت کیوں نہیں کھولی؟

ایک واقعہ نمونے کے لیے عرض کرتا ہوں کہ ہم کسقدر عالمی طاقتوں کی نظر میں ہیں اور معاملات کیسے چلائے جا رہے ہیں۔

نشتر پارک میں کسی شیعہ عالم نے کچھ بولا۔ مفتی منیب نے مارچ اس لیے کیا کہ سیٹلائٹ کیمرے سے اسلام پسندوں کے مارچ کی لمبائی کی نسبت ان پر سیکیولر اقدامات پر دباو ڈالا جاتا ہے۔

یہ سٹلائٹ والی خبر مفتی صاحب نے دی۔

مذہب کو صاف کرنا ہے۔ عمران دجال اصغر ہے۔ لکھ لیں۔
 
Top