::: امی جان عائشہ رضی اللہ عنہا و أرضاھا کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکوہ کرنے کا بیان :::

::::::: اِیمان والوں کی والدہ ماجدہ ، امی جان عائشہ رضی اللہ عنہا و أرضاھا کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے شکوہ کرنے کا بیان :::::::

شروع اللہ کے نام سے ، اور اللہ کی رحمتیں اور سلامتی ہواُس محمد پر ، کہ جن کے ساتھ اللہ کی طرف سے نہ تو کوئی نبی تھا ، نہ رسول تھا، نہ کوئی معصوم تھا ، اور اُن کے بعد بھی ہر گِز کوئی ایسا ہونے والا نہیں ، اوراللہ کی رحمتیں اور سلامتی ہو محمد رسول اللہ کی پاکیزہ بیگمات پر، اور اُن کی اولاد پر ،اور اُن کے صحابہ پر ، اور جو کوئی بھی ٹھیک طرح سے ان سب کی پیروی کرے اُس پر ۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ،
چند دِن پہلےہمارے ایک مُسلمان بھائی جناب جنید جمشید صاحب کے ایک """تبلیغی بیان """ میں اپنی جماعت کے روایتی """تبلیغی """ انداز میں اِیمان والوں کی والدہ محترمہ امی جان عائشہ رضی اللہ عنہا و أرضاھا کا ایک واقعہ کچھ ایسے الفاظ میں بیان کیا ، جو الفاظ امی جان عائشہ رضی اللہ عنہا و أرضاھا کے اِیمان اور رتبے کے منافی تھے ،
اس """تبلیغ"""کو ہمارے کچھ دیگر مُسلمان بھائیوں نے ، شاید اپنے اپنے مذھب و مسلک کی تائید میں اِستعمال کرنے کے لیے معاملے کو بہت شدید بنا لیا ، اورایک فتنے اور فساد کی سی کیفیت اور فضا ہو گئی ، ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،""" میں یہ مضمون بھائی جنید جمشید صاحب کی غطیوں کو آشکار کرنے کے لیے ، یا اُن کی جماعت کے """تبلیغی، نصاب اور بیانات""" کی غلطیوں واضح کرنے کے لیے نہیں لکھ رہا ، بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی حدیث شریف ، اور ہماری امی جان عائشہ رضی اللہ عنہا و أرضاھا کی ذات شریف کی پاکیزگی کی وضاحت کے لیے لکھ رہا ہوں """،
لہذا ، اِن شاء اللہ میں اِس مضمون میں آپ سب کے سامنے اِس واقعے کی صحیح ثابت شدہ روایات پیش کروں گا ، تا کہ آپ صاحبان کو یہ اِن شاء اللہ یہ پتہ چل سکے کہ اِس واقعہ میں ایسا کچھ نہیں ہے، جو کچھ بھائی جنید جمشید صاحب نے کہا ،
اور ، تا کہ اِن شاء اللہ ، آپ صاحبان پر یہ واضح ہو جائے کہ صحیح ثابت شدہ سُنّت شریفہ میں ، کوئی روایت ایسی نہیں جو ، قران کریم کے خِلاف ہو ، یا نبی اکرم محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی ، یا امہات المؤمنین میں سے کسی کی ، یا صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کسی کی شان میں کسی گستاخی کا کوئی پہلو لیے ہوئے ہو ،
بلکہ اِس قِسم کا کوئی وہم لوگوں کی غلط فہمیوں ، لا علمی ، جہالت اور اِس قِسم کے لوگوں کی غلط بیانیوں کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں ، ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، پڑھیے اور پڑھایے ، اِن شاء اللہ خیر کا سبب ہو گا ،،،
http://bit.ly/1s94r7z
و السلام علیکم۔
 
Top