امریکہ کی روشن خیالی اور مسلم خاتون

ظفری

لائبریرین
ابن عادل صاحب کو تھوڑی سی انگلش کی شُدھ بدھ کیساتھ ویڈیو بھی مکمل طور دیکھنی چاہیئے ۔کیونکہ یہی وہ رویہ ہے جس سے انتہا پسندی اور تعصب پھوٹتا ہے ۔
 
آخری تدوین:

x boy

محفلین
دو باتیں ہیں
یا تو اللہ کو مانتے ہوئے اللہ کی مانوں ان کے رسولوں اور انبیاء کے طریقے سے۔
یا سیدھے اپنی نفس کی پیروی کرو ، جس کو ابلس نے شکار کیا ہوا ہے
ہر انسان اپنے اچھے برے کا خود ذمہ دارہے اگر پہلی بات والے ایمان والے اس بات کی پیروی کرتے ہوئے صبر اور شکر کیساتھ حق کی تلقین کرتے ہوئے گزار گئے تو آگے اس کے لئے اچھا نتائج ہیں۔
اپنے نفس کی پیروی کرتے ہوئے ابلس والا راستہ اختیار کرتے ہوئے معاملات میں انسان کے لئے نقصان نہیں کرتے لیکن فلاحی کا کام کرتے ہیں تو اس کا بدلا
انسان کو دنیا میں ہی مل جائے گا، بہت سارے نام ہیں ایسے ہیں جنہوں نے اللہ کے ساتھ شراکت دار ٹہرائے لیکن انسانوں کے ساتھ بھی بھلائی کی ، ان کے نام
دنیا میں عزت سے لئے جاتے ہیں مثلا، مدر ٹریسا،ننسن منڈیلا وغیرہ، اللہ پاک نے انسانوں کی بھلائی کی وجہ سے انکا نام دنیا میں بلند کیا۔
اور جو لوگ اللہ کے ساتھ بھی برے اور لوگوں کے ساتھ بھی تو انکا ٹھکانہ تو جہنم ہے ہی لیکن دنیا میں بھی انکو برائی سے بلایا جاتا ہے
جیسے ہٹلر،جارج بش وغیرہ۔
جو مسلمان ہیں اور برائی میں مبتلا ہیں اللہ کے ساتھ شریک نہیں ٹہرائے اور نہ ہی کوئی حقوق عباد کو خراب کیا لیکن دنیاوی ذندگی میں کچھ برائی آگئ، جیسے شراب نوشی، زنا وغیرہ ، ایک پکی توبہ سے اللہ کی رحمت انکے سارے گناہوں کو ختم کرسکتی ہے

سُوۡرَةُ الزّلزَلة
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَ۔ٰنِ ٱلرَّحِيمِ
إِذَا زُلۡزِلَتِ ٱلۡأَرۡضُ زِلۡزَالَهَا (١) وَأَخۡرَجَتِ ٱلۡأَرۡضُ أَثۡقَالَهَا (٢)وَقَالَ ٱلۡإِنسَ۔ٰنُ مَا لَهَا (٣) يَوۡمَٮِٕذٍ۬ تُحَدِّثُ أَخۡبَارَهَا (٤) بِأَنَّ رَبَّكَ أَوۡحَىٰ لَهَا (٥) يَوۡمَٮِٕذٍ۬ يَصۡدُرُ ٱلنَّاسُ أَشۡتَاتً۬ا لِّيُرَوۡاْ أَعۡمَ۔ٰلَهُمۡ (٦)فَمَن يَعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ خَيۡرً۬ا يَرَهُ ۥ (٧) وَمَن يَعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ۬ شَرًّ۬ا يَرَهُ ۥ (٨)

سورة الزّلزَلة
شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
جب زمین بھونچال سے ہلا دی جائے گی (۱) اور زمین اپنے (اندر) کے بوجھ نکال ڈالے گی (۲) اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہوا ہے؟ (۳) اس روز وہ اپنے حالات بیان کردے گی (۴)کیونکہ تمہارے پروردگار نے اس کو حکم بھیجا (ہوگا ) (۵) اس دن لوگ گروہ گروہ ہو کر آئیں گے تاکہ ان کو ان کے اعمال دکھا دیئے جائیں (۶)
تو جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہو گی وہ اس کو دیکھ لے گا (۷) اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا (۸)

ہم مسلمانوں کے لئے اس طرح کی خبریں کوئی معنی نہیں رکھتی میڈیا ابلس کے ہاتھوں کی دھول ہے کہیں بھی جھاڑ سکتا ہے۔
 

x boy

محفلین
دو باتیں ہیں
یا تو اللہ کو مانتے ہوئے اللہ کی مانوں ان کے رسولوں اور انبیاء کے طریقے سے۔
یا سیدھے اپنی نفس کی پیروی کرو ، جس کو ابلس نے شکار کیا ہوا ہے
ہر انسان اپنے اچھے برے کا خود ذمہ دارہے اگر پہلی بات والے ایمان والے اس بات کی پیروی کرتے ہوئے صبر اور شکر کیساتھ حق کی تلقین کرتے ہوئے گزار گئے تو آگے اس کے لئے اچھا نتائج ہیں۔
اپنے نفس کی پیروی کرتے ہوئے ابلس والا راستہ اختیار کرتے ہوئے معاملات میں انسان کے لئے نقصان نہیں کرتے لیکن فلاحی کا کام کرتے ہیں تو اس کا بدلا
انسان کو دنیا میں ہی مل جائے گا، بہت سارے نام ہیں ایسے ہیں جنہوں نے اللہ کے ساتھ شراکت دار ٹہرائے لیکن انسانوں کے ساتھ بھی بھلائی کی ، ان کے نام
دنیا میں عزت سے لئے جاتے ہیں مثلا، مدر ٹریسا،ننسن منڈیلا وغیرہ، اللہ پاک نے انسانوں کی بھلائی کی وجہ سے انکا نام دنیا میں بلند کیا۔
اور جو لوگ اللہ کے ساتھ بھی برے اور لوگوں کے ساتھ بھی تو انکا ٹھکانہ تو جہنم ہے ہی لیکن دنیا میں بھی انکو برائی سے بلایا جاتا ہے
جیسے ہٹلر،جارج بش وغیرہ۔
جو مسلمان ہیں اور برائی میں مبتلا ہیں اللہ کے ساتھ شریک نہیں ٹہرائے اور نہ ہی کوئی حقوق عباد کو خراب کیا لیکن دنیاوی ذندگی میں کچھ برائی آگئ، جیسے شراب نوشی، زنا وغیرہ ، ایک پکی توبہ سے اللہ کی رحمت انکے سارے گناہوں کو ختم کرسکتی ہے

سُوۡرَةُ الزّلزَلة
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَ۔ٰنِ ٱلرَّحِيمِ
إِذَا زُلۡزِلَتِ ٱلۡأَرۡضُ زِلۡزَالَهَا (١) وَأَخۡرَجَتِ ٱلۡأَرۡضُ أَثۡقَالَهَا (٢)وَقَالَ ٱلۡإِنسَ۔ٰنُ مَا لَهَا (٣) يَوۡمَٮِٕذٍ۬ تُحَدِّثُ أَخۡبَارَهَا (٤) بِأَنَّ رَبَّكَ أَوۡحَىٰ لَهَا (٥) يَوۡمَٮِٕذٍ۬ يَصۡدُرُ ٱلنَّاسُ أَشۡتَاتً۬ا لِّيُرَوۡاْ أَعۡمَ۔ٰلَهُمۡ (٦)فَمَن يَعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ خَيۡرً۬ا يَرَهُ ۥ (٧) وَمَن يَعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ۬ شَرًّ۬ا يَرَهُ ۥ (٨)

سورة الزّلزَلة
شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
جب زمین بھونچال سے ہلا دی جائے گی (۱) اور زمین اپنے (اندر) کے بوجھ نکال ڈالے گی (۲) اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہوا ہے؟ (۳) اس روز وہ اپنے حالات بیان کردے گی (۴)کیونکہ تمہارے پروردگار نے اس کو حکم بھیجا (ہوگا ) (۵) اس دن لوگ گروہ گروہ ہو کر آئیں گے تاکہ ان کو ان کے اعمال دکھا دیئے جائیں (۶)
تو جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہو گی وہ اس کو دیکھ لے گا (۷) اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا (۸)

ہم مسلمانوں کے لئے اس طرح کی خبریں کوئی معنی نہیں رکھتی میڈیا ابلس کے ہاتھوں کی دھول ہے کہیں بھی جھاڑ سکتا ہے۔
 
Top