تاسف الہم ثبت اقدامنا علی محبت الحسین

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
شهيد كربلا حضرت حسين رضي الله عنه كے نانا صلى الله عليه وسلم كى دعا
اللهم ثبت قلبي على دينك
اللهم إني أسئلك حبك و حب من يحبك و حب عمل يبلغني إلى حبك اللهم اجعل حبك أحب إلي من نفسي و أهلي و من الماء البارد
 

کاشفی

محفلین
اَللّٰہُمَّ إِنَّ ظُلْمَ عِبادِکَ قَدْ تَمَکَّنَ فِی بِلادِکَ حَتَّی أَماتَ الْعَدْلَ وَقَطَعَ السُّبُلَ وَمَحَقَ
اے معبود تیرے شہروں میں تیرے بعض بندوں کا ظلم یوں پھیلا ہوا ہے کہ اس سے عدل ختم ہو گیا ہے راستے کٹ گئے حق مٹ گیا
الْحَقَّ وَأَبْطَلَ الصِّدْقَ وَأَخْفَی الْبِرَّ وَأَظْہَرَالشَّرَّ وَأَخْمَدَ التَّقْوَی وَأَزالَ الْہُدَیٰ وَأَزاحَ الْخَیْرَ
اور صدق باطل ہو گیاہے نیکی ماند پڑ گئی برائی سامنے آ گئی پرہیز گاری ختم اور ہدایت نابود ہو گئی اچھائی
وَأَثْبَتَ الضَّیْرَوَأَنْمَیٰ الْفَسادَ وَقَوَّی الْعِنادَ وَبَسَطَ الْجَوْرَ وَعَدَی الطَّوْرَاَللّٰہُمَّ یَارَبِّ لاَ
مٹ گئی برائی ابھر آئی بگاڑ بڑھ گیا دشمنی عام ہو گئی ظلم پھیل گیا اورزیادتی حد سے بڑھ گئی ہے اے معبود اے رب اسے کوئی دور نہیں کر
یَکْشِفُ ذلِکَ إِلاَّ سُلْطانُکَ وَلاَ یُجِیرُ مِنْہُ إِلاَّامْتِنانُکَ۔ اَللّٰہُمَّ رَبِّ فَابْتُرِ الظُّلْمَ وَبُثَّ
سکتا مگر تیری قوت کوئی اس سے بچا نہیں سکتا مگر تیرا احسان اے معبود میرے رب ظلم کی جڑ کاٹ دے ظلم کے
جِبالَ الْغَشْمِ وَأَخْمِدْ سُوقَ الْمُنْکَرِ وَأَعِزَّمَنْ عَنْہُ یَنْزَجِرُوَاحْصُدْ شَأْفَةَ أَہْلِ الْجَوْرِ وَأَلْبِسْہُمُ
پہاڑ ڈھا دے بدی کا بازار ٹھنڈا کر دے اور جو ظلم کوروکے اسے قوت دے ظلم کرنے والوں کے بازو توڑ دے انہیں منتشر کرنے کے بعد پریشانی میں
الْحَوْرَ بَعْدَ الْکَوْرِوَعَجِّلِ اَللّٰہُمَّ إِلَیْہِمُ الْبَیاتَ وَأَنْزِلْ عَلَیْہِمُ الْمَثُلاتِ وَأَمِتْ حَیاةَ الْمُنْکَرِ
ڈال دے اور اے معبود ان پر جلد تر دشمنوں کو چڑھا دے جو ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ ڈالیں برائی کی مہلت ختم کر دے تاکہ
لِیُؤْمَنَ الْمَخُوفُ وَیَسْکُنَ الْمَلْہُوفُ، وَیَشْبَعَ الْجائِعُ وَیُحْفَظَ الضَّائِعُ وَیَأْوَیٰ الطَّرِیدُ وَیَعُودَ
خائف لوگ امن پائیں مظلوم کو راحت ملے بھوکوں کو طعام ملے اجڑے ہوئے آباد ہوں بے وطنوں کو پناہ ملے بھاگے ہوئے
الشَّرِیدُ وَیُغْنَی الْفَقِیرُوَیُجارَ الْمُسْتَجِیرُوَیُوَقَّرَ الْکَبِیرُ وَیُرْحَمَ الصَّغِیرُوَیُعَزَّ الْمَظْلُومُ وَیُذَلَّ
واپس آئیں بے نواؤں کو مال ملے اور پناہ لینے والے پناہ پائیں بزرگوں کی عزت ہو اور چھوٹوں کو پیار ملے مظلوم کو قوت
الظَّالِمُ وَیُفَرَّجَ الْمَغْمُومُ، وَتَنْفَرِجَ الْغَمَّاءُ وَتَسْکُنَ الدَّہْماءُ، وَیَمُوتَ الاخْتِلافُ وَیَعْلُوَ الْعِلْمُ
حاصل ہو اور ظالم پست ہو جائے غم زدہ کا غم مٹے اندھیر گردی ختم ہو جائے ہنگامہ ختم ہو اور بے اتفاقی ختم ہو جائے علم کا فروغ ہو سلامتی عام ہو
وَیَشْمُل السِّلْمُ وَیُجْمَعَ الشَّتاتُ وَیَقْوَی الْاِیمانُ وَیُتْلَی الْقُرْآنُ إِنَّکَ أَنْتَ الدَّیَّانُ الْمُنْعِمُ الْمَنَّانُ
اختلاف دور ہو جائے ایمان کو بڑھاوا ملے اور قرآن پڑھا جائے بے شک تو جزا دینے والا نعمت عطا کرنے والااحسان کرنے والا ہے۔
آمین ثم آمین۔
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
 

شاکرالقادری

لائبریرین
حسنین کریمین کے نا نا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا
اللَّهُمَّ انّى‏ احِبُّهُما فَاحِبَّهُما وَ احِّبَّ مَنْ يُحِبُّهُما۔ ۔ یا اللہ میں ان دونوں (حسن اور حسین) کو دوست رکھتا ہوں ۔ پس تو بھی انہیں دوست رکھ۔ اور جو کوئی ان کو دوست رکھے تو اسے بھی دوست رکھ (الاستيعاب 1/376 )
 

شاکرالقادری

لائبریرین
انَّ رسُولَ اللَّه (ص) اخَذَ بِيَدِ حَسَنٍ وَ حُسَيْنٍ فَقَالَ: مَنْ احَبَّنى‏ وَ احَبَّ هذَيْنِ وَ اباهُما وَ امَّهُما کانَ مَعى‏ فى‏ دَرَجَتى‏ يَوْمَ الْقِيامَةِ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حسن اور حسین علیہما السلام کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا : جس نے مجھ سے اور ان دونوں سے محبت کی اور ان کے والد سے اور ان کی والدہ سے محبت کی وہ قیامت کے دن میرے ساتھ میرے ہی ٹھکانہ پر ہو گا۔‘‘
1. ترمذي، الجامع الصحيح، 5 : 641، ابواب المناقب، رقم : 3733
2. احمد بن حنبل، المسند، 1 : 77، رقم : 576
3. احمد بن حنبل، فضائل الصحابه، 2 : 693، رقم : 1185
4. طبراني، المعجم الکبير، 3 : 50، رقم : 2654
5. مقدسي، الاحاديث المختاره، 2 : 45، رقم : 421
6. خطيب بغدادي، تاريخ بغداد، 13 : 287، رقم : 7255
7. دولابي، الذرية الطاهره، 1 : 120، رقم : 234
8. مزي، تهذيب الکمال، 6 : 228
9. عسقلاني، تهذيب التهذيب، 2 : 258، رقم : 528


یا اللہ ہمیں ان پانچوں کی محبت عطا فرما۔ ۔ ۔ آمین
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top