سید اسد محمود
محفلین
چند سال پہلے کی بات ہے ایک دوست جو کہ ایک سرکاری محکمہ میں ذمہ دار عہدہ پر تعینات تھے انہوں نے اپنے محکمہ میں نئے ملازمیں کی بھرتی کا ایک واقعہ سنایا جو آپ کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے۔ اسے پڑھئے اور اللہ کا بندہ بننے کی جستجو میں لگ جایئے ۔ وہ کہتے ہیں کہ چند آسامیوں کیلئے درخواستیں طلب کی گئیں جیسا کہ ہمارے ہاں دستور ہے کہ بہت سے عہدوں پر بعض اوقات میرٹ لسٹ کو نظر انداز کرکے اہم شخصیات کی سفارشات کو میرٹ بنایا جاتا ہے۔
لسٹ تیار ہوگئی ایک امیدوار ایسا بھی تھا جو ہر لحاظ سے مستحق تھا اور محکمہ کے لوگ اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہتے تھے اسے کہا گیا کہ کسی اہم شخصیت کا سفارشی رقعہ لے آؤ وہ گھوم پھر کہ واپس آگیا، کہنے لگا کہ مجھے کوئی بھی سفارشی رقعہ دینے پر تیار نہیں ۔ چار و ناچار لسٹ میں اسکا نام درج کردیا گیا ۔ اب ہر نام کے آگے کسی نا کسی اہم شخصیت کا حوالہ تھا کہ یہ فلاں کا بندہ ہے اور یہ فلاں کا بندہ ہے جس کی سفارش نا تھی اسکے نام کے آگے لکھ دیا گیا کہ یہ "اللہ کا بندہ " ہے ۔
اس کے بعد لسٹ نے تین اہم افسران کی منظوری کے بعد فائنل ہونا تھا۔ ایک افسر نے اپنا آدمی رکھوانا تھا اس نے لسٹ دیکھی تو اسکے آدمی کا نام نا تھا وہ بڑا سیخ پا ہوا کہ میرا آدمی کیوں نہیں رکھا انہیں کہا گیا کہ لسٹ آپ کے ہاتھ میں ہے جو نام چاہیں کاٹ کر اپنے منظور نظر آدمی کا نام لکھ دیں۔ بڑ ی سوچ و بچار کے بعد انہوں نے لسٹ کو ویسے ہی منظور کر لیا اور کسی افسر کو بھی جرات نہ ہوئی کہ وہ "اللہ کے بندے" کا نام کاٹ کر کسی دوسرے کا نام لکھ سکیں اس طرح ایک غریب آدمی بغیر کسی سفارش کے روزکار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
(ماخوز بکھرے موتی۔۔)
لسٹ تیار ہوگئی ایک امیدوار ایسا بھی تھا جو ہر لحاظ سے مستحق تھا اور محکمہ کے لوگ اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہتے تھے اسے کہا گیا کہ کسی اہم شخصیت کا سفارشی رقعہ لے آؤ وہ گھوم پھر کہ واپس آگیا، کہنے لگا کہ مجھے کوئی بھی سفارشی رقعہ دینے پر تیار نہیں ۔ چار و ناچار لسٹ میں اسکا نام درج کردیا گیا ۔ اب ہر نام کے آگے کسی نا کسی اہم شخصیت کا حوالہ تھا کہ یہ فلاں کا بندہ ہے اور یہ فلاں کا بندہ ہے جس کی سفارش نا تھی اسکے نام کے آگے لکھ دیا گیا کہ یہ "اللہ کا بندہ " ہے ۔
اس کے بعد لسٹ نے تین اہم افسران کی منظوری کے بعد فائنل ہونا تھا۔ ایک افسر نے اپنا آدمی رکھوانا تھا اس نے لسٹ دیکھی تو اسکے آدمی کا نام نا تھا وہ بڑا سیخ پا ہوا کہ میرا آدمی کیوں نہیں رکھا انہیں کہا گیا کہ لسٹ آپ کے ہاتھ میں ہے جو نام چاہیں کاٹ کر اپنے منظور نظر آدمی کا نام لکھ دیں۔ بڑ ی سوچ و بچار کے بعد انہوں نے لسٹ کو ویسے ہی منظور کر لیا اور کسی افسر کو بھی جرات نہ ہوئی کہ وہ "اللہ کے بندے" کا نام کاٹ کر کسی دوسرے کا نام لکھ سکیں اس طرح ایک غریب آدمی بغیر کسی سفارش کے روزکار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
(ماخوز بکھرے موتی۔۔)