اللہ تو عطا کر رحمت شبِ قدر کی غزل نمبر 48 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب​

اللہ تو عطا کر رحمت شبِ قدر کی
ہے منتظر خدایا امت شبِ قدر کی


حاصل ہے مومنو کو محبت شبِ قدر کی
جنت میں لے کے جائے گی چاہت شبِ قدر کی

زندہ ہوں ہو میسر عبادت شبِ قدر کی
مر جاؤں تو ہو قبر میں راحت شبِ قدر کی

افضل ہزار ماہ سے یہ شب ہے یا الٰہی
تونے بیان کی ہے عزت شبِ قدر کی


ہم پر رحم خدایا نظرِ کرم خدایا
ہے عاصیوں کو مولٰی ضرورت شبِ قدر کی


لیلتہ القدر خیرُ مِن الف شھر بےشک
ہم خوب جانتے ہیں صلاحیت شبِ قدر کی


اس میں قیام کر کے ہوگے معاف عصیاں
کیا خوب ہے خدایا فضیلت شبِ قدر کی


کر کے عبادتوں سے رب کو مناؤ لوگو
جائے گی رائیگاں نہ محنت شبِ قدر کی


یارب کرم سے اپنے یہ شب تو عطا کردے
شارؔق کو رہ نہ جائے حسرت شبِ قدر کی
 
Top