اللّہ تعالیٰ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
ہے زباں پر تو اول و اول

نام پاک خدائے عز و جل
لائق حمد نیٔںاس بن اور

اس اُپر متفق ہیں اہل ملل
یاد اس کی ہے سب پر لازم

شکر اس کا ہے مدعائے سکل
شکر اس کا محیط اعظم ہے
ولی دکنی
 

سیما علی

لائبریرین
کہ سب ہے نفی اور وہ اثبات ہے
اپس کی صفت آؔپ دو بے نظیر

کیا ہے علیٰ کلّ شیٍٔ قدیر

دیا چاند سورج کوں نور و ضیا
فلک پر ستارے کیا خوشنما
سراج اورنگ آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
کون کرسکتا ہے اس خلاق اکبر کی ثنا
نارساہے شان میں جس کے پیمبر کی ثنا
بت پرستی میں موحد نہ سنا ہوگا کبھو
کوئی تجھ بن مرا واللہ کہ معبود نہیں
مولانا سید عبد الحی
 

سیما علی

لائبریرین
جھکا جس کے سجدے کو اول قلم
سر لوح پر رکھ بیاض جبیں

کہا دوسرا تجھ سا کوئی نہیں
قلم پھر شہادت کی انگلی اٹھا

ہوا حرف زن یوں کہ رب العلی
نہیں تیرا کوئی نہ ہوگا شریک
میر غلام حسن حسنؔ
 

سیما علی

لائبریرین
وہ مؤحد ہوں روز اول کا
جو نظر آیا حرم میں دہر میں دیکھا وہی

ناسخؔ اپنی آنکھ روشن ہیں خدا کے نور سے
کیوں مرقع نہ کہیں دفتر کونین کو ہم

فرد وہ کون ہے جس میں تری تصویر نہیں
اس پر آفت نہیں منہ سوئے خدا ہے جس کا
امام بخش ناسخؔ
 

سیما علی

لائبریرین
الف الحمد کا سا بن گیا گو یا قلم میرا
کیا فائدہ فکر بیش و کم سے ہوا

ہم کیا ہیں، جو کوئی کام ہم سے ہوگا
جو کچھ ہوا، ہوا کرم سے تیرے

جو کچھ ہوگا ترے کرم سے ہوگا
احسان نا خدا کا اٹھائے مری بلا
شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ
 

سیما علی

لائبریرین
چاہے وہ جس گدا کو سلیماں کی جاہ دے
ذرے کو آفتاب کے سر کی کلاہ دے
بے دست و پا کو گوشۂ راحت میں جاہ دے
جس کو کوئی پناہ نہ دے وہ پناہ دے
تبدیل عشرتوں سے وہ بندے کا غم کرے
جس پر کوئی کرم نہ کرے وہ کرم کرے
یا رب خلاق ماہ و ماہی تو ہے
مرزا سلامت علی دبیرؔ
 

سیما علی

لائبریرین
کچھ غم نہیں جو پیش ہے دفتر قصور کا
عنوان نامہ نام ہے رب غفور کا
ہمت سے شرط راہ خدا ہے کھلی ہوئی
پہنچا وہ جس نے قصد کیا راہ دور کا
محروم اس کے خوف تجلی سے کون ہے
حصہ ہر ایک آنکھ نے پایا ہے نور کا
بارگاہ حق سے ہر طاقت کی ملتی ہے جزا
ہے بڑی سرکار حق رہتا نہیں مزدور کا
عفو کے قابل مرے اعمال کب ہیں اے کریم
تیری رحمت پر ہے تیری مہربانی پر گھمنڈ
امیر مینائی
 

سیما علی

لائبریرین
صفتیں کیسی ہوئیں ذات خدا سے پیدا
راگ کیاکیا ہوئے ہیں ایک صدا سے پیدا
دو سمجھنا صاف ہے بے وحدتی
ایک ہے بیگانہ ہو یا آشنا
جلوہ حرم و دیر میں ہے یار تمہارا
دم بھرتے ہیں سب کافر و دیندار تمہارا
دیا شنکر نسیمؔ
 

سیما علی

لائبریرین
تیری حمدوثناکرتےہیں۔۔۔۔ طائر اپنی بولی میں
کہ تُو ہی تُوکےگن گاتےہیں یہ سب چہچہانےمیں
میرےمولاتیراثانی نہیں۔۔ سارےزمانےمیں
تُو ہی قادرمطلق صدا۔۔۔۔۔اس کارخانےمیں
 

سیما علی

لائبریرین
ہم پہ بے انتہا کرم فرما
دور دنیا کے سارے غم فرما

ظلمتیں پے بہ پے امڈتی ہیں
بارشِ نور دم بہ دم فرما

ہے یہ تیرے حبیبﷺ کی امت
قومِ آخر کو محترم فرما

اس کے ہاتھوں ہے تنگ خلقِ خدا
سرِ طاغوت اب تو خم فرما

یا الہی بحقِ ختمِ رسل ﷺ
اونچا ایمان کا عَلم فرما

(جناب حفیظ تائب ؒ )
 

سیما علی

لائبریرین

مرا جی ہے جب تک تری جستجو ہے

زباں جب تلک ہے یہی گفتگو ہے

نظر مرے دل کی پڑی درد کس پر

جدھر دیکھتا ہوں وہی روبرو ہے

میر درد
 

سیما علی

لائبریرین
خداوندِ جہاں آقا و مولا
خداوندِ زماں آقا و مولا
خدائے اِنس و جاں آقا و مولا
خدائے بیکساں آقا و مولا
شیخ صدیق ظفر
 

سیما علی

لائبریرین
دلوں کے بھید بھی وہ جانتا ہے
اِرادوں کو بھی وہ پہچانتا ہے
خدا اُس کو بھی پہنچاتا ہے روزی
خدا کو جو خدا نہ مانتا ہے
شیخ صدیق ظفر
 

سیما علی

لائبریرین
ہے تو ہی قادر مطلق! تو ہی مختار یا اللہ
ہے تو موجود! ہے برحق تری سرکار یا اللہ

مولانا داؤد راز دہلوی
 
Top