الف انار بے بکری

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
انتم تریدون الامساک بی ۔ ولکن سا احاول الفرار منکم جمیعا ۔ لیس من المنتدیٰ بل من الامساک ۔


فیصل بھائی کیا یہی مکمل جملہ ہے جس کا ترجمہ کرنا ہے یہ تو کچھ آپ کے خطرناک ارادے ظاہر ہو رہے ہیں !؟ پہلے جملے کی صحت بتا دیں تاکہ ترجمہ کرنے کی سعی ہو

شکریہ
 
مجھے سمجھ آگئی ہے کہ آپ نے ترجمہ کر لیا ہے ۔ یہ میں برسبیل تذکرہ لکھا ہے ورنہ میرا بھاگنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔بس اسکا ترجمہ کرلیں ساتھی پھر مزا آئے گا
 

فریب

محفلین
فیصل عظیم نے کہا:
اب سمجھا
الآن فهمته بطريقة صحيحة

انتم (آپ لوگ) تریدون (چاہتے ہیں) الامساک (پکڑ لینا ۔ روک دینا ۔ قابو کرلینا) بی (جب کلام میں یہ آتا ہے تو اس کا مطلب ہے مجھے) ۔ ولکن (اردو کا لیکن اور عربی کا لیکن ہم معنی ہیں) سا احاول (محاولہ سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے کوشش کرنا ۔ احاول = میں کوشش کروں گا ۔ حاول = آپ کوشش کیجئے ۔ نحاول= ہم کوشش کرتے ہیں ۔ یحاول = وہ کوشش کرتا ہے ۔ تحاولون= آپ (جمع) کوشش کرتے ہیں ۔ یحاولون = وہ کوشش کرتے ہیں) الفرار( یہ اردو والا ہی فرار ہے دیکھیں کتنے الفاظ آپ کو اردو والے مل رہے ہیں امید ہے آسانی رہے گی) منکم (من کا مطلب ہے سے کم جب ساتھ لگ گیا تو بن گیا آپ (جمع) سے یہ من میں م کے نیچے زیر ہوتی ہے ) جمیعا (تمام ۔ سارے ۔ مکمل طور پر شامل کیا جانے کے لیئے عموما استعمال ہوتا ہے مگر مختصر ترین مطلب ہے سب) ۔ لیس (نہیں) من (سے) المنتدیٰ (فورم) بل (بلکہ) من الامساک (پکڑ) ۔

لیجئے اب ایک مشق دی ہے اسکا ترجمہ کر کے بتائیے ۔ دیکھتے ہیں طالب علموں کو کچھ سمجھ بھی آرہی ہے یا پھر بس ۔ ۔ ۔ ۔ :twisted:
آپ لوگ مجھے قابو کرنا چاہتے ہیں لیکن میں بھاگنے(فرار ہونے) کی کوشش کروں گا آپ سب سے۔۔۔۔فورم سے نہیں پکڑ سے

فیصل بھائی میری ناقص عقل میں تو یہی ترجمہ بنا ہے
 
ہا ہا ہا
فیصل آپ کے اسباق نے تو مجھے ہنسنے پر مجبور کردیا
کیا بات ہے آپ کی
اللہ کرے زورِ ٹائیپنگ اور زیادہ
 
فیصل عظیم نے کہا:
اب سمجھا
الآن فهمته بطريقة صحيحة

انتم (آپ لوگ) تریدون (چاہتے ہیں) الامساک (پکڑ لینا ۔ روک دینا ۔ قابو کرلینا) بی (جب کلام میں یہ آتا ہے تو اس کا مطلب ہے مجھے) ۔ ولکن (اردو کا لیکن اور عربی کا لیکن ہم معنی ہیں) سا احاول (محاولہ سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے کوشش کرنا ۔ احاول = میں کوشش کروں گا ۔ حاول = آپ کوشش کیجئے ۔ نحاول= ہم کوشش کرتے ہیں ۔ یحاول = وہ کوشش کرتا ہے ۔ تحاولون= آپ (جمع) کوشش کرتے ہیں ۔ یحاولون = وہ کوشش کرتے ہیں) الفرار( یہ اردو والا ہی فرار ہے دیکھیں کتنے الفاظ آپ کو اردو والے مل رہے ہیں امید ہے آسانی رہے گی) منکم (من کا مطلب ہے سے کم جب ساتھ لگ گیا تو بن گیا آپ (جمع) سے یہ من میں م کے نیچے زیر ہوتی ہے ) جمیعا (تمام ۔ سارے ۔ مکمل طور پر شامل کیا جانے کے لیئے عموما استعمال ہوتا ہے مگر مختصر ترین مطلب ہے سب) ۔ لیس (نہیں) من (سے) المنتدیٰ (فورم) بل (بلکہ) من الامساک (پکڑ) ۔

لیجئے اب ایک مشق دی ہے اسکا ترجمہ کر کے بتائیے ۔ دیکھتے ہیں طالب علموں کو کچھ سمجھ بھی آرہی ہے یا پھر بس ۔ ۔ ۔ ۔ :twisted:

لیجیے میں نے بھی ایک کوشش کی ہے۔

آپ لوگ چاہتے ہیں کہ مجھے پکڑ لیں لیکن میں کوشش کروں گا آپ سب سے فرار حاصل کر لوں۔ فورم سے فرار نہیں بلکہ آپ لوگوں کی پکڑ سے
 
زبردست آپ دونوں کے جوابات درست ہیں اور ڈاکٹر صاحب آگے آگے دیکھیئے ہوتا ہے کیا ۔

اب دوسری مشق کی طرف آتے ہیں

untitled.JPG


ضربت(ضرب لگائی ۔ ٹکرایا ۔ مارا۔ کسی چیز کی زد میں آجانا) عاصفۃ (طوفان) ثلجيۃ (برفانی) كبيرۃ (بڑا) شمال شرقي (شمال مشرقی) الولايات المتحدۃ(ریاست ہائے متحدہ)، مما( یہ اصل میں من (سے) ما (جس) سے نکلا ہے اور اسکا مطلب ہے جس سے) اَجبر(مجبور ہوگئے) السلطات(فورسز ۔اتھاریٹیز ۔ یا سرکاری ایسے ادارے جن کے پاس اختیار ہوتا ہے کسی کام کو کرنے یا نہ کرنے کا) على(پر) الاِغلاق (بند کرنا) مطارات(ہوائی اڈے) واشنطن (واشنگٹن) و (اور)نيويورك وتوقفت (رک گئی ۔ یہ وقف سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے روک دیا جانا ۔ وقفت (روک دی گئی) ۔ موقوف (رکی ہوئی) توقف (اردو میں بھی وہی معنی ہے جو عربی میں ہے) الحركۃ على الطرق(سڑک کی جمع ہے ۔ طریق = راستہ ، طرق = راستے).

وقد(صیغہ ماضی بتاتا ہے کہ ہو گیا) تم (مکمل) اَلغاء(منسوخی) اَكثر من اَلفي (دوہزار) رحلۃ (سفر) جويۃ(ہوائی) في المنطقۃ (علاقہ کو منطقہ کہا جاتا ہے) واحد(ایک) بينما(جس میں ۔ جس دوران) ترك (اردو میں ہم معنی) الآلاف (ہزاروں ۔ الف = ہزار، آلاف = ہزاروں) في (میں) ولايتي(دو ریاستوں) ميريلاند (میری لینڈ) و (اور)نيوجيرسي(نیو جرسی) دون (بغیر) كھرباء(بجلی).

وقد غطت (ڈھانپ دیا) الثلوج(ثلج کی جمع ہے ۔ جس کا مطلب ہے برف) بارتفاع 60 سنتيمترا اَغلب(اکثر) مناطق شمال شرقي الولايات المتحدۃ من(سے) واشنطن وحتى(تک) بوسطن.

وحث (درخواست کرنا ۔ اپیل کرنا ۔ زور دینا) رئيس بلدۃ(میئر ۔ میونسپل چئیرمین) مدينۃ(شہر) نيويورك، مايكل بلومبرج(مائیکل بلومبرگ)، السكان(سکن = رہائیش ، سکان =رہائیشی) على البقاء في منازلھم(منزل سے نکلا ہے جسکا مطلب ہے گھر منزل کی جمع منازل ہے اور جب اسکے آخر میں ہم لگ جاتا ہے تو اسکا مطلب ہوجاتا ہے انکے گھروں میں ۔ یا اپنے گھروں میں).

وھبت (چلی) رياح(ہوائیں) وصلت(پہنچی) سرعتھا(اسکی رفتار ۔ سرعۃ کا مطلب ہے رفتار سرعتہ ۔ اس مذکر کی رفتار ۔ سرعتھا ۔ اس مونث کی رفتار) اِلى 60 ميلا في الساعۃ مما زاد (بڑھا دیا۔ بڑھ گیا) من مخاوف(خوف کی جمع) حدوث (کسی شے کے واقعہ ہونے کو حدوث کہا جاتا ہے یہ حدث سے نکلا ہے جسکا مطلب ہے “ہوا“) فيضانات ( سیلاب کوفیضان کہا جاتا ہے اور اسکی جمع ہے فیضانات) ساحليۃ (ساحلی)في منطقۃ نيواِنجلند(نیو انگلینڈ)


اب اسکا ترجمہ کیجئے ۔ مل جل کر کھیل کھیل میں ترجمہ کرنے کا ایک اپنا ہی مزا ہے ۔ ہے نا ۔
:roll:
 
اظہرالحق نے کہا:
فیصل عظیم نے کہا:
الحمد للہ علی وجود حضرتک ہنا ۔ و اتوقع ان تکون ثابتا معنا من اجل التعلیم اللغۃ العربیہ
(اسکا مطلب ہے کہ الحمدللہ کہ آپ کا وجود یہاں ہے ۔ اور میں توقع رکھتا ہوں کہ آپ ثابت قدم رہیں گے ہمارے ساتھ برائے تعلیم لغت عربی )

تفدل یا شیخ ۔ ۔ ۔
اب اس کا مطلب کچھ پیچیدہ ہے ۔ تفدل کا مطلب میرے علم میں نہیں ہے ہاں تفضل جسے بولنے میں تفدل بولا جاتا ہے اسکا مطلب ہے کہ جی فرمائیے ۔ یا موقع کے لحاظ سے کبھی کبھی تشریف رکھیئے کے لیئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ اب اظہر بھائی نے مجھے شیخ کہا ہے پتہ نہیں کونسا شیخ کہا ہے پاکستانی شیخ تو برادر میں وہ نہیں ہوں اور اگر عربی مالدار شیخ تو میں وہ بھی نہیں۔ اور اگر عربی عالم دین شیخ تو میرے عمل اس لقب کے قابل نہیں ہیں ۔
 

اظہرالحق

محفلین
یار یہ تفدل وہ ہی والا ہے ۔ ۔ ۔ اصل میں لوگ لوگ ض کو ذ کی آواز سے پڑھتے ہیں یا بولتے ہیں اسی لئے ایسے لکھا ۔ ۔ ۔

شیخ کا مطلب ہوتا ہے شیخی مارنے والا :wink: میں نے تو یہ ہی سوچ کر لکھا باقی آپ نے معنوں میں یہ نہیں لکھا ۔ ۔ ۔ :twisted: (اب پلیز اس کا برا نہیں منانا کیونکہ آج کل چوپال میں کافی سنسنی ہے زی نیوز والا سنسی نہیں)

باقی دوست ۔ ۔ ۔ عربی معلوم بل شویا شویا ۔ ۔ ۔ کلام عربی ، بزبان اردو ۔ ۔ ۔ ویسے جانوروں سے عربی سیکھنے کا آئیڈیا اچھا ہے ۔ ۔ ۔

ایک رہ گیا تھا ۔ ۔ اصحاب کہف والا “کلب“ اور چھوٹی سی “نمل“ ۔ ۔۔ یا پھر “عنکبوت“ ۔ ۔ ۔ ویسے یہ حوالے قرآن سے ہیں ۔۔ ۔ اور قرآن کی عربی تو ۔ ۔ ۔ اپنی مثال آپ ہے ۔ ۔ ۔ کاش ہم اسکا صرف الف ہی پڑھ لیں ۔۔ ۔ کہ شاید وہ ہی پودا ہرا ہو جائے

چ چڑھ چنا تو کر روشنائی
تیرا ذکر کریندے تارے ہو
گلیاں دے وچ پھرن نمانڑے
لاجاں دے ونجارے ہو

تاڑی مار آڈا نہ باہو
اسی آپے اڈن ہارے ہو ۔ ۔ ۔ ۔
(پتہ نہیں کیوں ذہن میں آیا سو لکھ دیا)
 
اظہرالحق نے کہا:
یار یہ تفدل وہ ہی والا ہے ۔ ۔ ۔ اصل میں لوگ ض کو ذ کی آواز سے پڑھتے ہیں یا بولتے ہیں اسی لئے ایسے لکھا ۔ ۔ ۔

شیخ کا مطلب ہوتا ہے شیخی مارنے والا :wink: میں نے تو یہ ہی سوچ کر لکھا باقی آپ نے معنوں میں یہ نہیں لکھا ۔ ۔ ۔ :twisted: (اب پلیز اس کا برا نہیں منانا کیونکہ آج کل چوپال میں کافی سنسنی ہے زی نیوز والا سنسی نہیں)

باقی دوست ۔ ۔ ۔ عربی معلوم بل شویا شویا ۔ ۔ ۔ کلام عربی ، بزبان اردو ۔ ۔ ۔ ویسے جانوروں سے عربی سیکھنے کا آئیڈیا اچھا ہے ۔ ۔ ۔

ایک رہ گیا تھا ۔ ۔ اصحاب کہف والا “کلب“ اور چھوٹی سی “نمل“ ۔ ۔۔ یا پھر “عنکبوت“ ۔ ۔ ۔ ویسے یہ حوالے قرآن سے ہیں ۔۔ ۔ اور قرآن کی عربی تو ۔ ۔ ۔ اپنی مثال آپ ہے ۔ ۔ ۔ کاش ہم اسکا صرف الف ہی پڑھ لیں ۔۔ ۔ کہ شاید وہ ہی پودا ہرا ہو جائے

چ چڑھ چنا تو کر روشنائی
تیرا ذکر کریندے تارے ہو
گلیاں دے وچ پھرن نمانڑے
لاجاں دے ونجارے ہو

تاڑی مار آڈا نہ باہو
اسی آپے اڈن ہارے ہو ۔ ۔ ۔ ۔
(پتہ نہیں کیوں ذہن میں آیا سو لکھ دیا)

ویسے ایک بات ہے ۔ آپ کا مطالعہ قابل تعریف ہے ۔ مگر قرآنی حوالے در اصل ابھی تک استعمال نہ ہونے کا سبب کچھ اور نہیں ہے بلکہ ہمارے افراد کی حد سے زیادہ دلچسپی ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہنستے ہنساتے کچھ بھی سکھا دو سیکھ جائیں گے اور ذرا سے سنجیدہ ہو جاؤ تو ایسے غائب جیسے (مثال ایسی نہیں ہے کہ لکھی جائے مگر اس کا تعلق سینگوں سے ضرور ہے)
 

اظہرالحق

محفلین
فیصل عظیم نے کہا:
اظہرالحق نے کہا:
یار یہ تفدل وہ ہی والا ہے ۔ ۔ ۔ اصل میں لوگ ض کو ذ کی آواز سے پڑھتے ہیں یا بولتے ہیں اسی لئے ایسے لکھا ۔ ۔ ۔

شیخ کا مطلب ہوتا ہے شیخی مارنے والا :wink: میں نے تو یہ ہی سوچ کر لکھا باقی آپ نے معنوں میں یہ نہیں لکھا ۔ ۔ ۔ :twisted: (اب پلیز اس کا برا نہیں منانا کیونکہ آج کل چوپال میں کافی سنسنی ہے زی نیوز والا سنسی نہیں)

باقی دوست ۔ ۔ ۔ عربی معلوم بل شویا شویا ۔ ۔ ۔ کلام عربی ، بزبان اردو ۔ ۔ ۔ ویسے جانوروں سے عربی سیکھنے کا آئیڈیا اچھا ہے ۔ ۔ ۔

ایک رہ گیا تھا ۔ ۔ اصحاب کہف والا “کلب“ اور چھوٹی سی “نمل“ ۔ ۔۔ یا پھر “عنکبوت“ ۔ ۔ ۔ ویسے یہ حوالے قرآن سے ہیں ۔۔ ۔ اور قرآن کی عربی تو ۔ ۔ ۔ اپنی مثال آپ ہے ۔ ۔ ۔ کاش ہم اسکا صرف الف ہی پڑھ لیں ۔۔ ۔ کہ شاید وہ ہی پودا ہرا ہو جائے

چ چڑھ چنا تو کر روشنائی
تیرا ذکر کریندے تارے ہو
گلیاں دے وچ پھرن نمانڑے
لاجاں دے ونجارے ہو

تاڑی مار آڈا نہ باہو
اسی آپے اڈن ہارے ہو ۔ ۔ ۔ ۔
(پتہ نہیں کیوں ذہن میں آیا سو لکھ دیا)

ویسے ایک بات ہے ۔ آپ کا مطالعہ قابل تعریف ہے ۔ مگر قرآنی حوالے در اصل ابھی تک استعمال نہ ہونے کا سبب کچھ اور نہیں ہے بلکہ ہمارے افراد کی حد سے زیادہ دلچسپی ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہنستے ہنساتے کچھ بھی سکھا دو سیکھ جائیں گے اور ذرا سے سنجیدہ ہو جاؤ تو ایسے غائب جیسے (مثال ایسی نہیں ہے کہ لکھی جائے مگر اس کا تعلق سینگوں سے ضرور ہے)

تو بھائی چلیں ۔ ۔ ۔ پھر ۔۔ ۔ اس سفر پر ۔۔ ۔

لاؤ اپنے حسن کی ناؤ
نیناں اتریں پار ۔ ۔ ۔ ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
فیصل بھائی

آپ جہاں ہیں ، وہاں سے ہم کو کیوں
کچھ عربی قاعدے کی خبر نہیں آتی !؟
(شاعر سے معذرت کے ساتھ)

فیصل بھائی کہاں ہیں آپ :)
 

اظہرالحق

محفلین
سیدہ شگفتہ نے کہا:
ہم آپ کے انتظار میں مقدمہ آگے نہیں بڑھا رہے

او ۔ ۔ او ۔ ۔ ادھر تو مقدمہ چل رہا ہے یعنی بزبان عربی “محکمہ“ ہونے والا ہے مگر شاکوفتہ (شگفتہ جی معزرت کے ساتھ اگر عربی میں لکھیں گے تو شاید ایسے ہی لکھیں گے :wink: ) تو شاکوفتہ جی ۔ ۔ یہ مقدمہ کیسا ہے ؟ کون چست مدعی ہے اور کون گواہ سست ہے اور کون وکیل استغاثہ ہے اور کون وکیل صفائی ہے ۔ ۔ ۔ اور کون قاضی ہے اور عدالت کہاں ہے بھائی ۔ ۔


ویسے فیصل جی آپ ہی فیصلہ کریں کہ اس فصیل کے اندر کا حال مفصل لکھا جا سکے ۔ ۔ اور لوگ عربی سے واقف ہو سکیں ۔ ۔ ۔

جیسے ع سے عربی ۔ ۔ جسم پر کندورہ (وہ میکسی جو عربی پہنتے ہیں ) اور سر داشہ ( وہ جو عربی سر پر منڈھتے ہیں ) ہاتھ میں “سیارے“ (عربی میں گاڑی کو سیارہ کہتے ہیں ) کی چابی اور بیٹھے ہوئے ہیں پاک عرب چکن تکہ کی ٹیبل پر اور آرڈر دیا ہوا ہے ۔ ۔ بریانی کا ۔ ۔

خ سے خارجی ۔ ۔ ۔ جی ہاں ہم لوگ ادھر ہیں خارجی ۔ ۔ ۔ ۔ یعنی نکالنے والے ۔ ۔ ۔ ویسے مطلبی طور پر ہم ادھر باہر والے ہیں اور “وطنی“ یعنی لوکل اندر والے مگر ۔ ۔ پتہ نہیں کب کس کا داشہ گھومے اور وطنی کو وطن یاد آئے اور وہ ادھر آکر ۔ ۔ خارجی کو خارج کر دے ۔ ۔ ۔

OOOOPppppppssss ارے فیصل بھائی آگے آ کہ سکھاؤ عربی ۔ ۔ میں تو عربی سے ایسے ہی “عارف“ (نہیں جانتا) ہوں ۔ ۔ ۔

ہمیں تو ہمارا الف ابا ۔ ۔ بے سے بے بے اور تے سے تایا ۔۔ تک یاد ہے تھا اب شادی کے بعد الف سے ۔۔ ۔ اجی ۔ ۔ ۔ ب سے بیوی اور ت سے ۔ ۔ ۔ (یار اب چھوڑو بھی سب پولیں کھلواؤ گے کیا)

آؤ اور چلاؤ ۔ ۔ ۔ یہ دھاگہ ۔ ۔
 
بس تین چار دن کی بات ہے ۔ اصل میں دو کام سر پر لیئے ہوئے ہیں ایک اردو ویب کارڈز والا اور دوسرا ایک ٹائپنگ کا۔ اسکے علاوہ آج طلحہ کی سالگرہ بھی ہے اس لیئے آج کل اور پرسوں مصروفیت کا عالم کچھ نہ پوچھیں ۔ ہاں پھر آؤں گا اور انشاء اللہ سب دیکھیں گے ۔

سامحونی من الغیاب ولکن بالوضع الحالی اننی غیر قادر علی الحضور بالمنتدیٰ لمدۃ یومین مرتین فقط ۔
 
13345034



اب ہماری اردو زبان میں ثعلب مصری کھانے والی مصری کو کہا جاتا ہے جبکہ عربی لوگ اس سے مراد لومڑی لیتے ہیں ۔ اب انکی لومڑی ہم لوگ شوق سے کھاتے ہیں مگر ہماری وہ مصری ہی ہوتی ہے ۔



118781130




جمال پرستی ہر ذی حس میں ہوتی ہے ۔ اور صحرائی پس منظر میں اونٹ کی حیثیت ایک زندگی کی علامت کے طور پر لی جاتی ہے ۔ عربی میں
جمل اونٹ کو کہا جاتا ہے ۔ اور سب سے زیادہ نام بھی عربی زبان میں اسی جانور کے ہیں ۔



3553734407

کھوتے دا پتر کھوتا ہی ہوتا ہے ۔ اسے حمار کہتے ہیں ۔ عربی کھوتا جب بولتا ہے تو اس کی زبان میں اور پاکستانی کھوتے کی زبان میں کوئی فرق محسوس نہیں کیا جاسکتا ۔ کیونکہ رونے ہنسنے اور ڈرنے کی آوازیں ہمیشہ ایک جیسی ہوتی ہیں



218017116


خروف کہتے ہیں بھیڑ کو اور چکی والی بھیڑ کو اس معاملے میں فوقیت حاصل ہے کہ صحرائی علاقوں میں نہیں پائی جاتی اور جب بے ےےےےےے بےےےےے کرتی ہے تو ہلکا ہلکا مسکراتی بھی ہے ۔ آپ نہیں یہ بھیڑ ۔


201533729




لو ایک اور پرابلم اب عربیوں کو پانڈا کا اور ریچھ کا فرق پتہ نہیں چلتا ۔ یہ لوگ دونوں کو ایک ہی نام دیتے ہیں یعنی کہ پانڈا ہو یا ریچھ یہ لوگ انہیں ایک ہی آنکھ سے دیکھتے ہیں۔ دوسری آنکھ سے اسکا پاسپورٹ چیک کرتے ہیں کہ ویزہ ہے یا نہیں ۔


450827319

لیجئے بھیڑیا حاضر ہے ۔ ویسے تو خلیجی ملکوں کے کفیل حضرات نے انکی جگہ لے رکھی ہے مگر پھر بھی کہیں کہیں چڑیا گھر میں یہ ناتواں جانور عربی میں کہتا نظرا آتا ہے ۔ انا ذئب و ذنبی واحد جئت بالبلاد العرب للبحث عن الرزق اکثر ( میں بھیڑیا ہوں مگر مجھ سے ایک گناہ ہوگیا ۔ عرب ملک میں آگیا کہ شاید زیادہ رزق مل سکے )


3771392942


لیجئے یہ حضرت بظاہر بندر کہلاتے ہیں ۔ اب اسے “قرد“ بھی کہتے ہیں اور رباح بھی قرآن میں قرد کے نام سے پکاری جانے والی یہ نسل اپنی اچھل کود کے لیئے مشہور ہے ۔ اور غریب ملکوں سے آنے والے افراد بھی ایسی حرکتوں سے امیر ملکوں کے “رباحوں“ کو رباب کہتے ہیں اور انکی غیر اعلانیہ عملی غلامی کرتے ہیں ۔ مگر ایک ہی چیز کے دو دو نام یا دو دو چیزوں کا ایک ہی نام ہر زبان میں ممکن ہے تو عربی میں کیوں نہیں


2846872701


بوچھی جی آپ کے انکل کی سائیکل پر سواری کرنے کے لیئے استعمال ہونے والی سیڑھی کو اردو اور عربی میں ایک ہی نام سے پکارا جاتا ہے ۔ یعنی محترم ذرافہ صاحب حرکتوں میں یہ بھی پورے کے پورے دیسی ہی ہیں ۔ اونچی شاخوں سے پتے کھانا ان کا مشغلہ ہی نہیں مجبوری بھی ہے اور اپنے بالکل نیچے پڑی ہوئی گھاس پھوس کی گٹڑی انہیں نظر نہیں آتی ۔

257994062



سب لوک گلاں دے گالہڑ تے کم دی گل نہ کردے ۔
جے اصلی گالہڑ ویکھن تے روز ایسے توں ڈردے
ڈرئیے نہیں اسے گلہری کہتے ہیں عربی میں اسے “سنجاب“ بھی کہتے ہیں ۔ اسے انگریزی میں سکوئیریل اور پنجابی میں گالہڑ کہتے ہیں ۔ پاکستانی گالہڑ میں اور عربی گالہڑ میں بنیادی فرق کھانے پینے کی عادات کا ہوتا ہے ۔ پاکستانی گالہڑ بیروں پر بھی گزارا کرتی ہے جبکہ عربی گالہڑ سارا سال کھجوریں کھاتی ہے ۔

253599984


لو جی شریفانہ بھیڑ حاضر ہے ۔ اسکی شرافت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسکے نام میں بھی شاء ہے یعنی جورج برنارڈ شاء بھی ایک بھیڑ صفت انسان تھا جو ساری عمر لکھتا رہا اور بستہ کمر پر ڈالے ہاتھ میں چھڑی پکڑے منہ اٹھائے اپنے تحریر سفر کرتا رہا ۔ اور اگر اس بیچاری کے نام کے آخر میں ایک ی لگا دیں تو بہت شائی فیل کرتی ہے بیچاری شرمیلی جو ہوئی نا۔



402321935


اچھا صلہ دیا تو نے میرے پیار کا ۔ ۔ ۔یار نے ہی لوٹ لیا گھر یار کا ۔
یہ یار جس نے یار کا گھر لوٹ لیا سانپ صفت تھا ۔ جس نے پلایا دودھ اسی کو کیا یتیم ۔ مگر یہ سانپ جسے “ثعبان“ بھی کہتے ہیں دوسرے نام سے بھی جانا جاتا ہے یعنی “صل“ اب صلہ مانگنے والو یاد رکھنا صلہ نا ملے تو دوسرا صل ورنہ دوست ۔ (یہی آجکل عموما سمجھا جاتا ہے ورنہ دنیا میں اچھوں کی بھی کمی نہیں ہے جیسے کہ میں ۔ میں صل نہیں ہوں ۔ ایڈوانس صفائی دے رہا ہوں کہیں میرا نام نہ ڈال دینا


265561965


گیدڑ بڑا خبیث ہے یہاں پر بھی آگیا ۔ جو چندبچے تھے چوزے وہ انکو بھی کھا گیا ۔ اب یہ محترم گیدڑ ہیں عربی میں اسے ضبع بھی کہتے ہیں اور عموما عرب حکمرانوں کا انداز حکمرانی اپناتے ہیں ۔ مرے ہوئے کو اور مارو اور نوالہ بنا لو اور جو آنکھیں دکھائے وہاں سے بھاگ جاؤ اور کہو “ آج تو بچ گئے اب کے مار تو جانوں“



3708758341




عربوں کے شوق بھی ان کے جیسے انوکھے ہیں ۔ ناک کو چڑھنے والی پرفیوم ۔ بڑی سی جی ایم سی گاڑی ۔ اس میں لدی ہوئی گھاس ۔ نئے ترین موڈیل کا موبائیل فون ۔ اپنی عورتوں کو پردہ کی نصیحت دوسروں کی اسکرٹ کو دیکھتے ہوئے دانتوں میں خلال ۔ شیطانی نظریں اور ریس کا گھوڑا (یاد رہے یہ عادتیں تمام عربوں میں نہیں بلکہ چند رئیسوں میں ہیں ۔ اور عربوں میں بڑے بڑے دیندار بھی ہیں جنکا نام بھی سنیں تو احترام سے نظریں جھک جاتی ہیں)
خیر ریس کے گھوڑے کو طمر کہا جاتا ہے د یکھ لیجئے گا کہیں تمر نا کہ دیجئے گا کہ یہ کھجور کو کہتے ہیں


لیجئے اپ ڈیٹیڈ قاعدہ حاضر ہے
 
Top