سلطان باہو الف اللّه چنبے دی بوٹی مرشد من وچ لائی ہو

ایہو نفس اساڈا بیلی، نال اساڈے سدھا ھو
جو کوئی اس دی کرے سواری، نام اللہ اس لدھا ھو
زاہد عابد آن نوائے، ٹکڑا ویکھن تھدھا ھو
راہ فقر دا مشکل باھو، ماں نہ سیرا ردھا ھو

ترجمعہ
اب یہی نفس ہمارے ساتھ سیدھا ہے اور ہمارا دوست ہے
جس کسی نے بھی اس پر قابو پالیا اس نے اللہ کو پالیا
لیکن اس پر قابو پانا اتنا آسان نہیں اس نے بڑھے بڑھے عالموں کو راہ سے ہٹا دیا
باہو فقیروں کا راستہ بہت مشکل ہے یہ پکا پکایا حلوہ نہیں جسے تمارے لیئے تمہاری ماں نے پکایا ہو
 
اندر ھو تے باہر ھو، ہر دمنال جلیندا ھو
ھو دا داغ محبت والا، ہر دم پیا سڑیندا ھو
جتھے ھو کرے رشنائی، چھوڑ اندھیرا ویندا ھو
میں قربان ہاں تس توں باہو، جو ھو سہی کریندا ہو

ترجمعہ
میرے اندر باہر ھو(اللہ کی ذات ) ہی ہے ، اور میری ہر ہر سانس میں بسی ھوئی ہے۔
ھو کا دھبا تو پیار و محبت والا ہے جو ہر دم روشن ہی رہتا ہے
جہاں ھو(اللہ کی ذات کا) ذکر ھو وہاں سے اندھیرا چھٹ جاتا ہے
باہو میں اس پر قربان جو درست طرز سے اور مسلسل ھو(اللہ کی ذات کا ذکر)کرتا ہے۔
 
کل صدر اپنے دوست کی طرف گپ شپ لگانے گیا تو اچانک ان کے کچھ اور دوست بھی آگئے بات چیت حالات حاضرہ و الیکشن پر ہورہی تھی تو میں نے کہا کہ یار مجھے تو الیکشن ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں وہ کہنے لگے آپ وجہ بتاؤ میں نے کہا کوئی وجہ نہیں ہے بس میرا وجدان کہتا ہے بہرحال ہر بندہ اپنی رائے دے رہا تھا بات کافی دیر تک گفتگو چلتی رہی ۔۔۔اچانک گفتگو کا رخ شعر و شاعری کی طرف مڑ گیا پشتو شاعری پر بات ہونے لگی تو میں خاموش تھا میں نے کہا کہ یار مجھے تو پشتو شاعری و پشتو زبان سے کوئی خاص دلچسبی نہیں ہے مجھے تو فارسی اور تھوڑا بہت اردو ادب سے شغف ہے اور وہ بھی تصوف کی حد تک اگر اس میں تصوف کا لمس پایا جاتا ہو تو اس وقت تک میرے لیئے قابل قبول ہے ورنہ میں پھر بیزار ہوجاتا ہوں ۔ ان دوستوں میں سے ایک بندہ پنجاب کی طرف کا تھا وہ مجھے کہنے لگا کہ آپ صوفی ہو میں نے کہا جناب صوفی تو نہیں ہوں لیکن صوفیاء کی نقل اتارنے کی کوشش ضرور کرتا ہوں شائد اللہ کریم سچ مچ کا صوفی بنادے۔بہرحال تصوف پر کافی دیر بات ہوتی رہی تو مجھے کہنے لگا کہ صوفیاء میں کس صوفی کے راہ سلوک سے آپ متاثر ہیں میں نے اس کی باتوں سے اندازہ لگالیا تھا کہ اس بندے کا تعلق ضرور بالضرور سلطان باہو کے سلسلے سے ہے کیونکہ وہ خود کو قادری سروری کہہ رہا تھا اس لیئے میں نے اس کو فوراً سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ کانام لیا کہ ان کا طریقہ مجھے پسند ہے کہنے لگا کہ کہ ان کے کس شعر میں ان کے سلوک کا حال عیاں ہے تو میں نے اس شعر کو بیان کیا کہ اس شعر میں​
الف اللّه چنبے دی بوٹی مرشد من وچ لائی ہو​
نفی اثبات دا پانی ملیا ہر رگے هر جائی هو​
اندر بوٹی مشک مچایا جان پهلن تے آئی هو​
جیوے مرشد کامل باہو جنہے ایه بوٹی لائی هو​
جیسا کہ صوفیاء کو اس حقیقت کا علم ہے کہ سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ کے سلسلے یعنی قادری سروری کا راہ سلوک اسم اللہ پر قائم ہے۔یعنی وہ اسم اللہ پر توجہ دیتے ہیں یعنی آنکھیں بند کرکے اسم اللہ کو اپنے حضور میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اس تصور کو پکا کرنے میں کافی مشق بہم پہنچائی جاتی ہے جو لمبے عرصہ پر محیط ہے​
بہرحال میں نے اس کو ایک بہت آسان طریقہ بتایا اور اپنے سامنے اس کی مشق بھی کروائی تو اس کی بند آنکھوں کے پیچھے اسم اللہ جگمگا اٹھا جس کے بعد اس کی خوشی دیدنی تھی کہنے لگا ایک عرصہ سے اسم اللہ کو بند آنکھوں کے پیچھے قائم کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہوں لیکن کامیابی نہیں ہوتی تھی۔​
سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ الف سے نام اللہ کا شروع ہوتا ہے اور میرے مرشد جو کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں انہوں نے میرے قلب میں چنبیلی کا پودا لگایا( اب اس میں ایک نکتہ کی بات ہے کہ قلم لگائی نہ کہ بیج بویا کہ بیج پھوٹنے اور پھر پھل پھول لگنے میں ایک طویل زمانہ بیت جاتا ہے )۔​
اس کے بعد میں نے اس کی نفی اثبات (یہ جاننے کے لیئے کسی صوفی سے رابطہ کیجئے )سے آبیاری کی (ہر رگ ہرجائی کا مطلب ہے کہ جس طرح انسان سانس لیتا ہے تو آکیسجن اس کے ریڈ بلڈ سیلز یعنی ہیمو گلوبن کے ذریعے ہر رگ اور نس میں جاتی ہے )۔​
جب میں نے اس کی مداومت کی اور مسلسل سعی و جدوجہد میں لگا رہا یعنی اس پودے کو نفی اثبات کے پانی سے سینچتا رہا شریعت مطہرہ پر مسلسل عامل رہا تو ننھا پودا تناور درخت بن گیا اور اس پر پھول نکل آئے ۔​
نفی پر ایک دوست کی بات یاد آگئی۔​
جو لا کہا تو لا ہوا​
وہ لا بھی اُس میں لا ہوا​
تو لا ہوا​
میں لا ہوا​
جز لا ہوا​
کل لاہوا​
پھر کیا ہوا
اللہ ہوا​
میرے مرشد حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام ہو کہ انہوں نے یہ قلم میرے قلب کی زمین میں لگائی۔​
نوٹ: چنبیلی یا چنبہ کا پھول بالکل اسم اللہ کی مانند ہوتا ہے ۔​
اس لنک پر دھڑکتے دل پر اسم اللہ کو بہت خوبی سے ربط دینے کی کوشش کی گئی ہے۔​
http://pak.ucoz.com/saghir2/naksha-larg.jpg
 
کل صدر اپنے دوست کی طرف گپ شپ لگانے گیا تو اچانک ان کے کچھ اور دوست بھی آگئے بات چیت حالات حاضرہ و الیکشن پر ہورہی تھی تو میں نے کہا کہ یار مجھے تو الیکشن ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں وہ کہنے لگے آپ وجہ بتاؤ میں نے کہا کوئی وجہ نہیں ہے بس میرا وجدان کہتا ہے بہرحال ہر بندہ اپنی رائے دے رہا تھا بات کافی دیر تک گفتگو چلتی رہی ۔۔۔ اچانک گفتگو کا رخ شعر و شاعری کی طرف مڑ گیا پشتو شاعری پر بات ہونے لگی تو میں خاموش تھا میں نے کہا کہ یار مجھے تو پشتو شاعری و پشتو زبان سے کوئی خاص دلچسبی نہیں ہے مجھے تو فارسی اور تھوڑا بہت اردو ادب سے شغف ہے اور وہ بھی تصوف کی حد تک اگر اس میں تصوف کا لمس پایا جاتا ہو تو اس وقت تک میرے لیئے قابل قبول ہے ورنہ میں پھر بیزار ہوجاتا ہوں ۔ ان دوستوں میں سے ایک بندہ پنجاب کی طرف کا تھا وہ مجھے کہنے لگا کہ آپ صوفی ہو میں نے کہا جناب صوفی تو نہیں ہوں لیکن صوفیاء کی نقل اتارنے کی کوشش ضرور کرتا ہوں شائد اللہ کریم سچ مچ کا صوفی بنادے۔بہرحال تصوف پر کافی دیر بات ہوتی رہی تو مجھے کہنے لگا کہ صوفیاء میں کس صوفی کے راہ سلوک سے آپ متاثر ہیں میں نے اس کی باتوں سے اندازہ لگالیا تھا کہ اس بندے کا تعلق ضرور بالضرور سلطان باہو کے سلسلے سے ہے کیونکہ وہ خود کو قادری سروری کہہ رہا تھا اس لیئے میں نے اس کو فوراً سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ کانام لیا کہ ان کا طریقہ مجھے پسند ہے کہنے لگا کہ کہ ان کے کس شعر میں ان کے سلوک کا حال عیاں ہے تو میں نے اس شعر کو بیان کیا کہ اس شعر میں​
الف اللّه چنبے دی بوٹی مرشد من وچ لائی ہو​
نفی اثبات دا پانی ملیا ہر رگے هر جائی هو​
اندر بوٹی مشک مچایا جان پهلن تے آئی هو​
جیوے مرشد کامل باہو جنہے ایه بوٹی لائی هو​
جیسا کہ صوفیاء کو اس حقیقت کا علم ہے کہ سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ کے سلسلے یعنی قادری سروری کا راہ سلوک اسم اللہ پر قائم ہے۔یعنی وہ اسم اللہ پر توجہ دیتے ہیں یعنی آنکھیں بند کرکے اسم اللہ کو اپنے حضور میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اس تصور کو پکا کرنے میں کافی مشق بہم پہنچائی جاتی ہے جو لمبے عرصہ پر محیط ہے​
بہرحال میں نے اس کو ایک بہت آسان طریقہ بتایا اور اپنے سامنے اس کی مشق بھی کروائی تو اس کی بند آنکھوں کے پیچھے اسم اللہ جگمگا اٹھا جس کے بعد اس کی خوشی دیدنی تھی کہنے لگا ایک عرصہ سے اسم اللہ کو بند آنکھوں کے پیچھے قائم کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہوں لیکن کامیابی نہیں ہوتی تھی۔​
سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ الف سے نام اللہ کا شروع ہوتا ہے اور میرے مرشد جو کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں انہوں نے میرے قلب میں چنبیلی کا پودا لگایا( اب اس میں ایک نکتہ کی بات ہے کہ قلم لگائی نہ کہ بیج بویا کہ بیج پھوٹنے اور پھر پھل پھول لگنے میں ایک طویل زمانہ بیت جاتا ہے )۔​
اس کے بعد میں نے اس کی نفی اثبات (یہ جاننے کے لیئے کسی صوفی سے رابطہ کیجئے )سے آبیاری کی (ہر رگ ہرجائی کا مطلب ہے کہ جس طرح انسان سانس لیتا ہے تو آکیسجن اس کے ریڈ بلڈ سیلز یعنی ہیمو گلوبن کے ذریعے ہر رگ اور نس میں جاتی ہے )۔​
جب میں نے اس کی مداومت کی اور مسلسل سعی و جدوجہد میں لگا رہا یعنی اس پودے کو نفی اثبات کے پانی سے سینچتا رہا شریعت مطہرہ پر مسلسل عامل رہا تو ننھا پودا تناور درخت بن گیا اور اس پر پھول نکل آئے ۔​
نفی پر ایک دوست کی بات یاد آگئی۔​
جو لا کہا تو لا ہوا​
وہ لا بھی اُس میں لا ہوا​
تو لا ہوا​
میں لا ہوا​
جز لا ہوا​
کل لاہوا​
پھر کیا ہوا
اللہ ہوا​
میرے مرشد حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام ہو کہ انہوں نے یہ قلم میرے قلب کی زمین میں لگائی۔​
نوٹ: چنبیلی یا چنبہ کا پھول بالکل اسم اللہ کی مانند ہوتا ہے ۔​
اس لنک پر دھڑکتے دل پر اسم اللہ کو بہت خوبی سے ربط دینے کی کوشش کی گئی ہے۔​
http://pak.ucoz.com/saghir2/naksha-larg.jpg
سلطان باہو کا کلام بہت وجد آفریں ہے
ہر سطر کے آخر میں "ہو" کا لفظ اور اس لفظ کی تکرار نہ صرف بہت لطف دیتی ہے بلکہ اسرار و رموز کے دریچے بھی وا کرتی ہے
میں نے سنا ہے رحمان بابا کا کلام بھی صوفیانہ ہے مگر ان کے تراجم دستیاب نہیں
 
سلطان باہو کا کلام بہت وجد آفریں ہے
ہر سطر کے آخر میں "ہو" کا لفظ اور اس لفظ کی تکرار نہ صرف بہت لطف دیتی ہے بلکہ اسرار و رموز کے دریچے بھی وا کرتی ہے
میں نے سنا ہے رحمان بابا کا کلام بھی صوفیانہ ہے مگر ان کے تراجم دستیاب نہیں
ہو کا لطف دینا ہمممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممم
ھو کا مطلب ہے حِس کا غیب کی طرف اشارہ کرنا۔
رحمان بابا کا کلام بالکل بہت ہی صوفیانہ کلام ہے لیکن جیسا کہ میں نے عرض کیا کہ مجھے پشتو زبان سے دلچسبی نہیں ہے
 

طالوت

محفلین
اے تن میرا چشماں ہووے
اگر میرا جسم ایک آنکھ ہو
تان میں مرشد ویکھ نہ رجاں ہو
تو مرشد کو دیکھ دیکھ کر میرا دل نا بھرے
لوں لوں دے مڈ لکھ لکھ چشماں
ایک ایک بال کی ایک ایک آنکھ ہو
اک کھولاں اک کجاں ہو
میں ایک بند کروں اور ایک کھولوں
اتنا دتیاں صبر نہ آوے
اس کے باوجود اگر صبر نا آئے
ہور کتے ول بھجاں ہو
تو کسی اور کی طرف بھاگوں
مرشد د دیدار ہے باھو
مرشد کا دیدار باہو
مینوں لکھ کروڑاں حجاں ہو
مجھے لاکھوں کروڑوں حج کی طرح ہے ۔


آنی یہ ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔
سرخ مصرعے ، شاید یہاں کچھ کمی رہ گئی ہے۔
 

مہ جبین

محفلین
کل صدر اپنے دوست کی طرف گپ شپ لگانے گیا تو اچانک ان کے کچھ اور دوست بھی آگئے بات چیت حالات حاضرہ و الیکشن پر ہورہی تھی تو میں نے کہا کہ یار مجھے تو الیکشن ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں وہ کہنے لگے آپ وجہ بتاؤ میں نے کہا کوئی وجہ نہیں ہے بس میرا وجدان کہتا ہے بہرحال ہر بندہ اپنی رائے دے رہا تھا بات کافی دیر تک گفتگو چلتی رہی ۔۔۔ اچانک گفتگو کا رخ شعر و شاعری کی طرف مڑ گیا پشتو شاعری پر بات ہونے لگی تو میں خاموش تھا میں نے کہا کہ یار مجھے تو پشتو شاعری و پشتو زبان سے کوئی خاص دلچسبی نہیں ہے مجھے تو فارسی اور تھوڑا بہت اردو ادب سے شغف ہے اور وہ بھی تصوف کی حد تک اگر اس میں تصوف کا لمس پایا جاتا ہو تو اس وقت تک میرے لیئے قابل قبول ہے ورنہ میں پھر بیزار ہوجاتا ہوں ۔ ان دوستوں میں سے ایک بندہ پنجاب کی طرف کا تھا وہ مجھے کہنے لگا کہ آپ صوفی ہو میں نے کہا جناب صوفی تو نہیں ہوں لیکن صوفیاء کی نقل اتارنے کی کوشش ضرور کرتا ہوں شائد اللہ کریم سچ مچ کا صوفی بنادے۔بہرحال تصوف پر کافی دیر بات ہوتی رہی تو مجھے کہنے لگا کہ صوفیاء میں کس صوفی کے راہ سلوک سے آپ متاثر ہیں میں نے اس کی باتوں سے اندازہ لگالیا تھا کہ اس بندے کا تعلق ضرور بالضرور سلطان باہو کے سلسلے سے ہے کیونکہ وہ خود کو قادری سروری کہہ رہا تھا اس لیئے میں نے اس کو فوراً سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ کانام لیا کہ ان کا طریقہ مجھے پسند ہے کہنے لگا کہ کہ ان کے کس شعر میں ان کے سلوک کا حال عیاں ہے تو میں نے اس شعر کو بیان کیا کہ اس شعر میں​
الف اللّه چنبے دی بوٹی مرشد من وچ لائی ہو​
نفی اثبات دا پانی ملیا ہر رگے هر جائی هو​
اندر بوٹی مشک مچایا جان پهلن تے آئی هو​
جیوے مرشد کامل باہو جنہے ایه بوٹی لائی هو​
جیسا کہ صوفیاء کو اس حقیقت کا علم ہے کہ سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ کے سلسلے یعنی قادری سروری کا راہ سلوک اسم اللہ پر قائم ہے۔یعنی وہ اسم اللہ پر توجہ دیتے ہیں یعنی آنکھیں بند کرکے اسم اللہ کو اپنے حضور میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اس تصور کو پکا کرنے میں کافی مشق بہم پہنچائی جاتی ہے جو لمبے عرصہ پر محیط ہے​
بہرحال میں نے اس کو ایک بہت آسان طریقہ بتایا اور اپنے سامنے اس کی مشق بھی کروائی تو اس کی بند آنکھوں کے پیچھے اسم اللہ جگمگا اٹھا جس کے بعد اس کی خوشی دیدنی تھی کہنے لگا ایک عرصہ سے اسم اللہ کو بند آنکھوں کے پیچھے قائم کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہوں لیکن کامیابی نہیں ہوتی تھی۔​
سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ الف سے نام اللہ کا شروع ہوتا ہے اور میرے مرشد جو کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں انہوں نے میرے قلب میں چنبیلی کا پودا لگایا( اب اس میں ایک نکتہ کی بات ہے کہ قلم لگائی نہ کہ بیج بویا کہ بیج پھوٹنے اور پھر پھل پھول لگنے میں ایک طویل زمانہ بیت جاتا ہے )۔​
اس کے بعد میں نے اس کی نفی اثبات (یہ جاننے کے لیئے کسی صوفی سے رابطہ کیجئے )سے آبیاری کی (ہر رگ ہرجائی کا مطلب ہے کہ جس طرح انسان سانس لیتا ہے تو آکیسجن اس کے ریڈ بلڈ سیلز یعنی ہیمو گلوبن کے ذریعے ہر رگ اور نس میں جاتی ہے )۔​
جب میں نے اس کی مداومت کی اور مسلسل سعی و جدوجہد میں لگا رہا یعنی اس پودے کو نفی اثبات کے پانی سے سینچتا رہا شریعت مطہرہ پر مسلسل عامل رہا تو ننھا پودا تناور درخت بن گیا اور اس پر پھول نکل آئے ۔​
نفی پر ایک دوست کی بات یاد آگئی۔​
جو لا کہا تو لا ہوا​
وہ لا بھی اُس میں لا ہوا​
تو لا ہوا​
میں لا ہوا​
جز لا ہوا​
کل لاہوا​
پھر کیا ہوا
اللہ ہوا​
میرے مرشد حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام ہو کہ انہوں نے یہ قلم میرے قلب کی زمین میں لگائی۔​
نوٹ: چنبیلی یا چنبہ کا پھول بالکل اسم اللہ کی مانند ہوتا ہے ۔​
اس لنک پر دھڑکتے دل پر اسم اللہ کو بہت خوبی سے ربط دینے کی کوشش کی گئی ہے۔​
http://pak.ucoz.com/saghir2/naksha-larg.jpg

سبحان اللہ سبحان اللہ
کیا بات ہے حضرت سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ کی اور انکے عمدہ کلام کی
بے شک اولیاء کرام کے سچے دل سے سچا کلام نکلتا ہے اور سیدھا دل میں جا کر گھر کرتا ہے
اللہ پاک ہم سب کو اولیاء کرام کا فیضانِ باطنی نصیب فرمائے آمین
روحانی بابا توجہ دلانے کا شکریہ

جزاک اللہ
 
ہو کا لطف دینا ہممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم ممم م
ھو کا مطلب ہے حِس کا غیب کی طرف اشارہ کرنا۔
رحمان بابا کا کلام بالکل بہت ہی صوفیانہ کلام ہے لیکن جیسا کہ میں نے عرض کیا کہ مجھے پشتو زبان سے دلچسبی نہیں ہے
بھائی جی جو قدیم علاقائی زبانیں ہیں ان میں بہت مٹھاس ہے
سرائیکی میں بابا فرید کا کلام پڑھ کر دیکھیں
بہت ہی خوب لکھا ہے
 

بھلکڑ

لائبریرین
اے تن میرا چشماں ہووے
تان میں مرشد ویکھ نہ رجاں ہو

لوں لوں دے مڈ لکھ لکھ چشماں
اک کھولاں اک کجاں ہو
اتنا دتیاں صبر نہ آوے
ہور کتے ول بھجاں ہو


مرشد د دیدار ہے باھو
مینوں لکھ کروڑاں حجاں ہو


مرشد د دیدار ہے باھو مینوں لکھ کروڑاں حجاں ہو

سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

بھلکڑ

لائبریرین
اے تن میرا چشماں ہووے
تان میں مرشد ویکھ نہ رجاں ہو

لوں لوں دے مڈ لکھ لکھ چشماں
اک کھولاں اک کجاں ہو
اتنا دتیاں صبر نہ آوے
ہور کتے ول بھجاں ہو


مرشد د دیدار ہے باھو
مینوں لکھ کروڑاں حجاں ہو


مرشد د دیدار ہے باھو مینوں لکھ کروڑاں حجاں ہو

سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

تلمیذ

لائبریرین
بہرحال میں نے اس کو ایک بہت آسان طریقہ بتایا اور اپنے سامنے اس کی مشق بھی کروائی تو اس کی بند آنکھوں کے پیچھے اسم اللہ جگمگا اٹھا جس کے بعد اس کی خوشی دیدنی تھی کہنے لگا ایک عرصہ سے اسم اللہ کو بند آنکھوں کے پیچھے قائم کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہوں لیکن کامیابی نہیں ہوتی تھی۔​

جزاک اللہ،
لیکن پیاس بڑھا دی ہے سرکار۔ کہاں جائیں!
 
جزاک اللہ،
لیکن پیاس بڑھا دی ہے سرکار۔ کہاں جائیں!
جناب جناب کوئی بڑی بات نہیں۔۔۔۔
ہم کوئی روایتی پیر شیر وغیرہ تو ہیں نہیں کہ بہت ساری خدمت کروانے کے بعد یہ نعمت عطا کریں گے۔
آپ کو فری میں یہ نعمت مل جائے گی اب خوش ہیں
 

نایاب

لائبریرین
جناب جناب کوئی بڑی بات نہیں۔۔۔ ۔
ہم کوئی روایتی پیر شیر وغیرہ تو ہیں نہیں کہ بہت ساری خدمت کروانے کے بعد یہ نعمت عطا کریں گے۔
آپ کو فری میں یہ نعمت مل جائے گی اب خوش ہیں

محترم روحانی بابا جی ذرا توجہ خاص ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سخی نالوں شوم چنگا ۔ جیہڑا ترنت دیوے جواب
 
Top