الطاف حسین کی حقیقت بتا رہے ہیں نامورصحافی حسن نثار

الطاف حسین کی حقیقت بتا رہے ہیں نامورصحافی حسن نثار



تیرامسلک حق پرستی،تیری فطرت حق شناس
یعنی ہرباطل سے ٹکرانے کی ہمت تجھ میں تھی
 

خورشیدآزاد

محفلین
"گلی محلے صاف کرنے پر بھی جو بندہ انگلینڈ میں بیٹھ کرلیکچر دے رہا ہے اس کا مطلب ہے He mean Business" :rollingonthefloor:

"شروع شروع میں ان سے جو غلطیاں ہوئی تو خیر ہے" ایک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جواب دیا "سب سے ہوتی ہیں" :shameonyou:
 

زینب

محفلین
صرف الطاف‌حیسن کیوں لکھا ہے مار پڑے گی ساتھ میں"بھائی"بھی لکھنا تھا نا
 

محسن حجازی

محفلین
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے۔
الطاف بھائی نے واقعی کمال کر دکھایا ہے۔ مڈل کلاس سے اٹھ کر وکیل جلوانا آسان کام نہیں۔ ٹارچر سیل وغیرہ یہ سب اپنے بل بوتے پر کھڑے کرلینا یقینی طور پر ان کے سیلف میڈ ہونے پر دلالت کرتا ہے ڈرل مشینیں بھی بہت مہنگی ہوتی ہیں۔ وگرنہ مڈل کلاس تو ایک مکان بنانے میں عمر گنوا دیتی ہے۔
 

خرم

محفلین
اور پھر ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے ملک سے باہر بیٹھ کر کراچی جتنے بڑے شہر کو کنٹرول کرنا؟ وفاداری کا حلف ملکہ سے اٹھانا اور درد پاکستان کا دکھانا، ٹیکنالوجی کے بل پر ایک پوری تنظیم کو چلانا یہ بھی تو صرف انہی کے کارنامے ہیں۔
 

دعا

محفلین
بات تو سچ ہے پر بات ہے رسوائی کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
افسوس اآج بھی کراچی سمیت سندھ میں کرائے کے بہت سے بندے الطاف حسین سے عہد وفا نبھا رہے ہیں یس ملک کی سالامتی کو دائو پر لگانے کی قیمت ہر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

arifkarim

معطل
طائف حسین کی قومی اسلیکشن کے گن گانے والوں کیلئے پیغام ہے کہ موصوف اپنے خاندان سے لیڈر نہیں چنتے۔ بلکہ گلیوں کے غنڈہ ترین افراد میں سے چنتے ہیں۔ ظاہر ہے ایک خاندان میں تمام غنڈے دستیاب ہونا ناممکن ہے۔
 
متحدہ قومی مومینٹ کی قیادت اور اس کا ووٹ بینک ان لوگوں سے تعلق رکھتا ہے جو ہندوستان سے یہاں آکر بس گئے اور پھر یہیں ان کی آئندہ نسلیں پھل پھول رہی ہیں۔ یہ پورا طبقہ درحقیقت شرفا کا ہی تھا۔ بیشتر مڈل کلاس سے تعلق رکھتے تھے یا پھر پاکستان کے لیے اپنا سب کچھ لٹا کر یہاں‌ آ کر غریب غربا میں شامل ہو گئے تھے ۔ بلاشبہ یہ افراد جن کو مہاجر کہا جاتا ہے پاکستان کے بانیوں میں سے محسنوں میں سے ہیں ۔ ان ہی افراد کے ووٹ بینک سے جو جماعت عروج پر پہنچی وہ متحدہ قومی مومینٹ ہے جو ماضی میں مہاجر قومی موومینٹ کہلاتی تھی۔ لہذا اگر الطاف اور اس کی جماعت کے بیشتر افراد مڈل کلاس سے تعلق رکھتے ہیں‌ اور سلف میڈ ٹائپ لوگ ہیں تو اس میں الطاف کا کوئی کمال نہیں ہے کیونکہ اس کا ووٹ بینک ہے ہی بیشتر ان افراد پر مبنی جن میں جاگیردارانہ کلچر ہے ہی نہیں ۔
اور جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ الطاف اپنے کسی بھائی بیٹے یا ررشتہ دار کو اپنی جماعت کا لیڈر منتحب نہیں کرتا تو اس کی دو وجوہات ہو سکتی ہیں
1۔ الطاف کی فطرت پر اگر غور کیجئے تو معلوم ہو گا کہ یہ شخص اپنے سامنے کسی کو آگے بڑھتے اور قد آور بنتے نہیں دیکھ سکتا کسی کو مروا دیتا ہے اور کسی کو پارٹی سے نکال دیتا ہے۔ عظیم احمد طارق کو مروا دیا ، آفاق وغیرہ کو نکال باہر کیا یہاں تک کہ وہ بزرگ سیاست دان اشتیاق اظہر بیچارے پر بھی الزامات عائد کرنے اور پارٹی نکالنے سے باز نہ آیا صرف اس وجہ سے کہ اپریشن کے دنوں میں ان کا قد کاٹ بڑا اونچا ہو گیا تھا۔تو یہ عین ممکن ہے کہ الطاف کا کوئی قریبی عزیز اگر اس تنظیم میں شامل ہو اور وہ باصلاحیت بھی ہو تو متحدہ جو الطاف کی ڈکٹیٹر شپ سے پریشان ہے اس قریبی عزیز کی طرف مائل ہو جائے اور متحدہ کا انجام مہاراشٹر کی جماعت شیو سینا اور اس کے رہنما بال ٹھاکرے کی طرح ہو جن کا موجودہ انتخابات میں بال ٹھاکرے کے بھتیجے راج ٹھاکرے نے بیڑا غرق کر دیا۔
2۔ دوسری ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ الطاف حین خود تو بیرون ملک بیٹھا ہے اور محفوظ ہے اب اگر پارٹی لیڈر یا متحدہ کے کارکن اس کی گندی سیاست کی وجہ سے کوئی نقصان اٹھاتے ہیں تو اٹھائیں اس کا کیا جاتا ہے قریبی رشتہ دار جتنا گمنامی میں رہیں‌اتنے ہی الطاف کے پھلائے ہوئے شرور سے محفوظ رہ سکتے ہیں‌ اور ایک تیسری وجہ بھی ہو سکتی ہے کہ ممکن ہے کہ الطاف کے رشتہ دار خود اپنی عافیت اسی میں سمجھتے ہوں‌ کہ وہ اس شخص سے دور رہیں۔
جہاں تک بات یہ ہے کہ وہ خود کوئی ملکی عہدہ قبول نہیں کرتا تو بھائی اس کے لیے تو ضروری ہے کہ یہ شخص ملک واپس تو آئے جب یہ ملک میں ہو گا ہی نہیں تو عہدہ قبول کیسے کرے گا ۔ اقتدار کی ہوس تو اس جماعت کا اتنی ہے کہ کوئی نکال کر پھنکے تو اس کو پھنکے ورنہ پچھلے کتنے ہی سالوں سے یہ لوگ اقتدار کی جان ہی نہیں چھوڑ رہے کبھی نواذ کبھی بینظیر کبھی مشرف اور پھر پی پی ہر پارٹی کے عہد میں یہ حکومت مہیں ہی تو نظر آتے ہیں ۔
کرپشن کا یہ عالم ہے کہ بعض لیڈروں کے بڑے بڑے بنگے موجود ہیں خود گلشن میں ایک ان کے سابق وزیر کا بنگلہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے اپنی گند چھپانے کے لیے کتنی بار انہوں نے پی این ایس سی میں آگ لگوائی ہے۔
 

شکاری

محفلین
متحدہ قومی مومینٹ کی قیادت اور اس کا ووٹ بینک ان لوگوں سے تعلق رکھتا ہے جو ہندوستان سے یہاں آکر بس گئے اور پھر یہیں ان کی آئندہ نسلیں پھل پھول رہی ہیں۔ یہ پورا طبقہ درحقیقت شرفا کا ہی تھا۔ بیشتر مڈل کلاس سے تعلق رکھتے تھے یا پھر پاکستان کے لیے اپنا سب کچھ لٹا کر یہاں‌ آ کر غریب غربا میں شامل ہو گئے تھے ۔ بلاشبہ یہ افراد جن کو مہاجر کہا جاتا ہے پاکستان کے بانیوں میں سے محسنوں میں سے ہیں ۔ ان ہی افراد کے ووٹ بینک سے جو جماعت عروج پر پہنچی وہ متحدہ قومی مومینٹ ہے جو ماضی میں مہاجر قومی موومینٹ کہلاتی تھی۔ لہذا اگر الطاف اور اس کی جماعت کے بیشتر افراد مڈل کلاس سے تعلق رکھتے ہیں‌ اور سلف میڈ ٹائپ لوگ ہیں تو اس میں الطاف کا کوئی کمال نہیں ہے کیونکہ اس کا ووٹ بینک ہے ہی بیشتر ان افراد پر مبنی جن میں جاگیردارانہ کلچر ہے ہی نہیں ۔

اگرچہ میں متحدہ کی کسی بھی بات سے متفق نہیں لیکن مجھے متحدہ کی یہ بات بہت پسند ہے اور اطاف بھائی بھی جاگیردارانہ نظام کے خلاف بہت بولتے ہیں۔

اب بھی اگر متحدہ صحیح سیاست شروع کردے تو شاید پاکستان میں اس سے اچھی کوئی جماعت نہ ہوگی۔ 12 مئی سے پہلے متحدہ کا امیج کافی بہتر ہوگیا تھا اور یہ لوگ پوزیٹیو سیاست کررہے تھے لیکن پھر مشرف نے الطاف (جسے بات کرنی نہیں آتی لیکن اس کے کارکن ایسے نعرے لگا رہے ہوتے ہیں کہ ۔ ۔ ۔ ) سے 12 مئی کی ڈیل کرکے اس جماعت کو بہت پیچھے دھکیل دیا۔
 

ساجداقبال

محفلین
میری طرف سے جائے الطاف حسین بھاڑ میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں صرف اس بات پر احتجاج کرتا ہوں کہ اس ویڈیو کے شروع میں حسن نثار جیسے فارغ بندے کو ”Allama Iqbal of present time“ کیوں لکھا گیا۔ یہ بندہ تو اپنے کالموں میں صرف مایوسیاں پھیلانے کا کام کرتا ہے جبکہ علامہ اقبال تو فرنگی دور میں بھی امید کی باتیں کرتے تھے۔ عجب زمانہ آگیا حسن نثار جیسے دو ٹکے کے کالم نگار اب علامہ ثانی ہوگئے۔
 

راشد احمد

محفلین
اس میں کوئی شک نہیں کہ متحدہ ایک نظریاتی جماعت ہے اور متحدہ کا منشور بھی بہت اچھا ہے۔ لیکن متحدہ کا سب سے بڑا مسئلہ برداشت کا نہ ہونا ہے۔ کوئی ذرا سی الزام تراشی کردے تو یہ پہاڑ سر پر اٹھا لیتے ہیں اور ایسی ایسی حماقتیں کرجاتے ہیں کہ خدا کی پناہ ۔ اگر ایسی حماقتوں سے گریز کرے تو اچھی جماعت کا روپ دھار سکتی ہے۔
دوسرا مسئلہ اس جماعت میں یہ ہے کہ باقی جماعتوں کی طرح اس میں بھی کوئی جمہوریت نہیں ہے۔ یعنی پارٹی الیکشن ہوں اور پارٹی صدر چنا جائے۔ باقی عہدوں کا مجھے پتہ نہیں۔
 

قمراحمد

محفلین
اس میں کوئی شک نہیں کہ متحدہ ایک نظریاتی جماعت ہے اور متحدہ کا منشور بھی بہت اچھا ہے۔ لیکن متحدہ کا سب سے بڑا مسئلہ برداشت کا نہ ہونا ہے۔ کوئی ذرا سی الزام تراشی کردے تو یہ پہاڑ سر پر اٹھا لیتے ہیں اور ایسی ایسی حماقتیں کرجاتے ہیں کہ خدا کی پناہ ۔ اگر ایسی حماقتوں سے گریز کرے تو اچھی جماعت کا روپ دھار سکتی ہے۔
دوسرا مسئلہ اس جماعت میں یہ ہے کہ باقی جماعتوں کی طرح اس میں بھی کوئی جمہوریت نہیں ہے۔ یعنی پارٹی الیکشن ہوں اور پارٹی صدر چنا جائے۔ باقی عہدوں کا مجھے پتہ نہیں۔
یہی پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا مسئلہ ہے۔ ہر جماعت کی لیڈر شپ ایک ،دو افراد یا خاندانوں کی گرد گھومتی ہیں۔
 
Top