الطاف حسین کا ڈرون حملہ !!! آپ کے خیال میں کیا ہو گا ؟؟؟

کاشفی

محفلین
شخصیت پر بات نہیں ہونی چاہیئے۔ نایاب بھائی کی شخصیت بہت سی شخصیوں سے اعلٰی اور بہت اچھی ہے۔۔ اور ان کی نیت پر بھی شک نہیں ۔۔اللہ ان کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے۔۔آمین۔
کافی دیر بعد ریپلائے دے رہا ہوں تھوڑا بزی ہوگیا تھا ۔
 

محمد امین

لائبریرین
نایاب بھائی مہاجر کہلوانا بظاہر کوئی برائی کی بات نہیں ہاں اگر معاشرے میں مہاجر لفظ کو چھوت جیسا بنا دیا جائےتو شاید محسوس ہوسکتا ہے۔ اس بات سے قطعِ نظر کہ میں کیا ہوں اور کیا کہلواتا ہوں، جس طرح پاکستان میں بسنے والی ہر "قوم" خود کو کسی نہ کسی زبان اور علاقے کے ساتھ منسوب کرتی ہے (اور لازماً کرتی ہے)، تو جو لوگ ہندوستان کے مختلف اللسان علاقوں سے کراچی میں بسے، ان کے پاس خود کو دینے کے لیے کوئی نام نہیں تھا۔ ویسے بھی مہاجر لفظ کسی نے اپنے لیے بطور قوم استعمال نہیں کیا تھا شروع میں۔ جس طرح آج "سیلاب متاثرین" ایک عام بول چال کی اصطلاح ہے اسی طرح قیامِ پاکستان کے بعد "مہاجرین" کی اصطلاح بڑے پیمانے پر بغیر سوچے سمجھے استعمال کی گئی۔ اخبارات، دانش ور، سیاستدان وغیرہ ہندوستان سے نقلِ مکانی کر کے آنے والوں کو یہی کہتے تھے۔

پھر کسی نے یہی محفل میں یہ بھی کہا تھا کہ پنجاب میں بسنے والے مہاجرین کراچی میں بسنے والوں سے زیادہ تعداد میں ہونے کے باوجود خود کو مہاجر نہیں کہتے۔ کراچی والے کیوں خود کو مہاجر کہلوانے پر رضامند ہوگئے؟ ظاہر ہے لاکھوں کی آبادی گزرتے وقت کے سااتھ اپنے لیے کسی ایک نام پر بطورِ قومیت راضی ہوجائے تو اس کے پیچھے سیاسی و سماجی عوامل ضرور ہونگے۔ کثیر اللسان معاشرے میں ایسا ہونا اچنبھے کی بات نہیں۔ سندھ کے مہمان نواز قدیم مہاجروں نے ہندوستان سے آنے والے جدید مہاجروں کو بطور سندھی قبول نہیں کیا نہ ہی آنے والوں نے خود کو سندھی کہلوانا پسند کیا۔ ظاہر ہے میں اگر لاطینی امریکہ میں جا بسوں تو خود کو Latino یا hispanic تو نہیں کہوں گا۔ پھر یہ مختلف علاقوں کے لوگ جو کہ صرف اردو زبان سے جڑے ہوئے تھے گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ آپس میں غیر محسوس طور پر جڑتے جڑتے ایک ایسی قومیت کی تشکیل دیتے گئے کہ جو عمومی زندگی میں نفرت کی علامت لگنے لگی۔ ایک ایسا نام جس کے بارے میں 65 سالوں میں کنفیوژن دور ہونے کے بجائے بڑھتی گئی۔ اردو اسپیکنگ یا مہاجر۔۔ دونوں ہی کنفیوزڈ اصطلاحات ہیں۔ مہاجر اور "غیر مہاجر" دونوں کے لیے۔

کراچی مہاجرین کی جنت رہا ہے۔ یہاں کی اصل قدیم آبادی بھی یہاں کی اصل آبادی نہیں۔ یعنی لیاری کے افریقی نژاد باشندے جو اب خود کو بلوچ کہتے ہیں۔ گو کہ یہ یہاں اپنی مرضی سے نہیں آئے ہونگے مگر ایک لحاظ سے مہاجر ہی ہوئے۔ خیر۔۔۔ ہمیں ان باتوں پر گفتگو کرتے ہوئے تاریخی، سماجی، معاشرتی اور عمرانی حقائق کو مدِ نظر لازمی رکھنا ہوگا۔۔۔
 

عسکری

معطل
یار امین بھائی زیادہ جزباتی نہیں ہونے کا ھھھھھھھھھھھ کہلوانے پر کسی کو کوئی اعتراز نہیں ہونا چاہیے ہاں ایکشن نہیں کریں بس :D
 
Top