محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
غزل
محمد خلیل الرحمٰن
(جناب افتخار عارف سے معذرت کے ساتھ)
’’مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کردے‘‘
میں جِس مکان میں رہتا ہوں ، میرا گھر کردے
وہ میری پے کے تعاقب میں بھاگتا ہے بہت
اے کاش کچھ تو کرائے کو مختصر کردے
اسی مہینے کرایہ بڑھائے گا شاید
دُعا ہے چال یہ اُسکی تُو بے اثر کردے
وہ پچھلا سارا کرایہ بھی لینے آیا ہے
ذرا کوئی میرے ماموں کو بھی خبر کردے
مِرا یہ گھر ہی تو اب میرا اِک حوالہ ہے
نہ ایسا ہو، وہ حوالہ مِرا دِگر کردے
اگر میں اگلا کرایہ بھی دے نہ پاؤں تو
مجھے یہ ڈر ہے وہ مجھ کو نہ در بدر کردے
محمد خلیل الرحمٰن
(جناب افتخار عارف سے معذرت کے ساتھ)
’’مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کردے‘‘
میں جِس مکان میں رہتا ہوں ، میرا گھر کردے
وہ میری پے کے تعاقب میں بھاگتا ہے بہت
اے کاش کچھ تو کرائے کو مختصر کردے
اسی مہینے کرایہ بڑھائے گا شاید
دُعا ہے چال یہ اُسکی تُو بے اثر کردے
وہ پچھلا سارا کرایہ بھی لینے آیا ہے
ذرا کوئی میرے ماموں کو بھی خبر کردے
مِرا یہ گھر ہی تو اب میرا اِک حوالہ ہے
نہ ایسا ہو، وہ حوالہ مِرا دِگر کردے
اگر میں اگلا کرایہ بھی دے نہ پاؤں تو
مجھے یہ ڈر ہے وہ مجھ کو نہ در بدر کردے