اصلاح کی گزارش۔نظم( عنوان: سکوت)

منذر رضا

محفلین
السلام علیکم، اساتذہ سے اصلاح کی گزارش الف عین ، فلسفی ، یاسر شاہ ، محمد خلیل الرحمٰن

یہ سکوت کیسا ہے
آدمی کی چیخوں میں
عاشقوں کے نالوں میں
رہبروں کے دعووں میں
مطربوں کے سازوں میں
شور کے حجابوں میں
یہ سکوت کیسا ہے

نیم شب کی آہوں میں
شامِ غم کے نوحوں میں
سازِ دل کے نغموں میں
شاعروں کے شعروں میں
یہ سکوت کیسا ہے

کہنے کو ہے پیہم شور
کائنات میں لیکن
شور کے حجابوں میں
اک سکوت پنہاں ہے
یہ سکوت کیسا ہے

یہ سکوت فرقت کا
یہ سکوت حسرت کا
ہجر کا کہ ہجرت کا
یا کہ غم کی کثرت کا
یہ سکوت کیسا ہے

اس سکوت میں پنہاں
ایک دیدۂ گریاں
اک سرابِ لب بھی ہے
ایک چاک دامن بھی

عنقریب دیکھو گے
تم کہ چشمِ گریاں سے
اشک بہہ کے نکلیں گے
اور فصلِ خاموشی
کو بہا لے جائیں گے
اورچاکِ دامن سے
نور ایسا پھوٹے گا
جو سکوت کی شب میں
نورِ نغمہ بھر دے گا
تب نہ پوچھنا مجھ سے
یہ سکوت کیسا ہے

شکریہ!
 
آخری تدوین:

شکیب

محفلین
کو بہا لے جائیں گے
۔۔۔۔لے کا ے گرنا اچھا نہیں لگ رہا

اس سرابِ لب سے
چشمے نغمۂ شیریں کے
۔۔۔۔اس کا وزن نہیں سمجھ سکا

باقی درست۔ اور واقعی ایک اچھی نظم ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
اصل مراسلہ میں تدوین نہ کی جائے تو بہتر ہے تاکہ سب کو علم ہو سکے کہ کہاں اغلاط تھیں اور کس طرح درست کی گئیں۔ یہ تاریخ بھی سیکھنے والوں کے لیے اہمیت کی حامل ہے
فی الحال تو یہ دو مصرعے شکیب بھی جن کی نشاندہی کر چکے ہیں
اور فصلِ خاموشی
کو بہا لے جائیں گے
یہ دونوں اس لیے شامل کر رہا ہوں کہ باقی ہر مصرعے میں بات مکمل ہو جاتی ہے لیکن اس پہلے مصرعے میں نہیں، اور اسی وجہ سے دوسرا مصرع بھی نا مکمل، 'کو' سے شروع ہونا مضحکہ خیز لگتا ہے۔ لِجائیں بجائے لے جائیں کے علاوہ!
 
Top