اصلاح کی امید میں

لیں احباب تازہ تازہ توے سے اترا ہوا شعر۔۔۔۔۔۔۔ ایک متشاعر کی کاوش
کھلیں گے تجھ پہ زیروزبر اس جہان کے
مستغرق ہو کسی اہل نظر کی طرح۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
شعر کی اصلاح کرنے کے لئے بھی اہلِ نظر ہونا ضروری ہے، جو کم از کم یہ بندہ نہیں ہے۔
شعر تو اچھا ہے بس اوزان سے خارج ہے۔ پہلا تو آسانی سے
کھل جائیں تجھ پہ زیر و زبر اس جہان کے
(مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن)
درست ہو سکتا ہے۔ یکن ’مستغرق‘ ایسی کسی بحر میں نہیں آ سکتا۔ ویسے دونوں مصرعوں میں ربط کی بھی ضرورت ہے ، مثلاً ’جو‘ کی۔
 
Top