وفا مجھ سے نہ ہو پائی؟ چلو میں بے وفا، اچھا!
کیا مجھ میں ہے اس کے بعد بھی باقی رہا اچھا؟

اگر میں چھوڑ جاؤں اور دل کو توڑ جاؤں تو
مجھے دینا جو قاتل کی ہے ہوتی نا سزا، اچھا!

ہاں اِک معصوم لڑکی تھی، کہاں اب کھو گئی ہے وہ؟
مرے پوچھے پہ کہتی ہے، وہ بھولا پن گیا، اچھا!

محبت نامِ وحشت ہے، بڑا دل رکھ کے کرنا یہ
یہ خود عاشق سے کہتی ہے، مٹا خود کو مٹا، اچھا!

کہا تیرا نہ مانوں گر، کروں ایسا ستم جو میں
تمہیں حق ہے مری جاناں مجھے دو بد دعا، اچھا

سخن میں اور لہجے میں، شرارت ہے نہ شوخی ہے
تو پھر تم کیوں یہ کہتے ہو؟ ہے وہ سب سے جدا اچھا
 
وفا مجھ سے نہ ہو پائی؟ چلو میں بے وفا، اچھا!
کیا مجھ میں ہے اس کے بعد بھی باقی رہا اچھا؟
دوسرے مصرعے کیا کی تقطیع کِ+یا نہیں کی جا سکتی کیونکہ یہاں استفہامیہ کیا کا محل ہے جس کی ی مخلوط ہوتی ہے الف کے ساتھ ۔۔۔ یعنی اس کو کا تقطیع کرتے ہیں۔
مزید یہ کہ دوسرے مصرعے میں کچھ کی کمی بھی کھل رہی ہے۔

اگر میں چھوڑ جاؤں اور دل کو توڑ جاؤں تو
مجھے دینا جو قاتل کی ہے ہوتی نا سزا، اچھا!
ردیف کی یہاں کوئی معنوی ضرورت نہیں بن رہی، ردیف برائے ردیف ہی آ رہی ہے
’’ہے ہوتی‘‘ بھی غیرضروری تعقید پیدا کر رہا ہے ۔۔۔ نا تو بالکل ہی بھرتی کا ہے ۔۔۔ بہت آسانی سے کم ازکم مصرعے کی بنت ٹھیک کی جاسکتی ہے، مثلا
مجھے دے دینا جو قاتل کی ہوتی ہے سزا، اچھا
اگرچہ ردیف کی معنویت پھر بھی مجہول ہی رہے گی۔

ہاں اِک معصوم لڑکی تھی، کہاں اب کھو گئی ہے وہ؟
مرے پوچھے پہ کہتی ہے، وہ بھولا پن گیا، اچھا!
ہاں کی یہاں کیا ضرورت ہے؟ یہ بھی بھرتی کا ہے محض وزن پورا کرنے کے لیے ۔۔۔ ہاں کو محض ہَ تقطیع کرنا بھی اچھا نہیں۔۔۔
مرے پوچھے ۔۔۔ غیر فصیح اسلوب ہے ۔۔۔

محبت نامِ وحشت ہے، بڑا دل رکھ کے کرنا یہ
یہ خود عاشق سے کہتی ہے، مٹا خود کو مٹا، اچھا!
ردیف کی معنویت؟؟

کہا تیرا نہ مانوں گر، کروں ایسا ستم جو میں
تمہیں حق ہے مری جاناں مجھے دو بد دعا، اچھا
یہاں شتر گربہ کا عیب در آیا ہے ۔۔۔ پہلے مصرعے میں تُو کا صیغہ استعمال کیا گیا ہے، جبکہ دوسرے میں تم کا ۔۔۔ اس کو شتر گربہ کہتے ہیں ۔۔۔ غزل کے ایک شعر میں ایک ہی صیغۂ خطاب استعمال کرنا واجب ہے۔ پہلے مصرعے کی بنت بھی کمزور ہے ۔۔۔ الفاظ کے معمولی سے ردوبدل سے بہتر کی جا سکتی ہے ْ۔
ردیف یہاں بھی بے معنی ہی ہے ۔۔۔
کہا تیرا نہ گر مانوں، ستم کچھ اور گر ڈھاؤں
تو ہوگا حق تجھے جاناں، مجھے دے بددعا، اچھا

سخن میں اور لہجے میں، شرارت ہے نہ شوخی ہے
تو پھر تم کیوں یہ کہتے ہو؟ ہے وہ سب سے جدا اچھا
ردیف؟؟؟
 
Top