اصلاح درکار.. دل پہ اک حالت تھی طاری چھوڑ دی

امان زرگر

محفلین
عشق مجنوں بنائے دیتا ہے.
بات یونہی بڑھائے دیتا ہے.
دھار لیتا ہے چاند روپ ان سا.
آہ کیا ظلم ڈھائے دیتا ہے.
پھرتا رہتا ہے ان کی گلیوں میں.
سارے جھگڑے بھلائے دیتا ہے.
روئے دیرینہ، کارگاہ سحر.
عزم نو کو دکھائے دیتا ہے.
لاد لیتے ہیں عجز کاندھے پر.
ان کے در پر جھکائے دیتا ہے.
 
آخری تدوین:
Top