اصفہان کا ہنرِ میناکاری

حسان خان

لائبریرین
آرائشِ جہاں سے ہے آرائشِ وجود
جس میں نہ ذوقِ حُسن ہو وہ دل نہ کر قبول​
(محمد اعظم علوی)​

میناکاری ایک قدیم دستی ہنر ہے جس نے ایران میں بلندیوں کی بہت منازل طے کی ہیں۔ موجودہ زمانے میں شہرِ اصفہان اس ہنر کا ایران میں مرکز مانا جاتا ہے اور اصفہان میں اس ہنر میں مہارت رکھنے والے کئی استاد موجود ہیں جو میناکاری کے فن پاروں کی تولید میں مسلسل فعال ہیں۔ یہاں اسی ہنر کا تصویری تعارف دیا جا رہا ہے۔

IMG19022303.jpg

IMG19022818.jpg

IMG19022663.jpg

IMG19022766.jpg

IMG19022612.jpg

IMG19022715.jpg

IMG19022319.jpg

IMG19022331.jpg

IMG19022342.jpg

IMG19022375.jpg

IMG19022351.jpg

IMG19022364.jpg

IMG19022386.jpg

IMG19022398.jpg

IMG19022417.jpg

IMG19022431.jpg

IMG19022443.jpg

IMG19022454.jpg

IMG19022468.jpg

جاری ہے۔۔۔
 

arifkarim

معطل
امام مسجد اصفہان بھی اس میناکاری کی طرح بہت دلکش ہے:
152719510_c83005b561_o.jpg

Imam_Mosque_by_Amir.jpg

Imam_khomeini_mosque,_isfahan_october_2007.jpg

shah4.jpg

Masjid.jpg


اب یہ تو حسان خان ہی بتا سکتے ہیں کہ اس مسجد والے فن اور میناکاری میں کیا فرق ہے :)
 
مدیر کی آخری تدوین:

صائمہ شاہ

محفلین
واہ بہت خوبصورت شراکت
کل ہی اصفہان کے کچھ لوگوں سے ملاقات ہوئی وہ بھی اتنے ہی خوبصورت تھے جتنی آپ کی پوسٹ اور بہت ملنسار بھی
 

صائمہ شاہ

محفلین
سبھی کا یہی خیال ہے۔ میں زیادہ ایرانیوں کو تو نہیں جانتا لیکن جن سے بھی رابطہ ہوا ہے، بہت سلجھی ہوئی قوم لگتی ہے۔
آجکل میں اپنی ہر چھٹی پر ایرانی ریسٹورنٹس کا رخ کرتی ہوں وہیں بہت سے ایرانیوں کو دیکھنے اور جاننے کا موقع ملتا ہے :)
 

arifkarim

معطل
آجکل میں اپنی ہر چھٹی پر ایرانی ریسٹورنٹس کا رخ کرتی ہوں وہیں بہت سے ایرانیوں کو دیکھنے اور جاننے کا موقع ملتا ہے :)
معذرت لیکن مجھے ایرانی کھانے بالکل بھی نہیں پسند۔ یہاں کے اکثر ترکی، کردی، ایرانی ریستورانٹس کا رُخ کر چکا ہوں اور وہاں تمام تر کھانے بالکل پھیکے ہوتے ہیں۔ میں ذرا تیز کھابے پسند کرتا ہوں :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
معذرت لیکن مجھے ایرانی کھانے بالکل بھی نہیں پسند۔ یہاں کے اکثر ترکی، کردی، ایرانی ریستورانٹس کا رُخ کر چکا ہوں اور وہاں تمام تر کھانے بالکل پھیکے ہوتے ہیں۔ میں ذرا تیز کھابے پسند کرتا ہوں :)
پھیکا تو مجھے بھی بالکل نہیں پسند مگر اس ریسٹورنٹ میں مصالحے ہلکے ضرور ہیں مگر فلیور بہت ہے پتہ نہیں مجھے تو بہت اچھا اور مختلف لگا مگر سیم ڈشز ایک دوسرے ایرانی ریسٹورنٹ میں کھائیں تو بالکل اچھی نہیں لگیں
 

arifkarim

معطل
پھیکا تو مجھے بھی بالکل نہیں پسند مگر اس ریسٹورنٹ میں مصالحے ہلکے ضرور ہیں مگر فلیور بہت ہے پتہ نہیں مجھے تو بہت اچھا اور مختلف لگا مگر سیم ڈشز ایک دوسرے ایرانی ریسٹورنٹ میں کھائیں تو بالکل اچھی نہیں لگیں
جی یہ تو ہے۔ یہ مشرق وسطیٰ والے بغیر ہندوستانی مصالحوں کے کھانوں کو ذائقہ دار کیسے بناتے ہیں، یہ ایک راز ہے :)
 

تلمیذ

لائبریرین
امام مسجد اصفہان بھی اس میناکاری کی طرح بہت دلکش ہے:

اب یہ تو حسان خان ہی بتا سکتے ہیں کہ اس مسجد والے فن اور میناکاری میں کیا فرق ہے :)

میرے خیال میں ظروف اور زیورات کی زیبائش کو ’میناکاری‘ اور عمارتوں پر (ٹائلوں وغیرہ کی صورت میں) نقش کاری کو ’کاشی کاری‘ کہتے ہیں۔ عزیزی حسان خان, اور دیگر اہل نظر سے درخواست ہے کہ ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں۔
امجد میانداد, فرحت کیانی,
عبدالقیوم چوہدری, فلک شیر,
قیصرانی, زیک
 

قیصرانی

لائبریرین
میرے خیال میں ظروف اور زیورات کی زیبائش کو ’میناکاری‘ اور عمارتوں پر (ٹائلوں وغیرہ کی صورت میں) نقش کاری کو ’کاشی کاری‘ کہتے ہیں۔ عزیزی حسان خان, اور دیگر اہل نظر سے درخواست ہے کہ ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں۔
امجد میانداد, فرحت کیانی,
عبدالقیوم چوہدری, فلک شیر,
قیصرانی, زیک
اس بارے میرا علم محدود ہے۔ دیگر احباب بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں :)
 

سید ذیشان

محفلین
میرے خیال میں ظروف اور زیورات کی زیبائش کو ’میناکاری‘ اور عمارتوں پر (ٹائلوں وغیرہ کی صورت میں) نقش کاری کو ’کاشی کاری‘ کہتے ہیں۔ عزیزی حسان خان, اور دیگر اہل نظر سے درخواست ہے کہ ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں۔
امجد میانداد, فرحت کیانی,
عبدالقیوم چوہدری, فلک شیر,
قیصرانی, زیک

آپ نے بالکل درست فرمایا۔ ٹائلنگ کے فن کو کاشی کاری ہی کہتے ہیں۔ اصفہان میں ہی ضربِ امام مقبرے میں ایک خاص قسم کی کاشی کاری استعمال ہوئی ہے جسے 'گرہ' کہتے ہیں، اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ڈئزائن چند ہی ٹائلوں سے بنتا ہے لیکن ہر پیٹرن انوکھا ہوتا ہے اور دوبارہ نمودار نہیں ہوتا۔ اس کو 'کوازی پیریاڈک' بھی کہتے ہیں۔ اس کی ریاضی راجر پینروز نے 1970 میں دریافت کی تھی لیکن اصفہان کے کاریگروں نے یہ ٹائل 500 سال پہلے ہی بنائے تھے۔
 
میرے خیال میں ظروف اور زیورات کی زیبائش کو ’میناکاری‘ اور عمارتوں پر (ٹائلوں وغیرہ کی صورت میں) نقش کاری کو ’کاشی کاری‘ کہتے ہیں۔ عزیزی حسان خان, اور دیگر اہل نظر سے درخواست ہے کہ ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں۔
امجد میانداد, فرحت کیانی,
عبدالقیوم چوہدری, فلک شیر,
قیصرانی, زیک
جی بالکل ایسا ہی ہے، کاشی کا مطلب ٹائل ہے اور ٹائلوں پر مبنی کام کو کاشی کاری یا کاشی کا کام کہا جاتا ہے۔ جبکہ مینا کاری کو نقش و نگار یا ہینڈی کرافٹ کے معنوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے چاہےمیڈیم کچھ بھی ہو، جس کے معنی پھر کافی وسیع ہو جاتے ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
ٹائل کو فارسی میں کاشی کہتے ہیں، اس لیے ٹائلوں سے عمارتوں کے مزین کرنے کے ہنر کا نام کاشی کاری ہے۔ کاشی کاری صرف ایرانی عمارات کے لیے مخصوص نہیں ہے بلکہ پاکستان اور ہندوستان کے اسلامی دینی اماکن میں بھی کاشی کاری کا بڑا پُرلطف استعمال ہوا ہے۔ سرِ دست لاہور کی مسجدِ وزیر خان کا نام لیا جا سکتا ہے۔

11113807813_d44cd4ba71_b.jpg

منبع

اُس کے علاوہ سمرقند اور بخارا کی تاریخی عمارتوں میں بھی کاشی کاری کے بہت اچھے نمونے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ملاحظہ ہو:
سمرقند میں واقع عالیشان گورِ امیر تیمور

امجد میانداد arifkarim تلمیذ
 
Top