اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ساتھ چھوٹے تھے ساتھ چھوٹے ہیں
خواب ٹوٹے تھے خواب ٹوٹے ہیں
میں کہاں جا کے سچ تلاش کروں
آج کل آئنے بھی جھوٹے ہیں
 
ذکر اس پری وش کا اور پھر بیاں اپنا
بن گیا رقیب آخر تھا جو رازداں اپنا

مرزا غالب

ساقی ہے، دور جام ہے، بادل گھرے ہوئے
اور میرا حال یہ کہ میں توبہ کیے ہوئے

ماہر القادری
 

شمشاد

لائبریرین
ترتیب خراب نہ کریں۔

ذرا پھر دل پہ نظریں ڈال دیجے
چراغ آرزو خاموش سا ہے
باسط بھوپالی
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی سے کوئی مانوس تو ہو لے پہلے
زندگی خود ہی سکھا دے گی اسے کام کی بات
شوکت پردیسی
 

شمشاد

لائبریرین
شام کی شام سے سرگوشی سنی تھی اک بار
بس تبھی سے تجھے امکان میں رکھا ہوا ہے

ناہید ورک​

 
ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے
عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے
درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا
اور سکوں ایسا کہ مر جانے کو جی چاہتا
ہے
(فیض احمد فیض)
 
Top