اس غزل کی اصلاح فرمائیں

محسن اعوان

محفلین
بس خاک چھانوں یا جہاں تمام ڈھونڈ لوں
قسمت نہیں مری کہ در و بام ڈھونڈ لوں

یہ نام بس تمہارا مرے ساتھ ہی رہے
اِک چاہ ہے تمہارا میں ہمنام ڈھونڈ لوں

معلوم ہے کہ جوڑیاں فطرت پہ بنتی ہیں
بدنام ہوں سو کوئی میں بدنام ڈھونڈ لوں

وہ جس میں دستیاب ہو بس تھوڑا سا سکون
کوئی سویرا ایسا ، کوئی شام ڈھونڈ لوں

اِس عشق سے تو مجھ کو ملی خاک بھی نہیں
اب سوچتا ہوں کام کا کچھ کام ڈھونڈ لوں
 

الف عین

لائبریرین
بس خاک چھانوں یا جہاں تمام ڈھونڈ لوں
قسمت نہیں مری کہ در و بام ڈھونڈ لوں
.. تمام قافیہ تو اس بحر میں آ ہی نہیں سکتا
مطلب بھی واضح نہیں

یہ نام بس تمہارا مرے ساتھ ہی رہے
اِک چاہ ہے تمہارا میں ہمنام ڈھونڈ لوں
.. بس نام یہ تمہارا... بہتر ہو گا
مرے ساتھ یا میرے نام کے ساتھ؟

معلوم ہے کہ جوڑیاں فطرت پہ بنتی ہیں
بدنام ہوں سو کوئی میں بدنام ڈھونڈ لوں
... جوڑیاں اور بنتی کے آخری حروف کا اسقاط درست نہیں
الفاظ بدل کر پھر کہو

وہ جس میں دستیاب ہو بس تھوڑا سا سکون
کوئی سویرا ایسا ، کوئی شام ڈھونڈ لوں
... ٹھیک

اِس عشق سے تو مجھ کو ملی خاک بھی نہیں
اب سوچتا ہوں کام کا کچھ کام ڈھونڈ لوں
.. پہلے مصرع کی روانی کی خاطر
اس عشق سے تو خاک بھی مجھ کو ملی نہیں
 

محسن اعوان

محفلین
سر جی بہت شکریہ آپ کا۔آپ نے اس طرح لفظ بہ لفظ کی۔انشااللّٰہ میں ان غلطیوں کو دور کرنے کی کوشش کروں گا
 
Top