انور شعور اسے آنکھوں کا نور کہتے ہیں ۔۔۔ ۔ انور شعور

نوید صادق

محفلین
غزل

اسے آنکھوں کا نور کہتے ہیں
اور دل کا سرور کہتے ہیں

اس کے مسکن کو ہم کوئی فردوس
اور اسے ایک حور کہتے ہیں


وہ بلاتے ہیں اپنے پاس مگر
اور جاوء تو دور دور کہتے ہیں

جو نہیں چاہتا کوئی سننا
ہم وہ باتیں ضرور کہتے ہیں

سب لگاتے ہیں عشق پر الزام
حسن کو بے قصور کہتے ہیں

ایک دن خاک میں پہنچتا ہے
ہر سرِ پر غرور کہتے ہیں

یاد رہتا ہے سننے والے کو
آپ جو کچھ حضور کہتے ہیں

ہوش میں ہم جو کہہ نہیں سکتے
ہو کے نشے میں چور کہتے ہیں

اپنے انور شعور کو اکثر
ہم سخنور شعور کہتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاعر: انور شعور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شکریہ: ماہنامہ بیاض، مارچ 2009ء
 

محمد وارث

لائبریرین
جو نہیں چاہتا کوئی سننا
ہم وہ باتیں ضرور کہتے ہیں

ایک دن خاک میں پہنچتا ہے
ہر سرِ پر غرور کہتے ہیں

لاجواب، بہت شکریہ شیئر کرنے کیلیے!
 
غزل کا دوسرا اور تیسرا شعر پڑھنے کے باوجود بھی اس 'لاجواب' غزل پر 'شاعرَ محفل' کے لیے تحسین کے ڈونگرے برس رہے ہیں۔ اور پھر تیسرے شعر کا دوسرا مصرعہ۔ ۔ ۔ کیا یہ انجمن ستاشَ باہمی کا مسئلہ ہے جہاں کلام کے بجائے نام اور 'عہدے' پڑھ کر داد دی جارہی ہے؟

اسے آنکھوں کا نور کہتے ہیں
اور دل کا سرور کہتے ہیں

اس کے مسکن کو جنت الفردوس
اور اسے ایک حور کہتے ہیں

جو نہیں چاہتا کوئی سننا
ہم وہ باتیں ضرور کہتے ہیں

سب لگاتے ہیں عشق پر الزام
حسن کو بے قصور کہتے ہیں

ایک دن خاک میں پہنچتا ہے
ہر سرِ پُر غرور، کہتے ہیں

یاد رہتا ہے سننے والے کو
آپ جو کچھ حضور کہتے ہیں

اپنے انور شعور کو اکثر
ہم سخنور شعور کہتے ہیں
http://www.jang.net/jang_mag/arc_detail_article.asp?id=10359
 

محمد وارث

لائبریرین
غزل کا دوسرا اور تیسرا شعر پڑھنے کے باوجود بھی اس 'لاجواب' غزل پر 'شاعرَ محفل' کے لیے تحسین کے ڈونگرے برس رہے ہیں۔ اور پھر تیسرے شعر کا دوسرا مصرعہ۔ ۔ ۔ کیا یہ انجمن ستاشَ باہمی کا مسئلہ ہے جہاں کلام کے بجائے نام اور 'عہدے' پڑھ کر داد دی جارہی ہے؟
http://www.jang.net/jang_mag/arc_detail_article.asp?id=10359

مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ جو بھی آتا ہے 'عصائے موسیٰ' ہی اٹھائے آتا ہے اور بلا سوچے سمجھے جو منہ میں آتا ہے لکھتا چلا جاتا ہے، یہ جانے اور دیکھے بغیر کہ 'شاعرِ محفل' کس کے نام کے ساتھ لکھا ہے اور اس غزل کا شاعر کون ہے۔

تنقید کرنی ہے تو کلام پر کریں جو کہ شاعر 'انور شعور' کا ہے، یہ انجمن ستائشِ باہمی کہاں سے گھس آئی، پسند ناپسند ہر کسی کی اپنی ہوتی ہے، آپ کو غزل پسند نہیں آئی تو اس پر رائے دیں نہ کہ کوئی بے سرا راگ الاپنا شروع کردیں، اور کسی نہ آپ کو مجبور نہیں کیا اس انجمن کا حصہ بننے کیلیے۔
 
حضرت آپ کی انجمن سے تو میں چلا جاتا ہوں مگر ایک مرتبہ پڑھ لیجیے کہ میں نے لکھا کیا ہے۔ اُردو زبان کی ویب سائٹ بنانے سے پہلے کم از کم زبان کی خواندگی شرط ہے۔ باقی گذارشات تو فضول ہی جائیں گی، لیکن اتنا ضرور جان لیں کہ لکھا وہ نہیں جاتا جو منہ میں آتا ہے۔ میر اور غالب کی زبان پر کیا وقت آیا ہے۔ ۔ ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
حضرت آپ کی انجمن سے تو میں چلا جاتا ہوں مگر ایک مرتبہ پڑھ لیجیے کہ میں نے لکھا کیا ہے۔ اُردو زبان کی ویب سائٹ بنانے سے پہلے کم از کم زبان کی خواندگی شرط ہے۔ باقی گذارشات تو فضول ہی جائیں گی، لیکن اتنا ضرور جان لیں کہ لکھا وہ نہیں جاتا جو منہ میں آتا ہے۔ میر اور غالب کی زبان پر کیا وقت آیا ہے۔ ۔ ۔

قبلہ انور شعور ایک شاعر ہیں اور نوید صادق صاحب کو ان کی ایک غزل پسند آئی تو انہوں نے اسے محفل پر پوسٹ کر دیا۔ آپ کو اس بات پر کیا اعتراض ہے؟ اگر آپ کو اس غزل پر کوئی اعتراض ہے تو یہ اعتراض آپ شائستہ طریقے سے بھی کر سکتے ہیں۔ جب ایک انسان کو دوسرے انسان کی کسی ادبی کاوش پر اعتراض ہوتا ہے تو اس پر تنقید ادبی حوالوں سے ہی ہوتی ہے نہ کہ سطحی قسم کے بیانات جاری کر کے۔
 
Top