اسی ایک غزل کے ساتھ دوبارہ حاضر ھوں تمام اساتذہ سے درخواست ھے کے مدد کریں.۔۔۔۔۔۔۔شکریہ

مانی عباسی

محفلین
@مزمل شیخ بسملؔ الف عین




اک اجنبی نے ھے پوچھا بھلا اداس ھو کیوں
جو تم سے دور ھے اسکو ہی رکھتے پاس ھو کیوں.

یہ سوچ کر میں شکایت لبوں پہ لاتا نہیں
الم شناس سے عالم کبھی شناس ھو کیوں.

اب آرزو یہ ھے آرزو نہ کوئی رکھوں
جو زندگی نہیں تو زندگی کا قیاس ھو کیوں

اسے کہو کہ ملاقات بے حجاب کرے
وصال عشق کا ھے یہ تو بالباس ھو کیوں

نہ پھر یہ کہنا کہ مانی شرارتی کہے ھے
بنا ملائےنظر تم بجھاتے پیاس ھو کیوں
 
Top