اسیری کے احوال پر لکھی گئی کتابیں

راشد اشرف

محفلین
اسیری کے احوال پر لکھی گئی کتابیں

ع۔۔۔۔۔۔ چھٹے اسیرتو بدلا ہوا زمانہ تھا

حقیقت بھی کچھ یہی ہے۔ اسیری کی مختلف داستانیں پڑھ جائیے، زیادہ تر میں یہی کچھ اسیر کے ساتھ ہوتا پائیں گے۔ بے چارہ گھر پہنچا تو وقت ہاتھ سے ایسا پھسلا کہ اس دوران کچھ نہ باقی بچا۔ کم ہی خوش نصیب ایسے رہے جن کو قید سے چھوٹنے کے بعد چین و اطمینان کی زندگی نصیب ہوئی۔

رودادِ اسیری، روداد ِقید و بند ، داستان اسیری، احوال زنداں، زنداں نامہیہ تمام عنوانات ایک ہی کیفیت کی غمازی کرتے ہیں، ایک ہی سمت کا پتہ دیتے ہیں۔ وہ تحریریں جنہیں ان کے مصنفین دوران اسیری یا قید سے چھٹکارے کے بعد ضابطہ تحریر میں لائے۔ مولانا جعفر تھانیسری کی ”کالا پانی“ المعروف تواریخ عجائب کو متفقہ طور پر اردو زبان کی پہلی خودنوشت آپ بیتی تسلیم کیا جاتاہے۔ مذکورہ کتاب کا حصہ اول اپریل 1879 اور دوسرا 1885 میں لکھا گیا تھا۔ اس پہلو سے اگر دیکھا جائے تو اسیری کے احوال پر مشتمل جتنی بھی کتابیں تحریر کی گئی ہیں وہ درحقیقت خودنوشت ہی کے زمرے میں آتی ہیں۔

زیر نظر فولڈر (سافٹ لنک ذیل میں درج ہے) میں ایسی ہی چند کتابوں کی تفصیل پیش کی جارہی ہے۔ اس امید کے ساتھ کہ پاک کے ہند کے احباب کی جانب سے ان میں اضافے کے سلسلے میں مدد کی جائے گی۔ ایک کتاب کا سرورق نہیں مل سکا جس کی تفصیل کچھ یوں ہے:

روداد قفس از حفیظ نعمانی
اشاعت: نومبر 2002
ناشر: تنویر پریس، لکھنو

سافٹ لنک:

فولڈر کے آخر میں ملتان کے عبدالمجید قریشی مرحوم کی قابل قدر کتاب ”کتابیں ہیں چمن اپنا“ (اشاعت: 1992)سے زیر نظر موضوع پر چند انتہائی قیمتی اوراق شامل کیے گیے ہیں جن کی مدد سے کئی کتابوں کا پتہ ملتا ہے

خیر اندیش۔راشد اشرف۔19 جنوری، 2014
 

نایاب

لائبریرین
بہت شکریہ بہت دعائیں محترم راشد بھائی
اردو زبان بارے آپ کی اتنی دیوانگی بھری محنت ۔۔۔۔۔۔
گویا "آگ کا دریا تیر کر پار کرنا "
اور ہم " کنارے پہ کھڑے لبوں پہ دعائیں سجائے ہاتھ ہلاتے رہنا "
 
جزاک اللہ راشد اشرف صاحب
آپ کی یہ کوششیں قابل داد ہیں ہر اتوار کو بازار جانا کتابوں کا چناؤ کرنا اور پھر محفل پر شریک کرنا آپ کے اخلاص اور محنت کی نشاندہی کرتی ہے
روداد اسیر پر ایک اور قابل ذکر کتاب شورش کاشمیری مرحوم کی "پس دیوار زنداں" بھی قابل ذکر ہے کسی زمانے میں پڑھی تھی
اللہ آپ کو مزید ہمت دے کہ آپ بہتر سے بہتر طور پر یہ کام کر سکیں آمین
 

راشد اشرف

محفلین
جزاک اللہ راشد اشرف صاحب
آپ کی یہ کوششیں قابل داد ہیں ہر اتوار کو بازار جانا کتابوں کا چناؤ کرنا اور پھر محفل پر شریک کرنا آپ کے اخلاص اور محنت کی نشاندہی کرتی ہے
روداد اسیر پر ایک اور قابل ذکر کتاب شورش کاشمیری مرحوم کی "پس دیوار زنداں" بھی قابل ذکر ہے کسی زمانے میں پڑھی تھی
اللہ آپ کو مزید ہمت دے کہ آپ بہتر سے بہتر طور پر یہ کام کر سکیں آمین

بہت شکریہ جناب والا، تمام دعائوں و ستائشوں کے لیے
جی ہاں، پس دیوار زنداں پی ڈی ایف میں شامل ہے۔ بلکہ اگر میں یہ کہوں تو بے جا نہ ہوگا کہ اسکرائبڈ پر تادم تحریر خاکسار کی جانب سے اپ لوڈ کی گئ کتابوں و ریکارڈ میں یہ فائل وہ واحد فائل جو غالبا دس مرتبہ ’اپ گریڈ‘ کی گئی ہے۔ اپبتدائی فائل کی تخلیق کے بعد احباب نے ہندوستان و پاکستان، دونوں سے، خاصی مدد کی۔ کتابوں کے سرورق بھیجے۔ کل ہی لکھنو سے دو کتابوں کی تفصیل موصول ہوئی جسے پی ڈی ایف میں شامل ییا گیا ہے۔
سب سے اچھی بات یہ ہوئی کہ خودنوشت آپ بیتیوں کی ایک جامع فہرست میں، کہ خآکسار کی تخلیق کردہ ہے، زندانی ادب سے متعلق یہ ان تمام کتابوں کے نام شامل کرلیے گئے ہیں، فہرست عنقریب کراچی کے ایک تحقیقی مجلے میں شائع ہونے والی ہے۔
 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم
جزاک اللہ خیر
اس لسٹ میں میرے پاس صرف مولانا مسعود اظہر کی کتاب "مسکراتے زخم " ہیں جو بہت دلچسپ ہے
 
خلیل صاحب
بہت شکریہ۔ براہ کرم اس کتاب کی اشاعتی تفصیل سے آگاہ فرمائیے

راشد اشرف بھائی! آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ یہ ’’ آپ بیتی‘‘ یعنی ابا جان کی ہنگامہ خیز زندگی کے احوال پر مبنی یہ انتہائی دلچسپ داستان ’’ فسانہ ء آزاد‘‘ ماہنامہ تعمیرِ افکار کراچی ( زوّار پبلیکیشنز) کی اشاعتِ خاص بیادِ مولانا محمد اسماعیل آزاد جنوری ۔فروری ۲۰۱۱ء کا حصہ ہے۔

Picture.jpg
 

راشد اشرف

محفلین
راشد اشرف بھائی! آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ یہ ’’ آپ بیتی‘‘ یعنی ابا جان کی ہنگامہ خیز زندگی کے احوال پر مبنی یہ انتہائی دلچسپ داستان ’’ فسانہ ء آزاد‘‘ ماہنامہ تعمیرِ افکار کراچی ( زوّار پبلیکیشنز) کی اشاعتِ خاص بیادِ مولانا محمد اسماعیل آزاد جنوری ۔فروری ۲۰۱۱ء کا حصہ ہے۔

Picture.jpg

نوازش
ان رسائل تک ہماری رسائی کہاں۔ آپ ہی کوئی سبیل کیجیے اگر اضافی نسخہ ہے تو۔
بہت خوشی ہوئی، پڑھنا چاہوں گا۔
بجھا جو روزن زنداں، کیا ایک ہی قسط ہے ؟
 
نوازش
ان رسائل تک ہماری رسائی کہاں۔ آپ ہی کوئی سبیل کیجیے اگر اضافی نسخہ ہے تو۔
بہت خوشی ہوئی، پڑھنا چاہوں گا۔
بجھا جو روزن زنداں، کیا ایک ہی قسط ہے ؟
حضرت یہ ہماری خوش قسمتی ہوگی کہ آپ تک اس کا نسخہ پہنچا سکیں۔ ذاتی پیغام میں آپ سے رابطہ کرتے ہیں۔
مذکورہ رسالہ میں تقریباً ایک سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہماری لکھی ہوی ’“ داستانِ آزاد ‘‘ ہے، جسے ہم محفل کے صفحات پر بھی قسط وار پیش کرچکے ہیں۔
 
Top