اسٹیل مل میں دو مہینے میں 22 بلین کی کرپشن

اسٹیل مل میں دو مہینے میں 22 بلین کی کرپشن

22 بلین صرف5جیالے معین آفتاب کے ساتھ مل کر کھا گئے جو کراچی میں چھپا بیٹھا تھا اس کو fia نے گرفتارکر لیا ہے۔

حکومت اپنی نااہلی کی مدمیں 20 بلین کا بیل آوٹ پیکج دے رہی ہے۔

قوم اسٹیل مل کا جنازہ اٹھانے کیلئے تیار رہے۔
 
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے ملک کے سب سے بڑے صنعتی یونٹ پاکستان سٹیل ملز کے سابق چیئرمین معین آفتاب شیخ کو گرفتار کرلیا ہے۔

معین آفتاب کو منگل کی شب کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ان کی بیٹی کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں بدھ کو ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ غلام فاروق کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔

ایف آئی اے کے وکیل اسرار احمد نے عدالت کو بتایا کہ ملزم بدعنوانی کے چار مقدمات میں مطلوب ہے، ان سے ان کے کھاتوں اور دوسرے ساتھیوں کے بارے میں تفتیش کرنی ہے اس لیے ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے عدالت نے ان کی درخواست قبول کرلی اور ملزم کو دس روز تک ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
معین آفتاب پر الزام ہے کہ انہوں نے سٹیل ملز کی توسیع کے لیے ایک چینی کمپنی سے دو اعشاریہ دو ارب ڈالر کا خفیہ معاہدہ کیا تھا

معین آفتاب شیخ کو پچھلے سال اگست میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سٹیل ملز کی توسیع کے لیے ایک چینی کمپنی سے دو اعشاریہ دو ارب ڈالر کا خفیہ معاہدہ کیا جس کے لیے کوئی بھی اشتہار نہیں دیا گیا اور منصوبے کے لیے مالیاتی یا تیکنیکی فیزیبلٹی سٹڈی بھی نہیں کرائی گئی۔

معین آفتاب شیخ کو مئی دو ہزار میں سٹیل ملز کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔ وہ آکسفرڈ سے تعلیم یافتہ ہیںاور دفاعی پیداواری اداروں سمیت مختلف سرکاری اداروں میں فرائض سر انجام دیتے رہے ہیں۔

پاکستان کے ایک انگریزی روزنامے میں بدھ کو معین آفتاب کی گمشدگی کی خبر بھی شائع ہوئی تھی، جس میں ان کے بڑے بھائی سلیم آفتاب نے بتایا تھا کہ وہ اپنے بھائی سے گزشتہ دس روز سے رابطہ کی کوشش کر رہے ہیں مگر ان کا رابطہ نہیں ہوسکا ہے ۔

ماخذ: بی بی سی
 

شمشاد

لائبریرین
وہ تو شکر کریں کہ 22 بلین سے زیادہ کی گنجائش نہیں تھی، ورنہ جس قسم کے جیالے اور ان کا سربراہ ہے ان کو یہ بھی کم لگ رہے ہوں گے۔
 
Top