اسمِ تصغیر ۔ ام عبد منیب

ام اویس

محفلین
پنکھا بڑا ہے پنکھی چھوٹی
دور انہیں سے گرمی ہوگی

در کا مطلب ہے دروازہ
اور دریچہ در سے چھوٹا

دیواروں میں طاق بنے ہیں
خیر کے ان میں دیے رکھے ہیں

لیکن طاق جو چھوٹا ہوگا
طاقچہ اس کا نام پھر ہوگا

باغ میں بچے بازی لگائیں
ہاریں، جیتیں، شور مچائیں

باغ سے چھوٹا ہے باغیچہ
کھیل بچوں کا ہے بازیچہ

بند ڈبے میں آئیں کتابیں
اور قلم چھوٹی ڈبیا میں

صفحے کتاب کے گنتے جانا
سو سے زیادہ، ہے نا! ہے نا!

اور کتابچہ چھوٹا اس سے
سو سے کم ہیں صفحے جس کے

وہ صندوق ہے نانی جی کا
اور صندوقچہ منی بی کا

اس گھڑیال، پہ وقت کیا ہے؟
اب تو دن کا ایک بجا ہے

لیکن اس گھڑی پہ دیکھو!
چار منٹ ہیں رہتے ابھی تو

ابا جی کا پلنگ بچھا دو
تکیہ اس پہ سفید لگا دو

رنگیلی ہے پلنگڑی وہ جو
منی بہن کو اس میں سلا دو

لکڑی کا بنوا لو کھٹولا
سوئے جس میں کاکی خولہ

چھوٹی کھٹولی لے کر آؤ
منے میاں کو اس میں سلاؤ

میز پہ ہے بھیا کا بستہ
چھوٹی میزی پہ گلدستہ

دیگچہ چھوٹا دیگ بڑی ہے
دیکھو ان میں کھیر پکی ہے

دیگچی لیکن سب سے چھوٹی
اس میں پکاؤ گائے کی بوٹی

تھال بڑا ہے چھوٹی تھالی
اس میں رکھ دو ایک پیالی

پیالی کا ہے بھائی پیالہ
چوڑے چکلے، جُثے والا

چمچے سے ہے چھوٹی چمچی
تحفے میں ہیں لائی چچی

دریا کا پُل لمبا، چوڑا
مگر پُلی کا پاٹ ہے تھوڑا

ڈول اٹھاؤ، ڈولچی لاؤ
پانی بھر کر سب کو پلاؤ

گھونجی پر یہ دیکھو اپیا
ایک گھڑا ہے، ایک ہے گھڑیا

ایک بڑا سا مٹکا بھی ہے
اس پر پانی کی مٹکی ہے

پانی لوٹے میں بھر لاؤ
دادی جی کو وضو کراؤ

لوٹا نہیں تو لٹیا لے لو
وقت نماز کا ہے مت کھیلو
 
پنکھا بڑا ہے پنکھی چھوٹی
دور انہیں سے گرمی ہوگی

در کا مطلب ہے دروازہ
اور دریچہ در سے چھوٹا

دیواروں میں طاق بنے ہیں
خیر کے ان میں دیے رکھے ہیں

لیکن طاق جو چھوٹا ہوگا
طاقچہ اس کا نام پھر ہوگا

باغ میں بچے بازی لگائیں
ہاریں، جیتیں، شور مچائیں

باغ سے چھوٹا ہے باغیچہ
کھیل بچوں کا ہے بازیچہ

بند ڈبے میں آئیں کتابیں
اور قلم چھوٹی ڈبیا میں

صفحے کتاب کے گنتے جانا
سو سے زیادہ، ہے نا! ہے نا!

اور کتابچہ چھوٹا اس سے
سو سے کم ہیں صفحے جس کے

وہ صندوق ہے نانی جی کا
اور صندوقچہ منی بی کا

اس گھڑیال، پہ وقت کیا ہے؟
اب تو دن کا ایک بجا ہے

لیکن اس گھڑی پہ دیکھو!
چار منٹ ہیں رہتے ابھی تو

ابا جی کا پلنگ بچھا دو
تکیہ اس پہ سفید لگا دو

رنگیلی ہے پلنگڑی وہ جو
منی بہن کو اس میں سلا دو

لکڑی کا بنوا لو کھٹولا
سوئے جس میں کاکی خولہ

چھوٹی کھٹولی لے کر آؤ
منے میاں کو اس میں سلاؤ

میز پہ ہے بھیا کا بستہ
چھوٹی میزی پہ گلدستہ

دیگچہ چھوٹا دیگ بڑی ہے
دیکھو ان میں کھیر پکی ہے

دیگچی لیکن سب سے چھوٹی
اس میں پکاؤ گائے کی بوٹی

تھال بڑا ہے چھوٹی تھالی
اس میں رکھ دو ایک پیالی

پیالی کا ہے بھائی پیالہ
چوڑے چکلے، جُثے والا

چمچے سے ہے چھوٹی چمچی
تحفے میں ہیں لائی چچی

دریا کا پُل لمبا، چوڑا
مگر پُلی کا پاٹ ہے تھوڑا

ڈول اٹھاؤ، ڈولچی لاؤ
پانی بھر کر سب کو پلاؤ

گھونجی پر یہ دیکھو اپیا
ایک گھڑا ہے، ایک ہے گھڑیا

ایک بڑا سا مٹکا بھی ہے
اس پر پانی کی مٹکی ہے

پانی لوٹے میں بھر لاؤ
دادی جی کو وضو کراؤ

لوٹا نہیں تو لٹیا لے لو
وقت نماز کا ہے مت کھیلو
مزیدار!

کتنے خوبصورت الفاظ!
 
Top