اسلام آباد میں چند قدم

زیک

فوٹوگرافر
آپ کے بعد غیر متفق کی ریٹنگ منفی ریٹنگز سے نکال دی گئی تھی اور یہ انیشئیٹو بھی ہم نے ایک لڑی میں لیا تھا۔۔۔
محفل برخاست ہو رہی ہے تو ہم چاہتے ہیں لوگ ہمیں کھل کے غیر متفق کی ریٹنگز سے نوازیں۔ ایسا بھی کیا ہاتھ کھینچنا وغیرہ!
میری ریٹنگ کو غیرمتفق ہی سمجھیں
 
غیر متفق وہاں ہوا جاتا ہے جہاں رائے مانگی جائے ۔۔ یہاں تو بات برائے بات ہورہی ہے ۔
یعنی آپ نے رائے نہیں مانگی تھی، ہم نے ایویں سیاہی میں قلم ڈبویا وغیرہ!!! 😁
اور محفل برخاست ہورہی ہے تو پروفائل تصویر بھی شاید اسی لیے تبدیل نہیں ہورہی
میرا تو نام بھی نہیں بدل رہا۔ 😒
 
یہ بھی خوب کہی۔
ہم ایسے ہی پسندیدہ وصول پا پا کر ایچ بی بڑھائے بیٹھے تھے۔
زیک نے جن کو ناپسندیدہ کی ریٹنگ دینی ہو ان کے لیے اسپیشل کمپیوٹر سے آتے ہیں۔۔۔ابھی دو چار دن پہلے ہی ہوا یہ!
(اور اس کے بعد میں نے وہ سب کچھ لکھا)
 

باباجی

محفلین
یعنی آپ نے رائے نہیں مانگی تھی، ہم نے ایویں سیاہی میں قلم ڈبویا وغیرہ!!! 😁

میرا تو نام بھی نہیں بدل رہا۔ 😒
یعنی آپ چاہ رہی ہیں کہ محفل کے برخاست ہونے تک جتنا غیر متفق ہوا جاسکتا ہے اتنا اچھا ہے 🤭
 

ظفری

لائبریرین
آئیڈیل سٹیٹ تو ہوتی ہی نہیں۔ کام بغیر آئیڈیل کے ہی یا ہوتا ہے یا نہیں ہوتا۔
انسان کی داخلی دنیا دراصل اس کی آئیڈیل اسٹیٹ ہی ہے، جو اس کے عمل کے محرکات کا تعین کرتی ہے۔ یہ حالت پرشور ہو، پرسکون ہو، یا تشویش سے بھری ہوئی ۔ اگر وہ مخلص ہے، تو کام پیدا کرے گی۔
باباجی کا کہنا بالکل درست ہے کہ کوئی بھی کام، بالخصوص تخلیقی، فکری، یا انقلابی کام، بغیر کسی آئیڈیل اسٹیٹ کے ممکن نہیں ۔یہ کیفیت کسی "ایندھن" کی مانند ہے، جو یا تو ہمیں پرامن اور سنجیدہ غور و فکر کی طرف لے جاتی ہے، یا پھر بغاوت، چیخ، یا نئی سمت کی تلاش کی طرف رواں کردیتی ہے ۔
تاریخی حوالوں سے دیکھیں تو مارٹن لوتھر کنگ کا "I- have -a -dream" ایک آئیڈیل اسٹیٹ تھی، جس نے لاکھوں کو متحرک کیا۔ اقبال کا "شکوہ، جواب شکوہ" بھی ایک پروووکنگ آئیڈیل اسٹیٹ ہے، جو غور و فکر پر اکساتا ہے۔ سائنس کی دنیا میں بھی نیوٹن کا "سیب گرنا" اگرچہ سادہ سا واقعہ تھا، مگر ایک ذہنی کیفیت نے اسے ایک دریافت کی طرف دھکیلا۔ یہاں تک کہ بیج کے اندر درخت بننے کی قوت ہے، مگر جب تک وہ ideal حالت یعنی "درخت بننے کی خواہش" سے متحرک نہ ہو، وہ کچھ نہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ آئیڈیل اسٹیٹ" انسان کی خود ساختہ معنویت ہے ۔وہی جو اس کو بے عملی سے نکال کر عمل کی طرف لاتی ہے۔
 
انسان کی داخلی دنیا دراصل اس کی آئیڈیل اسٹیٹ ہی ہے، جو اس کے عمل کے محرکات کا تعین کرتی ہے۔ یہ حالت پرشور ہو، پرسکون ہو، یا تشویش سے بھری ہوئی ۔ اگر وہ مخلص ہے، تو کام پیدا کرے گی۔
باباجی کا کہنا بالکل درست ہے کہ کوئی بھی کام، بالخصوص تخلیقی، فکری، یا انقلابی کام، بغیر کسی آئیڈیل اسٹیٹ کے ممکن نہیں ۔یہ کیفیت کسی "ایندھن" کی مانند ہے، جو یا تو ہمیں پرامن اور سنجیدہ غور و فکر کی طرف لے جاتی ہے، یا پھر بغاوت، چیخ، یا نئی سمت کی تلاش کی طرف رواں کردیتی ہے ۔
تاریخی حوالوں سے دیکھیں تو مارٹن لوتھر کنگ کا "I- have -a -dream" ایک آئیڈیل اسٹیٹ تھی، جس نے لاکھوں کو متحرک کیا۔ اقبال کا "شکوہ، جواب شکوہ" بھی ایک پروووکنگ آئیڈیل اسٹیٹ ہے، جو غور و فکر پر اکساتا ہے۔ سائنس کی دنیا میں بھی نیوٹن کا "سیب گرنا" اگرچہ سادہ سا واقعہ تھا، مگر ایک ذہنی کیفیت نے اسے ایک دریافت کی طرف دھکیلا۔ یہاں تک کہ بیج کے اندر درخت بننے کی قوت ہے، مگر جب تک وہ ideal حالت یعنی "درخت بننے کی خواہش" سے متحرک نہ ہو، وہ کچھ نہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ آئیڈیل اسٹیٹ" انسان کی خود ساختہ معنویت ہے ۔وہی جو اس کو بے عملی سے نکال کر عمل کی طرف لاتی ہے۔
آپ کو اسی لیے استاد کہتی ہوں کہ کون ایک سادہ سے سوال پر اتنا جامع جواب لکھتا رہے گا۔ بے حد مشکور بھی ہوں، تاہم میں جو کچھ فی الحال کر پائی ہوں وہ سب کچھ انتہائی آئیڈیل کے الٹ والی سچوئیشن میں ہو پایا ہے۔ اپنی حالت اور آپ کے جواب سے مجھے لگتا ہے کہ یا تو میں نے کچھ نہیں کیا یا پھر آئیڈیل سٹیٹ کا نام آئیڈیل کام ہو جانے کے بعد پڑتا ہے۔۔۔😁
 

الف نظامی

لائبریرین
انسان کی داخلی دنیا دراصل اس کی آئیڈیل اسٹیٹ ہی ہے، جو اس کے عمل کے محرکات کا تعین کرتی ہے۔ یہ حالت پرشور ہو، پرسکون ہو، یا تشویش سے بھری ہوئی ۔ اگر وہ مخلص ہے، تو کام پیدا کرے گی۔
باباجی کا کہنا بالکل درست ہے کہ کوئی بھی کام، بالخصوص تخلیقی، فکری، یا انقلابی کام، بغیر کسی آئیڈیل اسٹیٹ کے ممکن نہیں ۔یہ کیفیت کسی "ایندھن" کی مانند ہے، جو یا تو ہمیں پرامن اور سنجیدہ غور و فکر کی طرف لے جاتی ہے، یا پھر بغاوت، چیخ، یا نئی سمت کی تلاش کی طرف رواں کردیتی ہے ۔
تاریخی حوالوں سے دیکھیں تو مارٹن لوتھر کنگ کا "I- have -a -dream" ایک آئیڈیل اسٹیٹ تھی، جس نے لاکھوں کو متحرک کیا۔ اقبال کا "شکوہ، جواب شکوہ" بھی ایک پروووکنگ آئیڈیل اسٹیٹ ہے، جو غور و فکر پر اکساتا ہے۔ سائنس کی دنیا میں بھی نیوٹن کا "سیب گرنا" اگرچہ سادہ سا واقعہ تھا، مگر ایک ذہنی کیفیت نے اسے ایک دریافت کی طرف دھکیلا۔ یہاں تک کہ بیج کے اندر درخت بننے کی قوت ہے، مگر جب تک وہ ideal حالت یعنی "درخت بننے کی خواہش" سے متحرک نہ ہو، وہ کچھ نہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ آئیڈیل اسٹیٹ" انسان کی خود ساختہ معنویت ہے ۔وہی جو اس کو بے عملی سے نکال کر عمل کی طرف لاتی ہے۔
بہت خوب!
 

ظفری

لائبریرین
آپ کو اسی لیے استاد کہتی ہوں کہ کون ایک سادہ سے سوال پر اتنا جامع جواب لکھتا رہے گا۔ بے حد مشکور بھی ہوں، تاہم میں جو کچھ فی الحال کر پائی ہوں وہ سب کچھ انتہائی آئیڈیل کے الٹ والی سچوئیشن میں ہو پایا ہے۔ اپنی حالت اور آپ کے جواب سے مجھے لگتا ہے کہ یا تو میں نے کچھ نہیں کیا یا پھر آئیڈیل سٹیٹ کا نام آئیڈیل کام ہو جانے کے بعد پڑتا ہے۔۔۔😁
میں اپنی عام زندگی میں بھی بہت جامع انداز میں بات کہنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ میری حتی امکان کوشش ہوتی ہے کہ میں اپنا نکتہِ نظر بہت آسان اورتفصیلی انداز میں بیان کروں کہ کوئی ابہام نہ رہ جائے ۔
اب آتے ہیں آپ کی بات کی طرف۔
آپ نے ایک نہایت قیمتی نکتہ اٹھایا ہے۔ اور واقعی، اکثر اوقات عمل کی اصل محرک وہ آئیڈیل اسٹیٹ نہیں ہوتی جو ہم کتب یا فلسفے میں پڑھتے ہیں، بلکہ وہ ایک اضطراری، تکلیف دہ یا ناپسندیدہ حالت بھی ہو سکتی ہے۔
شاید آئیڈیل اسٹیٹ ہمیشہ کوئی خوشنما کیفیت نہیں، بلکہ کبھی کبھی وہی عزم، بغاوت یا تکلیف جو انسان کو ہلنے پر مجبور کر دے ۔ وہی اصل آئیڈیل اسٹیٹ ہوتی ہے، جو ہمیں بعد میں سمجھ آتی ہے۔
 

ظفری

لائبریرین
پھر آئیڈیل سٹیٹ کا نام آئیڈیل کام ہو جانے کے بعد پڑتا ہے۔۔۔😁
اور ۔۔۔۔ آپ کا یہ جملہ کوئی معمولی جملہ نہیں ہے کہ“ آئیڈیل اسٹیٹ کانام آئیڈیل کام ہو جانے کے بعد پڑتا ہے “۔ بہت وزنی بات ہے۔
یعنی شاید انسان اُس وقت نہیں جانتا کہ وہ کسی مثالی کیفیت میں ہے۔ وہ تو بس لڑ رہا ہوتا ہے، بہتا جا رہا ہوتا ہے، اور بعد میں جب وہ پلٹ کر دیکھتا ہے تو اُس کی قربانی، اس کا جذبہ یا اس کی جدوجہد ایک آئیڈیل کی حیثیت اختیار کر چکی ہوتی ہے۔
آپ کا یہ خیال مارٹن ہائیڈیگر جیسے فلسفی کے ہاں بھی جھلکتا ہے۔جس کہا تھا کہ“ Being- is -often -revealed -only- in- retrospect“۔
 

باباجی

محفلین
آپ کو اسی لیے استاد کہتی ہوں کہ کون ایک سادہ سے سوال پر اتنا جامع جواب لکھتا رہے گا۔ بے حد مشکور بھی ہوں، تاہم میں جو کچھ فی الحال کر پائی ہوں وہ سب کچھ انتہائی آئیڈیل کے الٹ والی سچوئیشن میں ہو پایا ہے۔ اپنی حالت اور آپ کے جواب سے مجھے لگتا ہے کہ یا تو میں نے کچھ نہیں کیا یا پھر آئیڈیل سٹیٹ کا نام آئیڈیل کام ہو جانے کے بعد پڑتا ہے۔۔۔😁
آپ کے اندر دنیا کی ہر قسم کی positivity جمع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے آپ گرے ایریا میں رہتی ہیں ۔۔ you should accept things as they are ۔۔ اسکے بعد بدلاؤ کا عمل ہوگا یا پھر آپ clearly ریجیکٹ کریں یہ بات بھی بدلاؤ کا باعث ہے ۔۔ انسانی ذہن کو push, shock and trigger ان تین عوامل سے لازماً تحریک ملتی ہے
 
آپ کے اندر دنیا کی ہر قسم کی positivity جمع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے آپ گرے ایریا میں رہتی ہیں ۔۔ you should accept things as they are ۔۔ اسکے بعد بدلاؤ کا عمل ہوگا یا پھر آپ clearly ریجیکٹ کریں یہ بات بھی بدلاؤ کا باعث ہے ۔۔ انسانی ذہن کو push, shock and trigger ان تین عوامل سے لازماً تحریک ملتی ہے
تھوڑی سی مزید وضاحت کریں گے؟آخری کانسیپٹ کی سمجھ بھی کم ہی آئی اور پوزیٹیویٹی جمع ہونا ایک الگ شے۔۔۔گرے ایریا ایک الگ شے نہیں؟ کیسے لگتا ہے کہ کوئی چیزوں کو ویسے قبول نہیں کر رہا جیسے وہ ہیں؟
 

باباجی

محفلین
تھوڑی سی مزید وضاحت کریں گے؟آخری کانسیپٹ کی سمجھ بھی کم ہی آئی اور پوزیٹیویٹی جمع ہونا ایک الگ شے۔۔۔گرے ایریا ایک الگ شے نہیں؟ کیسے لگتا ہے کہ کوئی چیزوں کو ویسے قبول نہیں کر رہا جیسے وہ ہیں؟
قربانی کے گوشت کی طرح میرے جواب کے چار حصے بنادیجیے آپ نے ۔۔ اور پوچھ رہی ہیں کہ کس حصے کا قیمہ ہونا چاہیئے کس حصے کا قورمہ بنے گا اور پسندے کس حصے کے بنیں گے ۔۔ جواب دینے کے لیے وقت اور انرجی درکار ہے کیونکہ میری صبح کچھ دیر پہلے ہوئی ہے
🤭🤭🤭
 
قربانی کے گوشت کی طرح میرے جواب کے چار حصے بنادیجیے آپ نے ۔۔ اور پوچھ رہی ہیں کہ کس حصے کا قیمہ ہونا چاہیئے کس حصے کا قورمہ بنے گا اور پسندے کس حصے کے بنیں گے ۔۔ جواب دینے کے لیے وقت اور انرجی درکار ہے کیونکہ میری صبح کچھ دیر پہلے ہوئی ہے
🤭🤭🤭
چلیں مناسب زمرے میں سوال داغ دیا ہے۔ آپ کی دوپہر ہو جائے تو جواب لکھیے گا۔ میں نے تفصیل سے بھی اس لیے پوچھا کیونکہ ایک تو آپ نے مجھ پر اپنا مشاہدہ لکھ دیا، دوسرا جو ہوم ورک وغیرہ دیا ہے وہ میرے لیول سے اوپر کی باتیں لگ رہی ہیں۔ مجھے یقین ہے آپ سےاس ڈسکشن میں بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
 

باباجی

محفلین
چلیں مناسب زمرے میں سوال داغ دیا ہے۔ آپ کی دوپہر ہو جائے تو جواب لکھیے گا۔ میں نے تفصیل سے بھی اس لیے پوچھا کیونکہ ایک تو آپ نے مجھ پر اپنا مشاہدہ لکھ دیا، دوسرا جو ہوم ورک وغیرہ دیا ہے وہ میرے لیول سے اوپر کی باتیں لگ رہی ہیں۔ مجھے یقین ہے آپ سےاس ڈسکشن میں بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
ظفری بھائی ۔۔ آپ کی طرف سے جواب کا انتظار ہے ۔۔
اور یہ اوپری لیول کی باتیں نہیں ہیں بلکہ مشاہدہ ، عقل اور فارغ وقت کا کومبی نیشن ہے
 
Top