اسلامی یونیورسٹی میں اسرائیلی سٹال لگانے پر دینی جماعتوں اور اسلامی ملکوں کے سفیروں کا اظہار تشویش

حسینی

محفلین
قبلہ، سب سے پہلے تو پاکستان، پھر ایران اور پھر سعودی عرب پر بات کر لیتے ہیں کہ ان کے ہاتھوں پر کتنے "مسلمانوں" کا خون ہے۔ پھر اس کے بعد آگے بڑھتے ہیں اور اسرائیل کا گلا دباتے ہیں :)
واہ رے واہ معصومیت :)

(موجودہ) پاکستانیوں (یعنی سابقہ ہندوستان کے غصب حکمرانوں ) کے ہاتھوں صدیوں سے ہونے والے قتل تاریخ کی کتب میں درج ہیں۔۔۔ پانی پت کی پہلی لڑائی سے لے کر ہندوستان کے دو لخت ہونے کی آخری لڑائی تک پاکستانی مسلمانوں نے کتنی ہندو عزتیں لوٹیں ؟ کتنے ہندو جوان قتل کئے؟ کتنے کھیت تاراج کئے ؟ کتنی نسلیں تباہ کردیں ۔ پاکستانیوں جیسی غاصب، خونخوار، ظالم مسلمان قوم جس نے امن پسند مذاہب کے پیرو کاروں کو چھ صدیوں تک تباہ و برباد کیا ۔۔ ایسی قوم تو دنیا کے صفحے پر دوسری نہیں ؟ تو پھر شکایت کیسی ؟

جس نے کوئی گناہ نہیں کیا ہو وہ پہلا پتھر مارے :) ہی ہی ہی ہی ہی !
کوئی اک جرم دوسرے جرم کے لیے جواز ہرگز نہیں بن سکتا۔۔۔۔ صرف بر صغیر کے حکمرانوں کا تذکرہ کیوں؟؟ بنی عباس اور بنی امیہ کے حکمرانوں کا بھی تذکرہ کر لیجیے۔
تعجب ہے ان مظالم کا ذکر کر کے اسرائیلی مظالم کی توجیہ کی کوشش کی جارہی ہے۔۔۔۔
اگر مسلمان حاکم ظالم نظر آتے ہیں تو ذرا امریکہ کی تاریخ پر بھی اک نظر دوڑائیے۔۔۔ صرف جاپان پر گرائے جانے والے ایٹمی بمز کے بعد آج بھی امریکہ کو شرم کے مارے ڈوب مرنا چاہیے۔
اسرائیل نے صبرا اور شتیلا کے کیمپوں میں جو انسانیت سوز مظالم کیے تھے انہیں پر اک نظر دوڑائیے۔۔۔ آپ اسرائیل کی حمایت سے باز آئیں گے۔
اسلام سے بڑا امن پسند مذہب کوئی نہیں۔۔۔ ظالم کوئی بھی ہو ، چاہے مسلمان ہی کیوں نہ ہو ہم اس کے مخالف ہیں۔۔۔ اور مظلوم کوئی بھی ہو چاہے کافر، ہم اس کے حامی ہیں۔۔۔ اسلام ہمیں یہی سکھاتا ہے۔
اب دین اسلام کی تعلیمات سے مسلمان سے کتنا دور ہیں۔۔یا مسیحیت کی تعلیمات سے مسیحی کتنا دور ہیں۔۔ یہ الگ بات ہے اور علحیدہ موضوع ہے۔ دین مسیحیت کا پیغام ہی یہ ہے کہ اگر کوئی تمہارے دائیں گال پر تھپڑ ماریں تو بایاں گال اسے پیش کرو۔
 

نایاب

لائبریرین
جن لوگوں کو یہ مضحکہ خیز لگتا ہے وہ شائد اسلام کی تاریخ سے ہی آگاہ نہیں ہیں رسول اللہ کے زمانے سے یہودیوں کیساتھ تجارت جاری ہے ایسی عقلمندان دین سے گذارش ہے کہ اپنے دین کو دھیان سے پڑھیں تاکہ شرمندگی سے بچ سکیں
کون جھٹلائے گا اس بات کو ۔۔۔۔؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بھی غیر مسلموں کے ساتھ معاملہ کر لیا کرتے تھے۔ جب آپ نے سفر آخرت اختیار فرمایا تو آپ کی زرہ ایک یہودی کے پاس تیس صاع جو کے بدلے رہن رکھی ہوئی تھی۔
 

حسینی

محفلین
جن لوگوں کو یہ مضحکہ خیز لگتا ہے وہ شائد اسلام کی تاریخ سے ہی آگاہ نہیں ہیں رسول اللہ کے زمانے سے یہودیوں کیساتھ تجارت جاری ہے ایسی عقلمندان دین سے گذارش ہے کہ اپنے دین کو دھیان سے پڑھیں تاکہ شرمندگی سے بچ سکیں
میرا خیال ہے تجارت کا جاری ہونا اور بات ہے۔۔۔ جبکہ یہودیوں کو خوش کرنے کی کوشش کرنا اور بات ہے۔
تاریخی بات ہے کہ یہودی ہمیشہ مسلمانوں کو نقصان پہنچاتے رہے۔۔۔ وعدہ خلافی کرتے رہے۔
رسول خدا نے یہودیوں سے جنگ بھی کی تھی۔۔۔ مدینہ سے نکال بھی دیا تھا۔۔۔ خیبر کو فتح کر کے جزیہ بھی ان پر لگایا تھا۔۔۔ یہ چیزیں بھی مد نظر رہیں۔
قرآن کی آیت صریح اور واضح ہے کہ۔۔۔ تمہارے سخت ترین دشمن یہود اور مشرکین ہیں۔ (المائدہ۔ 82)
یہود ونصاری تم سے ہرگز راضی نہ ہوں گے مگر یہ کہ تم ان کی ملت کی اتباع کرو۔ (البقرہ۔ 120)
 

صائمہ شاہ

محفلین
میرا خیال ہے تجارت کا جاری ہونا اور بات ہے۔۔۔ جبکہ یہودیوں کو خوش کرنے کی کوشش کرنا اور بات ہے۔
تاریخی بات ہے کہ یہودی ہمیشہ مسلمانوں کو نقصان پہنچاتے رہے۔۔۔ وعدہ خلافی کرتے رہے۔
رسول خدا نے یہودیوں سے جنگ بھی کی تھی۔۔۔ مدینہ سے نکال بھی دیا تھا۔۔۔ خیبر کو فتح کر کے جزیہ بھی ان پر لگایا تھا۔۔۔ یہ چیزیں بھی مد نظر رہیں۔
قرآن کی آیت صریح اور واضح ہے کہ۔۔۔ تمہارے سخت ترین دشمن یہود اور مشرکین ہیں۔ (المائدہ۔ 82)
یہود ونصاری تم سے ہرگز راضی نہ ہوں گے مگر یہ کہ تم ان کی ملت کی اتباع کرو۔ (البقرہ۔ 120)
تجارت کرنے کے لئے اچھے تعلقات کا ہونا بھی ضروری ہے رہی بات خوش کرنے کی تو دور کیا جانا حالیہ کرائسس میں جب نان مسلمز بھی اسرائیل کی مذمت کر رہے تھے تب بھی اسلام کے ٹھیکے دار ممالک نے ان کے خلاف آواز نہیں اٹھائی اور سعودیہ کی خاموشی پر اب بھی سوالیہ نشان ہے
قرآن کی آیت کا تناظر بھی بیان کیجیے صرف ایک لائن مت پیش کیجیے بہت سے لوگ ایسا ہی کرتے ہیں جو کہ غلط ہے
اور یہود اور مشرکین اسلام دشمن ہیں تو کیا ہم یہود اور مشرکین دشمن نہیں ہیں ہم تو وہ ہیں کہ جنہیں دیکھ کر شرمائیں یہود
یہ دشمنی جہاں سے چلی تھی وہ آپس میں خوش ہیں اور ہم بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ کی مانند خود کو آئسولیٹ کرتے جارہے ہیں پوری دنیا سے
میں نے اسرائیل کے ہر ظلم کی اتنی ہی مذمت کی ہے جتنی ایک انسان کو انسانیت کے خلاف ظلم پر کرنی چاہیئے مگر ہم نے ان کی پراڈکٹس کا بائیکاٹ کیا جو ان کی کمر توڑنے کے لیے کافی ہے اور یہاں بیٹھے اکثر حضرات یہود دشمنی کا نعرہ لگا کر یہودی پراڈکٹس نوش فرما رہے ہوتے ہیں
 

صائمہ شاہ

محفلین
میں صائمہ شاہ کی بات سے اتفاق کرتی ہوں۔۔۔ ہم لوگ مزے سے اسرائیل کی بنائی ہوئی پروڈکٹ تو استعمال کرلیتے ہیں میرے نزدیک اسرائیل کی اہمیت اور موجودگی کو تسلیم کرتے ہوئے کچھ ایسے اقدامات لینے کی ضرورت ہے جو فائدہ مند بھی ہوں۔۔
شکریہ ملائکہ یہاں یوکے میں لوگوں نے بہت سی اسرائیلی پراڈکٹس کا بائیکاٹ کر رکھا ہے حتیٰ کہ سپر مارکیٹس میں احتجاج بھی کیا گیا اور یہی صحیح طریقہ ہے کھوکھلے نعروں سے کوئی فرق نہیں پڑتا
 

حسینی

محفلین
شکریہ ملائکہ یہاں یوکے میں لوگوں نے بہت سی اسرائیلی پراڈکٹس کا بائیکاٹ کر رکھا ہے حتیٰ کہ سپر مارکیٹس میں احتجاج بھی کیا گیا اور یہی صحیح طریقہ ہے کھوکھلے نعروں سے کوئی فرق نہیں پڑتا
بے شک۔ ۔۔سو فیصد اتفاق کرتا ہوں۔۔۔ اگر سارے مسلمان ان پراڈکٹس کا مل کر بائیکاٹ کر لیں۔۔۔ تو بہت موثر ہوگا۔۔۔ اور اسرائیل کی چیخیں نکل آئیں گی۔
شیعہ مجتہدین کا اس حوالے سے کچھ فتاوی بھی موجود ہیں۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
بے شک۔ ۔۔سو فیصد اتفاق کرتا ہوں۔۔۔ اگر سارے مسلمان ان پراڈکٹس کا مل کر بائیکاٹ کر لیں۔۔۔ تو بہت موثر ہوگا۔۔۔ اور اسرائیل کی چیخیں نکل آئیں گی۔
شیعہ مجتہدین کا اس حوالے سے کچھ فتاوی بھی موجود ہیں۔۔۔
بلاشک سچی کتاب کا یہی فیصلہ ہے کہ
انسان کے لیئے وہی کچھ ہے جس کے لیئے اس نے کوشش کی ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت خدیجہ کا مذہب ، اسلام قبول کرنے سے پہلے کیا تھا؟

اور ذرا یہ دیکھئے یثرب (مدینہ ) کی ایک معزز یہودی خاتون ۔۔ سلمى بنت عمر کون تھیں ؟ --- کوئی بتائے کہ یہ رسول اکرم کے دادا جان جناب عبدالمطلب کی کیا لگتی تھیں؟ اور جناب ہاشم بن عبد مناف ، جناب سے ان کا کیا رشتہ تھا؟

یہ بھی بتائیے کہ یہودی ماں کی اولاد کیا یہودی ہوتی ہے یا نہیں ؟ نفرت بھی کیجئے تو پہلے جان لیجئے پھر سوچ سمجھ کر کیجئے۔

والسلام
 

صائمہ شاہ

محفلین
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت خدیجہ کا مذہب ، اسلام قبول کرنے سے پہلے کیا تھا؟

اور ذرا یہ دیکھئے یثرب (مدینہ ) کی ایک معزز یہودی خاتون ۔۔ سلمى بنت عمر کون تھیں ؟ --- کوئی بتائے کہ یہ رسول اکرم کے دادا جان جناب عبدالمطلب کی کیا لگتی تھیں؟ اور جناب ہاشم بن عبد مناف ، جناب سے ان کا کیا رشتہ تھا؟

یہ بھی بتائیے کہ یہودی ماں کی اولاد کیا یہودی ہوتی ہے یا نہیں ؟ نفرت بھی کیجئے تو پہلے جان لیجئے پھر سوچ سمجھ کر کیجئے۔

والسلام
جو لوگ اپنے دین کی تاریخ نہیں جانتے اور رسول اللہ کی یہودیوں سے تجارت کو مضحکہ خیز سمجھتے ہیں وہ عالم فاضل یہ باتیں کیا سمجھیں گے :)
 

محمد امین

لائبریرین
جو لوگ اپنے دین کی تاریخ نہیں جانتے اور رسول اللہ کی یہودیوں سے تجارت کو مضحکہ خیز سمجھتے ہیں وہ عالم فاضل یہ باتیں کیا سمجھیں گے :)

ہماری قوم میں ایک بہت بڑا مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہم آنکھیں بند کر کے ایک متھ پر یقین کر لیتے ہیں اور برس ہا برس بعد نسل در نسل وہ دیومالائی داستان سچ بن جاتی ہے اور سینہ بہ سینہ اس کی تلقین، تبلیغ، تاکید اور سر دھڑ کی بازی لگا کر حمایت جاری رہتی ہے۔۔ نہ ہی ہم اس کی حقیقت اچھی کتب سے جاننا چاہتے ہیں اور نہ ہی ہماری اکثر اچھی کتب اور اچھے لکھنے والے ان موضوعات پر چشم کشا حقائق بیان کرتے ہیں۔ یوں ہمارے ذہنوں میں ابہامی اور افواہی باتیں الہامی باتیں بن کر رہتی ہیں۔ اسی لیے الزام و التزامِ کفر نوکِ زبان پر دھرا رہتا ہے۔ جب بنیاد نہ ہی درست ہو اور نہ ہی مضبوط ہو تو اس پر کھڑی ہونے والی خود ساختہ علم کی عمارت سے ایسے ایمان افروز عقائد جنم لیتے ہیں کہ جن سے قدیم یونانی دیومالائی داستانیں بھی شرما جائیں۔
 

حسینی

محفلین
ظفری صاحب۔۔۔ دل کھول کر غیر متفق کی ریٹنگ دینے کے ساتھ اگر وجہ بھی بیان کر دیتے اور اپنا نظریہ بھی ساتھ میں بیان کرتے تو آپ کی مہربانی ہوتی۔۔۔۔
میری باتیں تو ٹھیک۔۔۔ لیکن قرآنی آیات سے بھی آپ غیر متفق ہیں کیا؟؟
 

ظفری

لائبریرین
ان شاءاللہ اس ویک اینڈ پر لکھوں گا کہ میرے اس معاملے پر کیا نظریات ہیں ۔ بس ابھی اتنا کہوں گا کہ یہ صدیوں پرانا حربہ اب کارآمد نہیں رہا کہ کسی بھی آیات کو توڑ مروڑ کر پیش کردو ۔ اور اگر کوئی اس بارے میں کوئی دوسری رائے رکھتا ہے تو اس پر فوراً قرآنی آیتوں کو جھٹلانےکا فتویٰ جھڑ دیا جائے۔ قرآن کے ایک حرف پر بھی کسی کو بھی اعتراض نہیں ہے ۔ مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جب آپ کسی قرآنی آیت کو اپنی Interpretationکے مطابق لوگوں کے سامنے پیش کر رہے ہوتے ہیں ۔ وہاں ظاہر ہے مسئلہ کھڑا ہوگا۔ آپ نے جن سورہ ( مائدہ اور بقرہ ) کی آیتوں کو اوپر کوٹ کیا ہے ۔ اس کا پہلے پسِ منظر تو جان لیجیئے کہ وہاں یہ بات کس تناظر میں کی جا رہی ہے ۔ جب آپ پر ان آیتوں کو سیاق و سباق وضع ہوگا تو آپ دیکھیں گے کہ آپ نے ابھی جو بات جس Interpretationکے تحت کی ہے وہ پوری تبدیل ہوجائے گی ۔ میرے نامتفق ہونے کہ وجہ آپ کی Interpretation ہے ۔ قرانی آیت نہیں ۔
 
جی ہاں۔۔۔۔ بلکہ آپ اسرائیل کو "نجس العین" سمجھ لیں۔۔۔ یا سرطانی غدود جس کوکاٹ کر پھینکنا ضروری ہے۔۔۔ ورنہ سرطان پورے جسم میں پھیل جائے گا۔

قرآنِ عظیم الشان میں سب سے زیادہ اسی "نجس العین" قوم کا ذکر ہے۔ اور کہیں بھی کم از کم مجھے ایک عام مسلمان کیلئے کوئی حکم نظر نہیں آیا کہ کسی سے بوجہ یہودی ہونے کے نفرت کی جائے یا نا انصافی کی جائے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک جرم کسی دوسرے جرم کا جواز نہیں ہو سکتا۔
جی بالکل درست فرمایا، لیکن سب سے پہلے اپنے اندر موجود برائی کی مذمت کر کے اور اس کو ختم کر کے پھر دوسروں پر انگلی اٹھانی چاہیئے، نہ کہ ہم دوسروں کو جس برائی کی وجہ سے برا بھلا کہتے پھریں، وہی برائیاں ہمارے اپنے بھی بدرجہ اُتم موجود ہوں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
قرآنِ عظیم الشان میں سب سے زیادہ اسی "نجس العین" قوم کا ذکر ہے۔ اور کہیں بھی کم از کم مجھے ایک عام مسلمان کیلئے کوئی حکم نظر نہیں آیا کہ کسی سے بوجہ یہودی ہونے کے نفرت کی جائے یا نا انصافی کی جائے۔
بالکل درست فرمایا برادرم۔ اس کے باوجود کہ ایک طرف تو ہم یہ دعویٰ کرتے نہیں تھکتے کہ اللہ ہی رزاق ہے، دوسری طرف ہم اپنی جانب سے لوگوں پر رزق کے دروازے بند کرتے اور کھولتے پھرتے ہیں :)
 

حسینی

محفلین
قرآنِ عظیم الشان میں سب سے زیادہ اسی "نجس العین" قوم کا ذکر ہے۔ اور کہیں بھی کم از کم مجھے ایک عام مسلمان کیلئے کوئی حکم نظر نہیں آیا کہ کسی سے بوجہ یہودی ہونے کے نفرت کی جائے یا نا انصافی کی جائے۔
بالکل درست فرمایا برادرم۔ اس کے باوجود کہ ایک طرف تو ہم یہ دعویٰ کرتے نہیں تھکتے کہ اللہ ہی رزاق ہے، دوسری طرف ہم اپنی جانب سے لوگوں پر رزق کے دروازے بند کرتے اور کھولتے پھرتے ہیں :)
جی ہاں۔۔۔ یہودیوں کا ذکر ہے قرآن میں۔۔۔ لیکن اکثر مقامات پر ان کی مذمت ہی کی گئی ہے۔۔۔۔ قرآن میں خنزیر اور کتے کا بھی ذکر ہے۔۔۔ صرف نام لینا باعث شرف نہیں ۔۔ دیکھا جائے کس پیرائے میں لیا گیا ہے۔
صرف سورہ بقرہ پڑھ لیں ترجمہ کے ساتھ کافی ہے۔۔۔ گائے کا واقعہ ، یوم السبت کا واقعہ، گوسالہ پرستی کا واقعہ، چالیس سال تک صحرائے سینے میں بھٹکنے کا واقعہ۔۔ اور اس طرح کے دسیوں واقعات۔
یا سورہ جمعہ پڑھ لیں تو بھی کافی ہے۔
ہاں البتہ واضح رہے کہ ہم کسی سے بھی یہودی ہونے کی وجہ سے نفرت ہرگز نہیں کرتے اور نہ ہی نا انصافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔۔۔۔ لکم دینکم ولی دین۔۔۔ لیکن اسرائیل کو اک ناجائز ریاست سمجھتے ہیں۔
جس نے فلسطینیوں پر اتنے سالوں سے مظالم کے پہاڑ توڑے ہوئے ہے۔۔۔
ضمنا یہ بات بھی یاد رہے کہ ہمیں یہودی۔۔۔ اور صیہیونی میں بھی فرق کرنا ہوگا۔۔۔ کتنے یہودی ایسے ہیں جو خود فلسطین میں ہونے والے مظالم کے خلاف اسرائیل کے خلاف بہت شدت سے آواز اٹھا چکے ہیں۔
اورپھر پاکستان کی ریاست نے اسرائیل کو ابھی تک اک ملک کے طور پر تسلیم نہیں کیا۔۔۔ تو ایسے میں اس ملک کی ثقافت کو پروموٹ کرنا پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔۔۔ فقط!!!
 
جی بالکل درست فرمایا، لیکن سب سے پہلے اپنے اندر موجود برائی کی مذمت کر کے اور اس کو ختم کر کے پھر دوسروں پر انگلی اٹھانی چاہیئے، نہ کہ ہم دوسروں کو جس برائی کی وجہ سے برا بھلا کہتے پھریں، وہی برائیاں ہمارے اپنے بھی بدرجہ اُتم موجود ہوں؟
تو آپ کے نزدیک جب تک سعودی اور ایرانی حکومتیں مظالم میں مصروف ہیں تب تک اسرائیل کو ان فلسطینیوں پر جن کا سعودی یا ایرانی مظالم سے کوئی لینا دینا نہیں ظلم کی اجازت ہے؟
اور ہم لوگ جن کا سعودی یا ایرانی مظالم سے کوئی تعلق نہیں ، ہمیں اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کا بھی حق نہیں!
 

قیصرانی

لائبریرین
تو آپ کے نزدیک جب تک سعودی اور ایرانی حکومتیں مظالم میں مصروف ہیں تب تک اسرائیل کو ان فلسطینیوں پر جن کا سعودی یا ایرانی مظالم سے کوئی لینا دینا نہیں ظلم کی اجازت ہے؟
اور ہم لوگ جن کا سعودی یا ایرانی مظالم سے کوئی تعلق نہیں ، ہمیں اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کا بھی حق نہیں!
یہی رویہ ہے جناب، کہ اپنوں کے کئے ہوئے مظالم پر ہم خاموش ہوتے ہیں۔ دوسروں کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم میں ہمیں ہٹلر اور مسولینی اور پتہ نہیں کون کون دکھائی دے جاتا ہے :)
تاہم وہ مشہور تصویر تو آپ نے دیکھی ہی ہوگی جس میں سعودی شاہی خاندان کی طرف سے اسرائیل کے بارے برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے کا متن موجود تھا؟ کیا ابھی بھی سعودی عرب کا ان مظالم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے؟ "عالم اسلام کے ٹھیکیدار" سعودی عرب نے اسرائیل کے خلاف زبانی یا عملی طور پر کیا کر لیا ہے ابھی تک؟ یاد رہے کہ فلسطینی خود کو عرب پہلے اور مسلمان بعد میں مانتے ہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
جی ہاں۔۔۔ یہودیوں کا ذکر ہے قرآن میں۔۔۔ لیکن اکثر مقامات پر ان کی مذمت ہی کی گئی ہے۔۔۔۔ قرآن میں خنزیر اور کتے کا بھی ذکر ہے۔۔۔ صرف نام لینا باعث شرف نہیں ۔۔ دیکھا جائے کس پیرائے میں لیا گیا ہے۔
صرف سورہ بقرہ پڑھ لیں ترجمہ کے ساتھ کافی ہے۔۔۔ گائے کا واقعہ ، یوم السبت کا واقعہ، گوسالہ پرستی کا واقعہ، چالیس سال تک صحرائے سینے میں بھٹکنے کا واقعہ۔۔ اور اس طرح کے دسیوں واقعات۔
یا سورہ جمعہ پڑھ لیں تو بھی کافی ہے۔
ہاں البتہ واضح رہے کہ ہم کسی سے بھی یہودی ہونے کی وجہ سے نفرت ہرگز نہیں کرتے اور نہ ہی نا انصافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔۔۔۔ لکم دینکم ولی دین۔۔۔ لیکن اسرائیل کو اک ناجائز ریاست سمجھتے ہیں۔
جس نے فلسطینیوں پر اتنے سالوں سے مظالم کے پہاڑ توڑے ہوئے ہے۔۔۔
ضمنا یہ بات بھی یاد رہے کہ ہمیں یہودی۔۔۔ اور صیہیونی میں بھی فرق کرنا ہوگا۔۔۔ کتنے یہودی ایسے ہیں جو خود فلسطین میں ہونے والے مظالم کے خلاف اسرائیل کے خلاف بہت شدت سے آواز اٹھا چکے ہیں۔
اورپھر پاکستان کی ریاست نے اسرائیل کو ابھی تک اک ملک کے طور پر تسلیم نہیں کیا۔۔۔ تو ایسے میں اس ملک کی ثقافت کو پروموٹ کرنا پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔۔۔ فقط!!!
پرمزاح کی ریٹنگ اسرائیل کو ناجائز ریاست کہنے پر دی ہے۔ اگر مناسب سمجھیں تو ہمارے پاکستان کی پیدائش کو ہی تفصیل سے ڈسکس کر لیتے ہیں کہ وہ دوسروں کی نظر میں کیسے جائز ہے؟ :)
 
Top