اسلامی معیشت

زیک

مسافر
عارف باقی سازشوں میں یقین کے ساتھ ساتھ آپ gold bug بھی ہو؟؟

آخر سونے میں کیا خاص بات ہے؟ وہ بھی تو arbitrary ہے۔ یہ بھی خیال رہے کہ پوری دنیا میں سونا کرنسی کے طور پر استعمال نہیں ہوتا تھا بلکہ کئ جگہ تو shells بھی کرنسی تھے۔
 

arifkarim

معطل
آخر سونے میں کیا خاص بات ہے؟ وہ بھی تو arbitrary ہے۔ یہ بھی خیال رہے کہ پوری دنیا میں سونا کرنسی کے طور پر استعمال نہیں ہوتا تھا بلکہ کئ جگہ تو shells بھی کرنسی تھے۔

بھائی سونے اور اس سے وزنی دھاتوں میں یہ خاصیت ہے کہ یہ زمین پر بہت کم مقدار میں‌پائی جاتی ہیں۔ اور ٹریڈنگ کے اصول کے تحت نایاب چیزیں زیادہ قیمت رکھتی ہیں۔ اگر نایاب دھاتوں کو ایکسچینج کا اسٹینڈرڈ بنایا جائے۔ تو ٹریڈنگ میں سود سے مکمل آزادی حاصل ہو جائے گی۔ نیز ایک بینک کا ہر یوزر جب چاہے اپنی تمام دولت نکال سکے گا کیونکہ وہ بینک دوسروں کو رقم سود کی نہیں بلکہ منافع کی بنیاد پر دے گا۔ یہی حقیقی اسلامی بینکنگ ہے جس کو مسلمان ممالک میں رائج کرنے کیلئے ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر بن محمد نے 2001 میں پرپوزل دیا تھا۔ اسکا ایک فائدہ یہ بھی ہونا تھا کہ پھر مسلمان ممالک کو امریکی سودی ڈالرز کی غلامی سے نجات مل جانی تھی۔ ۔۔۔ لیکن مسلمان سودی بینکرز کو یہ پروپزل گواراہ نہیں ہے:)
مزید:
http://en.wikipedia.org/wiki/Gold_standard
http://en.wikipedia.org/wiki/Fiat_currency
 

زیک

مسافر
سود سے آزادی کیسے حاصل ہو گی؟ افراطِ زر پر سونے کی کرنسی کا کیا اثر ہو گا؟
 

arifkarim

معطل
سود سے آزادی کیسے حاصل ہو گی؟ افراطِ زر پر سونے کی کرنسی کا کیا اثر ہو گا؟

سود سے مکمل آزادی صرف ایک صورت میں حاصل ہو سکتی ہے، جب ہمارا بینکنگ نظام "روپیہ یا ڈالر" سود سے پیدا کرنا چھوڑ دے!
موجودہ دور میں تمام تر کرنسی نوٹس کا اجراء اُس ملک کے سینٹرل بینک سے ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر کسی کو مکان خریدنا ہے تو وہ بینک سے کچھ رقم قرض لیگا۔ بینک یہ رقم اسکو ایک خاص سود کی شرح پر دے گا۔ جسکا انٹرسٹ ریٹ پہلے سے مقرر کیا جاتا ہے۔ یہاں حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس قرض پر جو سود آئے گا، وہ سود کی رقم کہاں سے آئے گی؟ کیونکہ تمام نوٹس تو بینک سے ہی آتے۔ مطلب بینکس کو مسلسل نوٹس کی تعداد بڑھانا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں عوام کا بڑھتا ہوا سود ادا کرنا ممکن ہو(جو کہ ممکن ہے نہیں!)۔ نتیجہ ہر دس بیس سال بعد شدید افراطِ زر اور بینک کرپٹسی! :)
آپ پی ایچ ڈی کے اسٹوڈنٹ ہونے کے ناطے یہ سب میرے سے بہتر جانتے ہیں اور یہ بھی کہ امریکی عوام اس وقت کتنی مقروض ہے اس سود ی شکنجے میں:
http://en.wikipedia.org/wiki/United_States_public_debt
اسکے مطابق سود اور قرض امریکی معاشرے میں مسلسل بڑھ رہا ہے۔

اسکے برعکس جب ہم سونے کو اسٹینڈرڈ بناتے ہیں تو اسکی ایک خاص گلوبل قدر بھی منتخب کرتے ہیں۔ یعنی ہر کرنسی نوٹ میں سونا اسقدر تبدیل ہو سکتا ہے۔ یوں ’’خیالی‘‘ سرمایہ داری کی بجائے ’’حقیقی‘‘ دولت پر سرمایہ داری ہوگی۔ جسکے بعد منافع کی منصفانہ تقسیم نیز ایک حد بھی مقرر ہو جائے گی کہ کس قدر امیر ہونا ممکن ہے اور کس حد تک زمین کے قدرتی وسائل کو استعمال کرنا جائز ہے!
موجودہ نظام میں کوئی حد نہیں ہے۔ تمام ایسٹس صرف چند گنتی کے لوگوں کے ہاتھوں میں ہوتے ہیں۔ جبکہ لیبر کرنے ورکرز کم تنخواہوں پر مقابلہ کرتے ہوئے ساری عمر گزار دیتے ہیں۔۔۔۔
موجودہ سرمایہ دارانہ سودی نظام Perpetual Growth کا تقاضا کرتا ہے۔ اور چونکہ پیسا لیبر ہے اسلئے ’’زبردستی‘‘ کے پراجیکٹس ، سودی دولت سے شروع کئے جاتے ہیں جسکے لئے قدرتی وسائل کا بے دریغ استعمال کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا!
یہ سود مسلسل انسانی آبادی کیساتھ ساتھ بڑھتا رہے گا جسکا مطلب ہے کہ ہم مسلسل زمین کے قدرتی وسائل فراہم کرنے کیلئے اپنے آپکو غلامی کیلئے پیش کرتے رہیں گے۔ کیونکہ اسکی بدولت ہی ہم زندہ رہ سکتے ہیں!
 

زیک

مسافر
اسکے برعکس جب ہم سونے کو اسٹینڈرڈ بناتے ہیں تو اسکی ایک خاص گلوبل قدر بھی منتخب کرتے ہیں۔ یعنی ہر کرنسی نوٹ میں سونا اسقدر تبدیل ہو سکتا ہے۔ یوں ’’خیالی‘‘ سرمایہ داری کی بجائے ’’حقیقی‘‘ دولت پر سرمایہ داری ہوگی۔ جسکے بعد منافع کی منصفانہ تقسیم نیز ایک حد بھی مقرر ہو جائے گی کہ کس قدر امیر ہونا ممکن ہے اور کس حد تک زمین کے قدرتی وسائل کو استعمال کرنا جائز ہے!

یہ صحیح نہیں ہے۔
 
Top