استنبول میں چند ایام

یاز

محفلین
ایک جانب مین بازار نما فیسٹیول سا چل رہا تھا، جس میں موسیقی پروگرام بھی جاری تھا۔
DSC-5002.jpg
 

یاز

محفلین
تاکسیم پہ کچھ وقت گزارنے کے بعد وہاں سے ڈیڑھ دو کلومیٹر پیدل چل کے کاباتاش سٹیشن تک پہنچے۔ یہ سارا رستہ ڈاؤن دا ہِل تھا تو آسانی سے طے ہو گیا۔ اسی میں دوسری آپشن انڈر گراؤنڈ ٹرین لینا بھی تھی۔
ہماری معلومات کے مطابق لندن کی انڈر گراؤنڈ ریلوے کے بعد یہ (یعنی تاکسیم سے کاباتاش تک) دنیا کی دوسری انڈر گراؤنڈ ریلوے لائن تھی۔ لندن والی 1862 میں شروع ہوئی تھی، جبکہ یہ شاید 1870s میں شروع ہوئی تھی۔
DSC-5019.jpg
 

یاز

محفلین
ایک کیفے میں کچھ کھانے کو بیٹھے۔ وہاں بھی مولانا رومی کے مزار والے درویشانہ رقص کا منظر دیکھا۔
DSC-5032.jpg
 

یاز

محفلین
یہیں ایک جگہ کرنسی نوٹوں پہ کمنٹس بطورِ یادگار بھی لکھے دیکھے۔ہم سے چند ہفتے پہلے ہی کوئی پاکستان سے بھی یہاں نوٹ لگا گیا تھا۔
DSC-5034.jpg
 

یاز

محفلین
اور اگلا دن تھا بورسا (یا برسہ) کی سیر کا۔ استنبول سے تقریباً اڑھائی گھنٹے کا سفر ہے، جو درمیان میں کئی جگہ رکنے کے باعث تقریباً چار گھنٹے میں مکمل ہوا۔
DSC-5045.jpg
 

یاز

محفلین
راستے میں عثمان غازی برج بھی آیا، جو کہ دو سال قبل مکمل ہوا تھا۔ یہ عظیم الشان پل بحیرۂ مرمرہ کے ایک لمبوترے حصے کے دونوں کناروں کو ملاتا ہے، اور اس کی تکمیل سے استنبول کا بورسا اور ذیلی ایشیائی علاقوں سے زمینی فاصلہ 140 کلومیٹر تک کم ہوا۔
DSC-5061.jpg
 
Top